Home General Health سینے کی جلن کے 13 علاج جو آپ کی صحت کو معمول پر لائیں

سینے کی جلن کے 13 علاج جو آپ کی صحت کو معمول پر لائیں

Seenay Ki Jalan Ka Ilaj
Spread the love

کیا آپ کو علم ہے کہ سینے کی جلن کا سامنا کیوں کرنا پڑتا ہے؟ اس جلن کو خطرناک تو نہیں سمجھا جاتا، لیکن یہ شدید بے سکونی کا باعث بنتی ہے کیوں کہ سینے کی جلن کے دوران کھانے پینے سے انسان قاصر رہتا ہے۔

جب معدے میں بننے والی تیزابیت غذا کی نالی میں داخل ہوتی ہے تو سینے کی جلن کا احساس ہوتا ہے، اور سینے سے لے کر گردن تک شدید جلن کا احساس ہو سکتا ہے۔ سینے کی جلن سے نجات حاصل کرنے کے لیے ادویات استعمال کی جا سکتی ہیں، تاہم گھریلو علاج اور طرزِ زندگی میں تبدیلی لا کر بھی اس سے چھٹکارا پایا جا سکتا ہے۔

زیادہ تر افراد کو سینے کی جلن کا سامنا غیر متوازن غذاؤں اور مشروبات، جیسا کہ کافی، ٹماٹر، الکوحل، چاکلیٹ، اور مصالحہ دار غذائیں، کی وجہ سے کرنا پڑتا ہے۔ جب کہ سینے کی جلن ی دوسری وجوہات میں موٹاپہ، سگریٹ نوشی، اضطراب، ذہنی دباؤ، اور درد اور سوزش کو کم کرنے والی خصوصیات کی حامل ادویات کا استعمال شامل ہے۔

سینے کی جلن کے دوران کچھ لوگوں کو بولنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جب کہ منہ کا ذائقہ بھی خراب محسوس ہوتا ہے۔ اس لیے اس سے چھٹکارا پانا ضروری ہوتا ہے۔

سینے کی جلن کا علاج

سینے کی جلن سے نجات حاصل کرنے کے لیے مندرجہ علاج نہایت مؤثر ثابت ہو سکتے ہیں۔

سگریٹ نوشی سے اجتناب

کیا آپ بھی اس غلط فہمی کا شکار ہیں تو سگریٹ نوشی کے نقصانات صرف پھیپھڑوں تک محدود ہوتے ہیں؟ اگر آپ کا جواب ہاں میں ہے تو اس بات کو ذہن نشین کر لیجیئے کہ سگریٹ نوشی کی وجہ سے نہ صرف پھیپھڑے متاثر ہوتے ہیں بلکہ ذہنی دباؤ اور معدے کی تیزابیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

اگر آپ سگریٹ نوشی کے عادی ہیں اور آپ کو سینے کی جلن کا بھی شکار ہیں تو یہ ممکن ہے سگریٹ نوشی سینے کی جلن کی سب سے بڑی وجہ ہو۔ اس عادت کی وجہ سے ایسڈیٹی کی مقدار میں اضافہ ہوتا ہے اور وہ غذا کی نالی میں داخل ہو جاتی ہے۔ اس لیے سینے کی جلن سے نجات حاصل کرنے کے لیے یہ ضروری ہے کہ سگریٹ نوشی کو ہر صورت ترک کیا جائے۔

بہت سے لوگوں کے لیے سگریٹ نوشی کو ترک کرنا آسان نہیں ہوتا کیوں کہ تمباکو میں کیفین پائی پائی جاتی ہے جس کے استعمال سے انسان اس کا عادی ہو جاتا ہے۔ اگر آپ کو سگریٹ نوشی ترک کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے تو آپ کسی ڈاکٹر، اپنے قریبی دوست، یا خاندان کے کسی فرد سے مدد حاصل کر سکتے ہیں۔

