آم کو پھلوں کا بادشاہ کہا جاتا ہے، کیوں کہ اس میں تمام خصوصیات ہائی جاتی ہیں جو دوسرے پھلوں میں نہیں پائی جاتیں۔ موسمِ گرما میں اس پھل کو سوغات کی حیثیت حاصل ہوتی ہے، جب کہ اس کا ذائقہ خوش گوار ہوتا ہے اور اس کی خوشبو نہایت بھلی ہوتی ہے، اس لیے آم ہر عمر کے افراد کو پسند ہوتا ہے۔
آم کا شمار ان پھلوں میں کیا جاتا ہے، جن کو کھانے سے دل نہیں بھرتا اور اس کے استعمال سے صحت پر بہت زیادہ مثبت اثرات بھی ظاہر ہوتے ہیں۔ کیوں کہ آم میں بہت سے غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں۔ ان غذائی اجزاء کی تعداد بیس سے زیادہ ہوتی ہے۔
ان اجزاء میں وٹامن اے، وٹامن بی6، وٹامن سی، وٹامن ای، وٹامن کے، میگنیشیم، پوٹاشیم، فائبر، فولیٹ، کاپر، اور کاربو ہائڈریٹس وغیرہ پائے جاتے ہیں۔
اس پھل کو 4 ہزار سال سے کاشت کیا جا رہا ہے اور اس کی اب سینکڑوں اقسام دنیا میں پائی جاتی ہیں، جن میں سے ہر ایک کی ساخت، رنگ، اور ذائقہ مختلف ہوتا ہے۔ پاکستان میں زیادہ تر لنگڑا، بیگن پھلی، رسولی، سندڑی، چونسا، اور انور رٹول جیسی اقسام پائی جاتی ہیں، یہ اقسام پاکستان میں یکساں طور پر استعمال اور پسند کی جاتی ہیں۔
Table of Contents
آم کے فوائد
آم کو اگر باقاعدگی کے ساتھ استعمال کیا جائے تو مندرجہ ذیل طبی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
کینسر کے خطرات میں کمی
پھلوں کے اس بادشاہ میں آئیسوکوئر سیٹرن، کوئرسیٹن، اسٹرلگن، گالک ایسڈ، میتھائل گلٹ، اور فیسٹن جیسے کیمیکل پائے جاتے ہیں جو چھاتی کے سرطان کے ساتھ ساتھ مختلف اقسام کے کینسر سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ آم میں پائے جانے والے اینٹی آکسیڈنٹس خون اور آنتوں کے کینسر کے خطرات کو بھی کرتے ہیں، جب کہ یہ اینٹی آکسیڈنٹس گلے کے غدود کے کینسر کے خلاف بھی مؤثر کردار ادا کرتے ہیں۔ کچھ طبی تحقیقات کے مطابق اس پھل کو بڑی آنت کے سرطان کے خلاف نہایت مفید سمجھا جاتا ہے۔
ہڈیوں کی مضبوطی میں اضافہ
کیلشیم اور وٹامن کے کی کمی کی وجہ سے ہڈیوں کی کمزوری لاحق ہو سکتی ہے، جس کی وجہ سے آسانی کے ساتھ ان کے ٹوٹنے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ وٹامن کے سبزیوں اور مختلف پھلوں میں وافر مقدار میں پایا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ آم میں بھی وٹامن کے پایا جاتا ہے جو جسم کو وٹامن کے فراہم کرتا ہے۔ جسم کو وٹامن کے فراہم ہونے سے ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں اور ان کو کیلشیم جذب کرنے میں مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔
ہاضمہ کے مسائل کا خاتمہ
ہاضمہ کے مختلف مسائل لاحق ہونے سے قبض جیسی علامات لاحق ہو سکتی ہیں۔ ان علامات کا اگر بر وقت عاج نہ کیا جائے تو یہ شدت اختیار کر سکتی ہیں۔ آم جسم کو فائبر کے ساتھ ساتھ ہائڈروجن بھی فراہم کرتا ہے جس کی وجہ سے پانی کی کمی دور ہوتی ہے اور قبض کی علامات میں کمی آنا شروع ہوتی ہے۔ ان علامات میں کمی آنے سے ہاضمہ کا نظام بہتر ہونا شروع ہو جاتا ہے۔
مدافعتی نظام کی مضبوطی میں اضافہ
مختلف بیماریوں سے بچنے کے لیے مدافعتی نظام کو مضبوط ہونا بہت ضروری ہے، اور مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے آم ایک بہترین پھل ہے۔ ہر روز ایک کپ آم کھانے سے جسم کو وٹامنز کی مطلوبہ مقدار کا دس فیصد حصہ بھی فراہم ہو جاتا ہے۔
جسم میں وٹامن اے کی متوازن مقدار بہت ضروری ہوتی ہے، کیوں کہ اس سے مدافعتی نظام کی مضبوطی میں اضافہ ہوتا ہے، اس کے علاوہ یہ مختلف امراض سے لڑنے میں بھی مدد گار ثابت ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ آم کے استعمال سے جسم کو وٹامن سی بھی حاصل ہوتا ہے جس کی وجہ سے سفید خلیات کی تعداد میں اضافہ ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ آم میں وہ تمام وٹامنز پائے جاتے ہیں جو مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے ضروری تصور کیے جاتے ہیں۔
