Home Diseases and Disorders قبض کی علامات، وجوہات، اور 10 بہترین گھریلو علاج

قبض کی علامات، وجوہات، اور 10 بہترین گھریلو علاج

قبض کا علاج
Spread the love

قبض ایک عام مسئلہ ہے اور دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو روزانہ اس کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے ان کی زندگی میں مشکلات پیدا ہو جاتی ہیں۔ زیادہ تر افراد کو اس مسئلے کا سامنا رمضان المبارک میں کرنا پڑتا ہے کیوں کہ روزہ رکھنے کی وجہ سے پانی کا استعمال کم ہو جاتا ہے۔ لوگوں کے نزدیک قبض ایک معمولی مسئلہ ہوتا ہے لیکن یہ مسئلہ کسی خطرناک بیماری جیسا کہ ذیابیطس یا کینسر کی علامت بھی ہو سکتا ہے۔ اس لیے ماہرین کہتے ہیں کہ اس مسئلے کو معمولی سمجھ کر نظر انداز مت کریں۔

قبض کی علامات کون کون سی ہیں؟

اس بیماری کی وجہ سے آپ کو  مندرجہ ذیل علامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

متلی –
پیٹ درد –
پیٹ کے پھول جانے کا احساس –
پاخانے کا خشک اور سخت ہو جانا –
پاخانہ کم آنا –
پاخانہ کرتے وقت تکلیف کا سامنا کرنا –
قوتِ ہاضمہ اور بھوک میں کمی –
نیند کی کمی
اعصابی تھکان –
سستی و کاہلی –

مختلف وجوہات کی وجہ سے  ان علامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

قبض کی وجوہات

اس بیماری کی ممکنہ وجوہات مندرجہ ذیل ہو سکتی ہیں
کھانے میں فائبر کی کمی –
پانی کا کم استعمال –
آنتوں کی بیماریاں –
طرزِ زندگی میں تبدیلی (جیسا کہ سفر کرنا، حاملہ ہونا، یا بڑھتی عمر) –
ادویات کا استعمال (جو قبض کا باعث بنتی ہیں) –
پاخانے کو زیادہ دیر تک روکے رکھنا –
قبض کی علامات کا زیادہ عرصے تک سامنا کرنا پڑے تو یہ بیماری ان تین پریشان کن مسائل کا باعث بن سکتی ہے۔
بواسیر
بڑی آنت میں نقصان دہ اجزاء کا جمع ہو جانا جو پاخانے کے ذریعے خارج ہوتے ہیں –
پاخانہ روکنے میں مشکلات –
تاہم قبض کی علامات کو آسانی کے ساتھ گھریلو علاج کے ذریعے ختم کیا جا سکتا ہے۔

قبض کے مؤثر گھریلو علاج کون سے ہیں؟

کیسٹر آئل

اس بیماری کی علامات کو ختم کرنے کے لیے کیسٹر آئل کئی برسوں سے استعمال ہو رہا ہے۔ دراصل اس تیل میں ایسے اجزاء شامل ہوتے ہیں جو آپ کی چھوٹی اور بڑی آنتوں کو حرکت میں لا کر اس کی علامات سے نجات دلاتے ہیں۔ اس تیل کے ایک سے دو چائے کے چمچ خالی پیٹ استعمال کرنے سے صرف آٹھ گھنٹوں میں مثبت اثرات ظاہر ہوتے ہیں۔

شیرے

شیرے میں کافی مقدار میں مفید وٹامنز اور منرلز  پائے جاتے ہیں جو اس بیماری کی علامات کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ سونے سے پہلے ایک چائے کا چمچ شیرہ استعمال کرنے سے صبح کے وقت قبض سے چھٹکارا مل سکتا ہے۔

پروبائیوٹکس غذاؤں کا استعمال

ایسی غذائیں، جن میں پروبائیوٹکس وافر مقدار میں پایا جاتا ہے، اس بیماری کی شدت کو روکنے کے لیے مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔ دہی اور دودھ میں پروبائیوٹکس وافر مقدار میں پایا جاتا ہے جو معدے میں موجود فائدہ مند بیکٹیریا کی مقدار بڑھاتا ہے جس سے قبض کی روک تھام میں مدد ملتی ہے۔

زیادہ پانی کا استعمال

عام طور پر جسم میں پانی کی کمی اس بیماری کا باعث بنتی ہے اس لیے زیادہ تر لوگ رمضان المبارک میں اس کا شکار ہو جاتے ہیں۔ اس سے بچاؤ کی بہترین صورت یہ ہے کہ مناسب مقدار میں پانی پیا جائے۔ تاہم اس بیماری کا شکار افراد بھی زیادہ پانی استعمال کر کے ریلیف حاصل کر سکتے ہیں۔  لیکن اس بات خیال رکھیں کہ چینی سے بنے ہوئے سوڈا کا استعمال مفید خیال نہیں کیا جاتا بلکہ اکثر افراد میں تو اس کے استعمال سے قبض کی شدت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ مناسب مقدار میں پانی پینے کی عادت اپنا لیں جو قبض سے بچاؤ میں مفید ثابت ہو گی۔

