Home Nutrition & Diet حاملہ عورت کو کونسی خوراک استعمال کرنے کی ضرورت ہوتی ہے؟ جانیے اس بلاگ میں

حاملہ عورت کو کونسی خوراک استعمال کرنے کی ضرورت ہوتی ہے؟ جانیے اس بلاگ میں

hamla aurat ki khorak
Spread the love

حمل کے دوران خواتین کو صحت مند رہنے کے لیے کچھ عادات اپنانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ان عادات میں صحت مند خوراک کو استعمال کرنے کی عادت سرِ فہرست ہے۔ 
معلومات کی کمی اور صحت کی معیاری سہولیات تک رسائی نہ ہونے کی وجہ سے بہت ساری خواتین حمل کے دوران بھی وہی غذا استعمال کرتی ہیں جو وہ حمل سے پہلے استعمال کر رہی ہوتی ہیں۔ حمل کے دوران خوراک میں تبدیلی نہ کرنے سے بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

مثال کے طور پر، جب حاملہ خاتون کوئی بھی غذا یا مشروب استعمال کرتی ہے تو ان سے حاصل ہونے والی کیلوریز بچہ بھی حاصل کرتا ہے۔ ڈاکٹر سارہ پرویز، جو کہ فیملی فزیشن اور میڈیکل اسپیشلسٹ ہیں، کا کہنا ہے کہ بچہ کے ماں کی خوراک سے کیلوریز حاصل کرنے کی وجہ سے یہ ضروری ہوتا ہے کہ حاملہ خواتین صحت مند غذاؤں سے زیادہ مقدار میں کیلوریز حاصل کریں۔

اس کے علاوہ حاملہ خواتین کے لیے یہ ضروری ہوتا ہے کہ وہ عام روٹین سے ہٹ کر پروٹین، کیلشیم، آئرن، اور ان جیسے دوسرے وٹامنز اور منرلز زیادہ مقدار میں لیں۔ صحت مند غذاؤں کے ساتھ ان منرلز اور وٹامنز کے استعمال کو یقینی بنانے سے نہ صرف حاملہ خاتون کی صحت برقرار رہتی ہے بلکہ بچے کی نشوو نما بھی صحت مند طریقے سے ہوتی ہے۔
حمل کے دوران صحت مند غذا کے استعمال کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ اس بات کا خیال رکھنا بھی ضروری ہوتا ہے کہ مضرِ صحت غذائیں استعمال نہ کی جائیں۔ کیوں کہ مضرِ صحت غذائیں استعمال کرنے کی وجہ سے حاملہ عورت اور بچے کی نشوو نما پر منفی اثرات ظاہر ہو سکتے ہیں۔

حاملہ عورت کی خوراک

حاملہ خواتین اگر مندرجہ ذیل غذائیں استعمال کریں تو نہ صرف ان کی اپنی صحت برقرار رہے گی بلکہ بچے کی نشوو نما بھی صحت مند طریقے سے ہو گی۔

ڈیری پروڈکٹس

حمل کے دوران ہر خاتون کو پروٹین اور کیلشیم زیادہ مقدار میں حاصل کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ پروٹین اور کیلشیم بچے کی ہڈیوں کی نشوو نما کے لیے نہایت ضروری ہوتے ہیں۔
جب پروٹین اور کیلشیم کو صحت مند ذرائع سے حاصل کرنے کی بات آتی ہے تو ڈیری پروڈکٹس سے بہترین ذریعہ کوئی بھی نہیں ہوتا۔ ڈیری پروڈکٹس میں دودھ، دہی، اور ان سے بننے والی دیگر اشیاء شامل ہیں۔ تاہم حاملہ خواتین کے لیے دودھ اور دہی زیادہ فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں۔ دہی کے استعمال سے پرو بائیوٹکس حاصل ہوتے ہیں، اس لیے اس کے استعمال سے حاملہ خواتین کو آنتوں کے مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔
ڈیری پروڈکٹس میں دو طرح کا پروٹین پایا جاتا ہے۔ پروٹین کی یہ دونوں اقسام ماں اور بچے کے لیے مفید ثابت ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ ان پروڈکٹس کو کیلششیم، فاسفورس، وٹامن بی، میگنیشیم، اور زنک حاصل کرنے کا بھی بہترین ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔

