کیا آپ ایک بچے کی ماں ہیں اور اس بات سے پریشان ہیں کہ آپ کے بچے کو مناسب مقدار میں دودھ نہیں مل رہا؟ اگر آپ کا جواب ہاں میں ہے تو آپ اکیلی نہیں ہیں جو اس مسئلے سے پریشان ہیں۔ ماں بننے کے بعد اکثر خواتین میں دودھ مناسب مقدار میں نہیں بنتا جس سے بچے کی صحت متاثر ہونے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں، کیوں کہ بچے کے لیے ماں کا دودھ ایک ضروری غذا سمجھا جاتا ہے۔
بیماریوں سے چھٹکارا اور بچاؤ میں مدد فراہم کرنے والے ایک سینٹر کے ڈیٹا کے مطابق، ماں بننے والی پچھتر فیصد عورتیں بچے کو جنم دینے کے بعد اسے دودھ پلانا شروع کرتی ہیں، لیکن کچھ وجوہات کی بنا پر چند ہفتوں یا مہینوں بعد اپنے بچے کو مکمل یا جزوی طور پر دودھ پلانے کا عمل روک دیتی ہیں۔ اس عمل کو روکنے کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ ماؤں میں مناسب مقدار میں دودھ نہیں بنتا۔
اگر آپ اپنے بچے کی صحت میں بہتری لانے کے لیے دودھ کی مقدار میں اضافہ کرنا چاہتی ہیں تو یہ کوئی مشکل کام نہیں ہے، تاہم دودھ کی مقدار میں کم وقت میں اضافہ نہیں ہو گا، کیوں کہ دودھ بڑھانے کے طریقوں کی افادیت ظاہر ہونے میں کچھ ہفتوں کا وقت درکار ہوتا ہے۔
Table of Contents
ماں کا دودھ بڑھانے کا طریقہ
معروف گائنا کالوجسٹ ڈاکٹر سروچنا کیمانی ، جن کا گائنی کے شعبے میں ٢٥ سال سے زیادہ کا تجربہ ہے، کے مطابق دودھ پلانے والی خواتین مندرجہ ذیل طریقوں سے اپنے دودھ میں اضافہ کر سکتی ہیں۔
سونف اور میتھی
سونف نہ صرف خوش گوار ذائقہ کی حامل ہے بلکہ یہ بہت سی طبی خصوصیات کی بھی حامل ہے۔ اس کے پودوں کو سبزی کے طور پر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے جب کہ اس بیج بھی استعمال کیے جاتے ہیں۔
اس کے پودے اور بیجوں میں فائٹو ایسٹروجنز پائے جاتے ہیں جو دودھ کی پیداوار میں اضافے کے لیے بہت مفید سمجھے جاتے ہیں۔ اس لیے دودھ پلانے والی عورتوں کے لیے سونف کا استعمال بہت مفید ثابت ہوتا ہے۔ اس سے ان کی صحت میں بھی بہتری آتی ہے اور دودھ کی مقدار میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ شمالی امریکہ، مشرقِ وسطیٰ، اور برِصغیر کے ممالک میں میتھی دانے کو اس کی طبی افادیت کی وجہ سے دودھ پلانے والی خواتین استعمال کر رہی ہیں۔ اس کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے دودھ کی پیداوار میں اضافہ ہوتا ہے۔ تاہم طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ میتھی دانے کو درست طریقے سے استعمال کرنے کی وجہ سے اکثر خواتین کو مضرِ صحت اثرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
ان ثرات میں اسہال اور پسینے میں اضافہ شامل ہے۔ ان اثرات سے بچنے کے لیے میتھی دانے کو متوازن مقدار میں استعمال کرنا چاہیئے۔ آپ میتھی دانے کو پودینے یا مالٹے کے جوس کے ساتھ استعمال کر سکتے ہیں۔
بچے کو زیادہ مرتبہ دودھ پلائیں
