ساگو دانہ غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے اور یہ آسانی کے ساتھ مارکیٹ سے مل جاتا ہے۔ بہت سے لوگ اس کو استعمال کرنے سے گریز کرتے ہیں کیوں کہ وہ اس کے فوائد سے لا علم ہوتے ہیں۔ ساگو دانہ کی تاثیر اول درجے میں گرم ہوتی ہے اور اس کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے بہت سے طبی فوائد حاصل کیے جاتے ہیں۔
ساگو دانہ کے دانے سفید رنگ کے چھوٹے چھوٹے موتیوں کی مانند ہوتے ہیں، جنہیں بعض علاقوں میں سابو دانہ بھی کہا جاتا ہے۔ عام طور پر ساگو دانہ کو کمزور اور بیمار بچوں کی خوراک یا پیٹ کی بیماریوں سے بچاؤ کے حوالے سے جانا جاتا ہے، لیکن اس کے برعکس ان موتیوں جیسے دانوں میں وہ تمام غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں جن کی ہمارے جسم کو اشد ضرورت ہوتی ہے۔
ساگو دانہ کے ایک کپ میں مندرجہ ذیل غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں۔ پانچ سو چوالیس کیلوریز، ایک سو پینتیس گرام کاربو ہائڈریٹس، ڈیڑھ گرام فائبر، تقریباً آدھا گرام پروٹین اور فیٹ، تیس گرام کیلشیم، اڑھائی گرام آئرن، ڈیڑھ گرام میگنیشیم، اور ساڑھے سولہ گرام پوٹاشیم پائی جاتی ہے۔
Table of Contents
ساگو دانہ کو استعمال کرنے کا طریقہ
ساگو دانہ کو مندرجہ ذیل طریقوں کی مدد سے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
اس کی دودھ میں کھیر پکائی جا سکتی ہے -جن کو کھیر پسند نہ ہو وہ صرف دودھ بھی استعمال کر سکتے ہیں -اس کو پانی میں پکا کر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے -اسے آلوؤں میں شامل کر کے کٹلس بھی بنائے جا سکتے ہیں –
ساگو دانہ کے فوائد
ساگو دانہ کو اگر باقاعدگی کے ساتھ استعمال کیا جائے تو مندرجہ ذیل طبی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
پٹھوں کی افزائش اور مضبوطی میں اضافہ
ساگو دانہ کو پٹھوں کی افزائش اور مضبوطی میں اضافہ کرنے کے لیے گنے کے رس کی طرح استعمال کیا جا سکتا ہے۔ موتیوں کی شکل کے یہ دانے پروٹین سے بھرپور ہوتے ہیں جو جسم کو مطلوبہ مقدار میں پروٹین فراہم کرتے ہیں۔ جسم کو مطلوبہ مقدار میں پروٹین ملنے سے پٹھوں کی مضبوطی میں اضافہ ہوتا ہے اور متاثرہ پٹھوں کی افزائش بھی ہوتی ہے۔
جسمانی طاقت میں اضافہ
ایسے افراد جو سخت ورزش کرتے ہیں یا زیادہ دیر تک سخت جسمانی مشقت میں مشغول رہتے ہیں، ان کے لیے ساگو دانہ نہایت مفید ہے۔ اس کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے تھکن کم ہوتی ہے اور کمزوری کا بھی خاتمہ ہوتا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ ایسے افراد جو باڈی بلڈنگ کا شوق رکھتے ہیں اور مسلز بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، وہ ناشتے میں ساگو دانہ کو شامل کر سکتے ہیں۔ صبح ناشتے میں ساگو دانہ استعمال کرنے سے دیر تک بھوک کا احساس نہیں ہوتا اور انسان کی طبیعت مثبت محسوس کرتی ہے۔
ہڈیوں کی نشو نما میں بہتری
ساگو دانہ کیلشیم، آئرن، اور فائبر سے بھرپور ہوتا ہے جو ہڈیوں کی صحت کو بہتر بناتا ہے اور مرمری ہڈیوں کو لچک دار بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ جسم کو کیلشیم وغیرہ متوازن مقدار میں حاصل ہونے سے ہڈیوں کی مضبوطی میں اضافہ ہوتا ہے اور تھکاوٹ میں بھی کمی آتی ہے۔
