لیکوریا خواتین میں پائی جانے والی ایک عام بیماری ہے جس کی وجہ سے ان کے اعضائے مخصوصہ سے سفید یا زرد رنگ کی رطوبت بہتی ہے۔ اس بیماری کا سامنا زیادہ تر بالغ خواتین کو کرنا پڑتا ہے جب ان میں جنسی اعضاء کی نشونما ہوتی ہے۔ عام طور رطوبت کے بہنے کو اعضائے مخصوصہ کی صحت کو برقرار رکھنے لیے ضروری سمجھا جاتا ہے لیکن اگر اس کا سامنا زیادہ عرصے کے لیے کرنا پڑے یا اس بہاؤ کے دوران جسم میں تبدیلیاں واقع ہوں تو طبی مدد کی ضرورت پڑتی ہے۔ اس بہنے والی رطوبت کا اصل مقصد جسم سے نقصان دہ بیکٹیریا کا اخراج ہے۔ اگر یہ اخراج بُو کے بغیر یا سفید ہو تو نارمل سی بات ہے لیکن اگر یہ گاڑھا یا بدبودار ہو تو یہ لیکوریا کی علامت ہو سکتی ہے۔
Table of Contents
لیکوریا کی اقسام
لیکوریا کو دو اقسام میں تقسیم کی کیا جاتا ہے۔ پہلی فزیولوجیکل اور دوسری پیتھولوجیکل۔
فزیولوجیکل لیکوریا
فزیولوجیکل لیکوریا کی وجہ سے جسمانی عوامل میں تبدیلیاں دیکھنے کو ملتی ہیں۔ مثال کے طور پر گھبراہٹ، جوش و خروش، ہارمونز میں تبدیلی، اور جنسی خواہشات میں اضافہ۔
پیتھو لوجیکل لیکوریا
اس لیکوریا کی سب سے بڑی وجہ نامناسب غذا اور صحت کی خرابی ہے۔ نفساتی مسائل اور اعضائے مخصوصہ کی انفیکشن سے بھی لیکوریا کی اس قسم کا سامنا کرنا پڑنا سکتا ہے۔
لیکوریا کی علامات
لیکوریا کی علامات ہر خاتون میں مختلف ہوتی ہیں۔ بعض خواتین کو صرف ایک علامت کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو کچھ خواتین کو زیادہ علامات کا سامنا بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔ تاہم اس کی علامات مندرجہ ذیل ہو سکتی ہیں۔
اعضائے مخصوصہ سے سفید، پیلی، یا بد بودار رطوبت بہنا -سر درد -چڑچڑا پن -اعضائے مخصوصہ میں خارش -قبض -سستی و کاہلی -تھوڑی مقدار میں جلن کے ساتھ پیشاب آنا -اعضائے مخصوصہ کے زخم -جنسی سرگرمی کے دوران تکلیف کا سامنا –حیض کے دوران تکلیف -ریڑھ کی ہڈی یا پنڈلیوں میں درد -نظامِ ہاضمہ کے مختلف مسائل -خون کی کمی -کمزوری -پیٹ کے نچلے حصے میں درد –
لیکوریا کی ان علامات کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں۔
لیکوریا کی وجوہات
اس بیماری کی وجوہات مندرجہ ذیل ہو سکتی ہیں۔حیض کے دوران غیر متوازن غذا اور نامناسب رہن سہن -سیگریٹ یا شراب نوشی -ذہنی پریشانی یا مختلف صدمات -اعضائے مخصوصہ کو صاف نہ کرنا -جنسی عمل کے نتیجے میں منتقل ہونے والی بیماریاں -جوڑوں کا درد اور دیگر مسائل -بیکٹیریا یا فنگس سے ہونے والا انفیکشن -پیشاب کی نالی کا انفیکشن -مانع حمل ادویات کا استعمال -اعضائے مخصوصہ میں سوزش -گٹھیا -پیٹ کے نچلے حصے میں سوزش -لیکوریا کی ان وجوہات اور علامات سے آسانی کے ساتھ گھریلو علاج کی مدد سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکتا ہے۔
لیکوریا کا دیسی علاج
لیکوریا کی علامات کو مندرجہ ذیل دیسی علاج کے ذریعے ختم کیا جا سکتا ہے۔
سونٹھ (خشک ادرک) کا استعمال
لیکوریا کی علامات سے چھٹکارا پانے کے لیے خشک ادرک کا استعمال نہایت مفید ہے۔ اس کو استعمال کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ دس گرام خشک ادرک کو ایک گلاس پانی میں شامل کر کے اس قدر پکائیں کہ ایک چوتھائی پانی رہ جائے۔ پانی کو چھان کر تین ہفتوں تک استعمال کرنے سے نہایت مفید نتائج حاصل ہوں گے۔
