Home Health Alerts موبائل فون کے 9 نقصانات جنہیں جان کر آپ اس کا استعمال کم کر دیں

موبائل فون کے 9 نقصانات جنہیں جان کر آپ اس کا استعمال کم کر دیں

Mobile Phone Kay Nuksanat
Spread the love

موبائل فون کا شمار جدید ٹیکنالوجی میں کیا جاتا ہے۔ اس کے استعمال سے اگر بہت سے سماجی فوائد حاصل کیے جاتے ہیں تو اس کی وجہ سے صحت پر بھی کافی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

زندگی کی بہت سی مشکلات کو ختم اور اس میں آسانیاں پیدا کرنے میں موبائل فون اہم کردار ادا کرتا ہے، موبائل فون کی مدد سے نہ صرف ہم اپنے رشتے داروں بلکہ بیرون ملک رہنے والوں سے بھی رابطے میں رہتے ہیں، جب کہ یہ معلومات حاصل کرنے کا بھی بہترین ذریعہ ہے۔ تاہم موبائل فون کے استعمال سے لاحق ہونے والے نقصانات پریشان کن ہیں۔

موبائل فون کو اگر ضرورت کے مطابق تھوڑے وقت کے لیے استعمال کیا جائے تو صحت پر ظاہر ہونے والے اثرات سے آسانی کے ساتھ بچا جا سکتا ہے۔ لیکن آج کل موبائل فون کا غیر ضروری استعمال بہت زیادہ حد تک بڑھ چکا ہے، خاص پر نوجوان سوشل میڈیا کی وجہ سے بہت سارا وقت موبائل فون پر گزارتے ہیں۔

موبائل فون کے نقصانات

موبائل فون کو اگر ضرورت سے زیادہ استعمال کیا جائے تو مندرجہ ذیل نقصانات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ یہ نقصانات ایک لمبے عرصے کے لیے صحت کو متاثر کر سکتے ہیں، حتی کہ ان نقصانات کے ازالے کے لیے ہسپتال کے چکر بھی لگانا پڑ سکتے ہیں۔

نیند کے مسائل

موبائل فون کے غلط استعمال سے نہ صرف آنکھوں کی بینائی متاثر ہوتی ہے بلکہ نیند کے مسائل جیسا کہ نیند نہ آنا بھی لاحق ہو سکتے ہیں۔ 

رات کو سونے سے پہلے زیادہ تر لوگ موبائل فون استعمال کرتے ہیں جس کی وجہ سے نیند دیر سے آتی ہے اور ان کی نیند کا دورانیہ بھی کم ہو جاتا ہے۔ نیند کا دورانیہ کم ہونے سے جسم کا مدافعتی نظام بھی کمزور ہوتا  ہے جو بہت سی بیماریوں کے خطرات کو بڑھا دیتا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ موبائل کے استعمال سے جسمانی تھکاوٹ کے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں۔ اس لیے طبی تحقیقات کے مطابق رات کو سونے سے پہلے زیادہ وقت کے لیے موبائل فون استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہیئے۔

جِلد پر منفی اثرات

موبائل فون کی وجہ سے جِلد پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، عام طور پر لوگ یہی سمجھتے ہیں کہ اس کے استعمال کی وجہ سے صرف آنکھیں متاثر ہوتی ہیں، لیکن یہ بات درست نہیں ہے۔ روزمرہ زندگی میں اگر اس کا استعمال زیادہ کر دیا جائے تو جِلد بھی متاثر ہونا شروع ہو جاتی ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق سورج کی شعاعوں کی طرح موبائل فون سے نکلنے والی شعاعوں کی ویوو لینتھ چھوٹی ہوتی ہے، جب یہ شعاعیں جِلد پر پڑتی ہے تو جِلد پر ڈھلکنا شروع ہو جاتی ہے اور اس پر بڑھاپے کے آثار بھی ظاہر ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔

طبی تحقیقات سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ موبائل فون کے غلط استعمال سے جِلد میں موجود کولاجن اور ایلاسٹن کی پیداوار اور افزائش برے طریقے سے متاثر ہوتی ہے اور پگمنٹیشن کے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں۔ جب کہ کچھ طبی ماہرین کا ماننا ہے کہ موبائل فون سے نکلنے والی روشنی ویسے ہی جِلد کو متاثر کرتی ہے جیسا کہ سورج سے خارج ہونے والی الٹرا وائلٹ شعاعیں۔

mobile-kay-istamal-say-zehni-dabao-main-izafa

ذہنی دباؤ کے خطرات میں اضافہ

جو لوگ زیادہ وقت کے لیے موبائل فون استعمال کرتے ہیں وہ دوسرے مثبت کاموں کی طرف توجہ نہیں دے پاتے، حتی کہ وہ اپنے خاندان کے افراد اور دوستوں کے ساتھ بھی وقت بھی نہیں گزارتے، جو کہ دماغی صحت کے لیے بہت ضروری ہوتا ہے۔

ایسے نوجوان جو موبائل فون زیادہ استعمال کرتے ہیں، ان میں ذہنی دباؤ، اضطراب، اور ڈپریشن کے خطرات میں خاطر خواہ اضافہ ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ کئی شدید دماغی مسائل کے خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔ نوجوان موبائل فون کے غلط استعمال کی وجہ سے اپنی تعلیم پر توجہ نہیں دے پاتے، جس سے ان کی تعلیمی کارکردگی بری طرح متاثر ہوتی ہے۔

جسمانی اعضاء میں درد

اس آلے کو استعمال کرنے کی وجہ سے زیادہ تر افراد کافی وقت کے لیے ایک ہی پوزیشن میں بیٹھے یا لیٹے رہتے ہیں جس کی وجہ سے جسمانی اعضاء میں درد کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ہاتھوں، کمر، اور گردن کے درد کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔

