معدے کے السر کو معدے کا زخم بھی کہا جاتا ہے، السر کی وجہ سے معدے کی اندرونی جھلی نما دیورا پر زخم بن جاتے ہیں۔ معدے میں بننے والے ایسڈ کی وجہ سے ان زخموں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو کہ انتہائی تکلیف دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔
معدے کے السر کی سب سے عام وجہ ایچ پلوری ہے جو کہ ایک بیکٹیریل انفیکشن ہوتی ہے۔ اس بیماری کی دوسری وجوہات میں ذہنی تناؤ، الکوحل ، اور مخصوص ادویات کا استعمال شامل ہے۔
السر کے علاج کے لیے زیادہ تر اینٹی بائیو ٹکس ادویات استعمال کی جاتی ہیں تا کہ معدے میں بننے والے ایسڈ کی مقدار کو کم کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ السر کے لیے کچھ گھریلو علاج بھی نہایت مفید ثابت ہوتے ہیں۔
معدے کے السر کا علاج
مندرجہ ذیل علاج کے معدے کے السر کے لیے مفید ثابت ہو سکتے ہیں۔
بند گوبھی کا جوس
بند گوبھی کو السر کی شدت کو کم کرنے کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے۔ بند گوبھی میں وٹامن سی وافر مقدار میں پایا جاتا ہے جو اینٹی آکسیڈنٹ کے طور پر کام کرتا ہے، اس لیے اسے ایچ پلوری کا بہترین علاج سمجھا جاتا ہے۔
کچھ طبی تحقیقات کے مطابق بند گوبھی کے جوس میں ایسی خصوصیات پائی جاتی ہیں جو ہاضمہ کے مختلف السر کے خطرات کو کم کرتی ہیں۔ ایک اور طبی تحقیق کے مطابق بند گوبھی کا جوس السر کی ادویات کے نسبت زیادہ مؤثر طریقے سے کام کرتا ہے۔
شہد
شہد کو اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور غذا سمجھا جاتا ہے جس سے کئی طبی فوائد حاصل کیے جاتے ہیں۔ شہد کے استعمال سے دل کی بیماریوں، اسٹروکس، اور کینسر کی کئی اقسام کے خطرات میں کمی آتی ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ شہد میں معدے کے السر سے لاحق ہونے والے زخم کو مندمل کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ طبی ماہرین کا ماننا ہے کہ شہد میں اینٹی بیکٹیریل خصوصیات بھی پائی جاتی ہیں جو ایچ پلوری کو ختم کرنے کے لیے مدد فراہم کرتی ہیں۔ ایچ پلوری معدے کے السر کی سب سے بڑی وجوہات میں شامل ہے۔
پرو بائیوٹکس
پرو بائیوٹکس ہاضمہ کی نالی میں بیکٹیریا کی مقدار کو متوازن کرنے میں کردار ادا کرتے ہیں اور السر کے لیے بھی مفید ثابت ہو سکتے ہیں۔ ایک طبی تحقیق کے مطابق، پرو بائیوٹکس ایچ پلوری کے بیکٹیریا کو ختم تو نہیں کر سکتے لیکن ان کی مقدار کو کم اور زخم بھرنے کے عمل کو تیز ضرور کر سکتے ہیں۔
جب پرو بائیوٹکس کو دوسری ادویات کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے تو نقصان دہ بیکٹیریا کو ختم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ دہی کو پرو بائیوٹکس کا بہترین ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔
رنگ دار پھل
بہت سارے پھلوں میں فلیوو نائڈذ نامی جز پایا جاتا ہے جسے پولی فینولز بھی کہا جاتا ہے، اس جز کی وجہ سے پھلوں زیادہ رنگ دار ہوتے ہیں۔ ایک طبی تحقیق کے مطابق پولی فینولز معدے کے السر کے لیے مفید ثابت ہو سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ اسہال اور ہاضمہ کے دیگر مسائل کے لیے بھی مفید سمجھے جاتے ہیں۔
فلیوو نائڈز معدے کی جھلی کو تیزابیت سے پہنچنے والے نقصان سے بچاتے ہیں اور ایچ پلوری کی افزائش کو روکتے ہیں، فلیوو نائڈز میں اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات بھی پائی جاتی ہیں۔
لہسن
لہسن کو اینٹی مائیکروبیل اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیات کا حامل سمجھا جاتا ہے۔ جانوروں پر ہونے والی ایک تحقیق میں یہ دریافت کیا گیا ہے کہ لہسن کے ایکسٹریکٹس معدے کے زخموں کو جلدی مندمل کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں، جب کہ انسانوں پر ہونے والی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہر روز لہسن کے دو ٹکڑے استعمال کرنے سے معدے کی جھلی کو ایچ پلوری کی وجہ سے پہنچنے والے نقصان میں کمی آئی۔
ہلدی
ہدی کو زیادہ تر ہندوستان اور جنوب ایشیائی ممالک میں ہلدی کو روایتی علاج کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔ کالی مرچ کی طرح ہلدی میں ایک جز پایا جاتا ہے جسے کرکومین کہتے ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق کرکومین میں اینٹی آکسیڈنٹ اور سوزش کو کم کرنے والی خصوصیات پائی جاتی ہیں جو معدے کے السر کے لیے مفید ثابت ہو سکتی ہیں۔
کرین بیری
کرین بیری ایکسٹریکٹ کو پیشاب کی نالی کے انفیکشن کے علاج کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، انہی خصوصیات کی بنا پر کرین بیری کو ایچ پلوری کی افزائش روکنے کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے جو کہ معدے کے السر کی وجہ بنتا ہے۔
السر کی شدت میں کمی لانے کے لیے کرین بیری کا جوس استعمال کیا جا سکتا ہے اور اس سے بنے ہوئے سپلیمنٹس بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ لیکن یہ بات یاد رکھیں کہ کرین بیری کو زیادہ مقدار میں استعمال کرنے سے معدے کی تکلیف کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، اس لیے پہلے کرین بیری کو کم مقدار میں استعمال کریں اور پھر وقت گزرنے کے ساتھ مقدار میں اضافہ کرتے جائیں۔
ایلو ویرا
ایلو ویرا کو اس کی افادیت کی وجہ سے مختلف بیوٹی اور فوڈ پروڈکٹس میں استعمال کیا جاتا ہے۔ طبی تحقیقات کے مطابق ایلو ویرا معدے کے لیے السر کے لیے بھی مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ مثال کے طور ایک طبی تحقیق کے مطابق ایلو ویرا ویسے ہی السر کے خلاف کام کرتا ہے جیسے اینٹی السر ادویات کام کرتی ہیں۔
کالی مرچ
عام طور پر یہ خیال کیا جاتا تھا کہ معدے کا السر لاحق ہونے کی صورت میں کالی مرچ کا استعمال ترک کر دینا چاہیئے، لیکن طبی تحقیقات نے یہ بات ثابت کی ہے کہ کالی مرچ کے استعمال سے السر کی شدت میں کمی لائی جا سکتی ہے، کیوں کہ کالی مرچ میں ایسا جز پایا جاتا ہے جو معدے میں بننے والے ایسڈ کی مقدار کو کم کرتا ہے۔
معدے کے السر میں اگر ان علاج کی مدد سے اگر کمی نہ آئے تو آپ کو کسی ماہرِ امراضِ معدہ سے رابطہ کرنا ہو گا، کسی بھی ماہر امراض معدہ سے رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