عام طور پر یرقان بچوں کو متاثر کرتا ہے لیکن بڑے بھی اس کا شکار ہو سکتے ہیں۔ یہ ایک ایسا مرض ہے جس میں جِلد اور آنکھ کا سفید حصہ پیلا پڑ جاتا ہے اس لیے اسے پیلیا بھی کہتے ہیں۔ یہ بیماری خون، جگر، یا پتے کے مسائل کی علامت بھی ہو سکتی ہے۔ یرقان کا سامنا اس وقت کرنا پڑتا جب خون میں بلی روبین کی مقدار بڑھ جاتی ہے۔ یہ ایک زرد سے نارنجی رنگ کا مادہ ہوتا ہے جو خون کے سرخ خلیوں میں موجود ہوتا ہے۔ جب یہ خلیےختم ہو جاتے ہیں تو جگر انہیں خون سے فلٹر کر لیتا ہے۔ لیکن اگر جگر صحیح طرح سے کام نہ کرے تو بلی روبین کی مقدار بڑھنا شروع ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے جِلد پیلی معلوم ہوتی ہے۔
Table of Contents
یرقان کی وجوہات
یرقان کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں جن میں سے کچھ مندرجہ ذیل ہیں۔
ہیپاٹائٹس
یہ انفیکشن ایک وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے جو کہ مختصر وقت تک بھی لاحق ہو سکتا ہے اور دائمی بھی۔ اگر دائمی لاحق ہو تو پھر یہ چھ ماہ تک برقرار رہ سکتا ہے۔ مدافعتی نظام کی کمزوری اور مخصوص ادویات کا استعمال ہیپاٹائٹس کی وجہ بن سکتی ہیں۔ وقت گزرنے کے ساتھ ہیپاٹائٹس جگر کو متاثر کر کے یرقان کا سبب بن سکتا ہے۔
بعض ادویات کا استعمال
پینسیلین نامی اینٹی بائیو ٹکس، حمل روکنے والی دوائیں، اور اسٹیرائڈز کا استعمال جگر کو متاثر کر سکتا ہے جس سے یرقان کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔
پت نالی میں رکاوٹ
یہ تنگ نالی ہوتی ہے جس میں سیال (پت) دوڑتا ہے۔ یہ نالی سیال کو جگر اور پتے سے چھوٹی آنت تک پہنچاتی ہے۔ کبھی کبھی یہ نالی کینسر، جگر کے امراض، یا پتے کی پتھری کی وجہ سے بند ہو جاتی ہے جس سے یرقان لاحق ہو سکتا ہے۔
لبلبے کا کینسر
یہ کینسر عورتوں میں پایا جانے والا نواں جب کہ مردوں میں پایا جانے والا دسواں سب سے عام کینسر ہے۔ یہ کینسر بھی پت نالی بلاک کر سکتا ہے جس سے یرقان لاحق ہونے کے خطرات بڑھ سکتے ہیں۔
جگر کا کینسر
جگر کا کینسر اس وقت لاحق ہوتا ہے جب جگر کے سیلز کینسر زدہ بن جاتے ہیں اور بہت زیادہ مقدار میں بننا شروع ہو جاتے ہیں۔ جگر کے کینسر کی وجہ سے بھی یرقان لاحق ہو سکتا ہے۔یرقان کی وجوہات کے ساتھ ساتھ اس کی علامات بھی مختلف ہوتی ہیں۔
یرقان کی علامات
یرقان کی علامات مندرجہ ذیل ہو سکتی ہیں۔
متلی یا قے کی شکایت
اگر آپ کو کھانا کھانے کے بعد متلی یا قے کی لگاتار شکایت رہتی ہے تو آپ کو فوری طور پر معائنہ کروانے کی ضرورت ہے کیوں کہ متلی اور قے یرقان کی علامات ہو سکتی ہیں۔
جِلد اور آنکھوں کی پیلاہٹ
جِلد اور آنکھوں کی پیلاہٹ یرقان کی سب سے عام علامت ہے۔ یرقان کی وجہ سے جِلد کا کوئی حصہ یا آنکھوں کا سفید حصہ پیلا ہو جاتا ہے۔
بھوک اور وزن میں کمی
ایسے افراد جو یرقان کا شکار ہوں ان کو بھوک کم لگتی ہے جس کی وجہ سے ان کا وزن تیزی سے گھٹنے لگتا ہے۔
پیٹ درد
یرقان کے شکار افراد کو اکثر پیٹ درد کی شکایت رہتی ہے۔
تھکاوٹ
یرقان کی وجہ سے آپ کو جلد تھکاوٹ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ تھوڑا سا کام کرنے کے بعد بھی آپ تھکاوٹ کا شکار ہو سکتے ہیں۔
خارش، بخار، اور پیشاب کا گہرا رنگ
