موٹاپے کا شمار ان طبی مسائل میں ہوتا ہے جو ان دنوں لوگوں کو سب سے زیادہ متاثر کر رہے ہیں۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق، دنیا میں تیرہ فیصد بالغ لوگ موٹاپے کا شکار ہیں اور خواتین مردوں کی نسبت موٹاپے کا زیادہ شکار بنتی ہیں۔ برے طرزِ زندگی کی وجہ سے جسم پر اضافی چربی بننا شروع ہو جاتی ہے جو بالآخر موٹاپے کی وجہ بنتی ہے۔ اگر موٹاپے سے نجات حاصل کرنے کی کوشش نہ کی جائے تو کئی خطرناک بیماریاں لاحق ہو سکتی ہیں۔
طبی ماہرین کے مطابق موٹاپے کی وجہ سے دل کے امراض لاحق ہو سکتے ہیں، جب کہ یہ ذیابیطس کی وجہ بھی بنتا ہے۔ اس لیے جلد از جلد وزن کم کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے تا کہ ان بیماریوں کے خطرات کو کم کیا جا سکے۔
وزن میں کمی لانے کے لیے لوگ کھانے کی مقدار نہایت کم کر دیتے ہیں جو کہ باکل بھی صحت مندانہ عمل بھی نہیں ہے۔ بھوکا رہنے کی وجہ سے کمزوری جیسے مسائل لاحق ہو سکتے ہیں۔ اس کے برعکس اگر صحت مندانہ غذاؤں کا استعمال کیا جائے تو آسانی سے وزن کم کیا جا سکتا ہے۔
موٹاپے سے چھٹکارا پانے کے طریقوں پر عمل کرنے سے پہلے یہ جاننا نہایت ضروری ہوتا ہے کہ وزن میں اضافے کی بنیادی وجہ کیا ہے۔ ان وجوہات کا تعین کر کے آسانی کے ساتھ وزن کم کیا جا سکتا ہے۔
Table of Contents
وزن کم کرنے طریقے
وزن کم کرنے کے یہ طریقے آپ کے لیے نہایت مؤثر ثابت ہو سکتے ہیں، لیکن ان طریقوں پر باقاعدگی کے ساتھ عمل کرنا نہایت ضروری ہے
پروٹین کو غذا کا حصہ بنائیں
وزن کم کرنے والوں کو سب سے پہلے یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ پروٹین کو اپنی غذا لازمی کا حصہ بنائیں۔ آپ کا جسم کیلوریز برن کرنا شروع کر دیتا ہے جب پروٹین ہضم ہونا شروع ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ پروٹین کے استعمال سے میٹابولزم کے عمل میں بہتری آتی ہے۔
اس کے علاوہ پروٹین کے بھرپور غذاؤں کے استعمال سے آپ کو بھوک کم لگتی ہے جس سے وزن کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ حتی کہ کچھ طبی تحقیقات کے مطابق ایسے لوگ جو پروٹین کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرتے ہیں، وہ کیلوریز کم مقدار میں استعمال کرنا شروع کر دیتے ہیں۔
وزن میں کمی کے عمل میں تیزی لانے کے لیے ناشتے میں پروٹین کا استعمال نہایت مفید ثابت ہوتا ہے۔ ناشتے میں پروٹین حاصل کرنے کا سب سے بہترین ذریعہ انڈے کی سفیدی ہے۔
باقاعدگی سے ورزش
مصروف طرزِ زندگی کی وجہ سے لوگ ورزش اور سیر کی طرف توجہ نہیں دیتے، جس کی وجہ سے موٹاپے اور وزن میں اضافے کے خطرات میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ اس طرزِ زندگی کی وجہ سے کھائی جانے والی غذا سے جسم پر اجافی چربی بننا شروع ہو جاتی ہے جو کہ موٹاپے کی وجہ بنتی ہے۔
