تخم ملنگا کے بیج چھوٹے تو ضرور ہوتے ہیں مگر یہ مختلف نیوٹرنٹس سے بھرپور ہوتے ہیں، اس لیے انہیں سینکڑوں سالوں سے صحت کو برقرار رکھنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
یہ بیج اینٹی آکسیڈنٹس، منرلز، اور فائبر سے بھرپور ہوتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ تخم ملنگا میں فیٹی تھری ایسڈز بھی پائے جاتے ہیں جو دل اور ہڈیوں کی صحت برقرار رکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں، اس کے علاوہ بلڈ شوگر لیول کو بھی کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔
دو چائے کے چمچ تخم ملنگا کے بیجوں میں ساڑھے چار گرام پروٹین، ساڑھے آٹھ گرام فیٹ، پانچ گرام الفا لینولینک ایسڈ، بارہ گرام کاربز، دس گرام فائبر، کیلشیم، آئرن، میگنیشیم، فاسفورس۔ زنک، وٹامن بی1، اور وٹامن بی3 پائے جاتے ہیں۔
تخم ملنگا کے بیجوں کو مختلف طریقوں سے استعمال کیا جاتا ہے، اس سے کھانوں کا ذائقہ بڑھایا جا سکتا ہے، جب کہ تخم ملنگا کو پانی میں شامل کر کے استعمال کیا جاتا ہے۔
Table of Contents
تخم ملنگا کے فوائد
تخم ملنگا کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے مندرجہ ذیل فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
وزن میں کمی
تخم ملنگا کو وزن اور پیٹ کی چربی کو کم کرنے کا مؤثر طریقہ سمجھا جاتا ہے کیوں کہ اس میں فائبر کافی مقدار میں پایا جاتا ہے۔ جب آپ تخم ملنگا سے یہ فائبر حاصل کرتے ہیں تو اسے ہضم ہونے میں کافی وقت درکار ہوتا ہے۔
اسپغول کے استعمال سے بے وقت بھوک سے نجات ملتی ہے، جس سے وزن میں کمی لانے کے عمل میں مدد ملتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ان بیجوں میں فیٹی تھری ایسڈز بھی پائے جاتے ہیں جو وزن میں کمی لانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ وزن کو مؤثر طریقے سے کم کرنے کے لیے تخم ملنگا کو نہار منہ استعمال کیا جا سکتا ہے۔
رات کو ایک سے دو چمچ تخم ملنگا تھوڑے سے پانی میں بھگو کر رکھ دیں اور صبح اٹھ کر ایک سے دو گلاس پانی میں بھگوئے ہوئے تخم ملنگا کو استعمال کر لیں، تاہم اس مشروب میں چینی یا کوئی میٹھا شربت شامل کرنے سے گریز کریں، کیوں کہ چینی وغیرہ شامل کرنے سے وزن کم کرنے میں مدد نہیں ملے گی۔
اینٹی آکیسڈنٹس سے بھرپور
یہ بیج اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتے ہیں جو جسم کو فری ریڈیکلز سے پہنچنے والے نقصان سے بچاؤ میں مدد فراہم کرتے ہیں، فری ریڈیکلز کی وجہ سے سیلز کو نقصان پہنچ سکتا ہے اس لیے ان سے بچاؤ ضروری ہوتا ہے۔
تخم ملنگا میں پائے جانے والے اینٹی آکسیڈنٹس دل اور جگر کی صحت میں بہتری لاتے ہیں، اور اس کے ساتھ ساتھ کینسر کے خطرات کو بھی کم کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان اینٹی آکسیڈنٹس میں بلڈ پریشر اور سوزش کو کم کرنے والی خصوصیات بھی پائی جاتی ہیں۔
ہڈیوں اور پٹھوں کی صحت میں بہتری
تخم ملنگا میں کیلشیم اور میگنیشیم وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں، ہر روز تخم ملنگا کے بیجوں کا ایک چمچ استعمال کرنے سے جسم کو کیلشیم، میگنیشیم، اور آئرن کی مطلوبہ مقدار کا پندرہ فیصد حاصل ہوتا ہے۔
جسم کو یہ نیوٹرنٹس حاصل ہونے سے پٹھوں اور ہڈیوں کی صحت میں بہتری آتی ہے۔ اس کے علاوہ تخم ملنگا کے بیج ان لوگوں کے لیے کیلشیم اور میگنیشیم حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہیں جو ڈیری پروڈکٹس کے استعمال سے قاصر ہوتے ہیں۔
سوزش میں کمی
کچھ طبی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ تخم ملنگا کے استعمال سے جسمانی سوزش سے چھٹکارا پایا جا سکتا ہے کیوں کہ اس میں کیفک ایسڈ نامی اینٹی آکسیڈنٹ پایا جاتا ہے جو سوزش کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ تخم ملنگا کے استعمال سے سوزش کی وجہ سے لاحق ہونے والی جان لیوا اور دائمی بیماریوں جیسا کہ کینسر، ذیابیطس، اور دل کے مسائل کے خطرات میں بھی کمی آتی ہے۔
دل کی بیماریوں کے خطرات میں کمی
طبی ماہرین کے مطابق تخم ملنگا کے استعمال سے دل کی بیماریوں کے خطرات میں کمی آتی ہے کیوں کہ بلڈ پریشر نارمل رہتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ تخم ملنگا میں موجود فائبر کی وجہ سے خون میں موجود نقصان دہ کولیسٹرول کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ دل کی صحت میں بہتری اور اس کی بیماریوں سے بچاؤ کے لیے آپ باقاعدگی کے ساتھ تخم ملنگا کو استعمال کر سکتے ہیں۔
