سینے میں انفیکشن کی علامات کسی بھی موسم میں لاحق ہو سکتی ہیں، تاہم موسمِ سرما میں اس انفیکشن کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ سینے میں انفیکشن سانس کی نالی کے انفیکشن کی ایک قسم ہے جو سانس کی نالی کے نچلے حصے کو متاثر کرتا ہے۔
چیسٹ انفیکشن ہر عمر کے افراد کو متاثر کر سکتا ہے، تاہم بچوں میں چیسٹ انفیکشن کے خطرات زیادہ ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ سگریٹ نوشی کرنے والے افراد بھی سینے میں انفیکشن کے بڑھے ہوئے خطرات کا سامنا کرتے ہیں۔
سینے میں انفیکشن کی علامات زیادہ خطرناک نہیں ہوتیں، اس لیے ان علامات سے نجات حاصل کرنے کے لیے ادویات استعمال نہیں کی جاتیں، تاہم اگر یہ علامات شدت اختیار کر جائیں تو پھر معالج کے مشورے سے ادویات استعمال کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
چیسٹ انفیکشن کی وجہ سے کئی علامات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، یہ علامات مندرجہ ذیل ہو سکتی ہیں۔
مستقل کھانسی –سر درد -سانس لینے میں مشکلات -کھانسی کے ساتھ خون آنا -تھکاوٹ -بھوک نہ لگنا -سینے میں درد -دل کی دھڑکن تیز ہو جاتا -جوڑوں یا جسم کے مختلف حصوں میں درد -بخار –
سینے میں انفیکشن کا سامنا مختلف وجوہات کی وجہ سے کرنا پڑ سکتا ہے۔ زیادہ تر وائرس اور جراثیم کے جسم پر حملہ آور ہونے کی وجہ سے سینے میں انفیکشن لاحق ہوتا ہے۔
Table of Contents
سینے میں انفیکشن کا علاج
مندرجہ ذیل علاج سینے میں اانفیکشن کے خلاف مؤثر ثابت ہو سکتے ہیں۔
شہد
صحت کو بہتر بنانے اور مختلف طبی مسائل کو ختم کرنے کے لیے شہد کا استعمال مفید ثابت ہوتا ہے، کیوں کہ اس میں اینٹی بیکٹیریل، اینٹی آکسیڈنٹ، اور اینٹی سیپٹک خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ انہی خصوصیات کی بنا پر شہد کو سینے میں انفیکشن کا قدرتی علاج سمجھا جاتا ہے۔
چیسٹ انفیکشن کے علاج کے لیے شہد کو گرم پانی میں لیموں کے ساتھ مکس کر کے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ کچھ طبی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ شہد کھانسی کی ادویات کی نسبت زیادہ مؤثر طریقے سے کام کرتا ہے۔ شہد کا استعمال نہ صرف کھانسی جیسی علامات کو کم کرتا ہے بلکہ نیند میں بہتری لانے میں بھی کردار ادا کرتا ہے۔
گرم دودھ کا استعمال
سینے میں انفیکشن سے نجات حاصل کرنے کے لیے گرم دودھ کا استعمال بھی مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ سردی کی وجہ سے لاحق ہونے والے چیسٹ انفیکشن کی علامات کو ختم کرنے کے لیے ایک گلاس گرم دودھ میں شہد، ہلدی، اور کالی مرچ شامل کر کے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ہلدی میں پائی جانے والی سوزش کو کم اور اینٹی بیکٹیریل خصوصیات جسم میں موجود بیکٹیریا کو ختم کرنے میں مدد فراہم کرتی ہیں جب کہ کالی مرچ زکام وغیرہ کی علامات کو کم کرتی ہے۔ چیسٹ انفیکشن کو کم وقت میں ختم کرنے کے لیے آپ اس مشروب کو دن میں دو مرتبہ استعمال کر سکتے ہیں۔
بھاپ لینا
انفیکشن کی وجہ سے کئی دفعہ سینے کی جکڑن کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے، جس سے نجات حاصل کرنے کے لیے بھاپ لی جاتی ہے۔ بھاپ لینے کے لیے کسی برتن میں گرم پانی ڈال لیں اور سر کو تولیے یا کسی کپڑے سے ڈھانپ کر سانس لیں۔
گرم پانی کی بھاپ لینے سے ہوا کی نالیوں کی بندش کھلنے لگتی ہے جس کی وجہ سے بلغم وغیرہ آسانی کے ساتھ خارج ہونے لگتی ہے۔ اس ک علاوہ ہر روز گرم پانی کی بھاپ لینے سے معمول میں لاحق ہونے والے سینے کے تناؤ سے بچاؤ میں بھی مدد ملتی ہے۔
ہربل چائے
سینے میں ہونے والی انفیکشن کے خلاف ہربل چائے مفید ثابت ہو سکتی ہے۔ کیمو مائل، پودینے، روز میری، اور ادرک جیسے مفید ہربز کے استعمال سے سینے کی انفیکشن اور جکڑن کو ختم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اگر ان ہربز کی چائے کا ذائقہ کڑوا محسوس ہو تو اس میں چینی شامل کرنے کے بجائے شہد سامل کر لیں۔
