Home Nutrition & Diet خربوزہ کے 9 فوائد

خربوزہ کے 9 فوائد

Kharbooza Ke Fawaid
Spread the love

خربوزہ کو موسم گرما کا پھل کہا جاتا ہے جو خوش گوار ذائقے اور پانی سے بھرپور ہوتا ہے، اس پھل کو استعمال کرنے سے طبیعت ہشاش رہتی ہے اور بوجھل پن کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔

دنیا بھر میں خربوزے کی کئی اقسام پائی جاتی ہیں جو کہ یکساں طور پر مفید سمجھی جاتی ہیں۔ پاکستان میں زیادہ تر دیسی اور چینی خربوزے کو پسند کیا جاتا ہے کیوں ان دونوں اقسام کا ذائقہ انتہائی شیریں ہوتا ہے۔

طبی ماہرین کی جانب سے گرم موسم کے دوران خربوزہ کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے کیوں کہ یہ گرمی کی شدت سے بچاتا ہے اور پانی کی کمی کو بھی پورا کرتا ہے۔

اس کے علاوہ ایک سو ستتر گرام خربوزہ میں چونسٹھ کیلوریز، سولہ گرام کاربوہائڈریٹس، ڈیڑھ گرام فائبر، ایک گرام پروٹین، زیرو گرام فیٹ، وٹامن بی6، وٹامن سی، فولیٹ، وٹامن کے، پوٹاشیم، اور میگنیشیم بھی پائے جاتے ہیں۔

خربوزے میں غذائی اجزاء کے ساتھ ساتھ ایسے کمپاؤنڈز بھی پائے جاتے ہیں جو اینٹی آکسیڈنٹس خصوصیات رکھتے ہیں، ان کمپاؤنڈز میں بیٹا کیروٹین (پرو وٹامن اے) اور کیفک ایسڈ شامل ہیں۔

خربوزہ کے فوائد

خربوزہ کو اگر موسم گرما کے دوران باقاعدگی کے ساتھ استعمال کیا جائے تو مندرجہ ذیل فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

بلڈ پریشر کے مرض میں مفید

خربوزہ کو بھی تربوز کی طرح مختلف بیماریوں کے خلاف مفید سمجھا جاتا ہے کیوں کہ پھلوں سے بھرپور غذا ہائی بلڈ پریشر اور دل کی بیماری کے خطرے کو کم کرتی ہے۔ 

ایسی غذا، جس میں سوڈیم کم مقدار میں پائی جاتی ہو اور پوٹاشیم زیادہ مقدار میں، ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے مفید ثابت ہو سکتی ہے۔ خربوزہ ایسی غذا کا بہترین متبادل ہے جو بلڈ پریشر کے نارمل لیول کو برقرار رکھتا ہے۔ اگر آپ پوٹاشیم سے بھرپور غذائیں استعمال کرنا چاہتے ہیں تو خربوزہ ایک مؤثر آپشن ہے کیوں کہ اس کے استعمال سے جسم کو پوٹاشیم کی مطلوبہ مقدار کا بارہ فیصد حصہ حاصل ہوتا ہے۔

kharboozay-say-jild-ki-rangat-main-izafa

چہرے کے نکھار میں اضافہ

موسم گرما کے دوران دھوپ کی شدید تپش اور تیز لُو چلنے کی وجہ سے انسان کا چہرہ مرجھانا شروع ہو جاتا ہے جس کے نتیجے میں نکھار کم ہو جاتا ہے، جب کہ رنگت بھی تبدیل ہونا شروع ہو جاتی ہے۔ 

ایسے موسم میں چہرے کی رعنائی برقرار رکھنے کے لیے خربوزہ نہایت مفید ثابت ہوتا ہے کیوں کہ اس میں موجود پانی کی وجہ سے چہرے پر چمک آنا شروع ہوتی ہے، اس کے علاوہ اس میں موجود پروٹینز جلد کی خوبصورتی میں اضافہ کرتے ہیں اور اسے مختلف بیماریوں سے بھی محفوظ رکھتے ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ چہرے کے نکھار میں اضافہ کرنے کے لیے خربوزے کے چھلکوں سے براہ راست چہرے پر مساج بھی کیا جا سکتا ہے جب کہ اس کے گودے کو چہرے پر لگانا سے رنگ نکھرنا شروع جاتا ہے۔

