ٹی بی ایک بیکٹیریل انفیکشن ہے جو کہ آسانی کے ساتھ متاثرہ مریض سے صحت مند شخص میں منتقل ہو جاتی ہے۔ اگر ٹی بی سے متاثرہ مریض سے فاصلہ اختیار نہ کیا جائے اور مریض کے چھینکتے یا کھانستے وقت اس کے قریب رہا جائے تو اس کے منتقل ہونے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔
یہ بیماری زیادہ تر پھیپھڑوں کو متاثر کرتی ہے۔ اس کے علاوہ ٹی بی کی وجہ سے پیٹ، ہڈیوں، غدود، اور ہڈیوں پر بھی منفی اثرات ظاہر ہو سکتے ہیں۔ ٹی بی کی وجہ سے بہت سی علامات ظاہر ہوتی ہیں۔ ایسے افراد جو کھانسی کا شکار ہو جاتے ہیں انہیں تین ہفتوں سے زائد کھانسی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، کھانسی کے ساتھ عام طور پر بلغم بھی خارج ہوتی ہے، کئی مرتبہ بلغم کے ساتھ خون بھی خارج ہوتا ہے۔
ٹی بی کی دیگر علامات میں وزن میں کمی، رات کو پسینہ آنا، تیز بخار، تھکاوٹ، کمزوری، بھوک کی کمی، اور گردن میں سوزش شامل ہے۔ اگر اس بیماری کا بروقت علاج حاصل نہ کیا جائے تو اس کی وجہ سے موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے مطابق، دنیا میں موت کی وجہ بننے والی بیماریوں میں ٹی بی تیرہویں نمبر پر ہے۔
اس بیماری سے نجات حاصل کرنے کے لیے کسی اچھے ہسپتال سے بروقت علاج حاصل کرنا نہایت ضروری ہے۔ ٹی بی کے علاج کے لیے بہترین ہسپتال تلاش کرنا قدرے مشکل ہو سکتا ہے۔ کراچی جیسے شہر میں بھی ٹی بی کے خلاف معیاری طبی سہولیات فراہم کرنے والے ہسپتال تلاش کرنا مریضوں کے لیے پریشانی کا باعث بن سکتا ہے۔ ٹی بی مریضوں کو پریشانی سے بچانے کے لیے اس بلاگ میں کراچی میں ٹی بی کے بہترین ہسپتالوں کے بارے میں معلومات بیان کی جا رہی ہے۔
Table of Contents
کراچی میں ٹی بی کے بہترین ہسپتال
اگر آپ کو یا آپ کے کسی قریبی دوست یا رشتہ دار کو ٹی بی کا سامنا ہے تو مندرجہ ذیل ہسپتالوں سے ٹی بی کے خلاف بہترین طبی سہولیات حاصل کی جا سکتی ہیں۔
:انڈس ہسپتال
انڈس ہسپتال بہت سی جان لیوا بیماریوں کے خلاف معیاری طبی سہولیات فراہم کر رہا ہے۔ ان بیماریوں میں ٹی بی سر فہرست ہے۔ پاکستان میں ٹی بی کے مرض کو کنٹرول کرنے کے لیے انڈس ہسپتال کراچی سرکاری اور پرائیویٹ اداروں کے ساتھ کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ایسے علاقے جہاں ٹی بی کے خلاف سہولیات میسر نہیں ہیں اور وہاں ٹی بی کے مریض پائے جاتے ہیں تو ایسی جگہوں پر انڈس ہسپتال ٹی بی کے خلاف سہولیات کو یقینی بناتا ہے۔ مثال کے طور کورونا وائرس کے دوران انڈس ہسپتال کی جانب سے گھر پر ٹی بی کے ٹیسٹ وغیرہ کی سہولت فراہم کی گئی تھی۔ٹی بی کے مرض کے خلاف مؤثر نتائج حاصل کرنے کے لیے اس وقت کراچی میں انڈس ہسپتال کے دو ٹی بی کلینک طبی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ کراچی اور لاہور میں ٹی بی کے مریضوں کے لیے دس وینز (گاڑیاں) مختص کی گئی ہیں۔ انڈس ہسپتال کی ویب سائٹ کے مطابق، جولائی 2017 سے جون 2018 تک پندرہ لاکھ لوگوں کے ٹی بی ٹیسٹ کیے گئے تھے۔