پھل اور سبزیوں کا استعمال

حاملہ خواتین کو پھل اور سبزیاں زیادہ استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔ کیوں کہ ان سبزیوں اور پھلوں کے استعمال سے حاملہ خواتین کو وٹامنز، منرلز، اور فائبر حاصل ہوتا ہے جو کہ ہاضمہ کے نظام کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ اسے حمل میں قبض کا علاج بھی سمجھا جاتا ہے، اور اس کے استعمال سے قبض سے بچاؤ میں بھی مدد ملتی ہے۔
پھلوں اور سبزیوں سے منرلز، وٹامنز، اور فائبر حاصل کرنے کے لیے دن میں کم از کم ایک بار ان کا استعمال ضروری ہے۔ حاملہ خواتین کو کوشش کرنی چاہیئے کہ وہ تازہ پھل اور سبزیاں استعمال کریں۔ تاہم اگر تازہ پھلوں تک رسائی نہ تو محفوظ کیے ہوئے پھل (پراسسڈ فروٹس) استعمال کیے جا سکتے ہیں۔
اس کے ساتھ ساتھ تازہ پھلوں اور سبزیوں جیسا کہ گاجر اور مالٹے کا جوس بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ شفاء انٹرنیشنل ہسپتال سے تعلق رکھنے والے ماہرین غذائیت کا کہنا ہے کہ ان مختلف پھلوں یا سبزیوں کا تازہ جوس ایک ساتھ استعمال کیا جائے تو زیادہ مفید ثابت ہوتا ہے۔

دالیں

دالوں کے استعمال کو بھی حاملہ خواتین کے لیے مؤثر سمجھا جاتا ہے۔ دالیں، لوبیہ، سویا، اور مونگ پھلی جیسی غذائیں پروٹین، فائبر، آئرن، فولیٹ، اور کیلشیم سے بھرپور ہوتی ہیں۔ یہ تمام منرلز اور وٹامنز حاملہ خواتین کے لیے نہایت ضروری ہوتے ہیں۔
لوبیہ اور دالوں وغیرہ سے حاصل ہونے والا فولیٹ حاملہ خواتین کے لیے سب سے ضروری سمجھا جاتا ہے کیوں کہ یہ بچے کی نشوو نما کو مؤثر طریقے سے سپورٹ کرتا ہے۔ اس لیے حاملہ خواتین کے لیے دن بھر میں چھ سو ملی گرام فولیٹ حاصل کرنا ضروری ہوتا ہے۔
تاہم صرف دالوں اور لوبیہ وغیرہ سے چھ سو ملی گرام فولیٹ حاصل کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔ اس لیے حاملہ خواتین فولیٹ سپلیمنٹس بھی استعمال کر سکتی ہیں، تاہم حمل کے دوران کوئی بھی سپلیمنٹ صرف گائناکالوجسٹ کے مشورہ کے مطابق ہی استعمال کرنا چاہیئے۔

انڈے

انڈے کو اس کے فوائد کی وجہ سے دنیا کے مختلف ممالک میں معجزاتی غذا بھی کہا جاتا ہے۔ اس غذا میں تقریباً ہر وہ وٹامن اور منرل پایا جاتا ہے جس کی انسانی جسم کو ضرورت ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ انڈے سے حاصل ہونے والی کیلوریز بھی نقصان دہ نہیں ہوتیں۔عام اندازے کے مطابق ایک بڑے انڈے میں اسی کیلوریز پائی جاتی ہیں۔ انڈے کولین حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہیں۔ کولین ایک نیوٹرنٹ ہے جس کو حمل کے دوران زیادہ مقدار میں حاصل کرنا چاہیئے کیوں کہ بچے کے دماغ کی نشوو نما کے لیے ضروری ہوتا ہے اور بچے کی ریڑھ کی ہڈی اور دماغ کے مسائل سے بچاؤ میں مدد فراہم کرتا ہے۔

خشک میوہ جات

خشک میوہ جات بھی وٹامنز، منرلز، اور فائبر حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ سمجھے جاتے ہیں۔ ان کے استعمال سے حاملہ خواتین کو قبض جیسے مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔تاہم خشک میوہ جات میں شوگر کافی مقدار میں پائی جاتی ہے، اس لیے حاملہ خواتین جو شوگر کا شکار ہیں ان کو یہ خشک میوے اپنے معالج کے مشورے سے ہی استعمال کرنے چاہیئں۔حاملہ عورت کی خوراک کے متعلق مزید جانے کے لیے کسی گائناکالوجسٹ یا ماہرِ غذائیت سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔ آسانی کے ساتھ کسی بھی گائنالوجسٹ یا ماہرِ غذائیت سے رابطہ کرنے کے لیے ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کیا جا سکتا ہے، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔

Related Posts

Leave a Comment