بادام ایک خشک میوہ ہے جو کہ غذائی خصوصیات سے مالا مال ہے۔ یہ میوہ نہ صرف لذیذ بلکہ صحت بخش بھی ہوتا ہے۔ اس میوے کے استعمال سے دماغی صلاحیت میں اضافے کے ساتھ کولیسٹرول کا لیول بھی نارمل رہتا ہے۔ بادام کے دیگر فوائد کے متعلق مزید معلومات حاصل کرنے سے پہلے اس کے متعلق مختصراً جان لیں۔
عمومی طور پر بادام کو دو اقسام میں تقسیم کیا جاتا ہے، پہلی قسم میٹھی ہوتی ہے جب کہ دوسری کڑوی۔ اس کا درخت بیس سے پچیس فٹ تک اونچا ہوتا ہے۔ اس میوے کے طبی فوائد سے تو کسی کو بھی انکار نہیں ہے لیکن اس کے استعمال کے متعلق ہمیشہ متضاد رائے پائی جاتی ہے کہ اس کو کیسے استعمال کرنا چاہیئے۔
Table of Contents
بادام کو کس طرح استعمال کرنا چاہیے؟
اگر بے وقت بھوک لگے تو بازار کی غیر معیاری چیزیں کھانے کے بجائے مٹھی بھر بادام کھا لیں۔ یہ وہ مثالی میوہ ہے جسے دن اور رات کے دوران کسی بھی وقت کھایا جا سکتا ہے۔ لیکن افراد کی اکثریت بادام کو بھگو کر کھانے کی عادی ہوتی ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ کیا بادام کو بھگو کر کھانے سے اس کی افادیت بڑھ جاتی ہے؟ اس کا جواب ماہرین یہ دیتے ہیں کہ بادام کو بھگو کر کھانے سے اس کی افادیت بڑھ جاتی ہے۔ ماہرین کے مطابق کچھ گھنٹوں کے لیے اس میوے کو بھگونے سے اس کے چھلکے کا زہریلا مواد خارج ہو جاتا ہےاور گلوٹین نامی پروٹین ڈی کمپوز ہوتا ہے جو اس کے فوائد کو کئی گنا بڑھا دیتا ہے۔
بادام کے طبی فوائد
ماہرین کے مطابق یہ میوہ متعدد غذائی اجزاء کو حاصل کرنے کا بنیادی ذریعہ ہے ، جن میں پروٹین، صحت بخش چربی، فایبر، میگنیشیم، وٹامن ای، کاپر، زنک، آئرن، پوٹاشیم، اور کیلشیم وغیرہ شامل ہیں۔ غذائی ماہرین کہتے ہیں کہ تقریباً اٹھائیس گرام باداموں میں 165 کیلوریز، 6 گرام پروٹین، 14 گرام فیٹ، 6 گرام کاربوہائڈریٹ، اور 3 گرام فایبر موجود ہوتے ہیں۔ اس میوے کے مزید طبی فوائد مندرجہ ذیل ہیں۔
جِلد کا نکھار
یہ میوہ اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات کا حامل ہوتا ہے اور خاص طور پر اس میں وٹامن ای آپ کی جِلد کو فری ریڈیکلز کی وجہ سے ہونے والے نقصان سے بچانے اور بڑھتی عمر کی علامات کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ جِلد کو نکھارنے اور بڑھتی عمر کی علامات کو کم کرنے کے لیے آپ ہر روز بھیگے ہوئے مٹھی بھر بادام استعمال کر سکتے ہیں۔
ذیا بیطس سے بچاؤ
اس میوے میں مونوسچوریٹڈ فیٹی ایسڈز وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں جو کہ جسمانی افعال کے لیے انتہائی ضروری سمجھے جاتے ہیں۔ یہ ایسڈز خون میں گلوکوز کی مقدار متوازن رکھتے ہیں اور گلوکوز کی جاذبیت کے عمل کو بھی کنٹرول کرتے ہیں۔ مختصر الفاظ میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ بادام بلڈ گلوکوز کی سطح کو نارمل رکھنے میں مدد فراہم کر تے ہیں۔ خون میں گلوکوز کا نارمل لیول ذیابیطس کے خطرات کو کم کر دیتا ہے۔ اس میوے کے باقاعدہ استعمال سے انسولین کی مزاحمت کی روک تھام بھی ہوتی ہے جو کہ ذیابیطس کا باعث بنتی ہے۔
صحت مند اور جگمگاتے بال
بادام ان تمام پروٹین اور اجزاء سے مالا مال ہیں جو بالوں کی نشوونما کے لیے اہم ہوتے ہیں اور ان کی مضبوطی میں کردار ادا کرتے ہیں۔ اس میں موجود زنک اور میگنیشیم بالوں کی نشوونما میں بہتری لاتے ہیں جب کہ وٹامن ای انہیں مضبوطی اور وٹامن بی چمک اور لمبی عمر فراہم کرتے ہیں۔
نظامِ ہاضمہ میں بہتری
جسمانی صحت اور خاص طور پر معدے کی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے کچھ بیکٹیریا ہوتے ہیں جو غذا کو ہضم کرنے میں مفید ہوتے ہیں اور اس کو مختلف اجزاء میں تبدیل کرتے ہیں۔ ان بیکٹیریا کے کم ہونے کی صورت میں متعدد امراض کا سامنا کرنا پر سکتا ہے۔ روازنہ یہ میوہ استعمال کرنے سے ان امراض سے بچا جا سکتا ہے کیوں کہ بادام استعمال کرنے کی عادت بیکٹیریا کی تعداد بڑھاتی ہے۔