دل کی صحت کے لیے مفید
پھلوں کے بادشاہ میں ایسے غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں جو صحت مند دل کے لیے مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔ آم میں پوٹاشیم اور میگنیشیم پائے جاتے ہیں جو خون کی شریانوں کو پر سکون رکھتے ہیں، صحت مند نبض میں مدد فراہم کرتے ہیں، اور ہائی بلڈ پریشر میں بھی کمی لاتے ہیں۔
اس کے علاوہ آم میں ایک منفرد اینٹی آکسیڈنٹ مینگی فرین بھی پایا جاتا ہے جو دل کے خلیات کو تکسیدی تناؤ اور ورم میں سے بچانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ پھل ٹرائی گلیسرائڈ اور کولیسٹرول کی سطح میں کمی لانے میں بھی مدد فراہم کر سکتا ہے اور فیٹی ایسڈ کی سطح بھی موازن رکھ سکتا ہے۔
بالوں اور جِلد کی صحت میں بہتری
آموں میں وٹامن سی وافر مقدار میں پایا جاتا ہے جو بالوں اور جِلد کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے بہت مفید وٹامن سمجھا جاتا ہے۔ وٹامن سی ایک پروٹین بنانے کے لیے بھی بہت ضروری ہوتا ہے جو جِلد اور بالوں کو ان کی ساخت فراہم کرتا ہے، اور سیبم کو بنانے میں بھی مدد فراہم کرتا ہے جو سر کو نمی فراہم کر کے بالوں کو صحت مند رکھتا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ آم میں پائے جانے والے دیگر اجزاء جلد کو سورج کی شعاؤں سے بھی محفوظ رکھتے ہیں، اس کے علاوہ آم میں موجود پولی فینولز اینٹی آکسیڈنٹس کا کام کرتے ہیں اور بالوں کی جڑوں کو تکسیدی تناؤ سے بچاتے ہیں۔
انیمیا کی علامات میں کمی
آئرن کی کمی کی وجہ سے بہت سے افراد کو انیمیا کی علامات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ آم میں چوں کہ آئرن کی کافی مقدار پائی جاتی ہے جو انیمیا کے مریضوں کے لیے ایک بہترین آپشن ہے۔ ہر روز ایک آم کھانے سے جسم میں خون کے سرخ خلیات کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے اور انیمیا کی علامات میں کمی آتی ہے۔
دماغی صلاحیت میں اضافہ
دماغی صلاحیت کو بڑھانے میں بھی آم بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔ آم میں کافی مقدار میں ایسے وٹامنز پائے جاتے ہیں جو دماغی کی بہترین نشونما میں مفید سمجھے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ آم گلوٹا مائن سے بھی بھرپور ہوتے ہیں جو یاد داشت کو بہتر بنانے کے لیے بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
حمل میں مفید
حمل کے دوران اکثر خواتین کو مختلف وٹامنز اور منرلز کی کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، کیوں کہ ان کے جسم کا سائز کافی بڑھ جاتا ہے۔ ان وٹامنز اور منرلز کی کمی سے چھٹکارا پانے کے لیے اکثر ڈاکٹر حضرات حاملہ خواتین کو سپلیمنٹس استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ لیکن آم بھی حاملہ خواتین کو مطلوبہ مقدار میں وٹامنز اور منرلز فراہم کر سکتا ہے۔ جس سے ان کی صحت برقرار رہتی ہے۔
ذیا بیطس کے مرض میں مفید
آم میں ایسے منرلز اور وٹامنز پائے جاتے ہیں جو آسانی کے ساتھ جسم میں جذب ہو کر خون میں گلوکوز کئ مقدار متوازن رکھتے ہیں۔ اس کے لیے یہ پھل ذیا بیطس کے مریضوں کے لیے مفید ثابت ہو سکتا ہے۔
وزن بڑھانے میں مدد گار
ایسے افراد جو جسمانی کمزوری کا شکار ہوں، ان کے لیے بھی یہ پھل مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ وزن میں اضافہ کرنے کے لیے آم کو دیگر پھلوں کی نسبت نہایت مؤثر سمجھا جاتا ہے۔ ایک سو پچاس گرام آم میں چھاسی کیلوریز پائی جاتی ہیں جو آسانی کے ساتھ جسم میں جذب ہو جاتی ہیں۔
آم کے فوائد کے متعلق مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے آپ کسی ماہرِ غذائیت سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ آسانی کے ساتھ کسی بھی ماہرِ غذائیت سے رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