زیرہ کا استعمال
زیرے کو بھون کر استعمال کرنے سے بھی لیکوریا کی علامات میں کمی آتی ہے۔ اگر بھنا ہوا زیرہ نہ کھایا جائے تو ذائقے کو بہتر بنانے کے لیے اس میں چینی بھی شامل کر سکتے ہیں۔
کیلے کا استعمال
اس بیماری میں کیلے کا استعمال بھی بہت فائدہ مند ہے کیوں کہ کیلے میں ایسے اجزاء پائے جاتے ہیں جو لیکوریا کی وجہ سے بہنے والی رطوبت کو روکنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ لیکوریا کے دوران کیلے کا استعمال غذائی قلت سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔ کوشش کریں کہ کیلا کھانے کے بعد دودھ میں شہد ملا کر پئیں۔ اس کے علاوہ آپ کیلے پر دیسی گھی کے چند قطرے یا صندل کی لکڑی کا اصل تیل لگا کر استعمال کر سکتے ہیں۔ اگر دیسی گھی یا صندل کا تیل دستیاب نہ ہو تو دو کیلوں کو کاٹ کر ان میں تین چمچ شہد شامل کرنے کے بعد استعمال کر لیں۔
بھنڈی کا استعمال
لیکوریا کے دوران بہنے والی رطوبت کو روکنے کے لیے بھنڈی کا استعمال نہایت مفید ہے۔ بھنڈی کو استعمال کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ چار سے پانچ بھنڈیاں لے کر ان کو پانی میں ابال لیں۔ ٹھنڈا ہونے کے بعد انہیں کھا لیں۔ اگر ذائقے کی وجہ سے بھنڈیاں نہ کھائی جائیں تو آپ ان کو شہد کے ساتھ بھی استعمال کر سکتے ہیں۔
سوکھے دھنیے کا استعمال
لیکوریا کی علامات کو ختم کرنے کے لیے خشک دھنیا بھی بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس کی علامات سے چھٹکارا پانے کے لیے آدھا لیٹر پانی میں دو چمچ خشک دھنیا رات کو بھگو کر رکھ دیں۔ صبح اٹھنے کے بعد دھنیے کو چھان کر نہار منہ پانی پی لیں۔ کچھ دن تک یہ پانی استعمال کرنے سے آسانی کے ساتھ لیکوریا کی علامات ختم ہو جائیں گی۔
سفوف کا استعمال
اس بیماری کے دوران مختلف چیزوں سے بناہواسفوف استعمال کرنے سے بھی اس کی شدت میں کمی آتی ہے۔ بھنے ہوئے چنے، گُڑ، اور چند دانے چھوٹی الائچی کو باریک پیس کر کسی برتن میں رکھ لیں۔ یہ سفوف ایک چمچ صبح شام استعمال کرنے سے علامات میں کمی آئے گی۔ اگر لیکوریا کی علامات شدت اختیار کر جائیں تو سفوف کے دو چمچ بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
مونگرے اور چاولوں کا پانی
مسائل اور اعضا ئے مخصوصہ کی انفیکشن سے بھی لیکوریا لیکوریا کی علامات کی شدت میں کمی لانے کے لیے سو گرام مونگرے توے پر بھون کر کسی برتن میں محفوظ کر لیں۔ ہر روز ایک پانی پانی میں آدھا کپ چاول بھگو دیں۔ کچھ دیر کے بعد پانی کو چھان کر ایک چمچ مونگ کا پاؤڈر شامل کر کے استعمال کریں۔ کچھ دن یہی ترکیب استعمال کرنے سے اس کی علامات میں خاطر خواہ کمی آئے گی۔لیکوریا کی علامات کو آسانی کے ساتھ گھریلو علاج کی مدد سے ختم کیا جا سکتا ہے۔ لیکن اگر یہ علامات گھریلو علاج کی مدد سے ختم نہ ہوں تو آپ کو کسی گائنی کالوجسٹ سے رابطہ کرنا پڑے گا۔ اب گھر بیٹھے کسی بھی گائنی کالوجسٹ سے رابطہ کرنے کے لیے آپ آسانی کے ساتھ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں۔