سبز چائے کو عام طور پر گرین ٹی بھی کہا جاتا ہے۔ گرین ٹی کا شمار ان مشروبات میں کیا جاتا ہے جنہیں دنیا بھر میں بہت زیادہ مقبولیت حاصل ہے۔ بہت سارے لوگ صحت مندانہ زندگی گزارنے کے لیے گرین ٹی کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرتے ہیں۔
پہلے پہل گرین ٹی کو صرف ایک ہربل دوا سمجھا جاتا تھا مگر اب جدید طبی تحقیقات بھی اس بات کی تصدیق کر رہی ہیں کہ سبز چائے کے استعمال سے بہت سارے فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر گرین ٹی کو اگر روٹین کا حصہ بنایا جائے تو جِلد کے نکھار میں بہتری لائی جا سکتی ہے۔ ڈاکٹر رباب زہرہ کے مطابق گرین ٹی میں وٹامن ای پایا جاتا ہے جو کہ جِلد کو ڈی ہائڈریٹ نہیں ہونے دیتا۔ ڈاکٹر رباب زہرہ نہایت قابل ڈرماٹالوجسٹ ہیں جن کا تعلق ایم ڈی ہیلتھ سنٹر سے ہے اور ان کا تجربہ پندرہ سال ہے۔
گرین ٹی میں اینٹی آکسیڈنٹس بھی کافی مقدار میں پائے جاتے ہیں جو کہ دماغ کی صلاحیت میں زبردست اضافہ کر سکتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ آکسیڈنٹس کینسر جیسی جان لیوا بیماریوں سے بچاؤ میں بھی مدد فراہم کرتے ہیں۔ گرین ٹی کو اگر باقاعدگی کے ساتھ استعمال کیا جائے تو دل کی کئی بیماریوں سے بھی بچا جا سکتا ہے۔
اس کے علاوہ سبز چائے میں پولی فینول کمپاؤنڈز بھی پائے جاتے ہیں جو کافی بیماریوں سے بچاؤ سے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ اینٹی آکیسڈنٹس کی طرح جسم پر پولی فینولز کے اثرات بھی بہت مثبت ہوتے ہیں جن کی وجہ سے ذیابیطس اور اعصابی بیماریوں کے خطرات میں کمی آتی ہے۔
Table of Contents
سبز چائے یا گرین ٹی کے فوائد
سبز چائے کے استعمال کو اگر باقاعدگی کے ساتھ متوازن مقدار میں استعمال کیا جائے تو نہ صرف آسانی کے ساتھ صحت کو برقرار رکھا جا سکتا ہے بلکہ کئی بیماریوں کے خطرات میں بھی کمی لائی سکتی ہے۔
وزن میں کمی
گرین ٹی کے استعمال کو وزن میں کمی لانے یا پیٹ کی چربی کو کم کرنے کا نہیات مؤثر طریقہ سمجھا جاتا ہے۔ اس کے استعمال سے میٹابولزم انرجی میں اضافہ ہوتا ہے جس سے وزن میں کمی کے امکانات میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ اگر آپ کے جسم میں فیٹ بہت زیادہ ہے تو یہ چائے آپ کے لیے مؤثر ثابت ہو سکتی ہے۔
اس کے علاوہ گرین ٹی کے استعمال سے ہاضمہ کے نظام میں بھی بہتری آتی ہے جس سے صحت مند وزن کو برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے۔ متوازن غذا کے ساتھ اگر دن میں دو سے تین مرتبہ سبز چائے کو استعمال کیا جائے تو وزن میں اضافے کے عمل کو روکا جا سکتا ہے۔
بائیو ایکٹیو کمپاؤنڈز سے بھرپور
سبز چائے کے فوائد صرف جِلد تک محدود نہیں ہیں کیوں کہ اس میں بہت سارے ایسے بائیو ایکٹو کمپاونڈز پائے جاتے ہیں جو کہ جسم پر مثبت اثرات چھوڑتے ہیں۔ ان کمپاؤنڈز میں پولی فینولز سرِ فہرست ہیں جو کہ جسم میں سوزش کے عمل کو روکتے ہیں اور کینسر سے بچاؤ میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