پانچ کے طویل عرصے میں کی جانی والی ایک تحقیق کے مطابق اس کے استعمال کی وجہ سے پٹھوں کے امراض لاحق ہو سکتے ہیں، جب کہ انگوٹھوں اور انگلیوں کا درد اور ورم بھی لاحق ہو سکتا ہے۔

بھینگے پن کے خطرات

جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ موبائل فون سے نکلنے والی شعاعوں کی وجہ سے آنکھیں متاثر ہوتی ہیں، لیکن یہ بات بہت کم لوگ جانتے ہوں گے کے اس کے استعمال کی وج سے بھینگے پن کے خطرات بڑھ جاتے ہیں، تاہم یہ خطرات صرف بچوں اور سولہ سال کی عمر تک کے نوجوانوں میں بڑھتے ہیں۔

جنوبی کوریا سے تعلق رکھنے والے طبی ماہرین نے سات سے سولہ تک کی عمر کے لڑکوں میں ایک تحقیق کی جو ہر روز چار سے آٹھ گھنٹے تک موبائل فون استعمال کرتے ہیں، جب کہ موبائل فون کا آنکھوں سے فاصلہ صرف بارہ انچ ہوتا تھا۔

دو ماہ کے قلیل عرصے میں تقریباً پچھہتر فیصد لڑکوں میں بھینگے پن کی علامات ظاہر ہونا شروع ہو گئی تھیں۔ اس تحقیق کے بعد طبی ماہرین اس نتیجے پر پہنچے تھے کہ موبائل کی اسکرین پر نظر جمائے رکھنے کی وجہ سے آنکھیں اندر کی طرف مڑنے لگتی ہیں اور بچے بھینگے پن کا شکار ہونے لگتے ہیں۔

حادثات کی شرح میں اضافہ

آپ نے اکثر اخبار یا ٹیلی ویژن پر خبر پڑھی یا سنی ہو گی کہ فلاں حادثے کی وجہ موبائل فون کا استعمال تھا۔ بہت سارے نوجوان موٹر سائیکل یا گاڑی چلاتے وقت موبائل فون کا غلط استعمال کرتے ہیں، جس کی وجہ سے وہ ڈرائیونگ پر توجہ مرکوز نہیں کر پاتے، جس سے حادثات کے خطرات میں خطرناک حد تک اضافہ ہو جاتا ہے۔

اس لیے قانون نافذ کرنے والے ادارے سختی سے ہدایات جاری کرتے ہیں کہ ڈرائیونگ کرتے وقت ہر صورت موبائل فون کو استعمال کرنے سے گریز کیا جائے۔

اضطراب

موبائل فون کی مدد سے جب ہم کسی سے رابطہ کرتے ہوئے اسے میسج بھیجتے ہیں تو جلدی جواب آنے کی صورت میں ہمیں خوشی محسوس ہوتی ہے، جب کہ کوئی شخص اگر دیر سے جواب دے تو ہمیں مایوسی کا احساس ہونے لگتا ہے جو کہ بعض اوقات اضطراب کی وجہ بھی بنتا ہے۔

موبائل فون کی وجہ سے انسان ایک طرح کے جنون میں مبتلا ہو جاتا ہے کہ فلاں شخص کو پیغام تو موصول ہو گیا ہے لیکن وہ جواب نہیں دے رہا، اس سے منفی ردِ عمل میں اضافہ ہوتا ہے، جس سے سماجی تعلقات خراب ہونے لگتے ہیں۔

موٹاپہ

اس آلے کے استعمال کی وجہ سے نوجوانوں میں موٹاپے کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے۔ کچھ تحقیقات کے مطابق جو نوجوان موبائل فون پر زیادہ وقت گزارتے ہیں، ان میں دوسروں کی نسبت موٹاپے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں، کیوں کہ ان کی جسمانی سرگرمیاں بہت محدود ہو جاتی ہیں اور وہ زیادہ دیر کے لیے بیٹھے یا لیٹے رہتے ہیں۔

غلط معلومات تک رسائی

موبائل فون کی وجہ سے بہت سے لوگ غلط معلومات حاصل کر کے تصدیق کیے بغیر پھیلانا شروع کر دیتے ہیں جس سے معاشرے میں بعض اوقات ہیجان کی کیفیت برپا ہو جاتی ہے۔

پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک موبائل فون اور سوشل میڈیا پر غلط معلومات کو روکنے کا کوئی طریقہ کار نہیں ہے جس کی وجہ سے کوئی بھی آسانی کے ساتھ غلط معلومات کو پھیلا سکتا ہے۔

عام طور پر لوگ اس سوال کا جواب تلاش کرتے ہیں کہ ان نقصانات سے بچنے کے لیے کتنی دیر تک موبائل فون کو استعمال کرنا چاہیئے، اس سوال کا جواب مندرجہ ذیل ہے۔

موبائل فون کتنی دیر کے لیے استعمال کرنا چاہیئے؟

ماہرین کے مطابق اس بات کی ہر ممکن حد تک کوشش کرنی چاہیئے کہ موبائل فون کا استعمال ضرورت کے وقت ہی کیا جائے۔ تاہم دو سے پانچ سال کی عمر تک کے بچے زیادہ سے زیادہ ایک گھنٹے تک موبائل فون استعمال کر سکتے ہیں، جب کہ نوجوانوں اور بڑوں کے لیے موبائل فون کے استعمال کا زیادہ سے زیادہ دورانیہ دو گھنٹے ہے۔

موبائل فون کے استعمال اور نقصانات کے متعلق مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے کسی طبی ماہرین سے رابطہ کیا جا سکتا ہے، آسانی کے ساتھ کسی بھی طبی ماہر سے رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔

Related Posts

Leave a Comment