املتاس کو شاہی درخت کہا جاتا ہے، جب کہ کچھ علاقوں میں اسے راجہ تارو کے نام سے جانا جاتا ہے۔ سینکڑوں سالوں سے مختلف طبی فوائد حاصل کرنے کے لیے اسے استعمال کیا جا رہا ہے۔ پاکستان سمیت جنوب ایشیائی ممالک میں املتاس کے درخت عام پائے جاتے ہیں۔
املتاس کا درخت عام طور پر کافی بلند ہوتا ہے اور اس کی شاخیں بہت زیادہ لمبی نہیں ہوتیں۔ اس کے پتے جامن کے پتوں سے ملتے جلتے ہیں۔ املتاس کے پھول گچھوں کی صورت میں زرد کے رنگ کے ہوتے ہیں، اس کو زرد پھولوں کی وجہ سے گولڈن رین ٹری کا نام بھی دیا جاتا ہے۔ اور اس کا پھل لگ بھگ ایک ہاتھ تک لمبا ہوتا ہے۔
یہ پھل جب کچا ہوتا ہے تو سبز ہوتا ہے اور پکنے پر لکڑی کی طرح قدرے سخت اور سیاہی مائل ہو جاتا ہے۔ اس پھل کے اندر بیج اور سیاہ رنگ کا گودا ہوتا ہے، جو زیادہ تر مختلف بیماریوں کے خلاف دوا کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ املتاس کے پھل کا ذائقہ قدرے میٹھا ہوتا ہے مگر اس کی خوشبو دلکش نہیں ہوتی۔
اس کے ساتھ ساتھ املتاس کا مزاج گرم ہوتا ہے، جب کہ کچھ طبی ماہرین کے مطابق اس کا مزاج معتدل ہوتا ہے، یہ ہر قسم کی بیماریوں کا علاج کرتا ہے اور جسم کو مختلف مائیکروبیل انفیکشنز سے بھی بچاتا ہے۔ اس کے علاوہ میں املتاس میں جراثیم کش خصوصیات بھی پائی جاتی ہیں، جب کہ یہ سوزش کو کم کرنے کی بھی صلاحیت رکھتا ہے۔
Table of Contents
املتاس کے فوائد
املتاس کو اگر طبی ماہرین کی ہدایات کے مطابق متوازن مقدار میں استعمال کیا جائے تو مندرجہ ذیل طبی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
ذیابیطس کے مرض میں مفید
ذیابیطس کا شمار ان امراض میں کیا جاتا ہے جس سے اس وقت دنیا کی آبادی کا ایک بہت بڑا حصہ متاثر ہے۔ اس مرض کو کنٹرول کرنے کے لیے املتاس کا استعمال بہت مفید ثابت ہو سکتا ہے، کیوں کہ املتاس بھی اروی کی طرح اس مرض کی علامات کو کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے۔ یہ یاد رہے کہ ذیابیطس کی علامات سے چھٹکارا نہیں پایا جا سکتا کیوں کہ یہ ایک دائمی مرض ہے، اس کی علامات کو صرف کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔
دل کی کارکردگی میں اضافہ
املتاس ایک ایسی دوا ہے جس کے استعمال سے دل کی بیماریوں کے خطرات کم ہو جاتے ہیں، اور یہ دل کی کارکردگی کو بھی بہتر بناتی ہے۔ املتاس کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے بلڈ پریشر بھی نارمل رہتا ہے، اور بلڈ شوگر کا لیول بھی متوازن رہتا ہے۔
قبض کی علامات میں مفید
اچھی صحت کے لیے بڑی آنت کا صحت مند ہونا بہت ضروری ہوتا ہے۔ جب آپ کا ہاضمہ کا نظام ٹھیک طریقے سے کام کرتا ہے تو آپ کی صحت میں بہتری آنا شروع ہوتی ہے۔ اگر آپ کا ہاضمہ کا نظام اچھے طریقے سے کام نہ کر رہا تو قبض کی علامات لاحق ہو سکتی ہیں۔ تاہم قبض سے نجات حاصل کرنے کے لیے املتاس مفید ثابت ہو سکتا ہے۔
املتاس کو اپنی اینٹی بیکٹیریل خصوصیات کی بنیاد اور اس میں پائے جانے والے فائبر کی وجہ سے قبض کے خلاف مفید سمجھا جاتا ہے۔
پیٹ کی چربی کم کرنے کے لیے مفید
اکثر لوگ موٹاپے اور بڑھے ہوئے پیٹ کی شکایت کرتے نظر آتے ہیں۔ پیٹ کی چربی سے چھٹکارا پانے کے لیے املتاس کی پکی ہوئی پھلی کا دو انچ کا ٹکڑا لے لیں۔ اس ٹکڑے سے گودا نکال کر اس ایک کپ پانی میں بھگو دیں اور اس میں ایک چمچ سونف بھی شامل کر دیں۔
