گنے کی فصل سردیوں کے موسم میں تیار ہوتی ہے، دوسری کی فصلوں کے برعکس گنے کی فصل سارا سال دستیاب رہتی ہے، کیوں کہ یہ فصل کھیتوں میں کھڑا رہنے سے خراب نہیں ہوتی۔ اس لیے گنے کا رس سارا سال آسانی کے ساتھ دستیاب ہوتا ہے، جس کے صحت پر بہت سے مثبت اثرات ظاہر ہوتے ہیں۔
گنے کی فصل پاکستان کے مختلف حصوں میں کاشت کی جاتی ہے، جب کہ اسے زیادہ تر جنوبی پنجاب میں کاشت کیا جاتا ہے۔ گنا ایک منافع بخش فصل ہے کیوں کہ اس سے چینی بھی بنائی جاتی ہے جب کہ اس کا رس کا بھی شوق سے پیا جاتا ہے۔ گنے کے رس کو اگر بے حد لذیذ اور قدرتی طور پر صحت بخش کہا جائے تو بے جا نہ ہو گا، کیوں کہ گنے کے رس میں غذائی اجزاء وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔
ان اجزاء میں کاپر، کوبالٹ، کرومیم، پوٹاشیم، میگنیشیم، زنک، فاسفورس، وٹامن اے، بی1، بی2، بی3، بی5، بی6، اور وٹامن سی کے ساتھ ساتھ پروٹین بھی پائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ گنے کے سو گرام رس میں 269 کیلوریز، اٹھاون ملی گرام سوڈیم، 63 ملی گرام پوٹاشیم، تہتر ملی گرام کاربوہائڈریٹس اور شوگر، اور انیس فیصد کیلشیم پایا جاتا ہے۔
Table of Contents
گنے کے رس کے فوائد
گنے کے رس کو اگر متوازن مقدار میں باقاعدگی کے ساتھ استعمال کیا جائے تو مندرجہ ذیل فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
کیل مہاسوں سے چھٹکارا
گنے کا رس کلونجی جیسی خصوصیات کا حامل ہوتا ہے، کیوں کہ یہ بھی کیل مہاسوں سے چھٹکارا حاصل کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
اگر آپ کو کیل مہاسوں کا سامنا ہے تو گنے کے رس کا فیس ماسک استعمال کریں۔ یہ فیس ماسک بنانے کے لیے گنے کے رس میں ملتانی مٹی شامل کر کے ایک پیسٹ بنا لیں۔ اس پیسٹ کو کیل مہاسوں والی جلد پر لگائیں اور بیس منٹ کے لیے چھوڑ دیں۔ بیس منٹ کے بعد گیلے تولیے یا کپڑے سے جِلد کو صاف کر لیں۔ اس طریقے پر ہفتے میں دو بار عمل کرنے سے کیل مہاسوں میں کمی آنا شروع ہو جائے گی۔
منہ کی صحت کے لیے مفید
گنے کے رس میں ایسے منرلز اور وٹامنز پائے جاتے ہیں جو دانتوں کی فرسودگی کی روک تھام میں مدد کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ سانس کی بو کو ختم کرنے کے لیے بھی یہ رس مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔اگر آپ بازار سے گنے کا رس خرید رہے ہیں تو اسے کسی صاف ستھری اور جراثیم سے پاک شاپ سے خریدیں، کیوں کہ اگر آپ نے کسی گندی شاپ سے گنے کا رس کا پی لیا تو یہ مفید ثابت ہونے کے بجائے نقصان دہ ثابت ہو گا۔
پٹھوں کی مضبوطی میں اضافہ
یہ رس خشک آلو بخارے کی طرح جسمانی پٹھوں کی مضبوطی میں اضافہ کرتا ہے، کیوں کہ یہ جسم کو ضروری قدرتی گلوکوز کی فراہمی کو یقینی بناتا ہے۔ ایسے افراد جو سخت ورزش یا مزدوری کرتے ہیں، ان کے لیے گنے کا رس بہت مفید ہے۔
جِلد کی صحت میں بہتری
عمر بڑھنے کی وجہ سے جِلد پر جھریاں نمودار ہونا شروع ہو جاتی ہیں، جو بہت پریشان کن ثابت ہوتی ہیں۔ اگر آپ ان جھریوں سے نجات چاہتے ہیں تو گنے کے رس کو استعمال کرنا شروع کر دیں، کیوں کہ اس رس میں اینٹی آکسیڈنٹس، فینولز، فلیو نائڈز پائے جاتے ہیں جو عمر بڑھنے کی وجہ سے جِلد پر ظاہر ہونے والے اثرات کو سست کرتے ہیں اور جِلد کی نمی کو بحال کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
یرقان کے مریضوں کے لیے مفید
یرقان کے شکار مریضوں کے لیے گنے کا رس کسی دوا سے کم نہیں ہے، کیوں کہ یہ جسم میں گلوکوز کی مطلوبہ مقدار کو برقرار رکھنے میں کردار ادا کرتا ہے، جس کی وجہ سے مریض تیزی کے ساتھ صحت یاب ہونا شروع ہو جاتا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ یہ رس جسم میں الیکٹرو لائٹس کی مقدار متوازن رکھنے کے لیے بھی مفید ہے، اس کے استعمال سے جگر کی کارکردگی بھی بہتر ہوتی ہے، اور پیٹ کی بیماریوں سے بھی تحفظ ملتا ہے۔ اس کے علاوہ گنے کا رس قبض کا بھی بہترین علاج ہے۔
