زیرہ جنوبی ایشائی ممالک اور خاص طور پر پاکستان میں استعمال ہونے والا ایک مصالحہ ہے، جس کے استعمال کے بغیر بہت سارے کھانوں کے ذائقے کو ادھورا سمجھا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ زیرہ کو رائتہ میں بھی خاص طور پر استعمال کیا جاتا ہے کیوں کہ زیرہ کسی بھی چیز کا ذائقہ بڑھانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
یہ مصالحہ زیادہ تر انڈیا، چین، اور ،مشرقِ وسطی کے بہت سے ممالک میں کاشت کیا جاتا ہے۔ زیرے کے پودوں سے بیجوں کو چن کر خشک کر لیا جاتا ہے جس سے یہ لمبے عرصے کے لیے محفوظ ہو جاتا ہے۔ زیرہ کا مزج خشک اور گرم ہوتا ہے اس لیے سرد موسم میں اس کا استعمال نہایت فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔
زیرے کو اس کے خشک اور گرم مزاج کی وجہ سے متوازن مقدار میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اگر اسے زیادہ مقدار میں استعمال کر لیا جائے تو اسہال جیسے کچھ طبی مسائل بھی لاحق ہو سکتے ہیں۔ اس خشک مصالحے سے فائدے حاصل کرنے کے لیے آپ اس کا قہوہ بنا سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ کھانوں میں بھی اس کا استعمال صحت کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے۔
Table of Contents
زیرے کے فوائد
زیرے کے استعمال سے مندرجہ ذیل طبی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
وزن میں کمی لانے میں مددگار
زیرے کا استعمال ان لوگوں کے لیے مددگار ثابت ہو سکتا ہے جو وزن میں کمی لانا چاہتے ہیں۔ زیرے کے استعمال سے پیٹ کی چربی کو مؤثر طریقے سے کم کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ زیرے کے استعمال سے انسولین کے لیول میں بھی کمی لائی جا سکتی ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ طبی تحقیقات بھی اس بات کی تصدیق کر رہی ہیں کہ زیرے کا استعمال وزن میں کمی لانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ مثال کے طور پر ایک طبی تحقیق کے مطابق ایسی خواتین جو موٹاپے کا شکار تھیں، جب انہوں کے تین ماہ تک دہی میں تین گرام زیرہ استعمال کیا تو ان کے وزن میں کمی آئی۔ وزن میں کمی کے ساتھ ساتھ ان خواتین کو فیٹ کو کم کرنے میں بھی مدد ملی۔
اینٹی آکسیڈنٹس کا بہترین ذریعہ
اس گرم مصالحے میں قدرتی طور پر ایسے اجزاء پائے جاتے ہیں جو کہ اینٹی آکسیڈنٹس کا کام کرتے ہیں۔ زیرے کے استعمال سے جب یہ اجزاء جسم کو حاصل ہوتے ہیں تو فری ریڈیکلز سے جسم کو پہنچنے والے خطرات میں واضح کمی آتی ہے۔ جب فری ریڈیکلز کی وجہ سے جسم کو نقصان نہیں پہنچتا تو جسم میں سیلز کی صحت برقرار رہتی ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ اینٹی آکسیڈنٹس کے استعمال سے صحت کو برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے اور جسم میں انرجی کا لیول بھی برقرار رہتا ہے۔ زیرے سے حاصل ہونے والے اینٹی آکسیڈنٹس سے جِلد پر بھی مثبت اثرات ظاہر ہوتے ہیں۔ ڈاکٹر شائقہ علی، جو کہ ایک نامور ڈرماٹالوجسٹ ہیں اور جن کا تجربہ پندرہ سال ہے، کا کہنا ہے کہ زیرے سے حاصل ہونے والے اینٹی آکسیڈنٹس سے جِلد پر بڑھاپے کے آثار جلد ظاہر نہیں ہوتے۔
ذہنی دباؤ سے چھٹکارا