اس کے علاوہ اگر آپ کو قہوہ پسند نہ ہو تو ادرک کو کچا ہی چبا لیں، جب کہ آپ اسے سلاد میں بھی شامل کر کے استعمال کر سکتے ہیں۔
پانی کا زیادہ استعمال
جسم میں پانی کی متوازن مقدار ہونے سے بلغم کو خارج کرنے میں مدد ملتی ہے اور سینے میں انفیکشن سے نجات حاصل کرنے میں بھی مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔ اس لیے یہ انفیکشن لاحق ہونے کی صورت میں پانی کو زیادہ مقدار میں استعمال کرنا چاہیئے۔
چیسٹ انفیکشن کے خلاف بہترین نتائج حاصل کرنے کے لیے گرم مشروبات استعمال کیے جا سکتے ہیں، جب کہ پانی کو بھی اگر نیم گرم کے استعمال کیا جائے تو چیسٹ انفیکشن کی علامات کی شدت میں کم وقت میں کمی آنا شروع ہو جاتی ہے۔ اس کے علاوہ اگر آپ چکن سوپ جیسے مشروب استعمال کریں تو اس سے نہ صرف سانس کی نالی کو سکون حاصل ہو گا بلکہ چیسٹ انفیکشن کی وجہ سے لاحق ہونے والی تھکاوٹ اور کمزوری کو بھی ختم کرنے میں مدد ملے گی۔
سگریٹ نوشی سے پرہیز
سگریٹ نوشی نہ صرف پھیپھڑوں کو متاثر کرتی ہے بلکہ اس سے مجموعی صحت بھی متاثر ہوتی ہے۔ سینے میں اانفیکشن لاحق ہونے کی صورت میں ایسی چیزوں کے استعمال کو ترک کرنا کا مشورہ دیا جاتا ہے جو ان علامات کے بگڑنے کا سبب بن سکتی ہیں۔
اس لیے سگریٹ نوشی کے نقصانات کی وجہ سے چیسٹ انفیکشن لاحق ہونے کی وجہ سے اس کے استعمال کو ترک کرنا بہت ضروری ہوتا ہے۔
کافی
چیسٹ انفیکشن سے نجات حاصل کرنے کے لیے کافی کا استعمال بھی مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ کافی کے استعمال کی وجہ سے پھیپھڑوں پر بن ہوئی بلغم کو خارج کرنے میں مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔ تاہم دن میں دو کپ سے زیادہ کافی استعمال نہ کریں کیوں کہ اس میں موجود کیفین کو زیادہ مقدار میں حاصل کرنے سے مضرِ صحت اثرات کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
مالش
پودینے وغیرہ کے تیل کی مالش کو سینے میں انفیکشن کا بہترین علاج تصور کیا جاتا ہے۔ اس انفیکشن سے نجات حاصل کرنے کے لیے پودینے کے تیل کی مدد سے سینے پر آہستگی کے ساتھ مالش کریں اور پھر سینے کو کسی کپڑے سے ڈھانپ دیں، اس سے انفیکشن کی شدت میں کمی آنا شروع ہو جائے گی۔
پیاز کا رس
ممکن ہے کہ پیاز کا رس کو آپ کو پسند نہ ہو کیوں کہ اس ذائقہ اچھا نہیں ہوتا، تاہم سینے کی انفیکشن اور جکڑن کو ختم کرنے کے لیے پیاز کا رس مفید ثابت کو سکتا ہے۔ پیاز میں اینٹی مائیکروبیل خصوصیات پائی جاتی ہیں جو جسم کو انفیکشن سے لڑنے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔
پیاز کے رس کے ذائقے کو بہتر بنانے کے لیے آپ اس میں لیموں اور شہد شامل کر سکتے ہیں۔ اس مکسچر کو نیم گرم کر کے دن میں تین سے چار مرتبہ استعمال کریں۔
تکیے کا استعمال
رات کو سونے سے قبل سر کے نیچے تکیے کو لازمی رکھیں، کیوں کہ بالکل سیدھا سونے سے بلغم آپ کے سینے میں جمع ہو سکتی ہے، جس سے انفیکشن کی علامات شدت اختیار کر سکتی ہیں۔ اس لیے نیند کے دوران سر کو اونچا رکھنے کے تکیے کو سر کے نیچے رکھیں۔
اینٹی بائیوٹکس کے استعمال سے گریز
کچھ افراد سینے میں انفیکشن لاحق ہونے کی وجہ سے خود ساختہ طور پر اینٹی بائیوٹکس استعمال کرنا شروع کر دیتے ہیں، جو مفید ثابت ہونے کے بجائے صحت کو متاثر کرتی ہیں۔ اس لیے معالج سے مشورہ کیے بغیر سینے کے انفیکشن سے نجات حاصل کرنے کے لیے اینٹی بائیوٹکس استعمال کرنے سے گریز کریں۔
سینے میں انفیکشن کے یہ علاج اگر آپ کے لیے مؤثر ثابت نہ ہوں تو آپ کو کسی پلمونولوجسٹ سے رابطہ کرنا ہو گا، آسانی کے ساتھ کسی بھی پلمونولوجسٹ سے رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