کیا بریسٹ سائز میں اضافہ کیا جا سکتا ہے؟ یا چھاتی کا سائز بڑھانا ممکن ہے؟ یہ ایک ایسا سوال ہے جو بہت ساری خواتین کو زندگی کے کسی نہ کسی حصے میں درپیش آتا ہے۔ اس سوال کا جواب ہاں میں ہے۔ ڈاکٹر ربیعہ اشرف، جو کہ ایک نہایت قابل گائناکالوجسٹ ہیں، کا کہنا ہے کہ بریسٹ کے سائز کو بڑھانا ممکن ہے، لیکن یہ پراسس قدرے مشکل ثابت ہو سکتا ہے۔
عام طور بریسٹ کا سائز بڑھانے کے لیے دو طریقے استعمال کیے جاتے ہیں۔ پہلا طریقہ قدرتی چیزوں کا استعمال جیسا کہ ورزش کرنا اور کچھ مخصوص غذاؤں کے استعمال کے متعلق ہے۔ اگر پہلا طریقہ ان خواتین کے لیے، جو چھاتی کا سائز بڑھانا چاہتی ہیں، مؤثر ثابت نہ ہو تو پھر دوسرا طریقہ استعمال کیا جاتا ہے۔ دوسرا طریقہ سرجری کے متعلق ہے۔
سرجری کے ذریعے پھر ایسی خواتین کی چھاتیوں کے سائز یا ساخت کو تبدیل کیا جاتا ہے۔ بریسٹ سائز کو بڑھانے کے طریقوں پر عمل کرنے سے پہلے سے یہ جاننا ضروری ہوتا ہے کہ آخر کن وجوہات کی بنا پر چھاتی کا سائز چھوٹا رہ گیا ہے۔ ان وجوہات کا اگر تعین کر لیا جائے تو چھاتی کا سائز بڑھانے میں مدد مل سکتی ہے۔ مندرجہ ذیل وجوہات کی بنا پر بریسٹ کا سائز چھوٹا رہ سکتا ہے۔
جینیاتی مسائل –
وزن میں تیزی سے کمی –
ہارمونز کے مسائل –
غذائیت کی کمی –
چھاتی میں ٹشوز نہ بننا –
اس کے علاوہ کچھ دوسرے عوامل جیسا کہ حمل، بریسٹ فیدنگ، ماہواری، اور مینوپاز بھی چھاتی کے سائز پر اثر انداز ہوتے ہیں۔
Table of Contents
بریسٹ سائز بڑھانے کے طریقے
اگر آپ بریسٹ کے چھوٹے سائز کی وجہ سے پریشان ہیں تو مندرجہ ذیل طریقے آپ کے لیے مفید ثابت ہو سکتے ہیں۔
ایسٹروجن سے بھرپور غذاؤں کا استعمال
ایسٹروجنز خواتین میں پایا جانے والا ایک ہارمونز کا ایسا گروپ ہے جو کہ جنسی صحت کو برقرار رکھنے اور اس میں بہتری لانے کے لیے اہم کردار ادا کرتا ہے۔ خواتین میں یہ ہارمونز بیضہ دانی پیدا کرتی ہے۔ آغا خان یونیورسٹی ہسپتال سے تعلق رکھنے والے گائناکالوجسٹ کہتے ہیں کہ جب ایسٹروجن پیدا ہوتا ہے تو ٹشوز میں فیٹ بننا شروع ہو جاتا ہے، جس کی وجہ سے چھاتی کے سائز میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
اس لیے عام طور پر خواتین کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ ایسٹروجن سے بھرپور غذاؤں کے استعمال کو اپنی غذا کا حصہ بنائیں۔ مندرجہ ذیل غذاؤں کو ایسٹروجن کا بہترین ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔
السی کے بیج –
تِل –
اخروٹ –
سویابین –
بیریز –
خشک میوہ جات –
آڑو –
ٹوفو –
فیٹ سے بھرپور غذائیں
خواتین کی بریسٹ یا چھاتی فیٹ پر مشتمل ہوتی ہے۔ اس لیے فیٹ کے استعمال سے چھاتی کے سائز میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ تاہم فیٹ کو اگر زیادہ مقدار میں استعمال کر لیا جائے تو یہ نقصان دہ بھی ثابت ہو سکتا ہے، اس لیے خواتین کو فیٹ اپنی گائناکالوجسٹ کے مشورے سے ہی استعمال کرنا چاہیئے۔