دماغی صلاحیت اور حافظے کے لیے بھی مفید
چوں کہ یہ میوہ وٹامن ای اور فیٹی ایسڈز پر مشتمل ہے اس لیے اسے دماغ کی غذا بھی کہا جاتا ہے اور یہ دماغ پر بڑھتی عمر کے اثرات کو کم کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ حافظے کو تیز کرنے کے لیے بہت زیادہ مقدار میں یہ میوہ کھانے کی ضرورت نہیں۔ رات کو سونے سے پہلے صرف آٹھ سے دس بادام بھگو کر رکھ لیں اور صبح کھا لیں۔ پانی میں بھگوئے ہوئے بادام آسانی سے جسم میں جذب ہو جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ بادام میں موجود وٹامن بی سکس پروٹینز کے میٹابولزم میں مدد فراہم کرتا ہے۔ اس مدد کی فراہمی سے دماغی خلیات میں پیدا ہونے والی خرابیوں کی درستگی میں مدد ملتی ہے۔
امراضِ قلب سے بچاؤ
اس میوے میں موجود صحت بخش چربی، اینٹی آکسیڈنٹس خصوصیات، کاپر، اور میگنیشیم خون اور دل کی شریانوں کی صحت برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ بادام کے چھلکے میں ایک نباتاتی کمپاؤنڈ پایا جاتا ہے جو خون کی شریانوں کے مسائل اور ہارٹ اٹیک سے بچاتا ہے۔ اس کے علاوہ اس میں ایک اور کمپاؤنڈ (فلیونوئڈز) پایا جاتا ہے جو کہ ورم کم کرتا ہے۔ ورم کی کمی دل کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے بہت ضروری ہوتی ہے۔
ہڈیوں اور دانتوں کی مضبوطی
باداموں میں کیلشیم، میگنیشیم، اور فاسفورس موجود ہوتے ہیں جو کہ صحت مند اور مضبوط دانتوں اور ہڈیوں کے ضروری ہیں۔ اس میوے کے استعمال سے ہڈیوں کے فریکچر اور بھربھرے پن کا خطرہ کم ہو جاتا ہے جب کہ عمر بڑھنے کے ساتھ دانتوں کے مسائل کے خطرات بھی کم ہو جاتے ہیں۔
کینسر سے بچاؤ
بادام میں وٹامن ای کی ایسی قسم پائی جاتی ہے جو کہ اینٹی آکیسڈنٹ کی حامل ہونے کی وجہ سے کینسر کا باعث بننے والے فری ریڈیکلز کیخلاف مزاحمت میں بھرپور کردار ادا کرتی ہے۔ کچھ ماہرین کے مطابق اس میوے کا استعمال آنتوں، مثانے، یا چھاتی کے کینسر کے خطرات کو بھی کم کرتا ہے۔
وزن میں کمی
اس میوے میں مٹھاس کی مقدار بہت کم ہوتی ہے اس لیے تھوڑی مقدار میں اس کا ہر روز استعمال میٹابولزم کو بہتر بناتا ہے جس سے جسمانی وزن میں کمی آتی ہے۔
پٹھوں کی حفاظت
بادام کے دودھ میں وٹامن ای الزائمر کی رفتار سست کرتا ہے جس سے ذہنی کارکردگی بہتر ہوتی ہے۔ اس کا دودھ بنانےکا طریقہ یہ ہے کہ کچھ بادام بھگو کر رکھ لیں۔ جب چھلکا اترنا شروع ہو جائے تو ان کو گرینڈر میں ڈال کر اچھی طرح پیس لیں، پھر اس پیسے ہوئے باداموں کو پانی میں مکس کر لیں۔ یہ دودھ فریج میں چار سے پانچ دن تک رکھ کر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ بادام کے دودھ کے ساتھ ساتھ اس کا تیل یاروغن بھی مفید ہوتا ہے۔
روغنِ بادام کس قدر مفید ہوتا ہے؟
باداموں کو کیمیکل پراسس کے ذریعے تیز آگ پر پکا کر روغن یا تیل حاصل کیا جاتا ہے۔ اس تیل کو کسی بھی لوشن یا کریم کے متبادل کے طور پر جِلد کی خشکی ختم کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس روغن کو ایواکیڈو میں شامل کر کے پیسٹ بنا کر بالوں پر لگانے سے خشکی دور ہوتی ہے اور بالوں کی چمک میں اضافہ ہوتا ہے۔ بادام اور اس کے تیل یا روغن کے مزید استعمالات اور افادیت کی تفصیلات کسی بھی غذائی ماہر سے حاصل کی جا سکتی ہیں۔ اگر آپ کو کسی غذائی ماہر سے رابطہ کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے تو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیوں کہ ہیلتھ وائر نے ایسے ماہرین کے ساتھ رابطہ بہت آسان بنا دیا ہے۔