مجموعی صحت اور آنتوں کی صحت کا آپس میں گہرا تعلق ہے۔ اگر آنتیں صحت مند نہیں ہیں تو مجموعی صحت کو بہتر بنانا بہت مشکل ہو جاتا ہے۔ آنتوں کے مسائل اور ان کی کمزوری بہت سے افراد کو نشانہ بناتی ہے۔ ان بیماریوں کا زیادہ تر وہ لوگ شکار ہوتے ہیں جو غیر متوازن غذا استعمال کرتے ہیں۔
اس کے علاوہ جینیاتی مسائل کی وجہ سے بھی آنتوں کے مسائل لاحق ہو سکتے ہیں۔ اگر جینیاتی مسائل کی وجہ سے آنتوں کے مسائل لاحق ہوں تو ان سے بچنا ناممکن ہوتا ہے، تاہم اگر آنتوں کی کمزوری دوسرے عوامل جیسا کہ ذہنی دباؤ یا غیر متوازن غذاؤں کے استعمال سے لاحق ہوئی تو پھر اس سے مستقبل میں بچا جا سکتا ہے۔
عام طور پر ڈاکٹر حضرات سے یہ سوال پوچھا جاتا ہے کہ ہمیں کیسے پتے چلے گا کہ ہماری آنتیں صحت مند نہیں ہیں۔ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر اویس ذکاء کا کہنا ہے آنتیں اگر صحت مند نہ ہوں تو بہت ساری طبی علامات ظاہر ہوتی ہیں، اس کے علاوہ آنتوں کی کمزوری کی صورت میں بھی کئی طبی علامات ظاہر ہو سکتی ہیں۔
ان علامات میں بد ہضمی، تھکاوٹ، نیند کے مسائل، وزن میں کمی، جِلد کے مسائل، آدھے سر کا درد، اور رویے میں تبدیلی شامل ہے۔ اگر آپ میں یہ علامات بار بار ظاہر ہو رہی ہیں تو سمجھ جائیے کہ آپ کی آنتیں صحت مند نہیں ہیں اور وہ کمزوری کا شکار ہیں۔
ادویات کے استعمال کے علاوہ آنتوں کی کمزوری کو دور کرنے کے لیے مختلف گھریلو علاج بھی استعمال کیے جاتے ہیں۔ ان کی مدد سے آسانی کے ساتھ آنتوں کی کمزوری کو دور کر کے انہیں صحت مند بنایا جا سکتا ہے۔
Table of Contents
آنتوں کی کمزوری کا علاج
آنتوں کی کمزوری کو دور کرنے کے لیے اگر مندرجہ ذیل علاج یا طریقے اپنائے جائیں تو مؤثر نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
ذہنی دباؤ میں کمی
ذہنی دباؤ کی وجہ سے پورے جسم پر منفی اثرات ظاہر ہوتے ہیں۔ اس دباؤ کی وجہ سے آنتیں بھی شدید متاثر ہو سکتی ہیں۔ اگر آپ بھی ذہنی دباؤ کا شکار ہیں تو آنتوں کے مسائل کے خطرات بڑھ جائیں گے۔
اس لیے آنتوں کی کمزوری یا ان کے دوسرے مسائل کو ختم کرنے کے لیے ذہنی دباؤ سے چھٹکارا پانا نہایت ضروری ہوتا ہے۔ ذہنی دباؤ سے نجات حاصل کرنے کے لیے مختلف طریقے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ ان طریقوں میں سرِ فہرست یوگا ہے۔
یوگا
یوگا کی عادت اپنانے سے نہ صرف جسمانی صحت میں بہتری آتی ہے بلکہ ذہنی صحت بھی بہتر ہونا شروع ہو جاتی ہے۔ اگر صبح کے وقت باقاعدگی کے ساتھ یوگا کیا جائے تو ذہنی مسائل سے بچا جا سکتا ہے جس سے آنتوں کمزور نہیں ہوتیں اور ان کی صحت بھی برقرار رہتی ہے۔
دوستوں کے ساتھ وقت گزارنا
ذہنی دباؤ میں کمی لانے کے دوستوں یا گھر کے افراد کے ساتھ وقت گزارا جا سکتا ہے۔ اگر آپ ذہنی دباؤ کا شکار ہیں تو اکیلے رہنے سے گریز کریں کیوں کہ اس سے ذہنی دباؤ میں اضافہ ہو سکتا ہے جس سے آنتوں پر منفی اثرات ظاہر ہوں گے اور ان کی کمزوری میں اضافہ ہو گا۔
الکوحل کے استعمال میں کمی
بہت سارے افراد الکوحل کے زیادہ استعمال کی وجہ سے ذہنی مسائل کا سامنا کرتے ہیں۔ اگر آپ بھی الکوحل کے استعمال کی وجہ سے ذہنی دباؤ کا شکار ہیں تو فوری طور پر اس کا استعمال ترک کر دیں۔
