انار کو جنت کا پھل بھی کہا جاتا ہے اور اس کا شمار سب سے بہترین پھلوں میں ہوتا ہے جو صحت کے لیے بے حد مفید ہیں۔ دوسرے پھلوں کے برعکس انار میں وٹامنز، منرلز، اور نباتاتی مرکبات زیادہ مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ انار کو اس کے ذائقے اور رنگ کی وجہ سے بہت سے پھلوں کی نسبت زیادہ پسند کیا جاتا ہے۔
طبی تحقیقات کے مطابق اگر انار کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کیا جائے تو بہت سے امراض سے محفوظ رہا جا سکتا ہے، جب کہ یہ پھل صحت کو برقرار رکھنے میں بھی مدد فراہم کرتا ہے۔
انار کا استعمال موٹاپے کا شکار افراد کے لیے نہایت مفید ثابت ہوتا ہے کیوں کہ اس میں کیلوریز کم مقدار میں پائی جاتی ہیں اور فائبر زیادہ مقدار میں۔ اس کے ساتھ ساتھ انار میں پروٹین بھی پایا جاتا ہے۔
ایک عام اندازے کے مطابق دو سو بیاسی گرام انار کے دانوں میں دو سو چونتیس کیلوریز، تقریباً پانچ گرام پروٹین، ساڑھے تین گرام فیٹ، باون گرام کاربوہائڈریٹس، ساڑھے اڑتیس گرام شوگر، اور گیارہ گرام فائبر پایا جاتا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ انار میں کیلشیم، آئرن، میگنیشیم، فاسفورس، پوٹاشیم، وٹامن سی، اور وٹامن بی 9 (فولیٹ) بھی پائے جاتے ہیں۔
Table of Contents
انار کے فوائد
انار کو اگر باقاعدگی کے ساتھ استعمال کیا جائے تو مندرجہ ذیل طبی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
دل کی صحت کے لیے مفید
انار کو دل کی صحت کے لیے ایک مفید پھل تصور کیا جاتا ہے کیوں کہ یہ فائبر سے بھرپور ہوتا ہے، اور ڈاکٹر دل کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے ایسے پھلوں یا سبزیوں کو استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں جو فائبر سے بھرپور ہوتی ہیں۔
انار کے دانوں میں پایا جانے والا فائبر ایل ڈی ایل یعنی جسم کے لیے نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے جس کی وجہ سے دل کی بیماریوں کے خطرات بہت حد تک کم ہو جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ نقصان دہ کولسیٹرول کی سطح کم ہونے کی وجہ سے فالج کے خطرات میں بھی واضح کمی آتی ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ انار میں پوٹاشیم بھی کافی مقدار میں پائی جاتی ہے اس لیے ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کو یہ پھل ڈاکٹر کی ہدایات کے مطابق ہی استعمال کرنا چاہیئے تا کہ انہیں طبی مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور
جسم میں موجود سیلز کو فری ریڈیکلز کی وجہ سے کافی نقصان پہنچتا ہے، اس لیے سیلز کو اس نقصان سے بچانے کے لیے ایسی غذائیں استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے جو اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہیں۔ ایور کیئر ہسپتال کے ایک ڈاکٹر کے مطابق اینٹی آکسیڈنٹس ایسے کمپاؤنڈ ہوتے ہیں جو جسم کو فری ریڈیکلز سے پہنچنے والے نقصان سے بچاتے ہیں۔
فری ریڈیکلز ہر وقت جسم میں موجود ہوتے ہیں لیکن اگر کی تعداد بہت زیادہ بڑھ جائے تو یہ جسم کے لیے نہایت نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔ اس لیے ان کی تعداد کو کم کرنے کے لیے انار جیسے مفید پھلوں کو استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
انار میں پولی فینولک کمپاؤنڈ جیسے اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں جو کہ جسم کو فری ریڈیکلز سے پہنچنے والے نقصان سے بچاتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ انار میں اور بھی کئی طرح کے اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں جو کہ صحت کے لیے نہایت مفید تصور کیے جاتے ہیں۔
انار کے ساتھ اگر آپ دوسر پھلوں یا سبزیوں کو بھی استعمال کریں جو اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہیں تو آسانی کے ساتھ صحت میں بہتری لائی جا سکتی ہے اور مدافعتی نظام کو مضبوط بنا کر بہت سی بیماریوں سے بھی بچا جا سکتا ہے۔
بواسیر کا مؤثر علاج
انار کو اگر باقاعدگی کے ساتھ استعمال کیا جائے تو اسے بواسیر کا مؤثر علاج سمجھا جاتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق انار کے باقاعدہ استعمال سے ہاضمہ کے نظام میں بہت بہتری آتی ہے جس سے بڑی آنت کی سوزش میں واضح کمی آتی ہے اور قبض کی علامات میں بھی بہتری آتی ہے۔ بڑی آنت کی صحت میں بہتری آنے سے بواسیر کی شدت میں کمی آتی ہے۔
اس کے علاوہ انار کو بواسیر کا مؤثر علاج سمجھی جانے والی ادویات کے ساتھ بھی استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے تا کہ آسانی کے ساتھ اس تکلیف بیماری سے نجات حاصل کی جا سکے۔
گردے کے مریضوں کے لیے فائدہ مند
انار کو گردے کے مریضوں کے لیے بھی فائدہ مند سمجھا جاتا ہے کیوں کہ انار کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے خون سے مضر صحت ذرات کا خاتمہ ہوتا ہے اور خون صاف ہوتا ہے جس سے گردوں کی صحت میں بہتری آنا شروع ہوتی ہے۔
ایک عام اندازے کے مطابق انار کے ایک سو گرام جوس میں اسی کیلوریز پائی جاتی ہیں اس لیے یہ گردوں کے مریضوں کے لیے نقصان دہ نہیں سمجھا جاتا۔ انار کے جوس سے فائدہ حاصل کرنے کا سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ اسے صبح کے وقت نہار منہ استعمال کیا جائے۔
سوزش میں کمی
اگر جسم میں سوزش معمولی ہو یا تھوڑے وقت کے لیے لاحق ہو تو اسے نقصان دہ نہیں سمجھا جاتا، تاہم اگر لمبے عرصے کے لیے جسمانی سوزش لاحق ہو جائے تو پھر کئی بیماریوں کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔
شدید اور دائمی سوزش کی وجہ سے دل کی بیماریوں، ذیابیطس ٹائپ ٹو، اور کینسر کے خطرات میں واضح اضافہ ہوتا ہے۔ انار کو اگر باقاعدگی کے ساتھ استعمال کیا جائے تو دائمی سوزش کے خطرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔ انار میں سوزش کو کم کرنے والی خصوصیات پائی جاتی ہیں اور اس کے علاوہ اینٹی آکسیڈنٹس خصوصیات کی وجہ سے سوزش کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
انار کو اگر باقاعدگی کے ساتھ استعمال کیا جائے تو بہت سے طبی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ انار کے مزید طبی فوائد کے متعلق فوائد کسی ماہرِ غذائیت کے ساتھ رابطہ کیا جا سکتا ہے، آسانی کے ساتھ کسی بھی ماہرِ غذائیت سے سے رابطہ کرنے کے لیے ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کیا جا سکتا ہے، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