بعض اوقات بیٹھے بیٹھے ہچکیاں آنا شروع ہو جاتی ہیں جو اگر زیادہ دیر برقرار رہیں تو پریشانی اور بے چینی کا باعث بن سکتی ہیں، جس کی وجہ سے کام کرنے کی صلاحیت بھی متاثر ہو سکتی ہے۔ ہچکی اس وقت شروع ہوتی ہے جب انسان کے پیٹ اور سینے کے درمیان اعضاء ،جسے ڈایا فرام بھی کہتے ہیں، سکڑ جاتے ہیں اور ہچکی کی آواز پیدا ہوتی ہے۔ عام طور پر ہچکیاں کچھ منٹوں کے لیے نشانہ بناتی ہیں لیکن کچھ افراد میں ہچکیوں کا دورانیہ کئی گھنٹوں بلکہ دنوں تک بھی بڑھ سکتا ہے۔مختلف افراد میں ہچکیاں شروع ہونے کی وجوہات ایک جیسی نہیں ہوتیں۔ بعض افراد کو صرف ایک وجہ سے ہچکیاں آنا شروع ہوتی ہیں جب کہ متعدد افراد کو کئی وجوہات کی بنیاد پر ہچکیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
Table of Contents
ہچکیوں کی وجوہات
مندرجہ ذیل وجوہات کی بنیاد پر ہچکیاں آنا شروع ہو سکتی ہیں۔
معدے کے امراض
اگر آپ کو اکثر اوقات ہچکیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو اس کی وجہ معدے کے امراض بھی ہو سکتے ہیں۔ جب معدے میں بننے والا ایسڈ خوراک کی نالی میں داخل ہوتا ہے تو ہچکیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس مرض کی وجہ سے بد ترین ہچکیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جو کئی گھنٹوں یا دنوں تک بھی وقفے وقفے سے جاری رہ سکتی ہیں۔ معدے میں بننے والے ایسڈ سے چھٹکارا پانے کے لیے بہی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
تمباکو نوشی
تمباکو نوشی کی وجہ سے نہ صرف پھیپھڑوں کی بیماریوں کے خطرات بڑھتے ہیں بلکہ تمباکو نوشی کرنے والے افراد میں ہچکیوں کے امکانات بھی بہت زیادہ بڑھ جاتے ہیں۔
جذباتی کیفیات
جذباتی تناؤ یا جوش و خروش کے بڑھنے سے دل تیزی سے دھڑکنے لگتا ہے جس کی وجہ سے ہچکیاں آنا شروع ہو سکتی ہیں۔
مصالحے دار کھانے
زیادہ تر مصالحے دار کھانے کھانے سے بھی ہچکیاں شروع ہو سکتی ہیں جب کہ زیادہ مقدار میں کھانا بھی ہچکیوں کے امکانات کو بڑھا دیتا ہے۔
الکوحل اور کاربونیٹ ڈرنکس کا استعمال
الکوحل کے استعمال سے بھی ہچکیوں کے خطرات بڑھ جاتے ہیں جب کہ ایسے مشروبات، جن میں کاربونیٹ پایا جاتا ہے، کے استعمال سے بھی ہچکیاں آنا شروع ہو سکتی ہیں۔
ہچکیوں کی کچھ مزید وجوہات بھی ہو سکتی ہیں۔
بہت زیادہ ٹھنڈا یا گرم کھانا کھانا -ماحول کے درجہ حرارت میں اچانک تبدیلی -بہت زیادہ ہوا نگلنا -چیونگم چبانے کے دوران سانس لینا –
اس کے ساتھ ساتھ کچھ چیزیں ہچکیاں شروع ہونے کے خطرات بڑھاتی ہیں۔ یہ خطرات تب بڑھتے ہیں اگر آپ
مرد ہیں -بہت زیادہ ذہنی یا جذباتی دباؤ کا شکار ہیں یا پھر آپ کو اضطراب کا سامنا ہے -نے سرجری کروائی تھی، سرجری بھی خاص طور پر پیٹ کی -کو بے ہوش کرنے والی ادویات استعمال کروائی گئی ہیں –
کیا ہچکی خطرناک ہو سکتی ہے؟
زیادہ تر کیسز میں ہچکی خطرناک ثابت نہیں ہوتی۔ تاہم لمبے عرصے کے لیے ہچکیوں کا سامنا کرنا معمول کی زندگی کو متاثر کر سکتا ہے۔ اگر دو دن کے بعد ہچکیاں ختم نہ ہوں تو آپ کو پھر کسی ڈاکٹر سے رجوع کرنے کی ضرورت ہو گی۔ آپ کا ڈاکٹر آپ کی مجموعی صحت کا معائنہ کرے گا اور پھر ہچکیوں کی شدت کے پیش نظر علاج تجویز کرے گا۔
ہچکی کا دیسی علاج
