ہلدی جڑی بوٹیوں سے حاصل کیا جانے والا ایک قدرتی مصالحہ ہے جو بہت طاقتور اینٹی سیپٹک اور سوزش کو کم کرنے والی خصوصیات رکھتا ہے، اس کے استعمال سے خوبصورتی میں اضافہ کے ساتھ ساتھ مختلف طبی فوائد بھی حاصل کیے جاتے ہیں، اس کے علاوہ ہلدی کو گولڈن اسپائس بھی کہا جاتا ہے۔
سینکڑوں سالوں سے ہندوستانی اور چینی تہذیب میں ہلدی کو بطور دوا استعمال کیا جا رہا ہے اور جدید طبی تحقیقات بھی اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ ہلدی سے بہت سے طبی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
اس سے حاصل کیے جانے والے مختلف طبی فوائد کی وجہ ہلدی میں پائے جانے والے غذائی اجزاء ہیں جو صحت پر شان دار اثرات ظاہر کرتے ہیں۔ ان غذائی اجزاء میں وٹامن بی6، وٹامن سی، اور بہت سے اینٹی آکسیڈنٹس بھی شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ہلدی میگنیز، آئرن، پوٹاشیم، ڈائیٹری فائبر، اور اومیگا-3 فیٹی ایسڈز حاصل کرنے کا بھی بہترین ذریعہ ہے۔ اس کے علاوہ ایک چمچ ہلدی میں چوبیس کیلوریز، فیٹ، اور پروٹین بھی پایا جاتا ہے۔
Table of Contents
ہلدی کے فوائد
ہلدی کو اگر باقاعدگی کے ساتھ کسی ماہرِ غذائیت کے مشورے یا متوازن مقدار میں استعمال کیا جائے تو اس سے بہت سے طبی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں جو کہ مندرجہ ذیل ہیں۔
اینٹی آکسیڈنٹس کا بہترین ذریعہ
ہلدی میں بھی تربوز کی طرح بہت سے مفید اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں جو جسم کے خلیات کو نقصان سے بچاتے ہیں اور جسم کو تکسیدی یا آکسیڈیٹو تناؤ سے بھی محفوظ رکھتے ہیں۔ اینٹی آکسیڈنٹس خلیات کے افعال کے لیے ناگزیر سمجھے جاتے ہیں، کیوں کہ ان کی وجہ سے مختلف بیماریوں کے خطرات میں کمی آتی ہے۔
ہلدی اور دودھ
مختلف طبی فوائد حاصل کرنے کے لیے ہلدی کو دودھ میں شامل کر کے استعمال کیا جاتا ہے اور اسے برِ صغیر میں صدیوں سے بطور صحت مند مشروب استعمال کیا جا رہا ہے، جب کہ اس مشروب کو اب مغربی ممالک میں بھی مقبولیت حاصل ہو رہی ہے۔ ہلدی ملا دودھ استعمال کرنے سے دماغ پر مثبت اثرات ظاہر ہوتے ہیں اور مزاج بھی خوشگوار رہتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہلدی ملا دودھ استعمال کرنے سے ڈپریشن کی علامات میں بھی کمی آ سکتی ہے۔اس کے علاوہ ہلدی اور دودھ کا مکسچر بنا کر اگر چہرے پر لگایا جائے تو چہرے کے داغ دھبے ختم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ ہلدی اور دودھ ایک قدرتی کلینزر کا کام کرتا ہے، اس لیے اگر اس مکسچر کو خشک اور پھٹے ہوئے ہونٹوں پر لگایا جائے تو ہونٹ نرم و ملائم اور گلابی ہو جائیں گے۔
سوزش کو کم کرنے والی خصوصیات
سوزش انسانی جسم کے لیے بہت ضروری ہوتی ہے، بیرونی جراثیم کے حملہ آور ہونے کی وجہ سے ہمارے جسم کو نقصان پہنچتا ہے، سوزش اس نقصان کے اثرات کو کم کرتی ہے، تاہم تھوڑے عرصے کے لیے لاحق ہونے والی سوزش فائدہ مند ہوتی ہے، لیکن اگر سوزش دائمی ہو جائے تو یہ جسم کے ٹشوز کو خراب کرنا شروع کر دیتی ہے۔ہلدی میں کرکومین نامی ایک بائیو ایکٹو کمپاؤنڈ پایا جاتا ہے جو دائمی سوزش سے لڑنے کی خصوصیات رکھتا ہے، تاہم دائمی سوزش سے چھٹکارا پانے کے لیے کرکومین کو زیادہ مقدار میں باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
ہاضمے اور وزن میں کمی کے لیے مفید
