Home Hair Care سر کی خشکی ختم کرنے کے 15 طریقے

سر کی خشکی ختم کرنے کے 15 طریقے

sir-ki-khushki-khatam-karne-ka-tarika
Spread the love

سر کی خشکی کو سکری یا ڈینڈرف بھی کہا جاتا ہے۔ سر کی خشکی لاحق ہونے کی صورت میں خارش کا سامنا کرنا پڑتا ہے جو کہ کافی پریشان کن ہوتی ہے۔ ڈینڈرف کا مسئلہ صرف عورتوں میں ہی عام نہیں ہے بلکہ بہت سے مردوں کو بھی اس کا سامنا رہتا ہے۔

سکری کی وجہ سے سر کی جلد پر ریت کے ذرات جیسے چھوٹے چھوٹے سفید رنگ کے ٹکڑے بننا شروع ہو جاتے ہیں جن سے چھٹکارا پانا کافی مشکل ہوتا ہے۔ ایک طبی تحقیق کے مطابق پوری دنیا میں بیالیس فیصد بچوں جب کہ ایک سے تین فیصد تک بڑوں کو سر کی خشکی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ڈینڈرف کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں جن میں جِلد کی خشکی، مختلف پروڈکٹس کا استعمال، اور فنگس شامل ہے۔ تاہم بالوں باقاعدگی کے ساتھ بالوں کی صفائی نہ کرنے پر بھی اس مسئلے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

سر کی خشکی ختم کرنے کے طریقے

مندرجہ ذیل طریقوں سے سر کی خشکی کو ختم کیا جا سکتا ہے۔

دہی کا استعمال

دہی نہ صرف صحت کے لیے مفید ہے بلکہ سر کی خشکی کا بھی بہترین علاج ہے۔ اس مسئلے سے چھٹکارا پانے کے لیے تھوڑے سے دہی میں میٹھا تیل شامل کر کے اچھی طرح مکس کر لیں اور اس مکسچر کو اچھے طریقے سے سر کی جِلد پر لگا لیں۔ آدھے گھنٹے کے لیے  اسے چھوڑ دیں اور پھر نیم گرم پانی کے ساتھ کسی اچھے شیمپو سے دھو لیں۔ چند دنوں تک اس نسخے پر عمل کرنے سے سر کی خشکی ختم ہونا شروع ہو جائے گی۔

ناریل کا تیل

ناریل کا تیل بھی ڈینڈرف کا مؤثر علاج ثابت ہوتا ہے جب کہ اس کی خوشبو بھی بہترین ہوتی ہے۔ نہانے سے ایک گھنٹہ پہلے ناریل کے تیل سے سر کی اس طرح مالش کر لیں کہ تیل کی نمی بالوں کی جڑوں تک پہنچ جائے۔ ایک گھنٹے بعد سر کو دھو لیں۔ اس نسخے کی افادیت میں اضافہ کرنے کے لیے آپ ناریل کے تیل سے بنا ہوا شیمپو بھی استعمال کر سکتے ہیں۔

سیب کا سرکہ

طبی ماہرین کے مطابق سیب کا سرکہ سر کی خشکی کا بہترین علاج ہے۔ سیب کے سرکے میں ایسی تیزابیت پائی جاتی ہے جو جِلد پر خشکی نہیں پیدا ہونے دیتیں۔ ایک چوتھائی کپ سرکے اور پانی کو مکس کر کے بالوں پر لگا لیں اور سر کو تولیے کے ساتھ لپیٹ لیں۔ ایک گھنٹے تک سر کو لپیٹے رکھیں اور پھر دھو لیں۔ اس نسخے کو ہفتے میں دو بار دہرانے سے خشکی کا مکمل طور خاتمہ ہو جائے گا۔

کھانے کا سوڈا

سر کی خشکی کو ختم کرنے کے لیے کھانے کا سوڈا بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ اس سے چھٹکارا پانے کے لیے بالوں کو گیلا کر کے لیے مٹھی بھر کھانے کے سوڈے کو آہستگی کے ساتھ رگڑیں اور تھوڑی دیر بعد بالوں کو دھو لیں۔ کھانے کا سوڈا ایسے عناصر کو متحرک نہیں ہونے دیتا جو خشکی کا باعث بنتے ہیں۔

یہ ممکن ہے کہ کھانے کے سوڈا استعمال کرنے سے آپ کے بال خشک ہونا شروع ہو جائیں مگر سر کی خشکی ختم ہونے کے بعد آپ کے بال قدرتی طور پر تیل پیدا کرنے لگیں گے۔

alo-vera-ka-istamal

ایلو ویرا

ایلو ویرا کو اس کے کثیر طبی فوائد کی وجہ سے مختلف بیوٹی پروڈکٹس میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ جِلد کے مختلف مسائل کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔ ایک طبی تحقیق کے مطابق اینٹی بیکٹیریل اور اینٹی فنگل خصوصیات کی وجہ سے ایلو ویرا ڈینڈرف کے خلاف مؤثر کردار ادا کرتا ہے۔

سر کی خشکی کو سامنا بعض اوقات فنگس کی وجہ سے بھی کرنا پڑتا ہے، اس لیے ایلو ویرا فنگس کی افزائش کو روک کر سر کی خشکی کو کم کرتا ہے۔

اسپرین

اسپرین میں ایسے اجزاء پائے جاتے ہیں جو خشکی سے لڑنے کے لیے مفید سمجھے جاتے ہیں، اسی لیے اسپرین کو اینٹی ڈینڈرف شیمپوز میں استعمال کیا جاتا ہے۔