نیند کی کمی سے چھٹکارا
بہت سارے لوگ لیپ ٹاپ اور موبائل فون کے استعمال کی وجہ سے رات کو دیر سے سوتے ہیں۔ رات کے وقت موبائل فون کے استعمال کے نقصانات سے نہ صرف جسمانی صحت متاثر ہو رہی ہے بلکہ ذہنی صلاحیت پر بھی منفی اثرات ظاہر ہو رہے ہیں۔ جسمانی و ذہنی صحت پر یہ اثرات اس لیے ظاہر ہوتے ہیں کیوں کہ انسان نیند کی کمی شکار ہو جاتا ہے۔
نیند کو اگر پوری مقدار میں نہ لیا جائے تو آنتوں بری طرح متاثر ہو سکتی ہیں، آنتوں کے متاثر ہونے سے نیند کے مزید مسائل لاحق ہو سکتے ہیں۔ ہر فرد کے لیے رات کو سات سے آٹھ گھنٹے کی نیند نہایت ضروری ہوتی ہے، اس کے ساتھ یہ بھی ضروری ہوتا ہے کہ نیند میں خلل واقع نہ ہو۔
اگر آپ کچھ عرصے تک نیند پوری مقدار میں لیں تو مجموعی صحت میں بہتری آنا شروع ہو جائے گی اور آنتوں کی صحت پر بھی مثبت اثرات ظاہر ہوں گے۔
پانی کا زیادہ استعمال
آنتوں کی صحت کے ساتھ ساتھ جسم کے دوسرے اعضاء کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے بھی پانی کو زیادہ مقدار میں استعمال کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ گلاب دیوی ہسپتال لاہور سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر حضرات کا کہنا ہے کہ پانی کو زیادہ مقدار میں استعمال کرنے سے آنتوں میں موجود نقصان دہ بیکٹیریا کم ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔
اس کے علاوہ پانی کو زیادہ مقدار میں استعمال کرنے سے قبض جیسی طبی علامات کی شدت میں کمی آتی ہے۔ پانی کو اگر زیادہ مقدار میں استعمال کیا جائے تو آنتوں کی کمزوری کو دور کر کے انہیں صحت مند بنایا جا سکتا ہے۔
پرو بائیوٹکس کا استعمال
پرو بائیوٹکس کے استعمال کو معدے اور آنتوں کی صحت کو بہتر اور برقرار رکھنے کے لیے ضروری تصور کیا جاتا ہے۔ اگر پرو بائیوٹکس کے استعمال کو ترک کر دیا جائے یا انہیں مختلف غذاؤں سے حاصل نہ کیا جائے تو معدے اور آنتوں کی صحت کو برقرار رکھنا مشکل ہو جاتا ہے۔
پرو بائیوٹکس کو متوازن مقدار میں حاصل کرنے کے لیے دہی جیسی غذاؤں کو استعمال کیا جا سکتا ہے۔ لیکن اگر آپ قدرتی غذاؤں سے پرو بائیوٹکس نہ حاصل کرنا چاہیں تو اسے حاصل کرنے کے لیے سپلیمنٹس بھی استعمال کیا جا سکتے ہیں۔
غذا میں تبدیلی
اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر محمد ایوب نائچ، جو کہ ایک معروف گیسٹروانٹرالوجسٹ ہیں، کا کہنا ہے کہ بہت سے لوگوں کو غیر متوازن غذا کے استعمال کی وجہ سے بھی آنتوں کی کمزوری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان غذاؤں میں فاسٹ فوڈ اور ایسی غذائیں شامل ہیں جن میں شوگر بہت زیاہ مقدار میں ہوتی ہے۔
ان غذاؤں کے برعکس آپ کو سبزیاں، پھل، خشک میوہ جات، اور ایسی غذائیں استعمال کرنے چاہیئے جن میں قدرتی غذائی اجزاء وافر مقدار میں پائے جاتے ہوں۔
آنتوں کے کمزوری کے علاج کے متعلق مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے کسی ماہرِ امراضِ معدہ سے رابطہ کیا جا سکتا ہے، آسانی کے ساتھ کسی ماہرِ امراض معدہ سے رابطہ کرنے کے لیے ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کیا جا سکتا ہے، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