دودھ کی مقدار میں اضافہ کرنے کے لیے اپنے بچے کو زیادہ سے زیادہ مرتبہ دودھ پلائیں کیوں کہ بچہ جب دودھ پیتا ہے تو چھاتی میں دودھ پیدا کرنے والے ہارمونز کی مقدار میں اضافہ ہوتا ہے، اس لیے آپ جتنی مرتبہ بچے کو دودھ پلاتی ہیں، دودھ کی مقدار میں اتنا ہی اضافہ ہوتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق بچے کو دن میں آتھ سے بارہ مرتبہ دودھ پلانے سے دودھ کی پیداوار کو برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے، تاہم اس سے کم مرتبہ دودھ پلانے سے طبی مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔
زیرہ
میتھی دانے کی طرح زیرہ کو بھی دودھ پلانے والی عورتوں کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے۔ اس کے استعمال سے ماؤں کو توانائی فراہم ہوتی ہے، جب کہ زیرہ کے استعمال سے بننے والا دودھ بچے کے لیے نہایت فائدہ مند سمجھا جاتا ہے، کیوں کہ یہ دودھ آسانی کے ساتھ ہضم ہو جاتا ہے۔
اپنے طبی معالج کے مطابق زیرہ کو تھوڑی سی مقدار میں لے کر ایک گلاس دودھ میں مکس کر کے ہر روز رات کو سونے سے قبل استعمال کریں، اس سے دودھ کی مقدار میں اضافہ ہونا شروع ہو جائے گا۔ اس کے علاوہ زیرہ کا قہوہ کا بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ زیرے کو پانی میں ابال لیں اور چھاننے کے بعد اس میں شہد شامل کر کے استعمال کر لیں۔ اس قہوے کو دن میں ایک بار باقاعدگی کے ساتھ استعمال کریں۔
سپلیمنٹس
دودھ پلانے والی عورتیں اپنے دودھ میں اضافہ کرنے کے لیے سپلیمنٹس بھی استعمال کر سکتی ہیں، یہ سپلیمنٹس مؤثر طریقے سے دودھ کی مقدار میں اضافہ کر سکتے ہیں۔
تاہم ماؤں کو یہ سپلیمنٹس اپنے معالج کی ہدایات کے مطابق ہی استعمال کرنے چاہیئں کیوں کہ ان کے استعمال سے بعض اوقات اسہال جیسے مضرِ صحت اثرات کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
بچے کو دونوں چھاتیوں سے دودھ پلائیں
اکثر اوقات مائیں اپنے بچوں کو صرف ایک چھاتی سے دودھ پلاتی ہیں جس سے دودھ کی مقدار بڑھانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس لیے اس بات کو یقینی بنائیں کہ بچہ دونوں چھاتیوں سے دودھ پیئے، کیوں کہ دونوں چھاتیوں سے دودھ پلانے سے دودھ کی مقدار بڑھتی ہے، اور دودھ میں فیٹ کی مقدار میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
اگر ایک چھاتی سے دودھ پینے کے بعد آپ کے بچے کا پیٹ بھر جاتا ہے تو کوشش کریں کہ دودھ پلانے کے عمل کے دوران بچے کو ایک چھاتی سے دوسری چھاتی میں منتقل کر دیں۔
دار چینی
دار چینی کے استعمال سے نہ صرف دودھ کی مقدار میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ دودھ کے ذائقے میں بھی بہتری آتی ہے، اس کے علاوہ دار چینی مجموعی طور پر بھی صحت کو بہتر بناتی ہے۔
دار چینی کو باقاعدگی کے ساتھ متوازن مقدار میں استعمال کرنے سے ماں کو غذائی اجزاء فراہم ہوتے ہیں اور بچے کو مناسب مقدار میں دودھ ملتا ہے۔ دار چینی کو شہد یا دودھ میں شامل کر کے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
جَو
