عام طور پر کھانسی کو پریشان کن بیماری نہیں سمجھا جاتا، کھانسی کی وجہ سے آپ کا گلہ بلغم اور اس طرح کی دوسری آلودگیوں سے پاک رہتا ہے۔ تاہم اگر کھانسی کا دورنیہ بڑھ جائے تو یہ الرجی، وائرل، یا بیکٹیریل انفیکشن کی علامت ہو سکتی ہے۔
کئی مرتبہ پھیپھڑوں کے مسائل کھانسی کی وجہ نہیں بنتے، بلکہ معدے کے مختلف مسائل جیسا کہ تیزابیت کا خوراک کی نالی میں چلے جانا وغیرہ کھانسی کی وجہ بن سکتے ہیں۔
کھانسی کو عام طور پر دو اقسام میں تقسیم کیا جاتا ہے: بلغمی کھانسی اور غیر بلغمی کھانسی۔
بلغمی کھانسی لاحق ہونے کی صورت میں پھیپھڑوں میں بننے والی بلغم خارج ہوتی رہتی ہے، جب کہ غیر بلغمی کھانسی کو خشک کھانسی بھی کہا جاتا ہے۔ کھانسی کی یہ قسم لاحق ہونے سے جسم میں بلغم پیدا نہیں ہوتی۔ خشک کھانسی تکلیف دہ ثابت ہو سکتی ہے، کیوں کہ اس کی وجہ سے گلے کے مسائل بھی لاحق ہو سکتے ہیں۔
کھانسی کا شمار چوں کہ خطرناک یا شدید بیماریوں میں نہیں کیا جاتا، اس لیے اسے زیاد تر گھریلو علاج کی مدد سے دور کیا جاتا ہے۔
Table of Contents
کھانسی کے گھریلو علاج
مندرجہ ذیل گھریلو ٹوٹکوں یا علاج کی مدد سے کھانسی پر آسانی کے ساتھ قابو پایا جا سکتا ہے۔
شہد کا استعمال
شہد کو ایک قدرتی دوا کہا جاتا ہے، کیوں کہ اس کے استعمال سے بہت سے طبی فوائد حاصل کیے جاتے ہیں۔ اس کو گلے کی خراش یا سوزش کے لیے بہت مفید سمجھا جاتا ہے۔ ایک طبی تحقیق کے مطابق شہد کا استعمال کھانسی کی دواؤں سے زیادہ مؤثر ثابت ہوتا ہے۔
کھانسی سے چھٹکارا پانے کے لیے آپ شہد کی مدد سے اپنا گھریلو ٹوٹکا بنا کر استعمال کر سکتے ہیں۔ شہد کے دو چائے کے چمچ ایک کپ ہربل چائے یا گرم پانی میں شامل کر کے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ ذائقے کو بہتر بنانے کے لیے آپ اس مکسچر میں لیموں بھی شامل کر سکتے ہیں۔
شہد گلے اور سانس کی نالیوں کو سکون فراہم کرتا ہے جب کہ لیموں کی وجہ سے سانس کی نالیوں کی جکڑن دور ہوتی ہے۔ اگر آپ شہد کی چائے کے شوقین نہیں ہیں تو اس کو بریڈ کے ساتھ بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
نمکین پانی سے غرارے
کھانسی اور گلے کی خراش سے چھٹکارا پانے کے لیے نمکین پانی کے غرارےبہت مفید ثابت ہوتے ہیں۔ ایک کپ نیم گرم پانی میں آدھا یا چوتھائی چمچ نمک شامل کر کے غرارے کرنے سے ان علامات میں کمی آتی ہے۔
چھ سال سے کم عمر کے بچے عام طور پر ٹھیک سے غرارے نہیں کر سکتے، اس لیے یہ گھریلو علاج ان کے لیے مؤثر نہیں ہے۔ حتی کہ اگر آپ کا بچہ چھ سال سے زائد عمر کا ہے اور وہ پھر بھی ٹھیک سے غرارے نہیں کر سکتا تو اسے غرارے مت کروائیں۔
ادرک
معدے کے مسائل، متلی، اور کھانسی سے نجات حاصل کرنے کے لیے ادرک ایک قدیم اور روایتی علاج ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ادرک کو قوت مدافعت میں اضافے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
ایک طبی تحقیق کے مطابق ادرک کے استعمال سے سانس کی نالیوں کے پٹھوں کو سکون پہنچتا ہے، اس لیے اس کا استعمال دمہ اور کھانسی کے لیے مؤثر ثابت ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ ادرک میں سوزش کو کم کرنے والی خصوصیات بھی پائی جاتی ہیں، جن کی وجہ سے گلے کی سوزش میں کمی آتی ہے۔
اگر آپ کسی بھی وجہ سے کھانسی کا شکار ہو گئے ہیں تو ادرک کی چائے ایک بہترین علاج ثابت ہو سکتی ہے۔ ادرک کی چائے گلے کی خراش، خشکی، اور بلغم کا خاتمہ کرتی ہے۔