خشک آلو بخارا

آلو بخارا کا جوس قبض کی شدت کو کم کرنے کا بہترین ٹوٹکہ ہے لیکن یہ پھل سارا سال دستیاب نہیں ہوتا اس لیے اس کو خشک کر لیا جاتا ہے جو سارا سال استعمال کیا جا سکتا ہے۔ کچھ ماہرین کے مطابق اس بیماری کی شدت کو کم کرنے کے لیے  آلو بخارا فائبر سے زیادہ مؤثر ہو سکتا ہے۔ آلو بخارا کے 7 خشک دانے دن میں 2 مرتبہ استعمال کرنے سے اس بیماری کی علامات کو کم کیا جا سکتا ہے۔ تاہم معدے کے امراض کا شکار اس ٹوٹکے کو اپنے معالج کے مشورے کے بعد استعمال کر سکتے ہیں۔

زیادہ ورزش

سست طرزِ زندگی اور زیادہ دیر بیٹھ کر کام کرنا اس بیماری کے خطرات کو بڑھا دیتے ہیں جس سے بچنے کے لیے ورزش ضروری خیال کی جاتی ہے۔ تاہم  معمولی جسمانی سرگرمیاں جیسا کہ چہل قدمی یا سائیکل چلانا بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ ہر روز 15 منٹ تک چہل قدمی کھانے کو جلد ہضم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ اس کے علاوہ اگر آپ کو  کھانے کے بعد غنودگی کا احساس ہو تو چہل قدمی کی عادت اپنائیے جس سے نظامِ اانہظام میں بہتری آئے گی اور آپ قبض کی علامات سے بچ جائیں گے۔

فائبر کا استعمال

فائبر کی حامل غذائیں آنتوں کے افعال بہتر بناتی ہیں  جس سے اس بیماری کے خطرات کم ہو جاتے ہیں۔ قبض کا شکار افراد کی اکثریت کو فائبر کے ذریعے چھٹکارا ملتا ہے۔ دالوں، بیجوں، اور گریوں میں پائی جانے والی فائبر کی قسم زیادہ مؤثر ثابت ہوتی ہے کیوں کہ یہ قسم معدے میں پانی جذب کرنے کے بعد جیل جیسا پیسٹ بنا دیتی ہے جس سے اس بیماری کی روک تھام ہوتی ہے۔

لیموں پانی

لیموں میں موجود سٹرک ایسڈ نظامِ انہظام کو بہتر بناتا ہے اور جسم سے زہریلے مواد کو خارج کرنے میں مدد دیتا ہے۔ ہر روز ایک گلاس  لیموں پانی یا لیموں کو چائے میں استعمال کرنے سے ہاضمہ کا نظام بہتر ہوتا ہے اور اس بیماری سے بچاؤ میں مدد ملتی ہے۔

کشمش کا استعمال

کشمش ایک خشک میوہ ہے جس میں فائبر کے ساتھ ساتھ ٹارٹارک ایسڈ بھی پایا جاتا ہے جو پاخانے کے اخراج کو آسان بناتا ہے۔ ہر روز تقریباً 14 گرام کشمش استعمال کرنے سے نظامِ انہظام دوگنا تیزی سے کام کرتا ہے۔ قبض کی علامات کی شدت کم کرنے کے لیے چیری اور خوبانی بھی استعمال کی جا سکتی ہیں کیوں کہ یہ بھی فائبر سے بھرپور ہوتی ہیں۔

کافی

کیفین کی حامل کافی معدے اور آنتوں کو متحرک کرتی ہے جس سے قبض کی شدت میں کمی ہوتی ہے۔ اس کے ساتھ دیگر گرم مشروبات جیسا کہ ہربل ٹی بھی اس بیماری کے خلاف کردار ادا کر سکتی ہے۔ بہترین نتائج کے لیے کوشش کریں کہ ہربل ٹی میں شہد یا لیموں کا عرق بھی شامل کر لیں۔
یہ غذائیں عام طور نوجوانوں اور بڑوں میں قبض کی شکایات کو کم کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔ تاہم بچوں کے لیے کچھ دوسرے گھریلو علاج مفید ہوتے ہیں۔

بچوں کی قبض کا علاج

اگر آپ کے بچے کو قبض کی علامات کا سامنا ہے تو سائیکل چلانے کے انداز میں اس کی ٹانگوں کو حرکت دیجیئے اور اس کے پیٹ کو سہلائیے۔ اس کے ساتھ آپ اپنے بچے کو مناسب مقدار میں ایسے پھل بھی کھلا سکتے ہیں جو فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں۔اس بیماری کی علامات گھریلو علاج کے ذریعے بآسانی ختم کی جا سکتی ہیں۔ تاہم اگر یہ علامات زیادہ عرصے تک برقرار رہیں تو کچھ شدید بیماریوں کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ قبض کی علامات زیادہ دیر برقرار رہنے کی صورت میں آپ ہیلتھ وائر کے ذریعے کسی معالج سے رابطہ کر سکتے ہیں۔

Related Posts

Leave a Comment