Home Women's Health حمل معلوم کرنے کے9 قدرتی طریقے

حمل معلوم کرنے کے9 قدرتی طریقے

hamal maloom karny ka tarika
Spread the love

اس دور میں سائنس کی بدولت یہ معلوم کرنا نہایت آسان ہو گیا ہے کہ حمل ٹھہرا ہے  یا نہیں۔ لیکن پرانے زمانوں میں حمل کو صرف قدرتی طریقوں سے معلوم کیا جا سکتا تھا۔ وقت گزرنے کے ساتھ ان طریقوں کی افادیت میں کوئی فرق نہیں آیا۔ آج بھی زیادہ تر انہی طریقوں سے حمل معلوم کر لیا جاتا ہے اور خاص طور پر دور دراز کے دیہاتوں میں یہی طریقے استعمال کیے جاتے ہیں کیوں کہ وہاں لوگوں کو ہسپتالوں کی جدید سہولیات میسر نہیں ہوتیں۔ اس آرٹیکل  میں ان آسان طریقوں کا ذکر ہے جن کی بدولت آسانی کے ساتھ حمل کو معلوم کیا جا سکتا ہے۔

حمل معلوم کرنے کے قدرتی طریقے

مندرجہ ذیل علامات کی مدد سے حمل کو آسانی کے ساتھ معلوم کیا جا سکتا ہے

کھانے کے شوق میں اضافہ

یہ ایک عام بات ہے کہ حمل ٹھہرنے کے بعد خواتین کی کھانوں کی پسند تبدیل ہو جائے۔ حمل ے دوران اچھے لگنے والے کھانے برے لگ سکتے ہیں اور برے لگنے والے کھانے اچھے لگ سکتے ہیں۔ نیشنل ہیلتھ سروس کے مطابق حمل کے دوران خواتین کے خواسِ خمسہ میں بھی اضافہ ہوتا ہے اور خاص طور پر ان کے سونگھنے کی حس بڑھ جاتی ہے۔

متلی

متلی کو مارننگ سِک نیس بھی کہا جاتا ہے۔ متلی کو حمل کا ضروری حصہ سمجھا جاتا ہے جس سے چھٹکارا پانا مشکل ہو تا ہے۔ صبح کے وقت متلی کا احساس حمل کی پہلی علامات میں ہو سکتا ہے۔  تاہم حمل ٹھہرنے کی وجہ سے دن میں کسی بھی وقت متلی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ لیکن ادرک کے پاؤڈر یا پانی کی مدد سے حمل کے دوران ہونے والی متلی سے  چھٹکارا پایا جا سکتا ہے۔

حیض نہ آنا

جب عورت حمل کے ابتدائی مرحلے میں داخل ہوتی ہے تو اسے حیض نہیں آتا۔ جب کوئی خاتون حاملہ ہوتی ہے تو پروجیسٹرون کی مستقل پیداوار سے حیض کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔ پروجیسٹرون ایک ہارمون ہے جو حمل کو ابتدا میں برقرار رکھنے کے لیے اہم کردار ادا کرتا ہے۔

سینے میں درد

حمل کی ابتدا میں خواتین کے جسم میں تبدیلیاں ہونا شروع ہو جاتی ہیں اور خاص طور پر ان کی چھاتی کی حساسیت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ حمل کے دوران خواتین کی چھاتی معمول سے زیادہ نرم اور تکلیف دہ ہو جاتی ہے اور عام طور پر ان کا سائز بھی بڑھ جاتا ہے۔ چھاتی میں کچھ مزید تبدیلیاں بھی ظاہر ہو سکتی ہیں جن میں رگوں کا زیادہ نظر آنا اور چھاتی کا رنگ گہرا ہو جانا شامل ہے۔

بار بار پیشاب آنا

حمل کے ابتدائی دنوں میں خواتین کو بار بار باتھ روم جانا پڑ سکتا ہے۔ حمل کی وجہ سے گردوں میں خون کے بہاؤ میں اضافہ ہوتا ہے جس سے تھوڑی دیر بعد پیشاب کی ضرورت محسوس ہو سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ حمل کی پہلی سہ ماہی میں پیٹ میں بچے کی پرورش سے مثانے پر دباؤ بڑھتا ہے جس کی وجہ سے بھی پیشاب زیادہ آتا ہے۔