زیرے کے استعمال کو ذہنی دباؤ سے نجات حاصل کرنے کا مؤثر ذریعہ بھی سمجھا جاتا ہے۔ ایسے افراد جو زیرے کو کھانوں میں باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرتے ہیں، انہیں ان لوگوں کی نسبت ذہنی دباؤ کا کم سامنا کرنا پڑتا ہے جو زیرے کو بالکل بھی استعمال نہیں کرتے۔
اس گرم مصالحے کے استعمال سے جسم کو چوں کہ اینٹی آکسیڈنٹس وافر مقدار میں حاصل ہوتے ہیں اس لیے جسم کو ذہنی دباؤ کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اس کے علاوہ زیرے سے جسم کو جو اینٹی آکسیڈنٹس حاصل وہ وٹامن سی کی نسبت زیادہ مؤثر ثابت ہوتے ہیں، اس لیے زیرہ کا استعمال ذہنی دباؤ کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
اسہال کا علاج
دنیا کے مختلف ممالک میں زیرے کو صدیوں سے اسہال کے علاج کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ اسہال لاحق ہونے کی صورت میں زیرے کو قہوہ اگر استعمال کیا جائے تو اس مرض کی شدت میں کمی آتی ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ یہ مرض لاحق ہونے کی صورت میں زیرے بیجوں کو چبایا بھی جا سکتا ہے۔ اگر آپ کو اسہال کا مرض لاحق ہو جائے تو زیرے کے بیج چبا کر ایک گلاس پانی استعمال کر لیں۔
بیکٹیریا اور پیرا سائٹس کا خاتمہ
زیرے کے تیل کو اینٹی سیپٹک ایجنٹ کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ اس تیل کے استعمال سے بیکٹیریا کو ختم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ مڈ سٹی ہسپتال سے تعلق رکھنے والے طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ زیرے یا اس کا تیل استعمال کرنے سے جسم میں ایسے بیکٹیریا کو ختم کرنے میں مدد ملتی ہے جو مدافعتی نظام کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
جب مدافعتی نظام کو نقصان پہنچانے والے بیکٹیریا کا خاتمہ ہوتا ہے تو صحت کو برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے۔ اس کے علاوہ کئی معمولی بیماریوں کے خطرات بھی کم ہو جاتے ہیں۔
دمہ کی علامات کی شدت میں کمی
زیرے میں چوں کہ اینٹی بیکٹیریل، اینٹی فنگل، اور سوزش کو کم کرنے والی خصوصیات پائی جاتی ہیں اس لیے اسے دمہ اور زکام وغیرہ کے لیے بہترین علاج سمجھا جاتا ہے۔ زیرے کے استعمال سے بلغم آسانی کے ساتھ جسم سے خارج ہو جاتی ہے جس سے سانس کی نالی کے مسائل کی شدت میں کمی آتی ہے۔
اس گرم مصالحے کے استعمال سے مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے جس سے جسم کو دمہ جیسی انفیکشنز کے خلاف لڑنے میں مدد ملتی ہے۔
نقصان دہ کولیسٹرول کے لیول میں کمی
زیرے کو اگر باقاعدگی کے ساتھ استعمال کیا جائے تو نقصان دہ کولیسٹرول کے لیولز میں کمی آتی ہے جس سے کئی خطرناک بیماریوں کے خطرات میں کمی آتی ہے۔ اس کے علاوہ زیرے کے استعمال سے ٹرائی گلیسرائڈ کے لیول میں بھی کمی آتی ہے۔
زیرے کے فوائد اور اس کے مزاج کے متعلق مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے ماہرین غذائیت کے ساتھ رابطہ کیا جا سکتا ہے، آسانی کے ساتھ کسی بھی ماہرِ غذائیت کے ساتھ رابطہ کرنے کے لیے ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کیا جا سکتا ہے، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