:فاطمہ بائی ہسپتال
ٹی بی کے خلاف مؤثر طبی سہولیات حاصل کرنے کے لیے فاطمہ بائی ہسپتال کو وزٹ کیا جا سکتا ہے۔ فاطمہ بائی ہسپتال میں پلمونالوجسٹ اپنی خدمات فراہم کر رہے ہیں جن کا تجربہ کئی برس ہے۔ یہ ماہرین اچھے طریقے سے ٹی بی کے مرض کی تشخیص کرتے ہیں اور پھر علاج تجویز کرتے ہیں۔اس مرض کا علاج چوں کہ کچھ ہفتوں تک جاری رہتا ہے اس لیے مریض کو کچھ عرصے بعد ڈاکٹر سے چیک اپ کروانا ہوتا ہے۔ فاطمہ بائی ہسپتال میں پلمونالوجسٹ باقاعدگی کے ساتھ پریکٹس کرتے ہیں اس لیے مریضوں کو علاج کے دوران مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔
:ہولی فیملی ہسپتال
ہولی فیملی ہسپتال بھی ٹی بی کے خلاف معیاری اور مؤثر طبی سہولیات کو یقینی بنا رہا ہے۔ پھیپڑوں کی بیماریوں کے ماہرین اور پلمونالوجسٹ اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ ٹی بی کے ہر مریض کو ایسی سہولیات فراہم کی جائیں جس سے وہ جلد از جلد صحت یاب ہو سکے۔ ہولی فیملی ہسپتال میں ٹی بی کے مریضوں کے لیے ایکسرے کی سہولیات بھی فراہم ہیں۔اس کے علاوہ ٹی بی کے مریضوں کی دیکھ بھال کے لیے ہولی فیملی ہسپتال کا عملہ ہر وقت مستعد رہتا ہے اور اگر کسی وقت پلمونالوجسٹ ہسپتال میں موجود نہ ہوں تو جنرل فزیشن ٹی بی کے مریضوں کے لیے مختلف اقدامات تجویز کرتے ہیں۔ٹی بی کے ساتھ ساتھ دوسرے امراض کے خلاف بھی مؤثر علاج حاصل کرنے کے لیے ہولی فیملی ہسپتال کو وزٹ کیا جا سکتا ہے۔
:ابنِ سینا ہسپتال
ابن سینا ہسپتال کا شمار بھی ان ہسپتالوں میں کیا جاتا ہے جہاں ٹی بی جیسے امراض کے لیے بہترین طبی سہولیات مہیا کی جاتی ہیں۔ اس ہسپتال میں ایسے پلمونالوجسٹ اپنی خدمات فراہم کر رہے ہیں جن کا تجربہ کئی سال ہے۔ مثال کے طور پر ابنِ سینا ہسپتال میں پریکٹس کرنے والے پلمونالوجسٹ ڈاکٹر سید حفیظ الحسن کا تجرجہ پینتیس سال ہے اور ان کا شمار ٹی بی کے بہترین ماہرین میں ہوتا ہے۔اس کے ساتھ ساتھ ابنِ سینا ہسپتال میں کئی دوسرے پلمونالوجسٹ بھی پریکٹس کر رہے ہیں جو کہ انتہائی قابل ہیں اور ٹی بی جیسے امراض کے خلاف بہترین علاج تجویز کرتے ہیں۔
:ڈاکٹر ضیاء الدین ہسپتال
ڈاکٹر ضیاء الدین ہسپتال کا کراچی کے بہترین ہسپتالوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ اس ہسپتال سے ٹی بی سمیت کئی بیماریوں کے خلاف علاج حاصل کیا جا سکتا ہے۔ ڈاکٹر ضیاء الدین ہسپتال ٹی بی کے مرض کی تشخیص کے لیے مختلف ٹیسٹوں کی سہولت بھی مہیا کی جاتی ہے اور ٹی بی کے مریضوں کے ایکسرے بھی کیے جاتے ہیں۔ٹی بی مرض کے لیے علاج حاصل کرنے کے لیے ڈاکٹر ضیاء الدین ہسپتال کو کسی بھی وقت وزٹ کیا جا سکتا ہے۔یہ پانچ ہسپتال ایسے ہیں جو کراچی میں ٹی بی کا بہترین علاج فراہم کر رہے ہیں۔ اگر آپ کو اس بلاگ کے بعد بھی ٹی بی کے ہسپتال کے متعلق معلومات درکار ہوں تو آپ تو ہیلتھ وائر سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ ہیلتھ وائر سے رابطہ کرنے کے لیے آپ 32500989-042 پر کال کر سکتے ہیں۔