ہچکی کو ختم کرنے کے لیے بہت سے علاج تجویز کیے جاتے ہیں۔ عام طور پر تھوڑی دیر بعد ہچکی خود بخود ختم ہو جاتی ہے۔ تاہم اگر ہچکی کچھ منٹوں کے لیے برقرار رہے تو بے چینی میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ مندرجہ ذیل دیسی علاج کی مدد سے ہچکیوں کو ختم کیا جا سکتا ہے۔
ٹشوز سے پانی پینا
ٹشو پیپر کی تہہ پانی کے گلاس یا کپ پر بچھائیں اور پھر پانی کو ٹشو پیپر کے ذریعے پئیں۔ ٹشو پیپر سے پانی پینے کی وجہ سے پیٹ کے پردے کو پانی کھینچنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا جس کی وجہ سے ہچکیوں کی باعث بننے والے مسلز بھی پر سکون ہو جائیں گے اور ہچکیوں سے چھٹکارا پانے میں آسانی رہے گی۔
سانس روکنا
کچھ طبی ماہرین کہتے ہیں کہ ہچکی روکنے کا سب سے بہترین اور آزمودہ طریقہ سانس روکنا ہے اور ہچکیوں کو روکنے کے لیے سب سے پہلے اسی طریقے کو پر عمل کرنا چاہیئے۔ سانس روکنے کی وجہ سے پھیپھڑوں میں کاربن ڈائی آکسائڈ جمع ہوتی ہے جس کی وجہ سے ہچکیوں سے نجات پانے میں مدد ملتی ہے۔
سرکے کا استعمال
ہچکیوں کو روکنے کے لیے کھٹی چیزوں کے استعمال کی تجویز بھی دی جاتی ہے۔ ہچکی سے چھٹکارا پانے کے لیے سرکے کا ایک چمچ استعمال کریں۔ اس کے کھٹے ذائقے سے ہچکیاں رک جائیں گی۔
کاغذی تھیلے میں سانس
گھر پر کاغذ کا چھوٹا سا بیگ بنا لیں یا پھر بازار سے خرید لیں۔ ہچکیاں آنے کی صورت میں اس بیگ میں اپنا منہ داخل کر کے گہری سانس لیں۔ اس بیگ میں گہری سانس لینے سے خون میں کاربن ڈائی آکسائڈ کی مقدار بڑھتی ہے جس کی وجہ سے پیٹ کے پردے کو گہرائی سے آکسیجن لینا پڑتی ہے۔ اس وجہ سے ہچکیاں رکنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
ٹھنڈے پانی کا استعمال
عام طور پر پیٹ کی جھلی کی خارش کی وجہ سے ہچکیاں آنا شروع ہوتی ہیں۔ بہت زیادہ ٹھنڈا پانی سے پیٹ کی جھلی کی خارش ختم ہوتی ہے جس کی وجہ سے ہچکیوں کی شدت میں کمی آتی ہے۔ تاہم اس بات کا خیال رہے کہ بہت زیادہ ٹھنڈا پانی پینے سے آپ کا گلا بھی خراب ہو سکتا ہے۔
میٹھے کا استعمال
ایک چمچ چینی کھانے سے بھی ہچکیوں کی شدت میں کمی آ سکتی ہے کیوں کہ چینی کے استعمال سے پیٹ کے پردے پر اثرات ظاہر ہوتے ہیں جو ہچکیوں کو روکنے کا باعث بنتے ہیں۔
چاکلیٹ پاؤڈر
چاکلیٹ پاؤڈر کا نگلنا اتنا آسان نہیں ہوتا لیکن اگر آپ ہچکیوں سے چھٹکارا پانا چاہتے ہیں تو آپ کو ایک چمچ چاکلیٹ کا پاؤڈر نگلنا ہو گا جس کی مدد سے ہچکیوں سے چھٹکارا پانے میں مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔
شہد کا استعمال
ایک کپ گرم پانی میں ایک چائے کا چمچ شہد شامل کر کے استعمال کرنے سے بھی ہچکیوں میں کمی آتی ہے کیوں کہ شہد اعصاب کو پر سکون کرتا ہے۔
پانی کو چبائیں
پانی کا ایک گھونٹ منہ میں لے کر کچھ دیر تک چبائیں۔ اس طریقے پر عمل کرنے سے بھی ہچکی سے چھٹکارا ملے گا۔اگر کچھ دیر بعد ہچکی ختم نہ ہو یا پھر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس کی شدت میں اضافہ ہو جائے تو آپ کو کسی سے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ہو گا۔ اب آسانی کے ساتھ کسی ڈاکٹر سے مشورہ حاصل کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں کیوں کہ ہیلتھ وائر نے ڈاکٹر سے رابطے کو بہت آسان بنا دیا ہے۔