گرین ٹی میں ایسے اجزاء بھی پائے جاتے ہیں جو جسم میں موجود سیلز کو نقصان نہیں پہنچنے دیتے جس سے صحت کو برقرار رکھنا آسان ہو جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سبز چائے کے استعمال سے جسم میں فری ریڈیکلز بھی کم تعداد میں بنتے ہیں جس سے جِلد پر بڑھاپے کے اثرات ظاہر نہیں ہوتے۔
اس چائے میں ای-جی-سی-جی نامی کمپاؤنڈ بھی پایا جاتا ہے جسے سب سے طاقتور کمپاؤنڈ سمجھا جاتا ہے۔ ایک طبی تحقیق کے مطابق اس کمپاؤنڈ کی وجہ سے دل کی بیماریوں کے ساتھ ساتھ کئی دوسری جان لیوا بیماریوں کے خطرات بھی کم ہو جاتے ہیں۔
دماغ کی صحت میں بہتری
گرین ٹی نہ صرف آپ کو چست و توانا رکھتی ہے بلکہ اس کے استعمال سے آپ کی دماغ کی صحت میں بہتری آ سکتی ہے۔ سروسز ہسپتال لاہور سے تعلق رکھنے والے طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ گرین ٹی استعمال کرنے سے یاد داشت میں بہتری لائی جا سکتی ہے جب کہ اس کے استعمال سے موڈ پر بھی مثبت اثرات ظاہر ہوتے ہیں۔
اس کے علاوہ طبی تحقیقات بھی اس بات کی تصدیق کرتی ہیں سبز چائے کے استعمال سے ڈوپا مائن کی افزائش میں بہتری آتی ہے جس سے دماغ کے مسائل کے خطرات کم ہو جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ سبز چائے سے حاصل ہونے والی انرجی چائے کی دوسری اقسام سے حاصل ہونے والی انرجی کی نسبت زیادہ فائدہ مند ہوتی ہے۔
منہ کی صحت کے لیے بھی مفید
سبز چائے میں پائے جانے والے اینٹی آکسیڈنٹس نہ صرف بلڈ شوگر لیول کے لیے مفید ثابت ہوتے ہیں بلکہ یہ منہ کی صحت میں بہتری لانے اور اس کو برقرار رکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ گرین ٹی کے استعمال سے منہ میں ایسے بیکٹیریا کی افزائش نہیں ہوتی جو دانتوں کی بیماریوں کا باعث بنتے ہیں اور انہیں نقصان پہنچاتے ہیں۔
گرین ٹی کے فوائد صرف منہ کی صحت کو برقرار رکھنے تک محدود نہیں ہیں، بلکہ اس کے استعمال سے ایسے بیکٹیریا کا خاتمہ ہوتا ہے جو پلیک کی وجہ بنتے ہیں۔ اس کے علاوہ گرین ٹی کے استعمال سے منہ کی بو کا بھی خاتمہ ہوتا ہے۔
ذیابیطس سے بچاؤ
ذیابیطس ایک دائمی اور جان لیوا بیماری ہے جو ہر سال لاکھوں لوگوں کو متاثر کرتی ہے۔ لیکن گرین ٹی کے استعمال سے جسم میں شوگر کے لیول میں کمی لائی جا سکتی ہے جس سے ذیابیطس سے بچاؤ میں مدد ملتی ہے۔
تاہم اگر کسی شخص کو پہلے سے ذیابیطس کا مرض لاحق ہو چکا ہو تو اسے ذیابیطس کی مخصوص غذاؤں کے ساتھ گرین ٹی کے استعمال کو یقینی بنایا چاہیئے تا کہ یہ مرض شدت اختیار نہ کرے۔
سبز چائے یا گرین ٹی کے مزید فوائد کے متعلق جاننے کے لیے کسی ماہرِ غذائیت کے ساتھ رابطہ کیا جا سکتا ہے، آسانی کے ساتھ کسی بھی ماہرِ غذائیت کے ساتھ رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