ادرک کی چائے بنانے کے لیے ادرک کا ایک انچ کا ٹکڑا لیں اور اسے ایک کپ پانی میں دس سے پندرہ منٹ تک گرم کریں اور پھر اسے استعمال کر لیں۔ ادرک کی چائے کا ذائقہ قدرے تلخ ہوتا ہے، جسے خوشگوار بنانے کے لیے آپ اس میں شہد یا گڑ وغیرہ بھی شامل کر سکتے ہیں۔
پودینے کے پتے
پودینے کے پتوں کو طبی خصوصیات کی وجہ سے پوری دنیا میں اہمیت حاصل ہے۔ ان پتوں میں پایا جانے والا مینتھول گلے کی خراش کو کم کرتا ہے اور سانس لینے کے عمل کو آسان بناتا ہے۔
ان پتوں سے فوائد حاصل کرنے کے لیے آپ ان کی مدد سے چائے بنا سکتے ہیں یا بھاپ لے سکتے ہیں۔ بھاپ لینے کے لیے تھوڑے سے پانی میں پودینے کے تیل کے سات سے آٹھ قطرے شامل کریں اور اس کو گرم کر لیں، گرم ہونے پر اپ سر پر ایک تولیہ رکھیں اور منہ کو پانی کے بالکل اوپر لا کر لمبے لمبے سانس لیں۔
برومیلین
برومیلین ایک قدرتی انزائم ہے جو انناس میں وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔ برومیلین میں سوزش کو کم کرنے والی خصوصیات پائی جاتی ہیں، جس کی وجہ سے یہ جسم سے بلغم کو خارج کرتی ہے۔
کچھ لوگ کھانسی کی علامات اور بلغم سے چھٹکارا پانے کے لیے انناس کا جوس باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرتے ہیں، تاہم اس بات کے امکانات ہیں کہ اس جوس سے مطلوبہ مقدار میں برومیلین حاصل نہ ہو سکے جو کھانسی سے نجات حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ کھانسی سے چھٹکارا پانے کے لیے برومیلین سے بنے ہوئے سپلیمنٹس بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں، تاہم کچھ لوگوں کو یہ سپلیمنٹس استعمال کرنے کی وجہ سے مضرِ صحت اثرات کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، اس لیے انہیں استعمال کرنے سے پہلے اپنے معالج سے ضرور مشورہ کریں۔
پرو بائیوٹکس
پرو بائیوٹکس سے مختلف طبی فوائد حاصل کیے جاتے ہیں۔ ان کے استعمال سے کھانسی کی علامات براہِ راست تو کم نہیں ہوتیں، تاہم معدے کے مختلف مسائل میں کمی آنے سے اس کی علامات میں کمی آتی ہے۔
ایک طبی تحقیق کے مطابق پرو بائیوٹکس قوتِ مدافعت میں بھی اضافہ کرتے ہیں اور سانس کی نالی کی انفیکشن میں بھی کمی لاتے ہیں۔ اس کے علاوہ کھانسی کی علامات لاحق ہونے کی صورت میں پرو بائیوٹکس سے بنے ہوئے سپلیمنٹس بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
ہلدی
ہلدی کو سینکڑوں سالوں سے کھانسی کے خلاف قدرتی علاج کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے، اس کے علاوہ ہلدی اینٹی آکسیڈنٹس کا بھی بہترین ذریعہ ہے۔ ہلدی میں کرکومین نامی جز پایا جاتا ہے جو سوزش کو کم کرنے کی خصوصیات کا حامل ہوتا ہے۔
کھانسی کی علامات سے نجات حاصل کرنے کے لیے ہلدی کو کالی مرچ کے ساتھ استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے، کیوں کہ کالی مرچ میں ایسا غذائی جز پایا جاتا ہے جو ہلدی کی افادیت کو بڑھاتا ہے۔
ہلدی اور کالی مرچ کو دودھ میں شامل کر کے استعمال کیا جا سکتا ہے یا ان کو شہد میں شامل کر کے مکسچر بھی بنایا جا سکتا ہے۔
زیادہ تر افراد کے یہ کھانسی کے یہ علاج نہایت مؤثر ثابت ہوتے ہیں۔ اگر ان گھریلو علاج کے بعد بھی آپ کی کھانسی کی علامات میں کمی نہ آئے تو آپ کو کسی پلمو نولوجسٹ سے رابطہ کرنا ہو گا، کسی بھی پلمو نولوجسٹ سے آسانی کے ساتھ رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