اروی کو جڑ کی سبزی کہا جاتا ہے، جو پاکستان سمیت ایشیاء کے مختلف ممالک میں کاشت کی جاتی ہے۔ اس کا چھلکا بھورے رنگ کا ہوتا ہے جب کہ اس کے کے مغز کا رنگ سفید ہوتا ہے۔ اروی کا ذائقہ خوش گوار ہوتا ہے اور اس کے ذائقے میں ہلکی مٹھاس بھی پائی جاتی ہے۔ یہ نہ صرف ذائقہ دار سبزی ہے بلکہ اس کے استعمال سے صحت پر حیرت انگیز فوائد بھی ظاہر ہوتے ہیں۔
اروی کا مزاج گرم تر ہوتا ہے، لیکن کچھ طبی ماہرین کہتے ہیں کہ اس کا مزاج معتدل ہوتا ہے، جب کچھ کے نزدیک سرد تر ہوتا ہے۔ اگر اس سبزی کو اکیلے پکایا جائے تو اس کا مزاج گرم ہوتا ہے جب کہ گوشت وغیرہ میں پکانے سے اس مزاج معتدل ہو جاتا ہے۔
اروی کو موسمِ برسات کی سبزی کہا جاتا ہے۔ ہمارے ہاں عام طور پر اس کے پتے پھینک دئیے جاتے ہیں، لیکن کچھ ممالک میں اس کے پتے تل کر کھائے جاتے ہیں جو کہ غذائی اجزاء سے بھرپور ہوتے ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ اروی میں بھی بہت سے غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں، اور یہ معدنیات اور مختلف وٹامنز حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ اس سبزی میں فائبر، وٹامن سی، میگنیشیم، پوٹاشیم، اور وٹامن ای شامل ہوتے ہیں، اس کے علاوہ ایک کپ پکی ہوئی سبزی میں تقریباً ایک سو ستاسی کیلوریز ہوتی ہیں۔
Table of Contents
اروی کے فوائد
اروی کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے مندرجہ ذیل فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
موٹاپے میں کمی
اروی کو بھی بند گوبھی کی طرح وزن میں کمی لانے کے لیے بہت مفید سمجھا جاتا ہے، کیوں کہ یہ سبزی ایک غذائی ریشہ ہے جو کافی دیر تک ہمارے پیٹ کو بھرے رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ پیٹ بھرا رہنے کی وجہ سے ہماری بھوک میں کمی آتی ہے جس سے وزن میں اضافہ نہیں ہوتا۔
ایک عام اندازے کے مطابق ایک سو گرام اروی میں تقریبا پانچ گرا، فائبر پایا جاتا ہے اور اس میں کیلوریز کی مقدار بھی زیادہ نہیں ہوتی، جس کی وجہ سے ہمارے وزن میں کمی آنا شروع ہو جاتی ہے۔
دل کی صحت کی حفاظت
اس سبزی میں نہایت اعلٰی درجے کا فائبر پایا جاتا ہے جو ہمارے جسم میں کولیسٹرول کی سطح کم اور متوازن رکھنے لیے بہت مفید سمجھا جاتا ہے۔ چوں کہ یہ کولیسٹرول سے پاک سبزی ہے، اس کے لیے اس کے استعمال سے کولیسڑول میں کمی آتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اس میں وٹامن اے کی اچھی خاصی مقدار بھی پائی جاتی ہے جو دل کی صحت میں بہتری لانے کے لیے بہت مدد گار ہے۔
اینٹی آکسیڈنٹس کا بہترین ذریعہ
اروی میں پولی فینولز جیسے مرکبات پائے جاتے ہیں جو کینسر جیسی خطرناک بیماریوں سے تحفظ فراہم کرنے میں مدد گار ثابت ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ اروی کے پتے اینٹی آکسیڈنٹ، وٹامن اے، اور بیٹا کیروٹین کے ساتھ مل کے مجموعی طور پر جسمانی صحت کو برقرار رکھنے میں بہت مفید ثابت ہوتے ہیں۔ اروی کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے جسم کو یہ اینٹی آکسیڈنٹس حاصل ہوتے ہیں، جس کی وجہ سے جسم کئی بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے۔
