سینکڑوں سالوں سے میتھی دانہ کو بطور غذا اور بہت سے طبی فوائد حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ میتھی دانہ اور میتھی سبزی کے باقاعدہ استعمال سے قوتِ مدافعت کی مضبوطی میں اضافہ ہوتا ہے جس کے نتیجے میں بہت سی وائرل اور موسمی بیماریوں سے بچاؤ میں مدد ملتی ہے۔
میتھی دانے کی افادیت سے کسی کو انکار نہیں ہے، کیوں کہ اس میں بہت سے غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں۔ ایک سو گرام میتھی دانے میں 9 فیصد فیٹ، سات گرام سیچوریٹڈ فیٹ، زیرو کولیسٹرول، سات سو ستر ملی گرام پوٹاشیم، ساٹھ ملی گرام سوڈیم، پچیس گرام ڈائیٹری فائبر، اٹھاون گرام کاربوہائڈریٹس، اور تئیس گرام پروٹین پایا جاتا ہے۔
بے شمار گھروں میں میتھی دانے کی افادیت معلوم نہ ہونے کی وجہ سے اس کو استعمال نہیں کیا جاتا۔ لیکن آج آپ اس کے فوائد جاننے کے بعد اس کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔
Table of Contents
میتھی دانے کے فوائد
میتھی دانہ کو اگر باقاعدگی کے ساتھ ہر روز متوازن مقدار میں استعمال کیا جائے تو مندرجہ ذیل فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
ذیابیطس کے مرض میں مفید
میتھی دانہ میٹابولک بیماریوں جیسا کہ ذیابیطس کے مرض کو کنٹرول کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے، اسی طرح خشک آلو بخارا بھی ذیابیطس کے مرض میں مفید ہوتا ہے۔
طبی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ میتھی دانہ ذیابیطس ٹائپ ون اور ٹائپ ٹو دونوں کے لیے مفید ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق ذیابیطس ٹائپ ون کے شکار مریضوں کو دوپہر اور رات کے کھانے کے بعد پچاس گرام میتھی دانہ کا سفوف استعمال کروایا گیا۔ دس دنوں بعد ان مریضوں کے بلڈ شوگر میں بہتری آئی اور جسم میں موجود نقصان دہ کولیسٹرول کی مقدار میں واضح کمی آئی۔
ایک اور طبی تحقیق کے مطابق ایسے افراد کو میتھی دانہ کا استعمال کروایا گیا جو ذیابیطس کے مرض کا شکار نہیں تھے، اس کو استعمال کرنے کے بعد ان افراد کے بلڈ شوگر میں چار گھنٹے بعد تقریباً ساڑھے تیرہ فیصد تک کمی آئی۔ اس کے علاوہ میتھی دانہ کے استعمال سے انسولین کے افعال میں بھی بہتری آتی ہے، جب کہ اس میں فائبر بھی کافی مقدار میں پایا جاتا ہے۔
وزن کم کرنے میں مددگار
بڑھے ہوئے وزن کی وجہ سے بہت سی بیماریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، حتی کہ کچھ بیماریاں جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی ہیں۔ میتھی دانہ میں بہت فائدہ مند فائبر پایا جاتا ہے جس کی وجہ سے بھوک کی شدت میں کمی آتی ہے۔ اگر آپ اس کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کریں تو آپ کے وزن میں کمی آنا شروع ہو جائے گی۔
میتھی دانہ کا پانی بھی وزن کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ اگر رات کو ایک گلاس پانی میں ایک چمچ میتھی دانہ بھگو کر رکھ دیا جائے اور صبح اس پانی کو نہار منہ پی لیا جائے تو جسم میں پانی کی کمی واقع نہیں ہوتی۔
مردوں کی تولیدی صحت میں بہتری
