Home General Health بلغم کے یہ 9 مؤثر علاج آزمائیں اور سکون حاصل کریں

بلغم کے یہ 9 مؤثر علاج آزمائیں اور سکون حاصل کریں

balgham-ka-ilaj
Spread the love

بلغم ایک گاڑھا اور چپچپا مادہ ہوتا ہے جو بیمار ہونے کی صورت میں گلے کی پچھلی جانب جمع ہوتا ہے۔ جسم میں اگر بلغم نارمل مقدار میں بنے تو اسے صحت کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے، کیوں کہ یہ جسم کو ماحولیاتی آلودگی، الرجنز، اور مختلف جراثیم سے بچاتا ہے۔

تاہم اگر بلغم بہت زیادہ بننا شروع ہو جائے تو اس سے چھٹکارا پانا پانا ضروری ہو جاتا ہے۔ بلغم زیادہ بننے کی صورت میں درد یا تکلیف کا سامنا تو نہیں کرنا پڑتا، لیکن اس کی وجہ سے بے چینی میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ 

بلغم کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں، جیسا کہ پھیپھڑوں میں خراش، ہاضمہ کے نظام کے مسائل، یا مختلف الرجیز۔ تاہم بلغم کی سب سے عام وجہ سگریٹ نوشی ہے۔ سگریٹ نوشی کی وجہ سے سب سے زیادہ پھیپھڑے متاثر ہوتے  ہیں، اس وجہ سے بلغم کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ ایسے لوگوں میں بلغم کی شدت میں اس وقت تک کمی نہیں آتی جب وہ سگریٹ نوشی کو کم یا مکمل طور پر ترک نہ کر دیں۔

ایسے افراد جنہیں کبھی کبھار اس طبی مسئلے کا سامنا کرنا پڑے، ان کے لیے بہت سارے گھریلو علاج موثر ثابت ہوتے ہیں، جن پر عمل کر کے آسانی کے ساتھ بلغم سے چھٹکارا پایا جا سکتا ہے۔

بلغم کا علاج

بلغم کے مندرجہ ذیل آزمودہ علاج یا ٹوٹکوں پر عمل کرنا نہ صرف نہایت آسان ہے، بلکہ ان کی مدد سے کم وقت میں بلغم کی شدت میں کمی لائی جا سکتی ہے۔

کیفین کے استعمال میں کمی

بلغم لاحق ہونے کی صورت میں طبی ماہرین زیادہ سے زیادہ پانی استعمال کرنے کا مشورہ دیتے ہیں، جب کہ کیفین کے استعمال سے بہت سے افراد کو پانی کی کمی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، اس لیے کیفین سے بھرپور چائے اور کافی جیسے مشروب استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہیئے، کیوں جسم میں بلغم زیادہ بننے کی صورت میں کافی اور چائے سے پہنچنے والے نقصانات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

اس کے برعکس بلغم کی صورت ایسے مشروبات استعمال کرنے چاہیئں جن میں کیفین کی مقدار صفر ہو، تا کہ بلغم سے چھٹکارا پانے میں مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

گاجر کا جوس

پھیپھڑوں کی صحت کو بہتر بنانے اور بلغم کا خاتمہ کرنے کے لیے گاجر کے جوس کو ایک مؤثر علاج سمجھا جاتا ہے۔ اس جوس کے استعمال سے نہ صرف بلغم ختم ہونا شروع ہوتی بلکہ معدے کے مختلف مسائل بھی ختم ہو جاتے ہیں۔

زیادہ تر افراد کو جراثیم اور بیکٹیریا کے حملے کی وجہ سے بلغم کا سامنا کرنا پڑتا ہے، چوں کہ گاجر میں بیٹا کیروٹین جیسے اینٹی آکسیڈنٹس جسم میں موجود جراثیم اور بیکٹیریا کو ختم کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں، جس سے بلغم کی شدت میں کمی آنا شروع ہو جاتی ہے۔

پانی کا زیادہ استعمال

بلغم جب گاڑھا ہو جائے تو اس کو خارج کرتے وقت نہ صرف بے سکونی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، بلکہ اس سے نجات حاصل کرنا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔

بلغم کے گاڑھے پن کو ختم کرنے کے لیے پانی کو زیادہ سے زیادہ مقدار میں استعمال کرنا چاہیئے، الرجی کی وجہ سے بلغم کا شکار ہونے والے افراد کے لیے ڈی ہائڈریشن سے بچنا کافی مشکل ہوتا ہے، اس لیے ان کے لیے پانی کا استعمال بہت ضروری ہوتا ہے۔ 