ذیابیطس کے مرض میں مفید
اروی ذیابیطس کے مرض میں نہایت مفید ثابت ہو سکتی ہے، کیوں کہ اسے بھی خشک خوبانی کی مانند ایک صحت مند غذا سمجھا جاتا ہے۔ اس سبزی کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے بلڈ شوگر کی علامات میں کمی آنا شروع ہوتی ہے۔ تاہم ذیابیطس کے مریضوں کی حفاظت کے پیش نظر یہ تجویز کیا جاتا ہے کہ وہ کوئی بھی غذا اپنی خوراک میں شامل کرنے سے پہلے ایک دفعہ اپنے ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کر لیں۔
جِلد کے لیے مفید
یہ سبزی لیس دار ہوتی ہے اس لیے جِلد کی خشکی کو ختم کرنے کے لیے نہایت مفید ثابت ہو سکتی ہے۔ اروی کا لیس دار ہونا ہمارے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوتا ہے، جس کی وجہ سے ہماری جلد چھائیوں اور جھریوں سے محفوظ رہتی ہے۔ جلد کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے اسے کسی بھی طریقے سے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اسے سالن میں گوشت کے ساتھ بھی پکایا جا سکتا ہے، جب کہ اس کو تل کر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
زخموں کے علاج میں مفید
اگر چوٹ لگنے کی وجہ سے جسم کا کوئی حصہ سوزش کا شکار ہو جائے تو اروری کے چھلکوں کا سفوف شہد میں ملا کر سوزش کی جگہ پر لیپ کرنے سے اس کی علامات میں کمی آتی ہے اور چوٹ کے آثار بھی کم ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ اس سبزی کے پتے زخموں پر چھڑکنے سے زخم جلد بھرنا شروع ہو جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس کے چھلکوں کا سفوف دودھ کی بالائی یا شہد میں ملا کر ہونٹوں پر لگانے سے منہ کے چھالوں کی علامات میں بھی کمی آتی ہے۔ اس لیے اروی کو منہ کے چھالوں کا بہترین علاج بھی سمجھا جاتا ہے۔
دودھ پلانے والی خواتین کے لیے مفید
یہ سبزی دودھ پلانے والی خواتین کے لیے بہت مفید ثابت یوتی ہے۔ اس کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے خواتین کے دودھ میں اضافہ ہوتا ہے۔ دودھ پلانے والی خواتین کو اکثر جسمانی کمزوری کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس لیے اروی جسمانی کمزروی کو ختم کرنے میں بھی مدد گار ثابت ہوتی ہے۔
گلٹیوں کے لیے مفید
بعض اوقات جلد کے نیچے گلٹیاں اور گانٹھیں نمودار ہو جاتی ہیں، جن سے چھٹکارا پانے کے لیے اروی اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ ان گلٹیوں کو ختم کرنے کے لیے اروی کے پتوں اور اس کی ڈنڈیوں سے رس نکال لیں۔ اس رس میں تھوڑا سا نمک ملا کر گلٹیوں والی جگہ پر اچھے طریقے سے لیپ کریں۔ چند دن تک اس نسخے پر عمل کرنے سے گلٹیاں ختم ہونا شروع ہو جائیں گی۔
بالوں کی مضبوطی میں اضافہ
بالوں کی کمزوری اور ان کو گرنے سے روکنے لیے اروی کے پتوں کا استعمال بہت مفید ثابت ہوتا ہے۔ اس کا رس بالوں میں لگانے سے بالوں کی مضبوطی میں اضافہ ہوتا ہے اور گرنا بند ہو جاتے ہیں۔
اروی کے مزید فوائد کے متعلق معلومات حاصل کرنے کے لیے آپ کسی ماہرِ غذائیت سے رابطہ کر سکتے ہیں، کسی بھی ماہرِ غذائیت سے آسانی کے ساتھ رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