بانجھ پن کوئی خطرناک بیماری تو نہیں ہے، لیکن اس کی وجہ سے شدید ذہنی مسائل لاحق ہو سکتے ہیں، کیوں کہ بانجھ پن کا شکار افراد احساسِ کمتری کا شکار ہو جاتے ہیں، اس لیے بانجھ پن کو ختم کرنے کے لیے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہوتی ہے۔
جب میاں بیوی بچہ پیدا کرنے سے قاصر ہوتے ہیں تو اسے بانجھ پن کہا جاتا ہے۔ میاں اور بیوی میں سے اگر کوئی ایک بھی بانجھ پن کا شکار ہو تو بچہ پیدا نہیں ہو گا، جب کہ شادی شدہ جوڑوں میں بانجھ پن کوئی عام مسئلہ نہیں ہے، تاہم پندرہ فیصد تک شادہ شدہ جوڑے بانجھ پن کا شکار ہوتے ہیں۔
بانجھ پن کی وجوہات مرد و خواتین میں مختلف ہوتی ہیں، ان وجوہات کو پیش نظر رکھتے ہوئے اس کا علاج تجویز کیا جاتا ہے تا کہ مؤثر نتائج حاصل کیے جا سکیں۔
Table of Contents
مردوں میں بانجھ پن کی وجوہات
عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ مرد اگر بہت زیادہ احتلام کا شکار ہوں تو انہیں بانجھ پن کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، لیکن طبی ماہرین اس بات کو درست قرار نہیں دیتے، اس کے علاوہ طبی تحقیقات بھی اس بات کی تصدیق نہیں کرتیں کہ احتلام کی کثرت کی وجہ سے بانجھ پن لاحق ہو سکتا ہے۔
تاہم ذیابیطس جیسے دائمی امراض، سگریٹ نوشی، اور جینیاتی مسائل کی وجہ سے بانجھ پن لاحق ہو سکتا ہے۔
عورتوں میں بانجھ پن کی وجوہات
عورتوں میں بانجھ پن کی وجوہات مردوں کی نسبت مختلف ہوتی ہیں۔ نفسیاتی مسائل کی وجہ سے عورتوں کو بانجھ پن کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس کے علاوہ لیکیوریا اور حیض کی بیماریوں کی وجہ سے بانجھ پن لاحق ہو سکتا ہے۔ اسقاطِ حمل اور بچہ دانی کے امراض بھی اس مسئلے کی وجہ بنتے ہیں۔
بانجھ پن کا علاج تو عام طور پر ادویات کی مدد سے کیا جاتا ہے، تاہم اس مسئلے کی وجہ سے ایسی غذائیں استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے جو بانجھ پن کو ختم کرنے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔ اگر آپ بانجھ پن کا سامنا کر رہے ہیں تو ان غذاؤں کو استعمال کرنے سے مفید نتائج حاصل ہوں گے۔
بانجھ پن کا علاج
مندرجہ ذیل علاج بانجھ پن کے خلاف مؤثر ثابت ہو سکتے ہیں۔
اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور غذاؤں کا استعمال
فولیٹ اور زنک جیسے اینٹی آکسیڈنٹس کے استعمال سے مردوں اور عورتوں دونوں میں بانجھ پن کی علامات میں کمی آ سکتی ہے۔ اینٹی آکسیڈنٹس جسم میں فری ریڈیکلز کو نقصان پہنچانے سے روکتے ہیں جو مردوں میں اسپرم اور عورتوں میں انڈوں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
ایک طبی تحقیق میں یہ دریافت کیا گیا کہ جو نوجوان ہر روز 75 گرام ایسی غذا استعمال کرتے تھے جو اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور تھیں، ان غذاؤں کے استعمال سے اسپرم کوالٹی میں بہتری آئی۔ اس کے علاوہ جو عورتیں فولیٹ کو ہر روز استعمال کرتی ہیں، ان کے حاملہ ہونے کے چانسز میں اضافہ ہوا۔
ایسی غذا جو پھلوں، سبزیوں، بیجوں، اور دالوں سے بھرپور ہو، اس سے وٹامن سی، فولیٹ، بیٹا کیروٹین، اور لیوٹین جیسے اینٹی آکسیڈنٹس حاصل کیے جا سکتے ہیں، اس لیے ان غذاؤں کے استعمال کو یقینی بنائیں۔
سورج مکھی کے بیج
سورج مکھی کے بیجوں کو غذائیت حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ سمجھا جاتا ہے کیوں اس میں وٹامن ڈی پایا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سورج مکھی میں سیلینیم، اومیگا تھری فیٹی ایسڈز اور فولیٹ پایا جاتا ہے جو بانجھ پن کو ختم کرنے میں کردار ادا کرتا ہے۔ اس لیے بانجھ پن کا شکار مرد و خواتین کو سورج مکھی کے بیجوں کے استعمال کو یقینی بنانا چاہیئے۔