گلے کی خراش میں مفید
گلے میں اچانک خراش کا احساس ہونے کی صورت میں گنے کا رس مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ خراش کا احساس ہونے کی صورت میں ایک گلاس گنے کے رس میں لیموں کا عرق اور کالا نمک شامل کر کے پی لیں۔ اس رس میں موجود وٹامن سی گلے کی خراش کے لیے بہترین علاج ثابت ہوتا ہے، جب کہ اس میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس وائرل انفیکشن سے نجات حاصل کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
جسمانی وزن میں کمی لانے میں مددگار
اگرچہ قدرتی طور پر گنے کے رس میں میٹھاس پائی جاتی ہے لیکن یہ اضافی وزن یا چربی میں کمی لانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔ جسم میں نقصان دہ کولیسٹرول کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے جسمانی وزن میں اضافہ ہونا شروع ہو جاتا ہے، جب کہ یہ رس نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں کمی لاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اس میں فائبر بھی پایا جاتا ہے جو جسمانی وزن میں کمی لانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
ہڈیوں کی مضبوطی میں اضافہ
گنے کے رس میں کیلشیم اور فاسفورس بھی پائے جاتے ہیں جو کہ ہڈیوں کی مضبوطی کے لیے بہت مفید ثابت ہوتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ خون کی کمی کا شکار افراد کو گنے کا رس ضرور استعمال کرنا چاہیئے، کیوں کہ اس میں آئرن بھی وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ گنے کے رس سے بنا گڑ بھی آئرن کا بہترین ذریعہ ہے۔
زخموں کے لیے مفید
مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے کے ساتھ ساتھ گنے کا رس زخموں کو بھرنے کی رفتار تیز کرنے میں بھی مدد فراہم کرتا ہے۔ گنے کے رس میں پائی جانے والی قدرتی شکر زخموں کو جلد بھرنے میں مدد دیتی ہے۔ اس کے علاوہ گنے کے رس کو براہِ راست زخموں پر لگانا بھی مفید ثابت ہو سکتا ہے۔
بخار کی علامات میں کمی
گنے کے رس میں ایسی خصوصیات پائی جاتی ہیں جو بخار کی شدت کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔ بخار کی علامات کے دوران گنے کا رس استعمال کرنے سے جسم کو پروٹین کی کمی کا سامنا نہیں کرنا پڑتا، جب کہ بخار کے دوران پروٹین کی کمی کی وجہ سے درد کا کمزوری کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
پیشاب کی نالی کی سوزش میں مفید
اس رس کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے گردوں کی صحت میں بہتری آتی ہے جس کی وجہ سے پیشاب کی نالی میں انفیکشن جیسے مسائل پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔ پیشاب کی نالی سے چھٹکارا پانے کے لیے گنے کے رس میں لیموں اور ناریل کے پانی کو شامل کر کے دن میں دو بار استعمال کرنا چاہیئے۔
جسمانی توانائی بڑھانے کے لیے مفید
گنے کا رس مختلف منرلز، وٹامنز، اور کاربو ہائڈریٹس سے بھرپور ہوتا ہے جس کی وجہ سے اسے انرجی ڈرنک سمجھا جاتا ہے۔ خاص طور پر گرمیوں کے موسم میں گنے کے رس کا ایک گلاس جسمانی توانائی کو بحال کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ جوس جسم میں پیدا ہونے والی خشکی اور تھکاوٹ کو بھی دور کرتا ہے۔
نفسیاتی صحت میں بھی بہتری
گنے کے رس اور اس سے بنے ہوئے گڑ میں ایسے مائیکرو نیوٹرنٹس پائے جاتے ہیں جو نفسیاتی افعال کے لیے مفید سمجھے جاتے ہیں۔ لہذا آپ نفسیاتی صحت میں بہتری کے لیے گنے کے رس یا گڑ کو استعمال کر سکتے ہیں۔
گنے کے فوائد کے متعلق مزید معلومات آپ کسی ماہرِ غذائیت سے حاصل کر سکتے ہیں۔ آسانی کے ساتھ کسی بھی ماہرِ غذائیت سے رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