جَو کے استعمال کو دودھ میں اضافہ کرنے کے لیے سب سے بہترین آپشن تصور کیا جاتا ہے، کیوں کہ طبی ماہرین کے مطابق دوسرئ غذاؤں کے برعکس جَو میں ڈائیٹری بیٹا گلوٹین زیادہ مقدار میں پایا جاتا ہے۔
موسمِ گرما کے دوران دودھ پلانے والی عورتوں میں دودھ کی مقدار میں اضافہ کرنے کے جَو سے بنے ہوئے ستو استعمال کیے جا سکتے ہیں، ستو کے استعمال سے جسم گرمی کی شدت سے محفوظ رہتا ہے اور مختلف وٹامنز کی کمی کا بھی سامنا نہیں کرنا پڑتا۔
اس کے علاوہ جَو سے بنے ہوئے دلیہ کا استعمال بھی مفید ثابت ہوتا ہے۔ مؤثر نتائج کے لیے آپ ناشتے میں دودھ سے بنے ہوئے جَو کے دلیے کو استعمال کر سکتے ہیں۔
آرام کے دورانیے میں اضافہ
بچے کی دیکھ بھال کی وجہ سے اکثر خواتین کو آرام کے لیے وقت نہیں مل پاتا کیوں کہ بچے کے لیے انہیں نہ صرف رات کو کئی دفعہ جاگنا پڑتا ہے بلکہ دن میں بھی ان کی ذمہ داریوں میں کمی نہیں آتی، جس سے ان کی صحت متاثر ہونا شروع ہو جاتی ہے۔
صحت متاثر ہونے کی وجہ سے جسم میں دودھ بننے کا عمل بھی متاثر ہوتا ہے۔ اس لیے دودھ پلانے والی عورتیں کے لیے آرام کرنا بہت ضروری ہوتا ہے۔ آرام کے دورانیے میں اضافہ کرنے سے ماؤں کی صحت بھی برقرار رہے گی اور دودھ کی مقدار میں بھی کمی نہیں ہو گی۔
مفید غذاؤں کا انتحاب
بہت سی خواتین اپنے بچے کی دیکھ بھال میں اس قدر مشغول رہتی ہیں کہ انہیں اپنی صحت پر توجہ دینا بھول جاتا ہے۔ وہ نہ صرف پانی کو کم مقدار میں استعمال کرتی ہیں بلکہ وہ کھانا بھی اپنے معمول کے مطابق نہیں کھا پاتیں۔ اس کے علاوہ وہ ایسی غذاؤں کو استعمال کرنا بھی ترک کر دیتی ہیں جو ان کی صحت برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
دودھ میں اضافے کرنے کی خواہش رکھنے والی خواتین کو پانی کے زیادہ استعمال کو یقینی بنانا چاہیئے۔ اس کے ساتھ ساتھ انہیں تازہ پھلوں اور سبزیوں کو بھی اپنی غذا میں شامل کرنا چاہیئے جو ان کی صحت میں بہتری لیے کردار ادا کر سکیں۔
لہسن
طبی ماہرین کا ماننا ہے کہ لہسن کے استعمال سے بھی دودھ کی مقدار میں بھی اضافہ کیا جا سکتا ہے، اس کے علاوہ لہسن کے استعمال سے مائیں اپنے بچوں کو زیادہ عرصے تک دودھ پلا سکتی ہیں، جس سے بچوں کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔
لہسن کو کھانے میں شامل کر کے استعمال کیا جا سکتا ہے، جب کہ کچھ لوگ اسے کچا بھی استعمال کرتے ہیں، تاہم اس ذائقہ خوش گوار نہیں ہوتا، اس لیے اسے شہد یا دودھ وغیرہ کے ساتھ استعمال کیا جا سکتا ہے۔
پپیتا
عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ پپیتا صرف ہاضمہ کے نظام کے لیے مفید ہے، تاہم اس کے استعمال سے دودھ کی مقدار میں بھی اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ آپ اسے دہی میں شامل کر کے استعمال کر سکتے ہیں یا اس کا جوس بھی بنا سکتے ہیں۔
دودھ بڑھانے کے یہ طریقے اگر آپ کے لیے مؤثر ثابت نہ ہوں تو آپ کو گائنی کالوجسٹ سے رابطہ کرنا ہو گا، آسانی کے ساتھ گائنی کالوجسٹ سے رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کاپلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