جسم میں اگر مختلف منرلز اور وٹامنز کی کمی واقع ہو جائے تو جِلد اور بال سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں، جب کہ مجموعی صحت پر بھی فرق پڑتا ہے۔ وٹامن ای ایسا وٹامن ہے جس کی مقدار کو جسم میں متوازن رکھنا نہایت ضروری ہوتا ہے، کیوں کہ اس کی کمی واقع ہونے سے بہت سے طبی مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
وٹامن ای بہت ساری اینٹی آکسیڈنٹس خصوصیات کا حامل ہوتا ہے، اس لیے یہ کینسر جیسی کئی بیماریوں سے بچاؤ میں مدد فراہم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ مدافعتی نظام کی مضبوط بنانے میں بھی یہ وٹامن کردار ادا کرتا ہے۔ تاہم اگر وٹامن ای کی کمی کا سامنا کرنا پڑے تو انسان کو روزمرہ کر سرگرمیاں انجام دینے میں مشکلات پیش آتی ہیں۔
Table of Contents
وٹامن ای کی کمی کی علامات
جسم میں اگر وٹامن ای کی کمی واقع ہو جائے تو مندرجہ ذیل علامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
پٹھوں کی کمزوری
اعصابی نظام کی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے وٹامن ای نہایت ضروری ہوتا ہے۔ یہ جسم میں اینٹی آکسیڈنٹ کے طور پر کام کرتے ہوئے کافی بیماریوں سے بچاتا ہے۔ اگر جسم کو متوازن مقدار میں وٹامن حاصل نہ ہو تو آکسی ڈیٹو دباؤ میں اضافہ ہوتا ہے جس سے پٹھے کمزور ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔
چلنے پھرنے میں مشکلات کا سامنا
وٹامن ای کی کمی کی وجہ سے کچھ نیورانز کو نقصان پہنچتا ہے جس سے اعصابی نظام کو جسم کے دوسرے حصوں کو سگنل بھیجنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس لیے وٹامن ای کی کمی کا شکار افراد چلتے ہوئے لڑکھڑا یا گر جاتے ہیں۔
پیری فیرل نیورو پیتھی
اعصابی خلیات یا ریشوں کو نقصان پہنچنے کی وجہ سے جسم کے مختلف حصے سُن ہونا شروع ہو جاتے ہیں یا ان میں سوئیاں چبھنے کا احساس ہوتا ہے۔ جسمانی اعضاء کا سُن ہو جانا یا ان میں سوئیاں چبھنے کے احساس کو پیری فیرل نیورو پیتھی کہا جاتا ہے، اور یہ وٹامن ای کی کمی علامات میں سے سب سے عام علامت ہے۔
نظر کی کمزوری
نظر کی کمزوری کا شکار افراد کو ایسی غذائیں استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے جو وٹامن ای سے بھرپور ہوں، کیوں کہ وٹامن ای نظر کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس کے برعکس اگر وٹامن ای کی کمی لاحق ہو جائے تو آنکھ کے سیلز کو نقصان پہنچتا ہے۔ اس نقصان کی وجہ سے اگر بر وقت چھٹکارا نہ پایا جائے تو کچھ عرصے بعد نظر کی کمزوری یا اندھے پن کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
مدافعتی نظام کے مسائل
کچھ طبی تحقیقات کے مطابق وٹامن ای کی کمی کی وجہ سے مدافعتی سیلز کو نقصان پہنچتا ہے جس سے کئی بیماریوں کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ اگر زیادہ عمر کے افراد وٹامن ای کی کمی شکار ہو جائیں تو انہیں شدید طبی مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
وٹامن کی ای کی کمی یہ علامات لاحق ہونے کی صورت میں عام طور پر ایسی غذائیں استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے جو وٹامن ای سے بھرپور ہوں، تا کہ کم وقت میں مؤثر طریقے سے ان علامات سے چھٹکارا پایا جا سکے۔
وٹامن ای کی کمی کا علاج
مندرجہ ذیل غذائیں وٹامن ای سے بھرپور ہوتی ہیں، جن کے استعمال سے اس وٹامن کی کمی کو ختم کیا جا سکتا ہے۔