ہلدی میں بھی ساگو دانہ جیسی خصوصیات پائی جاتی ہیں جو ہاضمہ کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے مفید سمجھی جاتی ہیں۔ ہلدی کے پانی کو اگر باقاعدگی کے ساتھ استعمال کیا جائے تو کھانا آسانی کے ساتھ ہضم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اس کے علاوہ ہلدی کا پانی پیٹ کے اپھار کو بھی کم کرتا ہے اور گیس کی علامات کو بھی ختم کرتا ہے۔
اگر ہاضمہ کا نظام اچھے طریقے سے کام کر رہا تو میٹابولزم ٹھیک رہتا ہے۔ صحت مند میٹابولزم کی وجہ سے وزن میں آسانی کے ساتھ کمی لائی جا سکتی ہے۔ ہلدی صفرا (جگر سے پیدا ہونے والا مادہ) کے بہاؤ کو بہتر بناتی ہے، جس کی وجہ سے جسم کو غذائی چربی توڑنے میں مدد ملتی ہے۔
پیٹ کے نشانات ختم کرنے کے لیے فائدہ مند
حاملہ خواتین کو اکثر پیٹ پر نشانات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ایسی خواتین کے لیے ہلدی بہت مفید ثابت ہو سکتی ہے۔ حاملہ خواتین اگر ہر روز دہی اور ہلدی کے پیسٹ کو پیٹ پر بننے والے نشانات پر لگائیں تو یہ ختم ہونا شروع ہو جائیں گے۔ ان نشانات کو آسانی کے ساتھ ختم کرنے کے لیے آپ کو باقاعدگی کے ساتھ یہ پیسٹ پیٹ پر لگانا پڑے گا۔
جگر کی صحت کے لیے مفید
ہلدی کا شمار ان غذاؤں میں کیا جاتا ہے جو جگر کے لیے مفید سمجھی جاتی ہیں۔ ہلدی کا پانی جگر کے لیے بہت مفید ثابت ہو سکتا ہے، یہ پانی فائدہ مند انزائمز کو بڑھانے کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے، یہ انزائمز ہمارے خون کو ڈی ٹاکسی فائی کرتے ہیں، جس کی وجہ سے زہریلے مادے جگر تک نہیں پہنچ پاتے۔
پھٹی ہوئی ایڑیوں کا بہترین علاج
پھٹی ہوئی ایڑیوں کو صحت مند بنانے کے لیے ہلدی ایک بہترین آپشن ہے۔ پھٹی ہوئی ایڑیوں سے نجات حاصل کرنے کے لیے تین چمچ ہلدی میں کیسٹر یا ناریل کا تیل شامل کر کے اس کا پیسٹ بنا لیں اور اسے پھٹی ہوئی ایڑیوں پر لگائیں، اس ٹوٹکے پر عمل کرنے سے نہ صرف پھٹی ہوئی ایڑیاں صحت مند ہونا شروع ہوں گی بلکہ ایڑیوں کے پھٹنے کی وجہ سے ہونے والے درد سے بھی نجات ملے گی۔
اس کے ساتھ ساتھ یہ گھریلو ٹوٹکہ انگلیوں کے درمیان ہونے والی انفیکشن کو بھی روکنے میں مددگار ہے۔ اس ٹوٹکے پر اس وقت تک عمل کریں جب تک کہ انفیکشن مکمل طور پر ختم نہ ہو جائے اور پھٹی ہوئی ایڑیاں اپنی پرانی حالت پر وآپس نہ آ جائیں۔
قوتِ مدافعت میں اضافہ
ہلدی بھی ایلو ویرا کی طرح قوتِ مدافعت میں اضافہ کرتی ہے۔ اس میں پایا جانے والا سب سے اہم کمپاؤنڈ قوتِ مدافعت کو مضبوط بنانے کے لیے بہت مفید سمجھا جاتا ہے، جس کی وجہ سے جسم کو فری ریڈیکلز کی وجہ سے کم نقصان پہنچتا ہے۔
اینٹی ایجنگ خصوصیات کی حامل
ہلدی کا پانی قدرتی طور پر خون کو صاف کرنے کی خصوصیات رکھتا ہے اور جسم سے زہریلے مادوں کو خارج کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہلدی فری ریڈیکلز کے نقصان کو کم کر کے جِلد کی رنگت میں نکھار لاتی ہے اور جِلد کی چمک میں اضافہ کرتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہلدی عمر بڑھنے کی وجہ سے جِلد پر ظاہر ہونے والے اثرات کو بھی سست کرتی ہے، جس کی وجہ سے آپ جوان نظر آتے ہیں۔ہلدی کے مزید فوائد کے متعلق معلومات حاصل کرنے کے لیے آپ کسی ماہرِ غذائیت سے رابطہ کر سکتے ہیں، کسی بھی ماہرِ غذائیت سے آسانی کے ساتھ رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