آنتوں کی صحت میں بہتری
تخم ملنگا کو آنتوں کی صحت میں بہتری لانے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے کیوں کہ اس میں پائا جانے والا فائبر نہ صرف آنتوں کی صحت میں بہتری لاتا ہے بلکہ اسے برقرار بھی رکھتا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ طبی تحقیقات کے مطابق تخم ملنگا میں پری بائیوٹک خصوصیات بھی پائی جاتی ہیں جو کہ آنتوں میں صحت مند بیکٹیریا کی افزائش میں مدد فراہم کرتی ہیں اور آنتوں کی سوزش کو بھی کم کرتی ہیں، تاہم آنتوں کے مسائل سے چھٹکارا پانے کے لیے تخم ملنگا کے بیجوں کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنا ضروری ہوتا ہے۔
انرجی حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ
یہ بیج مختلف فیٹ حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہیں، خاص طور پر ان میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈز بھرپور مقدار میں پائے جاتے ہیں جو کہ اسے صحت مند غذا بناتے ہیں۔ اگر تخم ملنگا کو صبح ناشتے میں استعمال کیا جائے تو سارا دن تھکاوٹ کا سامنا نہیں کرنا پڑتا کیوں کہ اس کے استعمال سے جسم کو انرجی ھاصل ہوتی ہے۔
اس لیے نہار منہ سادہ پانی کے بجائے تخم ملنگا ملا پانی ایک بہترین آپشن ثابت ہو سکتا ہے۔
حیض کے درد سے نجات
کچھ خواتین کو حیض کے دوران درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو کہ کافی بے چینی کا باعث بن سکتا ہے۔ حیض کے درد سے چھٹکارا پانے کے لیے تخم ملنگا کو پانی کے ساتھ استعمال کیا جا سکتا ہے۔
تخم ملنگا کے استعمال سے جسم میں موجود ایسے مرکبات کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے جو حیض کے دوران درد کی وجہ بنتے ہیں۔ حیض کے درد دسے نجات حاصل کرنے کے لیے تخم ملنگا کے پتے بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
پروٹین سے بھرپور
تخم ملنگا کے بیجوں سے پروٹین بھی کافی مقدار میں حاصل کیا جا سکتا ہے کیوں کہ دوسرے بیجوں کی نسبت اس میں پروٹین کافی مقدار میں پایا جاتا ہے۔
اگر آپ گوشت وغیرہ سے پروٹین حاصل نہیں کرتے تو تخم ملنگا کے استعمال کو یقینی بنانا چاہیئے کیوں کہ اس کے استعمال سے جسم کو ضروری پروٹین حاصل ہو گا اور صحت میں واضح بہتری بھی آئے گی۔
بلڈ شوگر لیول میں بہتری
تخم ملنگا میں پائے جانے والے فائبر کی وجہ سے نہ صرف بھوک کی شدت میں کمی آتی ہے بلکہ وزن کو کم کرنے میں بھی مدد ملتی ہے، اس کے ساتھ ساتھ فائبر کی وجہ سے بلڈ شوگر لیول بھی نارمل رہتا ہے۔
خون میں شوگر کا لیول زیادہ ہونے کی وجہ سے کئی بیماریوں کے خظرات بڑھ جاتے ہیں، اس لیے شوگر کے لیول کو نارمل رکھنے کے لیے تخم ملنگا کے بیجوں کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنا چاہیئے۔ ایک طبی تحقیق کے مطابق ایسے مریض جو ذیابیطس ٹائپ ٹو کا شکار تھے، ان کے دس گرام تخم ملنگا کے بیج ہر روز استعمال کرنے سے دوسروں کی نسبت شوگر لیول میں سترہ فیصد تک کمی آئی۔
قبض سے چھٹکارا
قبض سے نجات حاصل کرنے کے لیے ایسی غذائیں استعمال کی جاتی ہیں جو فائبر سے بھرپور ہوتی ہیں، تخم ملنگا چوں کہ فائبر سے بھرپور ہوتا ہے اس لیے اسے قبض کا بہترین علاج سمجھا جاتا ہے۔
قبض سے چھٹکارا پانے کے لیے تخم ملنگا کو دودھ یا پانی میں شامل کر کے استعمال کیا جاتا ہے۔
جسمانی درجہ حرارت میں کمی
موسم گرما کے دوران اکثر لوگ ہیٹ ویوو کا شکار ہو جاتے ہیں اور ان کے جسمانی درجہ حرارت میں بھی اضافہ ہو جاتا ہے۔ گرمیوں کے دوران استعمال ہونے والے کسی بھی مشروب میں تخم ملنگا کے بیجوں کو شامل کر کے استعمال کیا جا سکتا ہے، جس سے نہ صرف جسم میں پانی کی کمی واقع نہیں ہو گی بلکہ جسمانی درجہ حرارت بھی معتدل رہے گا۔
جِلد اور بالوں کی صحت میں بہتری
تخم ملنگا کو ایک قدرت ڈی ٹاکس سمجھا جاتا ہے جو جسم سے مضر صحت ذرات کو خارج کر کے جِلد کی صحت میں بہتری لاتا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ ان بیجوں میں اینٹی فنگل اور اینٹی مائیکروبیل خصوصیات پائی جاتی ہیں جو صحت کے لیے نہایت مفید ہیں، اس کے علاوہ تخم ملنگا میں پروٹین بھی پایا جاتا ہے جو بالوں کی صحت کے لیے بہت فائدہ مند ہوتا ہے اور بالوں کی خشکی سے بھی نجات دیتا ہے۔
تخم ملنگا کے مزید طبی فوائد کے متعلق جاننے کے لیے آپ کسی ماہرِ غذائیت کے ساتھ رابطہ کر سکتے ہیں، آسانی کے ساتھ کسی بھی ماہرِ غذائیت کے ساتھ رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو نہت آسان بنا دیا ہے۔