ایکنی جِلد کا سب سے عام طبی مسئلہ ہے جو کہ دنیا بھر کے پچاسی فیصد نوجوانوں کو اپنا شکار بناتا ہے اور اس طبی مسئلے سے آسانی کے ساتھ نجات پانا قدرے مشکل ہوتا ہے۔ جِلد کی یہ بیماری اس وقت لاحق ہوتی ہے جب جِلد کے فولیکلز تیل اور ڈیڈ سیلز کی وجہ سے بلاک ہو جاتے ہیں۔ بہت سارے لوگوں کو ایکنی کا سامنا عمر بھر کے لیے کرنا پڑتا ہے۔
جِلد کی اس بیماری کو بہت ساری اقسام میں تقسیم کیا جاتا ہے، لیکن اس کی سب سے عام اقسام بلیک ہیڈز وائٹ ہیڈز، اور پمپلز شامل ہیں۔ بہت ساری وجوہات کی بنا پر ایکنی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان وجوہات میں جینیاتی مسائل، غیر متوازن غذا کا استعمال، ذہنی دباؤ، ہارمونل تبدیلیاں، اور انفیکشنز شامل ہیں۔
ایکنی سے نجات حاصل کرنے کے لیے بہت ساری ادویات استعمال کی جاتی ہیں۔ تاہم ادویات کے استعمال سے جِلد کے کچھ مسائل بھی لاحق ہو سکتے ہیں۔ ڈاکٹر اریشہ فاطمہ، جو کہ ایم ڈی ہیلتھ سنٹر میں ڈرماٹالوجسٹ ہیں، کا کہنا ہے کہ ان ادویات کے استعمال سے جِلد کی سرخی اور خشکی جیسے مسائل بھی لاحق ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان ادویات کے استعمال سے جِلد کی رنگت میں بھی تبدیلی واقع ہو سکتی ہے۔
اس لیے ایکنی سے چھٹکارا پانے کے لیے عام طور پر گھریلو علاج یا ٹوٹکے استعمال کیے جاتے ہیں۔ یہ گھریلو علاج نہ صرف مفید ثابت ہوتے ہیں بلکہ ان کے استعمال سے جِلد پر مضر صحت اثرات بھی ظاہر نہیں ہوتے۔ اس لیے اکثر جِلد کے ماہرین یہ مشورہ دیتے ہیں کہ ابتدائی طور پر ایکنی کے علاج کے لیے گھریلو علاج ہی استعمال کرنے چاہیئں۔
Table of Contents
ایکنی کا علاج
ایکنی کے مندرجہ ذیل گھریلو علاج مفید ثابت ہو سکتے ہیں، لیکن ان علاجوں پر باقاعدگی کے ساتھ عمل کرنا نہایت ضروری ہوتا ہے۔
انگور کا استعمال
انگور ایک نہایت لذید پھل ہے جسے سارا سال استعمال کیا جاتا ہے۔ انگور کی طبی افادیت سے ہر کوئی واقف ہوتا ہے مگر یہ بات نہایت کم لوگ جانتے ہیں کہ انگور کی مدد سے ایکنی کا علاج بھی کیا جا سکتا ہے۔
طبی تحقیقات کے مطابق انگور میں اینٹی بیکٹیریل خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ چوں کہ ایکنی بھی بیکٹیریا کی وجہ سے لاحق ہوتی ہے اس لیے انگور کی مدد سے ان بیکٹیریا کے خلاف مفید نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ اگر آپ ایکنی کا شکار ہیں تو تازہ انگور لے کر انہیں کاٹ لیں اور پر ایکنی سے متاثر جِلد پر لگائیں۔ اور پھر کچھ دیر بعد جِلد کو دھو لیں۔
جِلد کی اس بیماری کے خلاف مفید طبی نتائج حاصل کرنے کے لیے انگور کو جِلد پر لگانے کے ساتھ اسے کھایا بھی جا سکتا ہے۔ انگور میں پائے جانے والے دیگر غذائی اجزاء مدافعتی نظام کو مضبوط بنائیں گے جس سے ایکنی سمیت جِلد کے کئی مسائل سے نجات حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔
ٹی ٹری آئل