رات بھر سونف اور املتاس کے گودے کو بھگونے کے بعد صبح چھان کر نہار منہ پانی لیں۔ کچھ دنوں تک اس نسخے پر عمل کرنے سے پیٹ کی چربی کم ہونا شروع ہو جائے گی۔
معدے کی تیزابیت کا خاتمہ
کھانے کو ہضم کرنے کے لیے معدے میں تیزاب بننے کا عمل بہت ضروری ہے، اگر تیزاب نہ بنے تو کھانا ہضم نہیں نہیں ہوتا۔ تاہم زیادہ مقدار میں ایسڈ بننے کی وجہ سے معدے کی جھلی متاثر ہو جاتی ہے۔
اگر آپ معدے کی تیزابت کا شکار ہیں تو املتاس آپ کے لیے مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ املتاس معدے پر اپنا اثر ظاہر کرتے ہوئے اس کی گرمی اور تیزابیت کو کم کرتا ہے۔
ماہواری کی بے قاعدگی کو ختم کرنے میں مفید
اکثر خواتین کو ماہواری میں بے قاعدگی کی شکایات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بعض اوقات یہ شکایات شدت اختیار کر جاتی ہیں اور دو سے چار مار ماہ خواتین کو ماہواری نہیں آتی۔ ایسی خواتین کے لیے املتاس کی پھلیاں اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔
ماہواری کی بے قاعدگی سے چھٹکارا پانے کے لیے املتاس کی پھلی کے چھوٹے سے ٹکڑے کو آدھے کپ پانی میں رات کو بھگو کر رکھ دیں۔ صبح پھلی کو چھان کر نہار منہ اس پانی کو پی لیں۔ کچھ دنوں تک یہ پانی استعمال کرنے سے ماہواری شروع ہو جائے گی۔
آرتھرائٹس کی علامات میں کمی
آرتھرائٹس کی بیماری کی وجہ سے ہمیں گھٹنوں کی سوزش اور درد کو برداشت کرنا پڑتا ہے۔ اس سوزش اور درد سے چھٹکارا پانے کے لیے املتاس آپ کی مدد کر سکتا ہے۔ چوں کہ املتاس میں سوزش کو کم کرنے کی خصوصیات پائی جاتی ہیں، اس لیے یہ آرتھرائٹس کی علامات میں کمی لاتا ہے۔ جوڑوں کے درد اور سوزش سے چھٹکارا پانے کے لیے املتاس ایک بہترین آپشن ہے۔
زخم جلدی بھرنے میں مددگار
املتاس میں ایسی خصوصیات پائی جاتی ہیں جو ٹشوز کو دوبارہ بنانے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔ املتاس کو اگر چوٹ لگنے کی صورت میں استعمال کیا جائے تو آسانی کے ساتھ کم وقت میں زخم بھر سکتے ہیں۔
مدافعتی نظام کی مضبوطی میں اضافہ
بیماریوں سے بچاؤ کے لیے مدافعتی نظام کو مضبوط ہونا بہت ضروری ہے۔ املتاس میں ایسے اجزاء، اینٹی فنگل، اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیات پائی جاتی ہیں جو مدافعتی نظام کو مضبوط بناتی ہیں، جس کی وجہ سے بیماریوں سے بچاؤ ممکن ہوتا ہے۔
بخار کی شدت میں کمی
بخار کی شدت میں کمی لانے کے لیے بھی املتاس کو استعمال کیا جا سکتا ہے، اس کے لیے آپ املتاس کا پانی استعمال کر سکتے ہیں۔ ایک طبی تحقیق کے مطابق املتاس میں ایسی خصوصیات پائی جاتی ہیں جو بخار سے بچاؤ میں بھی مدد فراہم کر سکتی ہیں۔
اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور
املتاس کے پتوں کا عرق بہت سے اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتا ہے، جس کی وجہ سے آپ کا جسم فری ریڈیکلز کے نقصانات سے محفوظ رہتا ہے، اور آپ کی جلد پر بڑھاپے کے اثرات بھی ظاہر نہیں ہوتے۔
املتاس کے مزید فوائد کے متعلق معلومات کسی ماہرِ غذائیت سے حاصل کی جا سکتی ہیں، کسی بھی ماہرِ غذائیت کے ساتھ آسانی کے ساتھ رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