پانی کا زیادہ استعمال

پانی کو کم مقدار میں استعمال کرنے سے معدے میں بننے والی تیزابیت پر قابو پانا مشکل ہو جاتا ہے، اس کے علاوہ پانی کے کم استعمال کی وجہ سے جِلد کی صحت بھی متاثر ہوتی ہے۔

پانی کو زیادہ مقدار میں استعمال کرنے سے ایسڈیٹی کی مقدار نارمل رہتی ہے، جس کی وجہ سے سینے کی جلن کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔ تاہم اس بات کا خیال رکھیں پانی کی جگہ بازار سے ملنے والے میٹھے مشروبات اور جوسز کا استعمال کم سے کم ہو، کیوں کہ یہ مشروبات معدے میں گیس بننے کے عمل کو تیز کر دیتے ہیں اور ڈکاریں بھی زیادہ آتی ہیں، جس سے سینے کی جلن کم ہونے کے بجائے بڑھ جاتی ہے۔

جو کا دلیہ

اچھی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے جو کا دلیہ ایک بہترین آپشن ہے کیوں کہ اس میں فائبر بھرہور مقدار میں پایا جاتا ہے جو زیادہ دیر تک بھوک کا احساس نہیں ہونے دیتا، جب کہ جسم کو توانائی فراہم ہونے سے سستی کا بھی سامنا نہیں کرنا پڑتا۔

جو کے دلیے کو پانی کی مدد سے بنا کر بھی استعمال کیا جا سکتا ہے، تاہم اس کی افادیت میں اضافہ کرنے کے لیے اسے دودھ میں پکا کر استعمال کرنا چاہیئے۔ دودھ میں بنے ہوئے جو کے دلیے کے استعمال نہ صرف سینے کی جلن کم ہو گی بلکہ ہاضمہ کے نظام میں بھی بہتری آئے گی۔ لیکن اس دلیے میں چینی، کریم، اور خشک میوہ جات کو زیادہ مقدار میں شامل مت کریں، اس سے سینے کی جلن کی شدت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

ذہنی دباؤ میں  کمی

ذہنی دباؤ کی وجہ سے انسان متوازن مقدار میں کھانا کھانے سے قاصر رہتا ہے، جب کہ کھایا ہوا کھانا بھی کم وقت میں ہضم نہیں ہوتا۔ جب یہ کھانا زیادہ دیر تک معدے میں رہتا ہے تو ایسڈیٹی کے خطرات میں اضافہ ہو جاتا ہے، جس سے سینے کی جلن کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

اس لیے اگر آپ گھریلو مسائل یا دوسری پریشانیوں کی وجہ سے ذہنی دباؤ کا شکار ہیں تو اس سے چھٹکارا پانے کے لیے کوشش کریں۔ اس سلسلے میں ذہنی دباؤ کے علاج نہایت مؤثر ثابت ہو سکتے ہیں۔

ادرک

معدے سے مسائل سے نجات اور ہاضمہ کے نظام میں بہتری لانے کے لیے ادرک کا استعمال مفید ثابت ہوتا ہے۔ اس کے استعمال سے بدہضمی کو ختم کرنے میں مدد ملتی ہے، ج کہ ادرک سے بنے ہوئے قہوے کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے سینے کی جلن کو بھی کم کیا جا سکتا ہے۔ اگر آپ کو ادرک کا قہوہ پسند نہ ہو تو اسے چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں کاٹ کر کچا چبا لیں۔

وزن میں کمی

وزن میں اضافے کی وجہ سے معدے پر زیادہ پریشر پڑتا ہے جس کی وجہ سے غذا کی نالی میں تیزابیت داخل ہونے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں، اس لیے موٹاپے سے نجات حاصل کرنا نہایت ضروری ہوتا ہے۔

وزن میں کمی لانے کے لیے متوازن غذاؤں کا استعمال اور ہفتے میں ایک سو پچاس منٹوں کے لیے ورزش نہایت ضروری ہوتی ہے۔

