Site icon Health & Wellness Blog | Healthwire

گڑ کے 7 حیران کن طبی فوائد

gur-kay-faiday
Spread the love

عام طور پر گڑ کا موازنہ چینی کے ساتھ کیا جاتا ہے، کیوں کہ یہ دونوں چیزیں ہی میٹھے ذائقے کی حامل ہوتی ہیں اور بنتی بھی گنے کے رس سے ہیں۔ جنوبی ایشیاء میں گڑ کو زیادہ تر گنے کے رس سے بنایا جاتا ہے جب کہ کچھ ممالک میں اسے کھوپرے، پام کے پانی اور کھجور کے رس سے بھی تیار کیا جاتا ہے۔

جب ہم گڑ کا موازنہ چینی کے ساتھ کرتے ہیں تو ہمیں یہ بات پتہ چلتی ہے کہ چینی انسانی صحت کے مضرِ صحت ہے جب کہ گڑ کے باقاعدہ استعمال سے انسانی جسم پر حیران کن فوائد ظاہر ہوتے ہیں، کیوں کہ گڑ میں بہت سے غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں۔ ان غذائی اجزاء میں نکوٹین، کیروٹین، وٹامن اے، تیزاب، وٹامن بی1، وٹامن بی2، آئرن، اور وٹامن سی کے ساتھ ساتھ فاسفورس بھی پایا جاتا ہے۔

گنے کے رس کو ایک بڑے سے کڑھاؤ میں تیز آنچ پر پکا کر اچھی طرح گاڑھا کیا جاتا ہے اور پھر اس گاڑھے رس کو کسی دوسرے برتن، جو عام پر لکڑی سے بنا ہوتا ہے، میں منتقل کر کے اس کی ڈلیاں بنا لی جاتی ہیں۔ گنے کے رس سے اس طرح گڑ بنانے سے اس میں موجود کئی خواص جیسا کہ گلوکوز، فرکٹوز، سمیت دوسرے معدنی نمک ضائع نہیں ہوتے، یہ معدنی نمک چینی بنانے کے پیچیدہ عمل میں ضائع ہو جاتے ہیں۔
چینی بنانے کے عمل میں اس سے کثافتیں تو دور ہو جاتی ہیں مگر اس کے ساتھ ساتھ باریک غذائی اجزاء بھی ختم ہو جاتے ہیں۔ اس کے برعکس گڑ بنانے کے عمل میں اس کے کیلشیم اور میگنیشیم جیسے غذائی اجزاء ضائع نہیں ہوتے۔
گڑ کا مزاج گرم اور دوسرے درجے میں خشک ہوتا ہے، جو خاص طور پر سردیوں میں اس کے طبی فوائد کو بڑھا دیتا ہے۔

گڑ کے طبی فوائد

گڑ سے مندرجہ ذیل طبی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

موٹاپے سے نجات

طبی ماہرین کے مطابق ہر روز چینی استعمال کرنےسے جسم کو ایسی نقصان دہ اور ضدی کیلوریز حاصل ہوتی ہیں جو موٹاپے کا باعث بنتی ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ ذیابیطس جیسے امراض کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ اس کے برعکس گڑ کے باقاعدہ استعمال سے جسم کو وہ کیلوریز حاصل نہیں ہوتیں جو موٹاپے کا باعث بنتی ہیں۔
جو لوگ اپنے پیٹ پر جمع ہوئی چربی میں کمی لانا چاہتے ہیں یا مجموعی طور پر موٹاپے سے چھٹکارا پانا چاہتے ہیں، اور وہ میٹھے کا استعمال بھی ترک نہیں کرنا چاہتے تو انہیں چاہیئے کہ چینی کی جگہ گڑ استعمال کریں۔

ہاضمے کے نظام میں بہتری

گڑ ہاضمے کے نظام کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے ہاضمہ کے مختلف مسائل جیسا کہ گیس، ایسیڈیٹی،  اور بدہضمی سے نجات ملتی ہے۔ کھانے کے فوراً بعد تھوڑی سی مقدار میں گڑ استعمال کرنے سے یہ مسائل ختم ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔
گڑ قبض کو ختم کرنے کے لیے بھی نہایت مفید تصور کیا جاتا ہے۔ جن لوگوں کو اکثر اوقات قبض کا سامنا رہتا ہے، انہیں گڑ باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنا چاہیئے۔ خالص دیسی گھی کے ساتھ گڑ استعمال کرنے سے ہمارا ہاضمے کا نظام بہتر طریقے سے کام کرنا شروع کرتا ہے جس کی وجہ سے قبض کا خاتمہ ہوتا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ اگر آپ کو بھوک نہیں لگتی یا مختلف اوقات میں بھوک لگنے کے باوجود کھانا کھانے کو دل نہیں کرتا تو گڑ کو روزانہ استعمال کریں۔ دن میں تقریباً تین بار گڑ استعمال کرنے سے آپ آسانی کے ساتھ کھانا کھا سکیں گے اور آپ کی صحت بھی برقرار رہے گی۔

