پیٹ کا درد ایک بیماری ہے جس کا سامنا کسی بھی وقت کرنا پڑ سکتا ہے۔ یہ درد پیٹ کے ایک حصے میں بھی ہو سکتا ہے اور پیٹ کے تمام حصے میں بھی۔ عام طور پر لوگوں کو پسلیوں سےلے کر ناف تک کے حصے میں درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
پیٹ کے ساتھ جگر، پھیپھڑے، اور آنتوں سمیت بہت سے اہم جسمانی اعضاء جڑے ہوتے ہیں جو کہ درد کی وجہ سے متاثر ہوتے ہیں۔ بعض اوقات پیٹ کا درد خود بخود ختم ہو جاتا ہے، جب کہ کئی مرتبہ اس درد کی شدت کو کم کرنے کے لیے ادویات استعمال کرنا پڑتی ہیں۔
اس درد کی بہت ساری وجوہات ہو سکتی ہیں، جن میں رانوں اور جگر کی تکلیف، نمونیہ، اور کچھ جِلدی بیماریاں بھی شامل ہیں۔ جب کہ ہارٹ اٹیک بھی پیٹ درد کی وجہ بن سکتا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ معدے میں اگر تیزابیت زیادہ بننے لگ جائے تو پھر بھی پیٹ درد کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، نیند کے مسائل، آدھے سر کا درد یا دردِ شقیقہ، یورک ایسڈ کا بڑھا ہوا لیول، قبض، اور کولیسٹرول میں بھی اضافہ بھی پیٹ درد کی وجہ بنتا ہے۔
Table of Contents
پیٹ درد کا علاج
پیٹ میں ہونے والے درد سے چھٹکارا پانے کے مندرجہ ذیل گھریلو علاج مؤثر ثابت ہو سکتے ہیں۔
سیب کا سرکہ
معروف ماہر امراض معدہ، پروفیسر ڈاکٹر عزیز الرحمن کے مطابق ،مصالحے دار کھانے، الکوحل کے زیادہ استعمال، اور سگریٹ نوشی کی وجہ سے معدے میں تیزابیت زیادہ مقدار میں بننا شروع ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے پیٹ درد کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
متوازن مقدار میں بننے والی تیزابیت کو ہاضمہ کے لیے نہایت مفید سمجھا جاتا ہے، تاہم اگر تیزابیت زیادہ مقدار میں بننا شروع ہو جائے تو پیٹ درد جیسے مسائل لاحق ہوتے ہیں۔ چوں کہ سیب کا سرکہ بہت سی طبی خصوصیات کا حامل ہے اس لیے یہ معدے میں بننے والی تیزابیت کو متوازن کرتا ہے اور ہاضمہ کے نظام کو بہتر بنا کر پیٹ درد کی شدت کو کم کرتا ہے۔
پیٹ درد لاحق ہونے کی صورت میں ایک چمچ سیب کا سرکہ لے کر ایک کپ پانی میں شامل کر کے پی لیں، اس سے معدے میں بننے والی تیزابیت میں کمی آئی گی اور درد بھی کم ہو گا۔
ورزش
معدے کے درد سے نجات حاصل کرنے کے لیے تھوڑی دیر کے لیے چلنا، سائیکل چلانا، اور یوگا کے ذریعے لمبے لمبے سانس لیے جا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ لیٹ کر پیٹ کو حرکت دینے سے بھی درد کو کم کیا جا سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ درد کی شدت کو کم کرنے کے لیے مختلف ورزشیں کی جا سکتی ہیں۔ ہو سکتا ہے کہ ورزش کے کسی مخصوص انداز سے آپ کے پیٹ کا درد کم ہو جب کہ باقی انداز مؤثر ثابت نہ ہوں۔
پیٹ کی مالش
اگر قبض کی وجہ سے معدے کے درد کا سامنا کرنا پڑے پیٹ پر مالش کرنے سے درد کو کم کیا جا سکتا ہے۔ پیٹ کی مالش کو ایک روایتی اور مؤثر علاج سمجھا جاتا ہے اور اسے خاص طور پر بچوں میں درد کو کم کرنے کے لیے فائدہ مند سمجھا جاتا ہے۔