آلو

آلو کے ساتھ ساتھ ایسی سبزیوں، جو زمین میں اگتی ہیں، کے استعمال سے سینے کی جلن کی شدت کو کم کیا جا سکتا ہے، کیوں کہ ایسی سبزیوں میں صحت مند کاربو ہائڈریٹس اور جلدی ہضم ہونے والا فائبر پایا جاتا ہے جو معدے کے مسائل کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

تاہم آلو جیسی سبزیوں کو پیاز یا لہسن کے ساتھ پکا کر استعمال کرنے سے گریز کریں، کیوں کہ اس سے سینے کی جلن کی شدت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

سونے سے پہلے کھانے سے گریز

کچھ لوگ سونے سے تھوڑی دیر قبل کھانے کھاتے ہیں جس کی وجہ سے انہیں سینے کی جلن یا معدے کی تیزابیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اور سونے کی وجہ سے تیزابیت کے غذا کی نالی میں داخل ہونے کے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں۔

اس لیے سونے سے تین گھنٹے قبل کچھ بھی کھانے سے گریز کریں، اگر غلطی سے کچھ کھا لیں تو تھوڑی دیر کے لیے واک کر لیں، تا کہ معدہ خالی ہو جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ ورزش سے دو گھنٹے پہلے بھی کچھ کھانے سے گریز کریں۔

سونف

معدے کی گیس اور بدہضمی جیسی علامات سے نجات حاصل کرنے کے لیے سونف کا استعمال بہت مفید ثابت ہوتا ہے، بدہضمی کا خاتمہ ہونے کی وجہ سے سینے کی جلن بھی کم ہوتی ہے۔ سینے کی جلن سے چھٹکارا پانے کے لیے آپ سونف کا قہوہ استعمال کر سکتے ہیں، جب کہ کھانے کے بعد اسے تھوڑی سی مقدار میں کچا بھی چبایا جا سکتا ہے۔

ایلو ویرا کا جوس

ایلو ویرا کو اس کی سرد تاثیر کی وجہ سے معدے کی تیزابیت اور سینے کی جلن کا بہترین علاج سمجھا جاتا ہے، جب کہ ہیٹ ویوو سے بچنے کے یے اس کا استعمال مفید ثابت ہوتا ہے۔ کھانے سے آدھا گھںٹا قبل اگر آدھا کپ ایلو ویرا کا جوس استعمال کر لیا جائے تو سینے کی جلن سے آسانی کے ساتھ چھٹکارا حاصل کیا جا سکتا ہے۔

کیلے

کیلوں کے استعمال سے جسمانی توانائی میں اضافہ ہوتا ہے اور اچھی صحت بھی برقرار رہتی ہے۔ جب کہ ان کے استعمال سے سینے کی جلن کو بھی کم کیا جا سکتا ہے۔

سینے کی شدت کو کم کرنے کے لیے دن بھر میں چند کیلوں کو استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ کیلے کا ملک شیک بھی بہت فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔

چیونگم

طبی ماہرین کے مطابق کھانے کے بعد آدھے گھںٹے تک چیونگم چبانے سے بھی سینے کی جلن کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ چیونگم کی وجہ سے خوراک کو ہضم کرنے کے عمل میں تیزی آتی ہے، جس سے معدے کی تیزابیت کم ہوتی ہے اور سینے کی جلن میں بھی کمی آتی ہے۔

بادام

بادام کو ایک طاقت بخش غذا سمجھا جاتا ہے۔ اس کے استعمال سے ہاضمہ کے مسائل میں بھی کمی آتی ہے اور معدے میں ضرورت سے زیادہ بننے والی تیزابیت کا عمل بھی سست ہوتا ہے، جس سے سینے کی جلن کم ہوتی ہے۔

سینے میں جلن کے یہ علاج اگر آپ کے لیے مؤثر ثابت نہ ہوں تو آپ کسی ماہرِ امراضِ معدہ سے رابطہ کرنا ہو گا، آسانی کے ساتھ کسی بھی ماہرِ امراضِ معدہ سے رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔

Related Posts

Leave a Comment