ورزش کو وزن کو کم کرنے کا نہایت مؤثر طریقہ سمجھا جاتا ہے۔ اگر آپ وزن کم کرنے کے عمل میں تیزی سے کمی لانے چاہتے ہیں تو ورزش کو اپنے معمول کا حصہ بنا لیں۔ یہ ضروری نہیں ہے کہ آپ ہر روز گھنٹوں کے لیے ورزش کریں۔ اگر آپ بہت زیادہ مصروف طرزِ زندگی گزار رہے ہیں تو صبح اٹھ کر آدھے گھنٹے کی واک ضرور کریں۔
اس کے علاوہ کوشش کریں کہ ہر دفعہ کھانا کھانے کے بعد تھوڑی دیر کے لیے واک ضرور کریں۔ اس سے جسم پر چربی بھی نہیں بنے گی اور کھانا بھی آسانی کے ساتھ ہضم ہو جائے گا۔
ورزش کے مزید طبی فوائد جانیں۔
فائبر کی مقدار میں اضافہ
ڈائیٹری فائبر شوگر اور اسٹارچ کی نسبت چھوٹی آنت میں آسانی کے ساتھ جذب نہیں ہوتی۔ اس کے علاوہ ڈائیٹری فائبر کے استعمال سے پیٹ بھرا رہنے کا احساس رہتا ہے اور بھوک بھی کم لگتی ہے۔
کچھ غذاؤں کو اپنی خوراک کا حصہ بنا کر فائبر کو اچھی مقدار میں حاصل کیا جا سکتا ہے۔ حمید لطیف ہسپتال سے تعلق رکھنے والے کسی بھی ماہرِ غذائیت سے رابطہ کیا جا سکتا ہے کہ ڈائیٹری فائبر حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ کون سا ہو گا۔ عام طور پر پھلوں، سبزیوں، بیجوں، اور دالوں وغیرہ کو ڈائیٹری فائبر حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔
غیر متوازن غذاؤں سے پرہیز
بہت سے لوگ جو وزن کم کرنے کی کوشش کرتے ہیں مگر اس کوشش میں کامیاب نہیں ہوتے۔ کیوں کہ وہ غیر متوازن غذاؤں جیسا کہ فاسٹ فوڈ وغیرہ کا استعمال ترک نہیں کرتے۔
فاسٹ فوڈ کے استعمال سے نہ صرف معدے پر برے اثرات ظاہر ہوتے ہیں بلکہ جسم کو مضرِ صحت کیلوریز بھی حاصل ہوتی ہیں جو اضافی چربی اور موٹاپے کا باعث بنتی ہیں۔ اس کے علاوہ بیکری اور بازار کی اشیاء کے استعمال سے بھی چربی میں اضافہ ہوتا ہے۔
اس لیے اگر آپ وزن کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تو فاسٹ فوڈ اور بازار کی اشیاء کا استعمال مکمل طور پر ترک کر دیں۔ اس سے آپ کا ہاضمہ کا نظام بھی بہتر ہو گا اور جسم پر اضافی چربی بھی نہیں بنے گی۔
نیند پوری لینا
اکثر لوگ نیند پوری نہ لینے کی وجہ سے موٹاپے کا شکار ہو جاتے ہیں۔ طبی تحقیقات بھی اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ نیند متوازن مقدار میں نہ لینے کی وجہ سے موٹاپہ لاحق ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ نیند نہ لینے کی وجہ سے انرجی لیولز میں کمی آتی ہے اور ہم سستی کا شکار ہو جاتے ہیں۔
سستی کی وجہ سے ہم ورزش وغیرہ پر توجہ نہیں دے پاتے جس سے وزن میں کمی لانے کے عمل ہر منفی اثرات ظاہر ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ نیند کی کمی کی وجہ سے کولسیٹرول لیولز میں اضافہ ہو سکتا ہے جس سے موٹاپے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ اس لیے وزن میں کمی لانے کے لیے ہر صورت نیند پوری مقدار میں لیں۔وزن کم کرنے کے مؤثر طریقوں کے بارے میں جاننے کے لیے کسی بھی ماہرِ غذائیت سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔ آسانی کے ساتھ کسی بھی ماہرِ غذائیت سے رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