دیسی گھی سینکڑوں سالوں سے کھانے پکانے اور صحت کو برقرار رکھنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے، لیکن آج کل دیسی گھی کا استعمال بہت کم ہو گیا ہے، کیوں کہ زیادہ تر کھانے کوکنگ آئلز اور بازاری گھی میں پکائے جاتے ہیں۔
دیسی گھی کا شمار سپر فوڈز میں کیا جاتا ہے، کیوں کہ یہ جادوئی فوائد کا حامل ہے، اس سے نہ صرف نزلہ و زکام کی علامات میں کمی آتی ہے بلکہ خشک کھانسی کا بھی خاتمہ ہوتا ہے۔
خالص دیسی گھی کو کسی بھی جانور کے دودھ سے بنایا جا سکتا ہے، لیکن یہ گھی زیادہ تر گائے اور بھینس کے دودھ سے بنایا جاتا ہے۔ گائے اور بھینس کے دودھ سے بنے ہوئے دیسی گھی کا معیار دوسرے جانوروں کے دودھ سے بنائے دودھ کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔
دیسی گھی کو دودھ میں ملا کر استعمال کیا جائے یا اس سے کھانے پکائے جائیں، اس کی افادیت میں کمی نہیں آتی، کیوں کہ دیسی گھی میں بہت سے غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں۔ عمومی طور پر ایک دیسی گھی کے چمچ میں نوے کیلوریز، پچیس گرام کولیسٹرول، چھ گرام سیچوریٹڈ فیٹ، آدھا گرام ٹرانس فیٹ، جب کہ دو فیصد وٹامن اے پایا جاتا ہے۔
Table of Contents
دیسی گھی بنانے کا طریقہ
عام طور پر شہروں میں دیسی گھی بنانے کا رواج نہیں ہے۔ یہ زیادہ تر دیہاتوں میں بنایا جاتا ہے۔ اس لیے دیسی گھی کو بنانے کا سب سے مؤثر طریقہ وہی ہے جو دیہات میں استعمال کیا جاتا ہے۔
دیہاتوں میں دیسی گھی بنانے کے لیے گائے یا بھینس کے دودھ سے دہی بنایا جاتا ہے۔ اس دہی کو صبح کسی برتن میں ڈال کر اس میں متھانی چلائی جاتی ہے، یہ برتن عام طور پر مٹی کا ہوتا ہے، جسے عام زبان میں چاٹی کہتے ہیں۔ پرانے میں چاٹی میں دہی ڈال کر اس میں لکڑی کی متھانی چلائی جاتی تھی، لیکن وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ لکڑی کی متھانی کی جگہ بجلی کی متھانی نے لے لی۔
تھوڑی دیر تک متھانی چلانے کے بعد دہی کی لسی بن جاتی ہے اور پھر لسی کی تہہ پر مکھن نمودار ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ جب مکھن کی موٹی تہہ لسی کی سطح پر نمودار ہو جاتی ہے تو اسے لسی سے الگ کر کے کسی برتن میں محفوظ کر لیا جاتا ہے۔
دیہاتوں میں مکھن کو بھی استعمال کیا جاتا ہے، مکھن کا رنگ سفید ہوتا ہے، جب کہ مکھن جب دیسی گھی بنتا ہے تو اس کا رنگ پیلا یا زردی مائل ہو جاتا ہے۔ مکھن کو دیسی گھی بنانے کے لیے اسے کسی برتن میں ڈال ہلکی آنچ پر گرم کیا جاتا ہے۔ تھوڑی دیر تک گرم کرنے کے بعد مکھن دیسی گھی میں تبدیل ہو جاتا ہے۔ دیسی گھی بنانے کا یہ سب سے مؤثر طریقہ ہے جو صدیوں سے دیہات میں استعمال کیا جا رہا ہے۔
دیسی گھی کے فوائد
دیسی گھی کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے مندرجہ ذیل طبی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
قبض سے نجات
مختلف وجوہات کی بنیاد پر قبض کی علامات لاحق ہو سکتی ہیں۔ ان علامات سے چھٹکارا پانے کے لیے گھی بہت اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ اگر آپ قبض کی علامات کا شکار ہیں تو باقاعدگی کے ساتھ ہر روز رات کو سونے سے پہلے دیسی دگھی کے ایک یا دو چائے کے چمچ ایک گلاس نیم گرم دودھ میں شامل کر کے پی لیں۔ نیم گرم دودھ میں دیسی گھی استعمال کرنے سے قبض کی علامات میں واضح کمی آئے گی۔
وٹامنز سے بھرپور
اگر آپ دیسی گھی کو ہر روز استعمال کرتے ہیں تو آپ کو وٹامنز اور سپلیمنٹس استعمال کرنے کی ضرورت نہیں ہے، کیوں کہ ایک چمچ گھی میں وٹامن اے، وٹامن ڈی، وٹامن ای، اور وٹامن کے موجود ہوتے ہیں۔ وٹامن اے جِلد، ہڈیوں، اور مدافعتی نظام کو بہتر بناتا ہے جب کہ وٹامن ڈی ہڈیوں کو کیلشیم جذب کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اس کے علاوہ وٹامن ای آنکھوں کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے اور وٹامن کے خون کو پتلا کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ یہ تمام وٹامنز جسمانی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری تصور کیے جاتے ہیں، جو کہ دیسی گھی میں کافی مقدار میں پائے جاتے ہیں۔
توند سے چھٹکارا
پیٹ پر زیادہ چربی بننے یا موٹاپہ لاحق ہونے کی وجہ سے بڑھی ہوئی توند کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جو بعض اوقات شرمندگی کا بھی باعث بنتی ہے۔