ہڈیوں کی مضبوطی میں اضافہ

جسم میں اگر فولیٹ اور میگنیشیم جیسے غذائی اجزاء کی کمی واقع ہو جائے تو ہڈیوں کے بھربھرا ہونے جیسے بہت سے مسائل لاحق ہو سکتے ہیں، جب کہ خربوزے کے استعمال سے ان مسائل سے آسانی کے ساتھ بچا جا سکتا ہے کیوں کہ اس میں وٹامن کے، میگنیشیم، اور فولیٹ جیسے مفید اجزاء پائے جاتے ہیں جو ہڈیوں کی صحت کو نہ صرف بہتر بناتے ہیں بلکہ ان کی مضبوطی کو بھی برقرار رکھتے ہیں۔

کینسر کے خطرات میں کمی

خربوزے میں کیروٹینائڈ نامی ایک اہم جز پایا جاتا ہے جسے کینسر سے بچاؤ کی قدرتی تدبیر سمجھا جاتا ہے۔ اس جز کو اگر باقاعدگی کے ساتھ اپنی غذا میں شامل کیا جائے تو پھیپھڑوں کے کینسر کے خطرات میں میں کمی واقع ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ جز جراثیم کش بھی ہے جو ان جراثیموں کے خاتمے کے لیے ضروری سمجھا جاتا ہے جو بڑھاپے میں انسانی جسم پر حملہ آور ہوتے ہیں۔

سینے کی جلن اور معدے کی تیزابیت کا خاتمہ

مصالحے دار کھانوں، سگریٹ نوشی، اور الکوحل سمیت بہت سی دیگر وجوہات کی بنا پر سینے کی جلن یا معدے کی تیزابیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جن سے چھٹکارا پانا کافی مشکل ہو سکتا ہے۔ چوں کہ خربوزہ میں نوے فیصد تک پانی پایا جاتا ہے اس لیے یہ ان دونوں علامات کی شدت کو کم کرنے کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ خربوزے کے باقاعدہ استعمال سے کھائی جانے والی غذا آسانی کے ساتھ ہضم ہو جاتی ہے جب کہ ہاضمہ کے نظام کی کارکردگی میں بھی بہتری آتی ہے۔

بلڈ شوگر لیول میں بہتری

کچھ طبی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ خربوزہ جیسے پھلوں کو اگر غذا کا حصہ بنا لیا جائے تو بلڈ شوگر لیول کی سطح میں بہتری لائی جا سکتی ہے۔ تاہم خربوزے میں کاربوہائڈریٹس بھی پائے جاتے ہیں جن کی وجہ سے عارضی طور پر بلڈ شوگر لیول میں اضافہ ہو سکتا ہے، لیکن اس میں موجود فائبر اور دوسرے مفید غذائی اجزاء لمبے عرصے کے لیے بلڈ شوگر لیول کو کنٹرول کرنے میں مدد فراہم کر سکتے ہیں۔

دل کی صحت

بعض اوقات خون کے خلیوں کے جمنے کی وجہ سے دل کے دائمی مسائل لاحق ہو سکتے ہیں۔ خربوزے میں اڈینوسین نامی ایک جز پایا جاتا ہے کو جو خون کے خلیات کو جمنے نہیں دیتا جس کی وجہ سے خون کی روانی متاثر نہیں ہوتی اور برقرار رہتی ہے۔

اگر خون کی روانی متاثر نہ ہو تو ہائی بلڈ پریشر جیسی بیماریوں کے خطرات کم ہو جاتے ہیں، جب کہ اس کے علاوہ ہارٹ اٹیک کے امکانات میں بھی کمی آتی ہے۔

مدافعتی نظام کی مضبوطی

وٹامن سی کو مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے، جب کہ خربوزے میں وٹامن سی کافی مقدار میں پایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ کچھ طبی تحقیقات سے یہ پتہ چلتا ہے کہ وٹامن سی کی وجہ سے سانس کی نالی کے انفیکشن کے خطرات بھی کم ہوتے ہیں۔

فوری توانائی کا ذریعہ

خربوزے میں وٹامن بی سمیت ایسے منرلز اور وٹامنز پائے جاتے ہیں جو جسم کو فوری طور پر توانائی فراہم کرتے ہیں، جس کی وجہ سے انسان تھکاوٹ محسوس نہیں کرتا۔

خربوزہ کے مزید فوائد کے متعلق جاننے کے لیے آپ کسی ماہر غذائیت کے ساتھ رابطہ کر سکتے ہیں، آسانی کے ساتھ کسی ماہر غذائیت سے رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔

Related Posts

Leave a Comment