اس مالش سے نہ صرف قبض کی شدت کم ہو گی بلکہ پیٹ کا درد بھی کم ہو گا۔ مالش کرنے کے لیے ہاتھوں کی انگلیوں کی مدد سے پیٹ پر کلاک وائز مالش کریں جس سے آنتوں کی صفائی میں بھی مدد ملے گی۔
کیمو مائل چائے
کیمو مائل کو گلِ بابونہ بھی کہا جاتا ہے اور اس سے بنی ہوئی چائے کو پیٹ درد کا بہترین علاج سمجھا جاتا ہے۔ یہ چائے سوزش کو کم کرنے والی خصوصیات کی حامل ہوتی ہے جس سے معدے کے پٹھے پر سکون ہوتے ہیں اور درد کی شدت میں کمی آتی ہے۔ بہترین نتائج کے لیے سونے سے قبل کیمو مائل چائے استعمال کی جا سکتی ہے۔
یخنی کا استعمال
مرغی، بکرے، یا گائے کی ہڈیوں سے بنی ہوئی یخنی میں ایسے اجزاء پائے جاتے ہیں جو جسم میں موجود سیلز کی مرمت میں مدد دیتے ہیں اور ان کو نقصان سے بھی بچاتے ہیں۔
اگر غیر متوازن غذا یا طرزِ زندگی کی وجہ سے پیٹ درد جیسے ہاضمہ کے مسائل لاحق ہو جائیں یا ادویات کے استعمال کی وجہ سے پیٹ کی تکلیف لاحق ہو تو اس کی وجہ بڑی وجہ ان سیلز کو پہنچنے والا نقصان ہوتا ہے۔
معدے کے درد کا سامنا کرنے کی صورت میں ایک کپ گرم یخنی پی کر چند گہرے سانس لیں، اس سے درد کی شدت کم ہونا شروع ہو جائے گی۔
دہی
ہاضمے کا نظام اگر صحیح طریقے سے کام نہ کرے تو پیٹ کے درد کے خطرات بڑھ جاتے ہیں، جب کہ معدے میں نقصان دہ بیکٹیریا کی مقدار ہونے سے بھی ہاضمہ ٹھیک سے کام نہیں کرتا اور معدے کا درد لاحق ہو جاتا ہے۔
اس درد سے نجات حاصل کرنے کے لیے ایک دہی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ دہی کے استعمال سے نہ صرف معدے میں موجود مفید بیکٹیریا کی مقدار میں اضافہ ہو گا بلکہ جسم کو جراثیم سے لڑنے کے لیے توانائی بھی ملے گی۔
پانی کا زیادہ استعمال
بعض اوقات پانی کم مقدار میں استعمال کرنے سے آنتوں میں اکڑن واقع ہو جاتی ہے اور قبض کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے جو بالآخر پیٹ کے درد کی وجہ بنتا ہے۔
پانی کو زیادہ مقدار میں استعمال کرنے سے آنتیں صاف رہتی ہیں، غذائیت بھی آسانی کے ساتھ جذب ہو جاتی ہے، اور ہاضمے کا نظام بھی بہتر ہوتا ہے۔ اس لیے زیادہ مقدار میں پانی پینے سے درد کی شدت کم ہونے لگتی ہے۔
ادرک
صدیوں سے ادرک کو مختلف ممالک میں پیٹ کے درد کے علاج کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے کیوں کہ اس میں سوزش کو کم کرنے والی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ اس درد سے نجات حاصل کرنے کے لیے ادرک سے بنی ہوئی چائے استعمال کی جا سکتی ہے، جب کہ اس کو کچا بھی چبایا جا سکتا ہے۔
پودینے کی چائے
پودینے سے بنی ہوئی چائے میں ایسی خصوصیات پائی جاتی ہیں جو معدے کی تکلیف کو کم کرتی ہیں، اس کے علاوہ سر درد اور اعصابی تناؤ میں بھی کمی لاتی ہیں۔ پیٹ درد کے علاج کے لیے پودینے کے پتے بھی چبائے جا سکتے ہیں۔
پیٹ درد کے یہ علاج اگر آپ کے لیے مؤثر ثابت نہ ہوں تو آپ کو کسی ماہرِ امراض معدہ سے رابطہ کرنا ہو گا، آسانی کے ساتھ کسی بھی ماہرِ امراضِ معدہ سے رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