دیسی گھی میں ایسے امائنو ایسڈز پائے جاتے ہیں جو فیٹ اور چربی سیلز کو سکڑنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ اگر آپ کو محسوس ہوتا ہے کہ آپ کے پیٹ پر تیزی سے چربی اکھٹی ہو رہی ہے تو دیسی گھی کا استعمال مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ دیسی گھی میں اومیگا سکس فیٹی ایسڈز کی ایک قسم بھی پائی جاتی ہے جو جسمانی وزن میں کمی کے لیے مددگار ثابت ہوتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ دیسی گھی میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈز بھی پائے جاتے ہیں جو چربی گھلانے کے لیے مفید سمجھے جاتے ہیں۔
جسمانی توانائی میں اضافہ
دیسی گھی جسمانی توانائی کو بڑھانے کا بہترین ذریعہ ہے۔ اس میں موجود فیٹی ایسڈز جسمانی توانائی کو بحال رکھنے میں نہایت اہم کردار ادا کرتے ہیں، جس کی وجہ سے روزمرہ افعال سر انجام دینے میں مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔
ہاضمہ کے نظام میں بہتری
صحت کو برقرار رکھنے کے لیے ہاضمہ کے نظام کے صحت مند ہونا بہت ضروری ہے، کیوں کہ اگر ہمارے معدے سمیت سارا نظامِ انہظام درست طریقے سے کام نہیں کرے گا تو کھائی جانے والی خوراک اچھے طریقے سے ہضم نہیں ہو گی، جس کی وجہ سے جسم کو توانائی بھی نہیں ملے گی۔ اس لیے صحت کو برقرار رکھنے کے لیے ہاضمہ کا نطام درست ہونا بہت ضروری ہے۔
دیسی گھی میں فیٹی ایسڈز وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں، جو خوراک کو اچھے طریقے سے ہضم کرنے میں مدد فراہم کرتے ہیں، جس سے جسم آسانی کے ساتھ خوراک سے انرجی حاصل کر سکتا ہے۔
غذا کے نقصان دہ اجزاء سے چھٹکارا
اگر کھانوں کو دیسی گھی میں زیادہ درجہ حرارت پر پکایا جائے تو اس میں سے مضرِ صحت اثرات خود بخور ختم ہو جاتے ہیں، جس کی وجہ سے صحت کو نقصان نہیں پہنچتا۔ اس کے برعکس اگر کھانے آئل میں پکائے جائیں تو غذا میں موجود مضر صحت اجزاء خود بخود ختم نہیں ہوتے، جس کی وجہ سے صحت متاثر ہو سکتی ہے۔
جِلد کی صحت میں بہتری
جِلد کی خشکی کو ختم کرنے کے لیے دیسی گھی کو استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سر کی خشکی ختم کرنے کے لیے دیسی گھی کو استعمال کیا جاتا ہے، اس کو سر پر لگانے سے نہ صرف بال چمک دار ہوتے ہییں، بلکہ ان کی مضبوطی میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
اس کے علاوہ دیسی گھی کو جِلد کی سوزش یا جلنے کے زخم پر قدرتی دوا کے طور پر بھی لگایا جاتا ہے، کیوں کہ اس سے ورم میں کمی آتی ہے۔
کینسر سے تحفظ
دیسی گھی میں کوجیگیٹڈ لینولیس نامی جز پایا جاتا ہے جو بلڈ پریشر سمیت مختلف قسم کے کینسر کے خلاف مزاحمت کرنے میں بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔ تاہم سائنسدانوں کا کہنا ہے اس معاملے میں ابھی مزید طبی تحقیق کی ضرورت ہے۔
موسمی بیماریوں سے تحفظ
اگر دیسی گھی میں چند تلسی کے پتے شامل کر لیے جائیں تو نزلہ، کھانسی، اور زکام جیسی بہت سے بیماریوں سے بچاؤ میں مدد ملتی ہے، اس کے علاوہ تلسی اور دیسی گھی کا مکسچر ذیابیطس کے مرض میں بھی مفید ثابت ہو سکتا ہے۔
جوڑوں کے درد میں مفید
دیسی گھی کو زیادہ عرصے تک باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے نہ صرف جسم میں موجود نقصان دہ چربی کی مقدار کم ہوتی ہے بلکہ پٹھوں کی مضبوطی میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ہڈیوں اور جوڑوں کے درد کی علامات میں بھی کمی آتی ہے۔
مدافعتی نظام کی مضبوطی
بیماریوں سے بچنے کے لیے ہمارے مدافعتی نظام کو مضبوط ہونا بہت ضروری ہے، اگر مدافعتی نظام مضبوط نہ ہو تو بہت سی بیماریوں کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ دیسی گھی میں اینٹی آکسیڈنٹس وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں جو جسم کو مختلف بیماریوں سے بچاتے ہیں۔
گلے کی سوزش میں کمی
گلے کی سوزش میں کمی لانے کے لیے دیسی گھی بہت اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ اس سوزش سے چھٹکارا پانے کے لیے ایک چمچ دیسی گھی میں ایک چمچ شہد، تھوڑی سی ادرک، اور چٹکی بھر کالی مرچ اور نمک شامل کر لیں اور ایک گلاس پانی میں آمیزہ بنا کر پی لیں۔
پیٹ بھرا رہنے کا احساس
گھی میں موجود چربی کی وجہ سے پیٹ زیادہ دیر تک بھرے رہنے کا احساس رہتا ہے، جس سے بھوک کم لگتی ہے اور انسان نقصان دہ کھانوں سے محفوظ رہتا ہے۔
دیسی گھی کے مزید فوائد کے متعلق معلومات کسی ماہرِ غذائیت سے حاصل کی جا سکتی ہیں، کسی بھی ماہرِ غذائیت سے آسانی کے ساتھ رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