وٹامن ڈی ایک نہایت اہم وٹامن ہے جو جسمانی افعال کی بہتری کارکردگی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ہڈیوں کی صحت کو بہتر کرنے اور انہیں مضبوط بنانے کے لیے جسم میں وٹامن ڈی کی مقدار متوازن ہونا نہایت ضروری ہے۔
وٹامن ڈی کی کمی کی علامات دنیا بھر میں لوگوں کو متاثر کرتی ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق، دنیا میں تیرہ فیصد لوگوں کو وٹامن ڈی کی کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس وٹامن کی کمی واقع ہونے سے ہڈیوں سمیت بہت سی بیماریوں کے خطرات بڑھ جاتے ہیں، جب کہ جسم کو کئی نیوٹرنٹس اور منرلز کو جذب کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اگر کسی شخص میں وٹامن ڈی کی کمی واقع ہو جائے تو اسے مختلف علامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، ان علامات میں چڑچڑا پن، ڈپریشن، تھکاوٹ، کمر درد، جوڑوں کے مسائل، پٹھوں کا درد یا کمزوری اور بالوں کی کمزوری شامل ہے۔ اس کے علاوہ وٹامن ڈی کی کمی وجہ سے مدافعتی نظام کمزور ہو جاتا ہے، جس کی وجہ سے موسمی بیماریوں کے خطرات بڑھ جاتے ہیں، جب کہ کوئی بیماری لاحق ہو جائے تو اس سے نجات حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
Table of Contents
وٹامن ڈی کی کمی کا علاج
وٹامن ڈی حاصل کرنے کا سب سے بہترین ذریعہ سورج ہے، لیکن مصروف طرزِ زندگی کی وجہ سے دھوپ میں کچھ وقت کے لیے بیٹھنا مشکل ہوتا ہے، اس کے علاوہ برف باری والے علاقوں میں رہنے والوں کے لیے بھی سورج سے وٹامن ڈی حاصل کرنا نا ممکن ہوتا ہے۔ اس لیے وٹامن ڈی کی کمی کو دور کرنے کے ایسی غذائیں استعمال کی جاتی ہیں جو اس وٹامن سے بھرپور ہوتی ہیں۔ آپ اس وٹامن کی کمی کو پورا کرنے کے لیے ان غذاؤں کے استعمال کو اپنے معمول کا حصہ بنا سکتے ہیں۔
مچھلی کا استعمال
وٹامن ڈی کی کمی کو دور کرنے کے لیے مچھلی کا استعمال نہایت فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔ یہ وٹامن حاصل کرنے کے لیے آپ مچھلی کی کوئی بھی قسم استعمال کر سکتے ہیں، تاہم دوسری مچھلیوں کی نسبت چربی والی مچھلی کا استعمال زیادہ مفید ثابت ہوتا ہے۔
اس کے علاوہ آپ سالمن، ٹونا، اور میکرل مچھلی کو بھی ہر روز متوازن مقدار میں استعمال کر سکتے ہیں۔ مچھلی سے نہ صرف وٹامن ڈی حاصل کیا جاتا ہے بلکہ یہ اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کا بھی بہترین ذریعہ ہیں جو کہ جسم کا مدافعتی نظام مضبوط بنا کر اسے توانائی فراہم کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ فیٹی ایسڈز کو دل کی صحت کے لیے بھی فائدہ مند سمجھا جاتا ہے۔
انڈے کی زردی
انڈوں میں بہت سے اہم منرلز، وٹامنز، نیوٹرنٹس اور اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں جو انہیں سب سے صحت مند غذا بناتے ہیں۔ لیکن کچھ لوگ غلطی فہمی کی وجہ سے انڈے کی زردی کو استعمال کرنے سے گریز کرتے ہیں، جب کہ اس کے برعکس انڈے کی زردی وٹامن ڈی حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ جسم میں وٹامن ڈی کی مقدار متوازن کرنے کے لیے ہر روز انڈے کی زردی کی استعمال کی جا سکتی ہے۔
اگر آپ کم وقت میں انڈے کی زردی کی مدد سے وٹامن ڈی کی کمی کو دور کرنا چاہتے ہیں تو فارمی انڈوں کی جگہ دیسی انڈوں کے استعمال کو یقینی بنائیں، کیوں کہ دیسی انڈوں میں وٹامن ڈی کی مقدار تین سے چار گنا زیادہ ہوتی ہے۔
روغنِ ماہی
روغنِ ماہی کو مچھلی کے جگر کا تیل بھی کہتے ہیں جو کہ صحت کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ روغنِ ماہی کو باقاعدگی کے ساتھ کرنے سے وٹامن ڈی کی کمی دور ہوتی ہے، جب کہ اس میں پائے جانے والے اینٹی آکسیڈنٹس سوزش کو کم کرنے والی خصوصیات کے حامل ہوتے ہیں۔ جسم کو یہ اینٹی آکسیڈنٹس حاصل ہونے سے جوڑوں کی سوزش میں بھی کمی آتی ہے۔
اس کے علاوہ اگر جسم میں وٹامن ڈی کی کمی واقع ہو جائے تو مردانہ کمزوری جیسے مسائل کے خطرات بڑھ جاتے ہیں، جب کہ جسم میں اس کی مقدار متوازن ہونے سے ایسے مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑتا، اس لیے وٹامن ڈی کو مردانہ کمزوری کا علاج بھی سمجھا جاتا ہے۔
