Home Nutrition & Diet کیا سردیوں میں مولی کا استعمال ضروری ہوتا ہے – اس کے 5 فوائد جانیے

کیا سردیوں میں مولی کا استعمال ضروری ہوتا ہے – اس کے 5 فوائد جانیے

Mooli Ke Fayde
Spread the love

سرد موسم کا آغاز ہوتے ہی مولی کی فصل کا تیار ہو جاتی ہے۔ مولی کی فصل عام طور پر موسم گرما کے آخری دنوں میں کاشت کی جاتی ہے جو تقریباً دو مہینے میں تیار ہو جاتی ہے۔ اس سبزی کا شمار ان سبزیوں میں کیا جاتا ہے جو سردیوں میں سب سے زیادہ استعمال کی جاتی ہے۔

مولی کا استعمال تمام لوگ ہی کرتے ہیں، مگر صرف اس کے ذائقے کی وجہ سے۔ زیادہ تر لوگ اس کے طبی فوائد سے واقف نہیں ہوتے۔ اس کے علاوہ  کچھ لوگ مولی کے طبی فوائد سے عدم واقفیت کی بنا پر اس کو استعمال نہیں کرتے۔

اس سبزی کے طبی فوائد کا اندازہ اس میں پائے جانے والے مفید غذائی اجزاء سے لگایا جا سکتا ہے۔ مولی میں کیلشیم، وٹامن سی، رائبوفلاوین، نیاسین، تھایامین، وٹامن بی6، فولیٹ، پوٹاشیم، آئرن، اور میگنیز پایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ایک کٹی ہوئی مولی میں ایک سے دو گرام کیلوریز، دو گرام کاربو ہائڈریٹس، اوت تئیس ملی گرام سوڈیم پائی جاتی ہے۔

مولی میں کاربز نہایت کم مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ اس وجہ سے یہ ان لوگوں کے لیے نہایت مفید ہے جو شوگر لینے کی مقدار کو کم کرنا چا رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ مولی میں گلیسیمک انڈیکس لیول بھی کم ہوتا ہے۔

یہ سبزی زیادہ تر ایشائی ممالک میں کاشت کی جاتی ہے، اس لیے اس کا زیادہ بھی انہی ممالک میں ہی کیا جاتا ہے۔ جب کہ اس کو پیدا کرنے والے ممالک اسے دوسرے ملکوں کو برآمد بھی کرتے ہیں۔ التمش جنرل ہسپتال سے تعلق رکھنے والے طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ مولی کی تاثیر ٹھنڈی ہوتی ہے، اس لیے اسے سرد موسم میں متوازن مقدار میں استعمال کرنا چاہیئے۔

مولی کے فوائد

مولی کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے مندرجہ ذیل طبی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ مولی کو آپ کچا بھی استعمال کر سکتے ہیں، جب کہ کچھ لوگ اسے پکا کر استعمال کرتے ہیں۔ مولی کا استعمال ضروری ہے، چاہے آپ کسی بھی طریقے سے اسے استعمال کریں۔

کینسر کے خطرات میں کمی

مولی کے استعمال سے کینسر جیسی جان لیوا بیماریوں کے خطرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔ یہ سبزی اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتی ہے۔ اس لیے یہ کینسر سے بچاؤ میں مدد فراہم کرتی ہے۔ اینٹی آکسیڈنٹس جسم سےسوزش کو کم کرنے میں کردار ادا کرتے ہیں اور سیلز کو نقصان پہنچنے سے بچاتے ہیں۔

اگر سیلز کو نقصان نہ پہنچے یا کم پہنچے تو عمر سے پہلے ظاہر ہونے والے بڑھاپے کے خطرات میں کمی آتی ہے۔ ایک طبی تحقیق کے مطابق، مولی کو سینکڑوں سالوں سے روایتی دوا کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے کیوں کہ اس کے استعمال سے جسم کو اینٹی آکسیڈنٹس حاصل ہوتے ہیں۔

 اس سبزی میں پائے جانے والے اینٹی آکسیڈنٹس کی وجہ سے بڑی آنت، پھیپھڑوں، جگر، اور چھاتی کے کینسر کے خطرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔

جِلد کی صحت کے لیے بہترین

یہ سبزی جِلد کی صحت کے لیے بھی نہایت مفید ہے۔ اس کا جوس اگر روزانہ استعمال کیا جائے تو جِلد کی صحت میں بہتری لائی جا سکتی ہے، کیوں کہ اس میں وٹامن سی، زنک، اور فاسفورس جیسے مفید اجزاء پائے جاتے ہیں۔

اس کے علاوہ مولی کے جوس کے استعمال سے جِلد کی خشکی، ایکنی، اور جِلد کے دانوں سے چھٹکارا پایا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ مولی کا پیسٹ بنا کر کیلنزر کے طور پر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے، جس سے چہرے کے نکھار میں اضافہ ہو گا۔ مولی کے پیسٹ کو سر پر لگانے سے بھی کئی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ یہ پیسٹ سر پر لگانے سے بالچر میں کمی آئے گی اور سر کی خشکی کا بھی خاتمہ ہو گا۔

وزن میں کمی

وزن میں اضافہ یا موٹاپہ ایک ایسا طبی مسئلہ ہے جس کی وجہ سے زیادہ تر لوگ پریشان نظر آتے ہیں۔ غیر متوازن طرزِ زندگی اور فاسٹ فوڈ وغیرہ جیسی غذاؤں کے استعمال کی وجہ سے وزن مین تیزی سے اضافہ ہونے لگتا ہے۔

تاہم اگر مولی جیسی مفید غذائیں استعمال کی جائیں تو نہ صرف وزن میں اضافے کو روکا جا سکتا ہے بلکہ وزن میں کمی بھی لائی جا سکتی ہے۔ وزن میں کمی لانے کے لیے ایسی غذائیں استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے جو فائبر سے بھرپور ہوتی ہیں۔

مولی چوں کہ فائبر سے بھرپور ہوتی ہے اس لیے وزن میں کمی لانے کے لیے اس کا استعمال مفید ثابت ہوتا ہے۔ جسم کو مولی سے فائبر حاصل ہونے کی وجہ سے بھوک کم لگتی ہے، جس سے وزن میں کمی لانا آسان ہو جاتا ہے۔ اس کے علاوہ مولی کے استعمال سے کولیسٹرول لیول میں بھی کمی آتی ہے۔

وزن میں کمی لانے کے لیے مولی کا سلاد اور جوس استعمال کیا جا سکتا ہے۔

ہاضمہ کے نظام میں بہتری

بہت سے لوگ سرد موسم میں ہاضمہ کے نظام کے مسائل کا شکار ہو جاتے ہیں۔ ان مسائل کی بڑی وجوہات میں پانی کا کم استعمال بھی شامل ہے۔ تاہم اگر موسم سرما شروع ہوتے ہی مولی کا استعمال شروع کر دیا جائے تو ان مسائل سے بچا جا سکتا ہے۔

مولی میں چوں کہ فائبر پایا جاتا ہے اس لیے اس کے استعمال سے قبض جیسے طبی مسائل لاحق نہیں ہوتے۔ اس کے علاوہ اگر مولی کے پتوں کو پکا کر کھایا جائے تو بواسیر کی شدت میں کمی لائی جا سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ مولی کے استعمال سے کھانے بھی آسانی کے ساتھ ہضم ہو جاتا ہے اور ڈکاریں آنا بھی بند ہو جاتی ہیں۔

دمہ کی علامات میں کمی

بہت سارے دمہ کی علامات کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہوتے ہیں۔ دمہ کے مریضوں کو مولی جیسی غذائیں استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے جو کہ پھیپھڑوں کے لیے مفید ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ مولی کے استعمال سے سینے کی جکڑن بھی دور ہوتی ہے، جس سے سانس لینے میں مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔

مولی کے مزید فوائد کے متعلق معلومات حاصل کرنے کے لیے آپ کسی ماہرِ غذائیت سے رابطہ کر سکتے ہیں، کسی بھی ماہرِ غذائیت سے آسانی کے ساتھ رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔

Related Posts

Leave a Comment