میتھی دانہ سے بنے ہوائے سپلیمنٹس استعمال کرنے سے مردوں میں ایک ٹیسٹوسٹیرون نامی ہارمون میں اضافہ ہوتا ہے جو تولیدی صحت کے لیے ضروری سمجھا جاتا ہے۔ ایک طبی تحقیق کے مطابق مردوں کو پانچ سو ملی گرام میتھی دانہ استعمال کروایا گیا۔ نتائج سے واضح ہوا کہ اس کو استعمال کرنے سے اس ہارمون کی سطح میں اضافہ ہوا اور اس کے ساتھ ساتھ چربی میں بھی دو فیصد کمی آئی۔اس کے علاوہ میتھی دانہ کے ایکسٹریکٹ کو بھی استعمال کرنے سے مردوں کی تولیدی صحت میں بہتری آتی ہے۔
بالوں کی صحت کے لیے مفید
میتھی دانہ بھی کالے چنوں کی طرح بالوں کی صحت کے لیے بہت مفید ہے۔ بالوں کی جڑیں کمزور ہونے کی وجہ سے وہ جھڑنا شروع ہو جاتے ہیں۔ اس مسئلے سے چھٹکارا پانے کے لیے میتھی دانے کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کیا جا سکتا ہے، جب کہ بالوں پر اس کا ماسک بھی لگایا جا سکتا ہے۔
اس کا ماسک بنانے کے لیے میتھی دانہ کو پانی میں بھگو کر رکھ دیں، اور صبح اس کو پیس کر ماسک بنا لیں۔ اس ماسک کو بالوں پر وقفے وقفے سے لگانے سے بالوں کی مضبوطی اور نشو نما میں اضافہ ہوتا ہے اور بالوں کی خشکی کا بھی خاتمہ ہوتا ہے۔
ماں کے دودھ میں اضافہ
بچوں کے لیے ماں کا دودھ بہترین غذا سمجھا جاتا ہے، مگر کچھ خواتین کو دودھ کی کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے بچے کی صحت متاثر ہوتی ہے۔
ایسی ماؤں میں دودھ کی مقدار میں اضافہ کرنے کے لیے کچھ سپلیمنٹس بھی استعمال کروائے جاتے ہیں، ان سپلیمنٹس کے استعمال سے صحت پر مضر اثرات بھی ظاہر ہو سکتے ہیں، مگر طبی تحقیقات کے مطابق میتھی دانہ ان سپلیمنٹس کا بہترین قدرتی متبادل ہے۔
ہربل چائے میں اگر میتھی دانہ شامل کر کے دودھ کی کمی کا شکار ماؤں استعمال کروایا جائے تو دودھ کی مقدار میں اضافہ ہوتا ہے، جب کہ بچوں کی صحت میں بھی بہتری دیکھنے کو ملتی ہے۔
ہاضمے کے لیے مفید
میتھی دانہ میں بھی خشک خوبانی کی طرح ہاضمے کو بہتر بنانے والی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ اس کے بیج استعمال کرنے سے آنتوں کی حرکت میں اضافہ ہوتا ہے، جس کی وجہ سے ہاضمہ کے مسائل میں کمی آتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ دل کی جلن کو دور کرنے کے لیے بھی مفید ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ میتھی دانہ جسم سے نقصان دہ ٹاکسن کو نکالنے کے لیے بھی مفید ہے۔
رنگت کی دلکشی میں اضافہ
رنگت کی دلکشی میں اضافہ کرنے کے لیے مختلف کریمز اور بیوٹی پروڈکٹس استعمال کی جاتی ہیں جو کہ مضرِ صحت بھی ثابت ہو سکتی ہیں۔ میتھی دانہ فری ریڈیکلز سے پہنچنے والے نقصانات سے بچاتے ہیں جو جِلد پر سیاہ دھبوں اور جھریوں کا باعث بنتے ہیں۔ اس کے علاوہ میتھی دانہ کے استعمال سے جِلد کے دانوں کا بھی خاتمہ ہوتا ہے۔
چھاتی کے سائز میں اضافہ
میتھی دانہ میں قدرتی طور پر چھاتی کو بڑھانے کی صلاحیت پائی جاتی ہے۔ ایسی خواتین جو چھاتی کے مسائل کا شکار ہیں وہ باقاعدگی کے ساتھ میتھی دانہ کو استعمال کر سکتی ہیں۔ اس کے استعمال سے چھاتی کے غدود کو طاقت ملتی ہے، جس کی وجہ سے چھاتی کے ٹشوز کی نشو نما میں اضافہ ہوتا ہے۔ ٹشوز میں اضافے کی وجہ سے چھاتی کے سائز میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
ورم کش خصوصیات کا حامل
میتھی دانہ میں ورم کش خصوصیات پائی جاتی ہیں جو مؤثر طریقے سے جسمانی ورم میں کمی لاتی ہیں۔
میتھی دانے کے مزید فوائد کے متعلق معلومات حاصل کرنے کے لیے آپ کسی ماہرِ غذائیت سے رابطہ کر سکتے ہیں، کسی بھی ماہرِ غذائیت سے رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