پاکستان سمیت دنیا بھر میں چائے کو شوق سے استعمال کیا جاتا ہے، اسے اگر دنیا کا سب سے مشہور اور سب سے زیادہ استعمال ہونے والا مشروب کہا جائے تو مبالغہ نہ ہو گا۔ یہ گرم مشروب بہترین ذائقے کا حامل ہوتا ہے اس لیے اسے تمام عمر کے افراد میں پسند کیا جاتا ہے۔
چائے کے باقاعدہ استعمال سے نہ صرف دل کی صحت کو فائدہ پہنچتا ہے بلکہ کینسر سے لڑنے میں بھی مدد ملتی ہے۔ چائے میں پائے جانے والے مفید غذائی اجزاء میں کیفین اور پولی فینولز شامل ہیں۔
عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ کیفین صحت کے لیے فائدہ مند نہیں ہوتی، اس بات کو کسی حد تک سائنس بھی درست قرار دیتی ہے، لیکن وہ اس صورت میں جب اس کو متوازن مقدار سے زیادہ استعمال کیا جائے۔ اگر اس کو متوازن مقدار میں استعمال کیا جائے تو مضرِ صحت اثرات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔
اس کے علاوہ چائے میں ایسے اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں جو جسمانی خلیات کی مرمت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
Table of Contents
چائے کے فوائد
چائے کو اگر متوازن مقدار میں استعمال کیا جائے تو آسانی کے ساتھ مندرجہ ذیل طبی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
کینسر کے خطرات میں کمی
بغیر دودھ کی چائے باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے کینسر کے خطرات میں نمایاں حد تک کمی آتی ہے، بغیر دودھ کی چائے کو کالی چائے بھی کہا جاتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق سیاہ چائے کے باقاعدہ استعمال سے کینسر کی سب سے عام اقسام کا خطرہ کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
سیاہ چائے میں پائے جانے والے مرکبات اور اینٹی آکسیڈنٹس اس جان لیوا بیماری کے خطرے میں کمی لانے کے لیے مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ ہارورڈ میڈیکل اسکول کی نیوٹریشنل اور لائف اسٹائل سائیکاٹری ڈائریکٹر کے مطابق سیاہ چائے کے استعمال سے پھیپھڑوں اور بریسٹ کینسر کے خطرات میں کمی آتی ہے۔
کینسر کے خلاف بہترین طبی فوائد حاصل کرنے کے لیے آئس ٹی کے بجائے گرم چائے استعمال کرنی چاہیئے، کیوں کہ گرم چائے زیادہ مفید ثابت ہوتی ہے۔
اینٹی آکسیڈنٹس کا بہترین ذریعہ
اینٹی آکسیڈنٹس کو صحت کا محافظ کہا جاتا ہے، کیوں کہ یہ فری ریڈیکلز کی وجہ سے جسم کے سیلز کو پہنچنے والے نقصان کو کم کرتے ہیں، جس کی وجہ سے انسانی جسم دائمی بیماریوں سے محفوظ رہتا ہے۔
چائے میں پولی فینولز نامی اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں جو مجموعی صحت کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہ اینٹی آکسیڈنٹس بلڈ شوگر لیولز کو بھی کم کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
بہت سی غذاؤں میں اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں، ایسی غذاؤں کو چائے کے ساتھ اگر زیادہ مقدار میں استعمال کیا جائے تو مضرِ صحت اثرات کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس لیے ایسی غذاؤں کو زیادہ مقدار میں استعمال نہیں کرنا چاہیئے۔
دانتوں کی مضبوطی میں اضافہ
اگر چائے کو دن بھر استعمال کیا جائے اور پھر دانتوں کی صفائی کی طرف توجہ نہ دی جائے تو ان پر زردی کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
لیکن دانتوں کے لیے چائے مفید بھی ثابت ہو سکتی ہے۔ ایک طبی تحقیق کے مطابق چائے میں جراثیم کش مرکبات پائے جاتے ہیں جو منہ میں کیوٹی کا باعث بننے والے بیکٹیریا کی افزائش کو روکتے ہیں۔ اگر چائے کو باقاعدگی کے ساتھ متوازن مقدار میں استعمال کیا جائے تو کیویٹیز کی شدت کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔
دل کی صحت میں بہتری
چائے میں فلیوو نائڈز نامی اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں جو دل کی صحت کے لیے مفید سمجھے جاتے ہیں، چائے کے علاوہ یہ فلیوو نائڈز سبزیوں، پھلوں، اور ڈارک چاکلیٹ میں بھی پائے جاتے ہیں۔
ان اینٹی آکسیڈنٹس کو باقاعدگی کے ساتھ ہر روز استعمال کرنے سے دل کی بیماریوں، ہائی بلڈ پریشر، موٹاپے، اور ہائی کولیسٹرول لیولز کے خطرات کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
ایک طبی تحقیق کے مطابق بارہ ہفتوں تک چائے کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے بلڈ شوگر لیولز میں چھتیس فیصد تک کمی واقع ہوئی۔ اس کے علاوہ ایک اور طبی تحقیق کے مطابق ہر روز چائے استعمال کرنے سے دل کی بیماریوں کے خطرات میں گیارہ فیصد تک کمی آئی۔
نیند کے معیار میں بہتری
عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ چائے پینے سے نیند نہیں آتی، لیکن اس بات کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اگر آپ کو رات کے وقت دیر تک بستر پر کروٹیں بدلنے سے بھی نیند نہیں آتی تو چائے کے استعمال کی عادت کو اپنائیں۔
ایک طبی تحقیق میں یہ دریافت کیا گیا ہے کہ سونے سے قبل چائے پینے سے نیند کے معیار میں بہتری آتی ہے اور بے خوابی کے عارضے سے چھٹکارا پانے میں مدد ملتی ہے۔
میٹابولزم کی رفتار میں بہتری
چائے میں موجود کیفین میٹابولزم کے پراسس کو تیز کرنے کے لیے مفید سمجھی جاتی ہے اور یہ چربی کم کرنے میں بھی مددگار ہے۔ چائے کی مدد سے ہر روز سو کیلوریز کم کی جا سکتی ہیں۔ تاہم طبی ماہرین کے مطابق کیفین کو زیادہ مقدار میں استعمال کرنا نقصان دہ چابت ہو سکتا ہے۔ اس لیے کیفین کو تین سے چار سو ملی گرام تک استعمال کرنا چاہیئے۔
نقصان دہ کولیسٹرول میں کمی
جسم میں دو طرح کا کولیسٹرول پایا جاتا ہے، ایک کو فائدہ مند کولیسٹرول کہا جاتا ہے، جب کہ دوسرے کو نقصان دہ، جب جسم میں نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں اضافہ ہو جائے تو خون کی شریانوں کے مسائل، دل کے دورے، اور فالج کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ طبی تحقیقات کے مطابق چائے کے استعمال سے نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں کمی آتی ہے۔
ایک اور طبی تحقیق کے مطابق روزانہ پانچ مرتبہ چائے استعمال کرنے سے نقصان دہ کولسیٹرول کی سطح میں گیارہ فیصد تک کمی آتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ چائے کے استعمال سے ان لوگوں میں بھی کولیسٹرول کی سطح کم ہو سکتی ہے جو موٹاپے اور دل کی بیماری کے خطرے کا شکار ہوں۔
چائے کے مزید فوائد کے متعلق معلومات حاصل کرنے کے لیے کسی ماہرِ غذائیت سے معلومات حاصل کیا جا سکتی ہیں، کسی بھی ماہرِ غذائیت سے رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