ہڈیوں کی مضبوطی میں اضافہ

گڑ میں کیلشیم وافر مقدار میں پائی جاتی ہے جو ہڈیوں کی صحت کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اگر جسم کو ہر روز مطلوبہ مقدار میں کیلشیم نہ ملے تو ہڈیوں کے مختلف مسائل جیسا کہ ہڈیوں کا بھربھرا پن لاحق ہو سکتا ہے۔ ہڈیاں اگر مضبوط ہوں گی تو مجموعی صحت پر بھی مفید اثرات ظاہر ہوں گے، کیوں کہ ہڈیاں جسم کی ساخت کی مضبوطی کو برقرار رکھتی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ گڑ ہڈیوں کی سوزش کو کم کرتا ہے اور درد میں بھی کمی لاتا ہے۔ ہر روز پانچ ملی گرام گڑ استعمال کرنے سے نہ صرف ہڈیوں کی سوزش میں کمی آئے گی بلکہ جوڑوں کے درد سے بھی نجات ملے گی۔ اس کے علاوہ کھجور میں بھی کیلشیم کی وافر مقدار پائی جاتی ہے جو صحت کے لیے نہایت مفید ہے۔

بواسیر سے چھٹکارا

کچھ افراد کو قبض کی وجہ سے بواسیر کا سامنا کرنا پڑتا ہے، چوں کہ گڑ قبض کو ختم کرتا ہے اس لیے بواسیر کی علامات میں بھی کمی ہوتی ہے۔ پرانے گڑ کے ساتھ نیم کی پکی نمولی دن میں تین مرتبہ استعمال کرنےسے بواسیر سے نجات ملتی ہے۔
بواسیر کی علامات سے چھٹکارا پانے کے لیے دار چینی، پیپل کے پتے دس گرام، تیزپات اور کالی مرچ تیس تیس گرام، سونٹھ پینتیس گرام، اور ہرڑ کے ایک سو گرام سفوف کو دو سو گرام گڑ کے ساتھ اچھی طرح پیسنے کے بعد گول لڈو بنا لیں، کوشش کریں کہ کوئی بھی لڈو پچیس گرام سے زیادہ نہ ہو۔ ایک لڈو صبح شام گرم پانی کے ساتھ استعمال کرنے سے بواسیر سے چھٹکارا ملتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ پیٹ کی گیس اور گڑگڑاہٹ میں بھی کمی آتی ہے۔

کھانسی سے نجات

گڑ کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے پرانی اور موسمی کھانسی کی علامات میں کمی آتی ہے۔ کھانسی کی علامات سے چھٹکارا پانے کے لیے دس گرام سرسوں کے تیل میں دس گرام گڑ شامل کر کے کچھ دنوں تک صبح شام استعمال کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ اگر کسی کے ملیریا بخار کی علامات میں کمی نہ آ رہی ہو تو کالا زیرہ اور گڑ کے سفوف کے استعمال سے افاقہ ہو گا۔

دردِ شقیقہ سے افاقہ

ایسے افراد جنہیں دردِ شقیقہ یا آدھے سر کے درد کی علامات کا سامنا ہو تو ان کے لیےگڑ نہایت مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ اس بیماری کی علامات سے چھٹکارا پانے کے لیے بارہ گرام گڑ کو دس گرام دیسی گھی میں ملا کر چند دن تک استعمال کرنے سے  دردِ شقیقہ کم ہو جائے گا۔

خون کی کمی کا خاتمہ

گڑ میں فولاد وافر مقدار میں پایا جاتا ہے جو خون کی کمی کی علامات کو ختم کرنے کے لیے بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ گڑ خون میں ہیموگلوبن کی مقدار بھی بڑھاتا ہے ۔ خون کی کمی کا شکار افراد میں آکسیجن کی کمی واقع ہو جاتی ہے اور انہیں سانس لینے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس کے استعمال سے سانس کے مسائل سے بھی چھٹکارا پایا جا سکتا ہے۔

گڑ کا طریقہ استعمال

ہر کوئی اپنی سہولت کے مطابق گڑ کو استعمال کرتا ہے۔ کچھ لوگ اسے کھانے کے بعد اسے استعمال کرتے ہیں تو بعض افراد اس چائے میں شامل کر کے استعمال کرنا پسند کرتے ہیں۔ گڑ کو جس طریقے سے بھی استعمال کیا جائے، اس سے فرق نہیں پڑتا۔ اس لیے ضروری ہے کہ اس کو کسی بھی طریقے سے باقاعدگی سے استعمال کیا جائے تا کہ اس کی افادیت سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔گڑ کے استعمال اور فوائد کے متعلق مزید معلومات کسی ماہرِ غذائیت سے حاصل کی جا سکتی ہیں۔ کسی بھی ماہرِ غذائیت سے آسانی کے ساتھ رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم آسانی کے ساتھ استعمال کر سکتے ہیں کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔

Exit mobile version