ایکنی سے چھٹکارا پانے کے لیے ایسے ٹوٹکے یا گھریلو علاج استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے جو اینٹی بیکٹیریل اور سوزش کو کم کرنے والی خصوصیات سے بھرپور ہوتے ہیں۔ ٹی ٹری آئل میں بھی اینٹی بیکٹیریل اور سوزش کو کم کرنے والی خصوصیات پائی جاتی ہیں جو کہ ایکنی کی وجہ بننے والے بیکٹیریا کو ختم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔
اس کے علاوہ ٹی ٹری آئل میں اینٹی مائیکروبیل خصوصیات بھی پائی جاتی ہیں جو ایکنی کے خلاف کردار ادا کرتی ہیں۔ ساؤتھ سٹی ہسپتال سے تعلق رکھنے والے جِلد کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹی ٹری آئل کے استعمال سے پمپلز کی وجہ سے لاحق ہونے والی جِلد کی سوزش میں بھی کمی واقع ہوتی ہے۔
سیب کا سرکہ
بہت سارے لوگ سرکے کو صحت میں بہتری لانے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ سرکے کئی دوسری اقسام کی طرح سیب کے سرکے میں بھی بیکٹیریا اور فنگس سے لڑنے کی صلاحیت پائی جاتی ہے۔ اس کے سیب کے سرکے سے کئی طبی فوائد بھی حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
کچھ طبی تحقیقات کے مطابق سیب کے سرکے میں سٹرک ایسڈ پایا جاتا ہے جو کہ ایکنی کی وجہ بننے والے بیکٹیریا کو ختم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ اس کے علاوہ سیب کے سرکے کے استعمال سے ایکنی کی وجہ سے لاحق ہونے والے جِلد کے دھبوں سے بھی نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔
ایلو ویرا کا استعمال
ایلو ویرا میں بھی قدرتی طور پر اینٹی بیکٹیریل اور سوزش کو کم کرنے والی خصوصیات پائی جاتی ہیں جس کی وجہ سے ایکنی جیسے جِلد کے طبی مسائل سے بچا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ ایلو ویرا کو ایکنی سے نجات حاصل کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ایلو ویرا میں شوگر مالیکیولز، امائنو ایسڈزم اور زنک جیسے مفید اجزاء پائے جاتے ہیں جو کہ جِلد کے نکھار کو برقرار رکھنے می مدد فراہم کرتے ہیں اور ایکنی جیسے مسائل کی شدت میں کمی لاتے ہیں۔ ایلو ویرا کا استعمال ان لوگوں کے لیے نہایت مفید ثابت ہوتا ہے جو لوگ جِلد کی خشکی کا شکار ہو جاتے ہیں۔
ایکنی سے نجات حاصل کرنے کے لیے ایلو ویرا کی جیل کو دن میں دو مرتبہ جِلد پر لگایا جا سکتا ہے۔ اس جیل کو جِلد پر لگانے کے بعد پانی سے دھو لیں، جیل کو جِلد سے مکمل طور ہٹانے کے لیے آپ صابن بھی استعمال کریں۔ تاہم ایسے صابن کو استعمال کرنے سے گریز کریں جو جِلد کو نقصان پہنچائے۔
شہد
شہد کے استعمال کو صحت برقرار رکھنے کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ شہد کو جِلد کے مسائل لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے کیوں کہ اس میں اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ شہد میں اینٹی بیکٹیریل خصوصیات بھی پائی جاتی ہیں جو کہ ایکنی کے خلاف کردار ادا کرتی ہیں۔
ایکنی کے علاج کے متعلق مزید معلومات حاصل کرنے کے جِلد کے ماہرین سے رابطہ کیا جا سکتا ہے، آسانی کے ساتھ ڈرماٹالوجسٹ یا جِلد کے ماہرین سے رابطہ کرنے کے لیے ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کیا جا سکتا ہے کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