گائے کی کلیجی
کچھ لوگوں کو کیلجی کا ذائقہ پسند نہیں ہوتا جس کی وجہ سے وہ اسے استعمال نہیں کرتے۔ لیکن وٹامن ڈی کی علامات کا شکار افراد کے لیے گائے کی کلیجی کو استعمال کرنا نہایت ضروری ہوتا ہے، کیوں کہ اس کلیجی میں وٹامن ڈی کافی مقدار میں پایا جاتا ہے۔
اس کے علاوہ گائے کی کلیجی میں کئی دیگر اجزاء بھی پائے جاتے ہیں جو صحت کی بہتری میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، ان اجزاء میں وٹامن اے، پروٹین، اور آئرن شامل ہے۔ تاہم گائے ی کلیجی کو زیادہ مقدار میں استعمال نہیں کرنا چاہیئے کیوں کہ اس میں کولیسٹرول بھی کافی مقدار میں پایا جاتا ہے۔
دودھ
دودھ کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنا نہایت ضروری ہوتا ہے کیوں کہ یہ نہ صرف معدے کے تیزابیت جیسے مسائل سے چھٹکارا پانے میں مدد فراہم کرتا ہے بلکہ مجموعی صحت کو بھی بہتر بناتا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ دودھ کو وٹامن سی اور ڈی حاصل کرنے کا بھی بہترین ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ یہ وٹامنز حاصل کرنے کے لیے آپ دودھ کو دن میں دو مرتبہ استعمال کر سکتے ہیں۔ دودھ کے استعمال سے آپ کے میتابولزم میں بھی بہتری آئے گی اور آپ کو جسم کو توانائی بھی ملے گی جس سے آپ دن بھر تھکاوٹ محسوس نہیں کریں گے۔
سپلیمنٹس
وٹامن ڈی کی کمی کو دور کرنے کے لیے مختلف سپلیمنٹس بھی استعمال کیے جاتے ہیں۔ جنہیں باقاعدگی کے ساتھ استعمال کر کے وٹامن ڈی کی کمی کو دور کیا جا سکتا ہے۔
تاہم وٹامن ڈی سے بنے ہوئے سپلیمنٹس استعمال کرنے سے پہلے اپنے معالج سے مشورہ ضرور کریں کیوں کہ بعض اوقات یہ سپلیمنٹس استعمال کرنے سے کچھ مضرِ صحت اثرات کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
فورٹی فائیڈ غذائیں
مچھلی، انڈے کی زردی، اور دودھ وغیرہ میں قدرتی طور پر وٹامن ڈی کافی مقدار میں پایا جاتا ہے، جب کہ کچھ غذاؤں میں فورٹی فیکیشن کے عمل کے دوران وٹامن ڈی کی اضافی مقدار شامل کی جاتی ہے۔ اس لیے ایسی فورٹی فائیڈ غذائیں استعمال کی جا سکتی ہیں جن میں وٹامن کافی مقدار میں پایا جاتا ہے۔ اس لیے ایسی غذائیں خریدنے سے پہلے ڈبے پر موجود اجزاء میں وٹامن ڈی کی موجودگی کو ضرور چیک کریں۔
جھینگے
جھینگوں کو سی فوڈ بھی کہا جاتا ہے جو کہ کافی لذیذ ہوتی ہے، جب کہ اس میں چربی بھی کافی کم مقدار میں پائی جاتی ہے، تاہم جھینگوں میں وٹامن ڈی کافی مقدار میں پایا جاتا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ جھینگوں کو متوازن مقدار میں استعمال کرنے سے جسم کو فیٹی تھری ایسڈز بھی حاصل ہوتے ہیں جو کہ مجموعی صحت میں بہتری لانے کے لیے کردار ادا کرتے ہیں۔ تاہم جھینگوں کو زیادہ مقدار میں استعمال کرنے سے گریز کریں کیوں کہ ان میں کولیسٹرول بھی پایا جات ہے۔
سویا ملک
اگر آپ دودھ اور اس بنی ہوئی اشیاء استعمال نہیں کر سکتے تو سویا ملک آپ کے لیے ایک بہترین آپشن ثابت ہو سکتا ہے، کیوں کہ سویا ملک میں وٹامن ڈی کافی مقدار میں پایا جاتا ہے۔ جب جسم کو سویا ملک جیسی چیزوں سے وٹامن ڈی حاصل ہوتا ہے تو اسے کیلشیم کو جذب کرنے میں مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا، جس سے ہڈیوں کی مضبوطی میں اضافہ ہونا شروع ہو جاتا ہے۔
جوسز
وٹامن ڈی کی کمی کی علامات کو دور کرنے کے لیے تازہ پھلوں سے بنے ہوئے جوسز کو بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ مالٹے اور سٹرس فروٹس سے بنے ہوئے جوسز سے مناسب مقدار میں وٹامن ڈی حاصل کیا جا سکتا ہے۔
مشرومز
مشرومز کو بھی ایک صحت مند غذا سمجھا جاتا ہے کیوں کہ ان میں منرلز اور وٹامنز کافی مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ ان ذائقہ نہایت خوش گوار ہوتا ہے اس لیے آپ انہیں اپنی غذا میں شامل کر سکتے ہیں۔ ان کو اگر باقاعدگی کے ساتھ استعمال کیا جائے تو وٹامن ڈی اور پوٹاشیم کو مناسب مقدار میں حاصل کیا جا سکتا ہے۔
وٹامن ڈی کی کمی کے یہ علاج اگر آپ کے لیے مؤثر ثابت نہ ہوں تو آپ کو کسی جنرل فزیشن سے رابطہ کرنا ہو گا، آسانی کے ساتھ جنرل فزیشن سے رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