ساگو دانہ کو اگر بچوں کی ابتدائی غذا میں شامل کیا جائے تو ان کی ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں اور ان کے قد میں اضافہ ہوتا ہے۔
بلڈ پریشر میں بہتری
ساگو دانہ میں آم کی طرح پوٹاشیم وافر مقدار میں پائی جاتی ہے جو خون کی گردش کو بہتر بنانے کے لیے مفید سمجھی جاتی ہے۔ خون کی گردش میں بہتری آنے کی وجہ سے دل کی صحت بھی بہتر ہوتی ہے۔ سا کے ساتھ ساتھ ساگو دانہ کے استعمال سے بلڈ پریشر بھی نارمل رہتا ہے۔ایسے افراد جو ہائی بلڈ پریشر کا شکار ہوں، ان کو دن بھر میں ایک کپ پکا ہوا ساگو دانہ استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے، کیوں کہ اس کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے آسانی کے ساتھ بلڈ پریشر پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
وزن میں اضافہ کے لیے بھی مفید
ایسے افراد جو وزن میں اضافہ کرنا چاہتے ہیں، وہ ساگو دانہ کو دودھ کے ساتھ استعمال کر سکتے ہیں۔ اس کو دودھ کے ساتھ استعمال کرنے سے وزن میں بتدریج اضافہ ہوتا ہے، جب کہ طبی ماہرین ساگو دانہ سے بنے ہوئے سپلیمنٹس کو بھی وزن میں اضافہ کرنے کے لیے مفید قرار دیتے ہیں۔
ہاضمہ کے نظام میں بہتری
ہاضمہ کے نظام اور آنتوں کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے بھی ساگو دانہ بہت مفید سمجھا جاتا ہے۔ اس کے استعمال سے معدے کے مختلف مسائل جیسا کہ گیس، بد ہضمی، اور قبض کا خاتمہ ہوتا ہے۔ ہاضمے کے مسائل کو ختم کرنے کے ساتھ ساتھ ساگو دانہ جسم میں کولیسٹرول کی سطح کو بھی بہتر بناتا ہے۔
پیدائشی نقائص سے بچاؤ میں مددگار
حاملہ خواتین کو اکثر وٹامنز اور منرلز کی کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کی وجہ سے بچوں میں پیدائشی نقائص دیکھنے میں آتے ہیں۔ جب کہ ساگو دانہ میں پایا جانے والے فولک ایسڈ اور وٹامن بی6 بچوں کی بہترین نشو نما کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے۔ اس لیے طبی ماہرین حاملہ خواتین کو متوازن مقدار میں ساگو دانہ استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
فری ریڈیکلز کے نقصان سے بچاؤ میں مددگار
موتیوں جیسے ان دانوں میں میتھی کے دانوں کی طرح ایسی خصوصیات پائی جاتی ہیں جو جسم کو فری ریڈیکلز کی وجہ سے پہنچنے والے نقصان سے بچاتی ہیں۔ جسم کو اگر فری ریڈیکلز کی وجہ سے زیادہ نقصان پہنچے تو کینسر جیسی جان لیوا بیماری بھی لاحق ہو سکتی ہے۔ لیکن ساگو دانہ میں پولی فینولز نامی اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں جو جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط بناتے ہیں اور دل کی بیماریوں کے خطرات کو بھی کم کرتے ہیں۔
گلوٹین فری غذا
سابو دانہ کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ اس میں گلوٹین نہیں پایا جاتا، جس کی وجہ سے بہت سے لوگ اسے بغیر کسی پریشانی کے استعمال کر سکتے ہیں۔ اگر آپ کو گلوٹین سے الرجی ہو تو پیٹ درد، اسہال، تھکاوٹ، پیٹ کے اپھار، اور ازن میں کمی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ساگو دانہ کے مزید فوائد کے متعلق معلومات حاصل کرنے کے لیے آپ کسی ماہرِ غذائیت سے رابطہ کر سکتے ہیں، کسی بھی ماہرِ غذائیت سے آسانی کے ساتھ رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