طبیعت میں بوجھل پن کا احساس

حمل ٹھہرنے سے خواتین کی طبیعت میں بوجھل پن آ سکتا ہے اور سستی اور تھکاوٹ کا احساس بھی لاحق ہو سکتا ہے۔ حمل کی وجہ سے کبھی کبھار چکر بھی آنے لگتے ہیں اور مزاج میں سختی ظاہر ہونے لگتی ہے۔

شدید قے

حمل کے دوران بہت سے خواتین کو شدید متلی اور قے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ حمل کی وجہ سے ہونے والی شدید متلی اور قے کے لیے ہائپری میسس گریوی ڈرم کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔خواتین کو حمل کے تمام عرصے کے دوران  شدید قے اور متلی کی علامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ وقت گزرنے کے ساتھ ان علامات میں کمی آ جاتی ہے۔ تاہم اگر ان علامات میں کمی نہ آئے تو حاملہ خاتون کو کسی ڈاکٹر سے مشورہ کی ضرورت ہو گی۔

سپاٹنگ (معمولی خون آنا)

عام طور پر حمل کے دوران خواتین کو حیض نہیں آتا لیکن حمل کی وجہ سے معمولی خون آ سکتا ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق ہر چار میں سے ایک خاتون کو حمل کی پہلی سہ ماہی کے دوران معمولی خون آ سکتا ہے۔

پٹھوں میں کھنچاؤ

حمل کی پہلی سہ ماہی کے دوران خواتین پیروں اور رانوں کے پٹھوں میں کھنچاؤ محسوس کر سکتی ہے۔ ماہرین کے مطابق حاملہ عورت کیلشیم کی جو مقدار حاصل کرتی ہے وہ بچے کے دانتوں، ہڈیوں، اور دیگر اعضاء کی تشکیل میں استعمال ہو جاتی ہے۔ اس لیے عمومی طور پر حاملہ خواتین کو کیلشیم کی کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس سے ہڈیوں اور پٹھوں کی کمزوری لاحق ہو جاتی ہے۔اس کے ساتھ ساتھ اسٹرپ ٹیسٹ کی مدد سے بھی یہ معلوم کیا جا سکتا ہے کہ حمل ٹھہرا ہے یا نہیں۔

حمل ٹیسٹ کرنے کا طریقہ

اسٹرپ ٹیسٹ کی مدد سے آسانی کے ساتھ گھر پر حمل ٹیسٹ کیا جا سکتا ہے۔ لیکن ہر روز یا چند دنوں یا ہفتوں بعد اس کو دہرانا مفید نہیں ہے۔ مندرجہ ذیل طریقے پر عمل کرتے ہوئے آپ آسانی کے ساتھ حمل ٹیسٹ پرفارم کر سکتے ہیں۔
کسی بھی میڈیکل اسٹور سے حمل کی جانچ کے لیے ایک اسٹرپ لے لیں –
ایک بوتل میں پیشاب لیں، کوشش کریں کہ بوتل جراثیم سے پاک ہو پیشاب صبح اٹھ کر بوتل میں کیا جائے –
اس کے بعد اسٹرپ کو پیشاب میں عمودی طور پر اس طرح رکھیں کہ اس پر بنا ہوا تیر کا نشان پیشاب میں ہو –
اس بات کو یقینی بنائیں کہ اسٹرپ مکمل طور پیشاب میں نہ ڈوبے –
پیشاب میں 8 سے 10 سیکنڈز تک اسٹرپ کو رہنے دیں –
اس کے بعد اسٹرپ کو پیشاب سے باہر نکال کر کسی خشک جگہ پر رکھ دیں –
ایک منٹ تک نتائج سامنے آ جائیں گے –
اگر اسٹرپ پر دو واضح گلابی لکیریں نمودار ہو جائیں تو اس کا مطلب ہے کہ حمل ٹھہر چکا ہے –
اگر اسٹرپ پر صرف ایک لکیر نمودار ہو تو اس کا مطلب ہے کہ ابھی حمل نہیں ٹھہرا –
گھر پر اگر اس بات کو یقینی نہ بنایا جا سکے کہ حمل ٹھہراہے  یا نہیں تو پھر آپ کو کسی گائنی کالوجسٹ سے مشورہ کی ضرورت ہو گی۔ اگر آپ کو کسی گائنی کالوجسٹ سے رابطہ کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے تو آپ آسانی کے ساتھ ہیلتھ وائر کے پلیٹ فارم سے رابطہ کر سکتے ہیں۔

Related Videos

Related Posts

Leave a Comment