یرقان کی وجہ سے جسم کے کسی بھی حصے پر خارش کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جب کہ بخار کی علامات بھی ظاہر ہو سکتی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ یرقان کے مریضوں میں پیشاب کا رنگ بہت گہرا ہو جاتا ہے۔یرقان کی علامات کے دوران عمومی طور پر ادویات تجویز نہیں کی جاتیں اور گھریلو علاج کے ذریعے اس کی علامات کو کنٹرول کیا جاتا ہے۔
یرقان کا علاج
یرقان کے گھریلو علاج مندرجہ ذیل ہو سکتے ہیں۔
ہلدی کا استعمال
ہلدی اینٹی آکسیڈنٹس خصوصیات سے بھرپور ہوتی ہے جس سے جگر کے سیلز مضبوط ہوتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ہلدی کے استعمال سے نقصان دہ پارٹیکلز سے بھی بچا جا سکتا ہے۔ سات ماشہ ہلدی پیس کر شہد میں مکس کر لیں اور ہر روز ایک چمچ صبح شام استعمال کریں۔
کدو
کدو کو ٹکڑوں میں کاٹ کر شوربے دار پکائیں۔ کوشش کریں کہ اس شوربے میں چکنائی نہ ہو۔ بہترین ذائقے کے لیے سفید زیرہ، دھنیا، ادرک، ہلکا سا نمک، کالی مرچ، اور لہسن شامل کیا جا سکتا ہے۔ جب کہ ہری یا سرخ مرچ، کھٹائی، اور کسی بھی قسم کا گرم مصالحہ شامل کرنے سے گریز کریں۔ بھوک لگنے کی صورت میں کدو کے ٹکڑے کھا کر شوربہ پی لیں۔
کھیرا
کھیرے کے استعمال سے معدے اور جگر کی گرمی ختم ہوتی ہے اس لیے یرقان کے دوران اس کا استعمال نہایت مفید ہوتا ہے۔ آپ کھانے سے پہلے کھیرے پر کالا نمک بھی چھڑک سکتے ہیں۔
ادرک
تھوڑی سی ادرک، پودینہ کی دس پتیاں، اور سونف ایک چائے کا چمچ ایک کپ پانی میں شامل کر کے قہوہ بنا لیں اور دن میں تین سے چار مرتبہ استعمال کریں۔ اس کے ساتھ ساتھ پسی ہوئی ادرک، ایک چمچ پانی، لیموں، پودینے کا عرق، اور ایک شہد کا چمچ شامل کر کے آمیزہ بنا لیں اور اس آمیزے کو بھی دن میں تین سے چار مرتبہ استعمال کریں۔
ارجن کے پتے
شام کے وقت ارجن کے پتے پانی میں بھگو دیں۔ صبح انہیں پانی میں مکس کرنے کے بعد چھان کر پی لیں۔ صبح کے وقت پھر ان پتوں کو بھگو دیں اور شام کے وقت استعمال کر لیں۔
مولی
یرقان کا شکار افراد کے لیے یہ سبزی نہایت مفید ہے۔ اسے کچا کھائیں۔ اس کے ساتھ آپ گُڑ بھی استعمال کر سکتے ہیں تا کہ یہ جلدی ہضم ہو جائے۔ مولی کے رس میں چینی مکس کر کے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ مولی کے پتوں کا رس بھی اس مرض میں مفید رہتا ہے۔
گاجر
اس مرض میں مبتلا مریضوں کے لیے گاجر کا مربہ بہت مفید ثابت ہوتا ہے۔ مربہ آپ گھر پر بھی بنا سکتے ہیں اور بازار سے بھی خرید سکتے ہیں۔ ہر روز دو چمچ مربہ کھانے کے بعد سونف اور سبز الائچی کا قہوہ پی لیں۔
لیموں
ہر روز دو سے تین لیموں کا رس پانی میں استعمال کرنے سے کچھ دنوں میں یرقان کی علامات ختم ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔
انار
یرقان کی علامات کے دوران انار کا رس بھی نہایت مؤثر ثابت ہوتا ہے۔ ہر روز رات کو اس کا رس استعمال کرنے سے علامات میں واضح کمی آئے گی۔
گنے کا رس
اس مرض کے دوران گنے کے رس کا استعمال نہایت شفاء بخش ہوتا ہے۔ گنے کے رس سے نہ صرف یرقان کی علامات میں کمی آتی ہے بلکہ یرقان کی وجہ سے لاحق ہونے والی کمزوری اور تھکاوٹ بھی دور ہوتی ہے۔عام طور پر یرقان کی علامات ان گھریلو علاج کی مدد سے ختم ہو جاتی ہیں۔ لیکن اگر علامات زیادہ دیر برقرار رہیں یا ان میں بہتری نہ آئے تو کسی معالج سے رجوع کریں۔ کسی بھی معالج سے رابطہ آپ ہیلتھ وائر کے پلیٹ فارم سے بآسانی کر سکتے ہیں۔