اس کے علاوہ طبی ماہرین کا خیال ہے کہ پانی کی جگہ جوسز استعمال کرنے سے مؤثر نتائج حاصل نہیں ہوں گے، کیوں کہ جوسز کے استعمال سے بلغم کا گاڑھا پن ختم نہیں ہو گا۔

شہد اور بیکنگ سوڈا

بیکنگ سوڈا اور شہد کے استعمال سے بہت سے طبی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں، جن میں سرِ فہرست بلغم سے نجات ہے۔ بیکنگ سوڈا اور شہد کو بلغم کا ایک روایتی علاج سمجھا جاتا ہے۔

بلغم کی شدت میں کمی لانے کے لیے ایک چائے کا چمچ شہد، آدھا چمچ بیکنگ سوڈا، اور لیموں کے عرق کے دو سے تین قطرے لے کر ایک گلاس پانی میں مکس کر کے پی لیں۔ اس مشروب کے استعمال سے نہ صرف پھیپھڑوں کی صفائی میں مدد ملے گی بلکہ کھانسی کی شدت بھی کم ہو گی، جس سے بلغم کم ہونا شروع ہو جائے گی۔

اس کے ساتھ ساتھ شہد اور زیتون کے تیل کو گندم کے آٹے میں مکس کر سینے پر لگانے سے بھی بلغم کی شدت کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔

گرم پانی سے نہانا

کچھ دیر کے لیے گرم پانی والے ٹب میں بیٹھنے یا نہانے سے گلے اور ناک میں موجود بلغم کو خارج کرنے میں آسانی رہتی ہے، اس کے علاوہ چہرے پر گرم پانی پڑنے سے ناک کے اندرونی حصے پر پڑنے والے پریشر میں بھی کمی آتی ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ  بلغم سے چھٹکارا پانے کے لیے گرم پانی کی بھاپ بھی لی جا سکتی ہے، جب کہ مؤثر نتائج کے لیے پانی میں پودینے کا تیل بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔

تیزابیت کا باعث بننے والی غذاؤں کے استعمال سے گریز

مصالحے دار اور تلی ہوئی چیزوں کے استعمال کی وجہ اکثر افراد کو تیزابیت اور سینے کی جلن کا سامنا کرنا پڑتا ہے، معدے کے یہ مسائل بالآخر بلغم کی وجہ بنتے ہیں۔ اس لیے جسم میں زیادہ بلغم بننے کی وجہ سے ایسے غذائیں استعمال کرنے سے مکمل طور پر پرہیز کریں جو تیزابیت اور سینے کی جلن کا باعث بنتی ہیں۔

ہلدی کا استعمال

بلغم کو ختم کرنے کے لیے ہلدی کا استعما نہایت مفید ہے، کیوں کہ اس میں جراثیم کش خصوصیات پائی جاتی ہیں جس سے نہ صرف بلغم کم ہونا شروع ہوتی ہے بلکہ بلغم کی وجہ بننے والے بیکٹیریا کا بھی خاتمہ ہوتا ہے۔

بلغم سے نجات حاصل کرنے کے لیے ایک گلاس میں پانی میں ایک چمچ ہلدی اور شہد شامل کر کے استعمال کر لیں، اس مشروب کو اینٹی فنگل ڈرنک بھی کہا جاتا ہے۔

سونے کے لیے تکیے کا استعمال

سوتے وقت سر کے نیچے تکیے رکھنے سے بھی بلغم کی وجہ سے لاحق ہونے والی بے چینی سے بچا جا سکتا ہے، کیوں کہ نیند کے دوران سر اونچا نہ رکھنے کی وجہ سے بلغم گلے میں جمع ہونے کا احساس ہونے لگتا ہے، جو کہ بے چینی کو بہت بڑھا دیتا ہے۔

یوکلپٹس

یوکلپٹس سے بنی ہوئی پروڈکٹس کو بھی بلغم کے خلاف مفید سمجھا جاتا ہے۔ بلغم کی شدت کو کم کرنے کے لیے یوکلپٹس سے بنی ہوئی پروڈکٹس کو سینے پر لگایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ یوکلپٹس آئل کو گرم پانی میں شامل کر کے اس سے بھاپ بھی لی جا سکتی ہے۔

بلغم کے یہ علاج اگر آپ کے لیے مؤثر ثابت نہ ہوں تو آپ کو کسی پلمونولوجسٹ سے رابطہ کرنا ہو گا، آسانی کے ساتھ کسی بھی پلمونولوجسٹ سے رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیل وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔

Related Posts

Leave a Comment