بادام
بادام کا شمار ایسے خشک میوہ جات میں کیا جاتا ہے جو صحت کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ بادام سے حاصل ہونے والی طبی فوائد کافی زیادہ ہیں، لیکن سب سے اہم فائدہ یہ ہے کہ اس کے استعمال سے جسم کو وٹامن ای حاصل ہوتا ہے جو کہ نہایت ضروری وٹامن ہے۔
ایک سو گرام باداموں میں ساڑھے پچیس ملی گرام وٹامن ای پایا جاتا ہے، وٹامن ای حاصل کرنے کے لیے آپ انہیں پانی میں بھگو کر استعمال کر سکتے ہیں یا اپنے کھانوں میں شامل کر کے ان کا ذائقہ بھی بڑھا سکتے ہیں۔
اس کے علاوہ بادام میں پروٹین، فائبر، پوٹاشیم، اور میگنیشیم بھی پائے جاتے ہیں جو اس کے طبی فوائد میں اضافہ کرتے ہیں۔
سورج مکھی کے بیج
سورج مکھی کے بیجوں کو بھی وٹامن ای حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ ایک سو گرام سورج مکھی کے بیجوں میں پینتیس ملی گرام وٹامن ای پایا جاتا ہے۔ آپ انہیں دہی میں شامل کر استعمال کر سکتے ہیں، جب کہ انہیں سلاد میں بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔
تاہم ان کو بہت زیادہ مقدار میں استعمال کرنے سے گریز کریں، کیوں کہ ان کی تاثیر گرم ہوتی ہے اور ان کو زیادہ مقدار میں استعمال کرنے سے نکسیر پھوٹ سکتی ہے۔
اس کے علاوہ سورج مکھی کے بیجوں میں اور بھی نیوٹرنٹس پائے جاتے ہیں جو ہاضمہ کے نظام کو بہتر بنانے میں کردار ادا کرتے ہیں۔ ان میں فائبر، پروٹین، پوٹاشیم، میگنیشیم، اور زنک بھی پایا جاتا ہے۔
مونگ پھلی
مونگ پھلی زیادہ تر موسم سرما میں دستیاب ہوتی ہے، تاہم اسے بھون کر محفوظ کر لیا جاتا ہے تا کہ سارا سال اس کے استعمال سے فوائد حاصل کیے جا سکیں۔ اس کے علاوہ مونگ پھلی سے بھی وٹامن ای حاصل کیا جا سکتا ہے، سو گرام مونگ پھلی میں پانچھ گرام وٹامن ای پایا جاتا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ مونگ پھلی میں پروٹین، فائبر، پوٹاشیم، اور نیاسین بھی پایا جاتا ہے۔
پالک
پالک کا شمار ایسی سبزیوں میں کیا جاتا ہے جو سارا سال دستیاب ہوتی ہیں۔ پالک کا ذائقہ نہ صرف خوش گوار ہوتا ہے بلکہ اس کے استعمال سے وٹامن ای بھی حاصل کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ پالک میں وٹامن اے، سی، فائبر، اور پوٹاشیم بھی پایا جاتا ہے۔
آم
آم کے استعمال سے بھی جسم کو کافی مقدار میں وٹامن ای حاصل ہوتا ہے، اس کے علاوہ آم کے استعمال سے انیمیا جیسی بیماریوں کیخلاف طبی فوائد بھی حاصل کیے جاتے ہیں۔ مؤثر طبی فوائد کے لیے آم کو صبح ناشتے میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس سے نہ صرف آپ کے ہاضمہ کا نظام بہتر ہو گا بلکہ آپ کو بے وقت کی بھوک بھی نہیں لگے گی۔
ٹراؤٹ
ٹراؤٹ ایک مچھلی ہے جس کے استعمال کو صحت کے لیے مفید قرار دیا جاتا ہے۔ ایک سو گرام ٹراؤٹ مچھلی میں اڑھائی گرام وٹامن ای پایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ مچھلی اومیگا-تھری فیٹی ایسڈز حاصل کرنے کا بھی بہترین ذریعہ ہے۔
انڈے
انڈے کو اس کے غذائی اجزاء کی وجہ سے اگر ایک مکمل غذا کہا جائے تو بے جا نہ ہو گا۔ اس کے استعمال سے نہ صرف جسم کو وٹامن ای حاصل ہوتا ہے بلکہ مدافعتی نظام میں بھی بہتری آتی ہے۔
وٹامن ای کی کمی کی علامات کے یہ علاج اگر آپ کے لیے مؤثر ثابت نہ ہوں تو آپ کو کسی جنرل فزیشن سے رابطہ کرنا ہو گا، آسانی کے ساتھ کسی جنرل فزیشن سے رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