اس کے ساتھ ساتھ مردانہ کمزوری کا علاج بھی نہایت ضروری ہوتا ہے، تا کہ یہ مرض بگڑ کر بانجھ پن کی شکل نہ اختیار کر لے۔
ٹرانس فیٹ کے استعمال سے گریز
ہر روز صحت مند فیٹ کے استعمال کو یقینی بنانے سے نہ صرف بانجھ پن کو ختم کرنے میں مدد ملتی ہے بلکہ مجموعی صحت میں بھی بہتری آتی ہے۔
تاہم ٹرانس فیٹ کو زیادہ مقدار میں استعمال کرنے سے بانجھ پن کے خطرات میں اضافہ ہو جاتا ہے کیوں کہ یہ انسولین کی حساسیت پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں۔ ٹرانس فیٹ زیادہ تر تلی ہوئی چیزوں میں پائے جاتے ہیں، اس لیے ایسی چیزوں کو استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہیئے۔
بانجھ پن کا شکار افراد کو ایسی غذا استعمال کرنی چاہیئے جس میں ٹرانس فیٹ کم جب کہ ان سیچوریٹڈ فیٹ زیادہ مقدار میں پایا جاتا ہو، کیوں کہ ان سیچوریٹڈ فیٹ کو صحت کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے۔
سگریٹ نوشی سے اجتناب
تمباکو نوشی سے بانجھ پن لاحق ہو سکتا ہے، جب کہ بانجھ لاحق ہونے کی صورت میں اگر سگریٹ نوشی جاری رکھی جائے تو یہ دائمی صورت اختیار کر سکتا ہے۔ اس کے علاوہ سگریٹ نوشی کے نقصانات کی فہرست کافی طویل ہے۔
سگریٹ نوشی کی وجہ سے مردوں میں اسپرم کوالٹی کم ہوتی ہے، جب کہ عورتوں میں اسقاطِ حمل کے خطرات میں اضافہ ہو جاتا ہے، اس کے علاوہ حمل ضائع ہونے کے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں۔
خشک میوہ جات
طبی تحقیقات کے مطابق خشک میوہ جات بانجھ پن کو ختم کرنے میں مدد فراہم کر سکتے ہیں۔ یہ میوہ جات اومیگا تھری فیٹی ایسڈز اور وٹامن ای سے بھرپور ہوتے ہیں جن کے استعمال سے مرد اپنی توانائی میں اضافہ کر سکتے ہیں، اس کے علاوہ اخروٹ کے استعمال سے اسپرم بہتر ہوتا ہے، جس سے بانجھ پن ختم ہو جاتا ہے
اس کے علاوہ وٹامن بی اور مفید پروٹین کو عورتوں کے بانجھ پن کو ختم کرنے میں مددگار سمجھا جاتا ہے، بانجھ پن کے خلاف بادام کا استعمال بھی نہایت مفید ثابت ہوتا ہے۔
چقندر کا استعمال
چقندر ایسے اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتا ہے جو بڑھتی عمر کی وجہ سے لاحق ہونے والے بانجھ پن کو ختم کرنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ چقندر میں نائٹریٹ بھی پایا جاتا ہے جو خون کی گردش میں بہتر لاتا ہے، اس کے علاوہ اعضائے مخصوصہ میں بھی خون کی گردش بہتر ہوتی ہے جس سے بانجھ پن کو ختم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
اس لیے بانجھ پن کا شکار مرد و خواتین کو چقندر کے جوس کا استعمال یقینی بنانا چاہیئے، جب کہ اسے سلاد کے طور پر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ٹماٹر
جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ اینٹی آکسیڈنٹس بانجھ پن کو ختم کرنے میں کردار ادا کرتے ہیں، ٹماٹر میں لائیکوپین نامی اینٹی آکسیڈنٹ پایا جاتا ہے جو بانجھ پن کو ختم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ ٹماٹر کے استعمال سے اسپرم کوالٹی بھی بہتر ہوتی ہے۔
بانجھ پن کے یہ علاج اگر آپ کے لیے مفید ثابت نہ ہوں تو آپ کو کسی یورالوجسٹ سے رابطہ کرنا ہو گا، آسانی کے ساتھ کسی بھی یورالوجسٹ سے رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