سر کی خشکی سے چھٹکارا پانے کے لیے اسپرین کو دو گولیوں کو لے کر اچھی طرح پیس لیں اور اس میں تھوڑا سا شیمپو شامل کر کے بالوں پر لگا لیں۔ اس مکسچر کو ایک سے دو منٹ تک سر پر لگا رہنے دیں اور پھر اچھی طرح دھو لیں۔

پیاز کا پانی

پیاز کا پانی بھی سر کی خشکی کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے، اس پانی میں اینٹی فنگل خصوصیات پائی جاتی ہیں جو سکری کے لیے مفید ہیں۔ پیاز کو ٹکڑوں میں کاٹ کر اس سے رس نکال لیں اور پھر اس کو سر کے ان حصوں پر لگائیں جو خشکی اور فنگس کا شکار ہوں۔ یہ نسخہ بھی سر کی خشکی کے لیے مفید ثابت ہو گا۔ لیکن آپ بازار سے ملنے والے پیاز کے پانی کو استعمال کرنے سے گریز کریں، کیوں کہ اس میں ملاوٹ ہو سکتی ہے۔

لیموں

سکری سے نجات پانے کے لیے لیموں کا رس یا عرق بھی مفید ثابت ہوتا ہے۔ لیموں کے رس یا عرق سے سر پر مالش کریں اور پھر پانی سے دھو لیں۔ اس نسخے پر ہر روز اس وقت تک عمل کریں جب تک کہ خشکی کا خاتمہ نہ ہو جائے۔ لیموں کے رس میں موجود تیزابیت سر کی جلد پر ہائیڈروجن کی مقدار متوازن رکھتی ہے جس کی وجہ سے خشکی کی شدت میں کمی آتی ہے۔

لہسن

یہ جڑ نما سبزی بھی خشکی کی روک تھام کے لیے مفید ہے۔ لہسن سے اور بھی بہت سے طبی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں کیوں کہ اس میں اینٹی فنگل اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ لہسن کو پیس کر سر اچھی طرح لگا لیں اور خشک ہونے پر سر کو دھو لیں۔ لہسن کی بو سے بچنے کے لیے آپ اس میں شہد بھی شامل کر سکتے ہیں۔

نیم کا تیل

نیم کے تیل کو اینٹی بیکٹیریل خصوصیات کی وجہ سے ڈینڈرف کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے۔ یہ تیل سر کی خشکی ختم کرنے میں بہت مدد فراہم کرتا ہے۔ اس سے چھٹکارا پانے کے لیے نیم کے تیل سے سر کی جِلد پر مساج کریں اور کچھ دیر بعد دھو لیں۔

نمک

نمک بھی سر کی خشکی کے خلاف مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ بالوں کو گیلا کرنے کے بعد نمک کو سر پر چھڑک کر اچھی طرح مالش کر لیں۔ کچھ دیر بعد بالوں کو دھو لیں۔ کچھ دنوں تک سر کی خشکی کم ہونا شروع ہو جائے گی۔

زیتون کا تیل

زیتون کے تیل کو مختلف طبی فوائد کے لیے سینکڑوں سالوں سے استعمال کیا جا رہا ہے۔ سر کی خشکی سے نجات پانے کے لیے رات کو سونے سے پہلے سر پر زیتون کے تیل کی مالش کر لیں اور صبح اٹھ کر دھو لیں۔ کچھ دنوں تک اس نسخے پر عمل کرنے سے سر کی خشکی کا خاتمہ ہونا شروع ہو جائے گا۔ اگر آپ جلد از جلد خشکی سے چھٹکارا پانا چاہتے ہیں تو ایسا شیمپو استعمال کرنا شروع کر دیں جس میں زیتون کا تیل بھی شامل ہو۔

ٹی ٹری آئل

ٹی ٹری آئل کو عام طور پر جِلد کے مسائل کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ اس میں ورم اور جراثیم کش خصوصیات پائی جاتی ہیں جن کی وجہ سے سر کی خشکی سے نجات مل سکتی ہے۔ ایک طبی تحقیق کے مطابق ان لوگوں میں سر کی خشکی کی شدت کم ہوئی جو ٹی ٹری آئل استعمال کرتے تھے۔

انڈے کی زردی

انڈے کی زردی بھی سر کی خشکی کے خلاف مفید سمجھا جاتا ہے۔ انڈے کی زردی کو سر کی جِلد پر لگانے کے لیے اس کی شدت میں کمی آنا شروع ہو جاتی ہے۔ اس کو سر پر لگانے سے نہ صرف سر کی خشکی ختم ہونا شروع ہو گی بلکہ سر کی جِلد کو پروٹین بھی فراہم ہو گا۔

آملے کا استعمال

آملے کو بھی بالوں کی خشکی کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے۔ آملے کو خشک کر کے اس کا پاؤڈر بنا لیں اور اس کی مدد سے سر کو دھوئیں۔ اس نسخے سے نہ صرف سر کی خشکی کم ہونا شروع ہو گی بلکہ بال جھڑنے کا عمل بھی سست ہو جائے گا۔

سر کی خشکی کو ختم کرنے کے لیے یہ طریقے نہایت مؤثر ثابت ہوتے ہیں۔ اگر ان طریقوں پر عمل کرنے سے آپ کے سر کی خشکی ختم نہیں ہوتی تو آپ کو کسی ڈرما ٹالوجسٹ سے رابطہ کرنا ہو گا۔ کسی بھی ڈرما ٹالوجسٹ سے آسانی کے ساتھ رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔

Related Posts

Leave a Comment