لیکن فیٹ کو اگر قدرتی ذرائع سے اگر حاصل کیا جائے تو بریسٹ سائز میں اضافے کے ساتھ ساتھ مجموعی صحت کو بھی بہتر بنتاتا ہے۔ مکھن، ڈارک چاکلیٹ، انڈے، فیٹی فش، اور دودھ ایسی غذائیں ہیں جن میں فائدہ مند فیٹ پایا جاتا ہے۔ ان میں غذاؤں میں سے دودھ ایسی غذا ہے جس کو ہر روز استعمال کیا جا سکتا ہے اور اس کے استعمال سے صحت پر منفی اثرات بھی ظاہر نہیں ہوتے۔
مزید پڑھیں: دودھ کے فوائد
مساج بھی مفید ہو سکتا ہے
کچھ ممالک میں مساج کو چھاتی کا سائز بڑھانے کا مفید طریقہ سمجھا جاتا ہے اور روایتی طور پر ان خواتین کو مساج کا مشورہ دیا جاتا ہے جن کی بریسٹ چھوٹی ہوتی ہے۔ تاہم ماہرین کا خیال ہے کہ ابھی تک طبی تحقیقات نے یہ بات ثابت نہیں کی کہ مساج بریسٹ سائز میں اضافہ کرتا ہے یا نہیں۔
چوں کہ اس مساج سے چھاتی پر منفی اثرات ظاہر نہیں ہوتے اس لیے اس طریقے پر عمل کیا جا سکتا ہے۔ بریسٹ کے مساج کے السی، زیتون، اور سونف کا تیل استعمال کیا جا سکتا ہے۔ تاہم بریسٹ پر زیادہ دیر کے لیے مساج کرنے سے گریز کریں کیوں کہ زیادہ دیر مساج کرنے سے چھاتی کی سوزش واقع ہو سکتی ہے۔
ورزش
جیسا کہ آپ جانتے ہیں کہ اسٹرینتھ ٹریننگ ٹانگوں کی طاقت اور سائز میں اضافہ کر سکتی ہے، اسی طرح یہ سمجھا جاتا ہے کہ ورزش کی کچھ اقسام کی مدد سے چھاتی کے سائز میں بھی اضافہ کیا جا سکتا ہے۔
آپ کے جسم کی ساخت اور وزن کو مدِ نظر رکھتے ہوئے آپ کا گائناکالوجسٹ اس بات کا فیصلہ کر سکتا ہے کہ ورزش کی کون سی قسم آپ کے لیے فائدہ مند ثابت ہو گی۔ مثال کے طور پر چھاتی کے سائز میں اضافے کی خواہش مند خواتین کو یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ ہر روز پش اپس لگانے کی عادت کو اپنائیں۔
اس عادت سے ان خواتین کی مجموعی صحت بھی برقرار رہے گی اور ان کو چھاتی کے سائز میں اضافہ کرنے میں بھی مدد ملے گی۔
سپلیمنٹس کا استعمال
عام طور پر خواتین کی جانب سے یہ سوال پوچھا جاتا ہے کہ کیا سپلیمنٹس کے استعمال سے بریسٹ کے سائز میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ اگر تو مختلف وٹامنز اور منرلز کی کمی وجہ سے بریسٹ کا سائز چھوٹا رہ گیا ہے تو پھر سپلیمنٹس کا استعمال فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔ تاہم بریسٹ سائز میں اضافہ کرنے کے لیے آپ کون سے سپلیمنٹس استعمال کر سکتے ہیں، اس بات کا فیصلہ آپ کا گائناکالوجسٹ کرے گا۔بریسٹ سائز میں اضافہ کرنے کے ان طریقوں کے متعلق تفصیل سے جاننے یا دوسرے طریقے جیسا کہ سرجری کے متعلق جاننے کے لیے آپ کسی گائناکالوجسٹ سے رابطہ کر سکتے ہیں۔گائناکالوجسٹ بریسٹ سائز پر اثر انداز ہونے والے عوامل کو مدِ نظر رکھ کر آپ کے لیے بہترین طریقہ تجویز کرے گا۔ اگر آپ کسی ماہر اور قابل لیڈی ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہتے ہیں تو آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