Home Diseases and Disorders ہرنیا کے 11 علاج جو درد اور سوزش کی شدت کم کریں

ہرنیا کے 11 علاج جو درد اور سوزش کی شدت کم کریں

Hernia Ka Ilaj
Spread the love

اگر کسی کو پیٹ میں گلٹی یا گانٹھ محسوس ہوتی ہے تو یہ ممکن ہے کہ اس احساس کی وجہ ہرنیا کا مرض ہو۔ ابتدا میں یہ گلٹی نرم اور چھوٹے سائز میں ہوتی ہے، اس کے علاوہ شروع میں درد کا بھی سامنا نہیں کرنا پڑتا۔ جب کہ کچھ عرصے بعد گلٹی کے سائز میں اضافہ ہونا شروع ہو جاتا ہے اور تکلیف بھی بڑھ سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سوزش بھی لاحق ہو سکتی ہے۔

عورتوں اور مردوں دونوں کو ہرنیا کے خطرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، لیکن زیادہ تر مرد ہرنیا کا شکار ہوتے ہیں، وقت گزرنے کے ساتھ ہرنیا سے متاثر مریض کو متلی، سینے کے درد، کھانا نگلنے میں مشکلات، اور معدے کی تیزابیت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ جب کہ اٹھتے، کھانستے، اور جھکتے وقت متاثر جگہ پر گلٹی محسوس ہوتی ہے۔

ہرنیا کی علامات ظاہر ہونے کی صورت میں فوری طور پر اس بات کی ضرورت ہوتی ہے کہ اس مرض کے علاج کی طرف توجہ دی جائے۔ عام طور پر سرجری کو ہرنیا کا بہترین علاج سمجھا جاتا ہے، جب کہ طرزِ زندگی میں تبدیلی لا کر اور کچھ گھریلو علاج کی مدد سے بھی ہرنیا کی علامات کو کم کیا جا سکتا ہے۔

ہرنیا کا علاج

مندرجہ ذیل علاج ہرنیا کے خلاف مفید ثابت ہو سکتے ہیں۔

ملٹھی

ہرنیا کے مرض کی وجہ سے معدے کی جھلی متاثر ہوتی ہے، جب کہ غذا کی نالی کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔ معدے کی جھلی اور غذا کی نالی کو پہنچنے والے نقصان سے نجات حاصل کرنے کے لیے ملٹھی نہایت مفید ثابت ہوتی ہے۔

ملٹھی کا قہوہ استعمال کرنے سے معدے اور غذا کی نالی کے ٹشوز کی صحت بحال ہونا شروع ہو جاتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سوزش اور درد کی شدت میں بھی کمی آتی ہے کیوں کہ ملٹھی میں درد اور سوزش کو کم کرنے والی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔

کیسٹر آئل

کیسٹر آئل کو قدیم زمانے سے معدے کے مختلف مسائل سے نجات حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس آئل کے استعمال سے معدے کی جھلی کی صحت میں بہتری آتی ہے اور سوزش بھی کم ہوتی ہے، جس سے ہاضمہ کے نظام میں بہتری آتی ہے۔

ہرنیا کی وجہ سے لاحق ہونے والے درد کی شدت کو کم کرنے کے لیے کیسٹر آئل کی مدد سے ایک پیک تیار کر لیں اور اسے پیٹ پر رکھیں جس سے درد کی شدت کم ہو جائے گی۔

وزن میں کمی

بہت سے لوگوں کو موٹاپے کی وجہ سے ہائی بلڈ پریشر اور ذیابیطس جیسے امراض کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جب کہ موٹاپے یا بڑھے ہوئے وزن کی وجہ سے ہرنیا کی علامات کے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ موٹاپے کی وجہ سے ہرنیا سے چھٹکارا پانا بھی بہت مشکل ہو جاتا ہے۔

وزن میں کمی لانے کی وجہ سے جسمانی ساخت کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے اور جسمانی اعضاء کو تناؤ کا بھی سامنا نہیں کرنا پڑتا۔ اس لیے ہرنیا کے شکار مریضوں کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ صحت مند غذاؤں کے استعمال کے ساتھ ساتھ ورزش کو بھی معمول بنائیں تا کہ وزن میں اضافہ نہ ہو۔

ایلو ویرا

ایلو ویرا میں قدرتی طور پر سوزش کو کم کرنے والی اور سکون بخش خصوصیات پائی جاتی ہیں، اس لیے اسے ہرنیا کے مریضوں میں درد کم کرنے کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے۔

ہرنیا سے لاحق ہونے والے درد کی شدت کو کم کرنے کے لیے ہر روز نہار منہ ایلو ویرا کا جوس استعمال کیا جا سکتا ہے، جب کہ بہترین نتائج کے لیے ہر کھانے کے بعد بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ایلو ویرا کے جوس کے استعمال سے نہ صرف درد کی شدت میں کمی آتی ہے بلکہ ہرنیا کے بڑھے ہوئے خطرات بھی کم ہو جاتے ہیں۔

آئس پیک

جب کسی کو ہرنیا کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو وہ پیٹ کی سوزش، سرخی، اور درد کا شکار ہو جاتا ہے۔ متاثر جگہ پر آئس پیک رکھنا بہت زیادہ مؤثر طریقہ تو نہیں ہے لیکن آئس پیک رکھنے سے سوزش کو کم کیا جا سکتا ہے، اس کے علاوہ آئس پیک کی مدد سے پیٹ کے اپھار کو بھی کم کیا جا سکتا ہے، لیکن آئس پیک کی وجہ سے پیٹ کی اینٹھن کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ 

ادرک

معدے کے مختلف مسائل سے چھٹکارا پانے اور اسے سکون پہنچانے کے لیے ادرک کا استعمال بہت مفید ثابت ہوتا ہے کیوں کہ اس میں سوزش کو کم کرنے والی خصوصیات پائی جاتی ہیں، اس لیے دوسری سبزیوں کے برعکس ادرک کی افادیت زیادہ ہے۔

ہرنیا کی علامات کو کم کرنے کے لیے ادرک کے جوس کو استعمال کیا جا سکتا ہے، اس کے علاوہ اسے کچا بھی چبایا جا سکتا ہے جس سے معدے کی صحت میں بہتری آئے گی اور درد کی شدت کم ہو گی۔ ادرک کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے معدے اور غذا کی نالی کو گیسٹرک رطوبت کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔ اس کے ساتھ ساتھ کبھی کبھار معدے کی سوزش اور تکلیف کو کم کرنے کے لیے بھی ادرک فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے۔

کچھ غذاؤں سے پرہیز

ہرنیا کی علامات سے نجات حاصل کرنے کے لیے یہ ضروری ہوتا ہے کہ غذا میں کچھ تبدیلیاں لائی جائیں۔ مصالحے دار اور ایسڈ سے بھرپور غذاؤں کے استعمال سے ہر صورت گریز کرنا چاہیئے، کیوں کہ ان کو ہضم کرنا کافی مشکل ہوتا ہے، جب کہ ہرنیا کا شکار مریضوں کے لیے ایسی غذائیں ہضم کرنا اور بھی مشکل ہو جاتا ہے۔

اس کے علاوہ ایسی غذاؤں کے استعمال سے معدے کی جھلی بھی متاثر ہوتی ہے، جس سے ہرنیا سے نجات حاصل کرنا نہایت مشکل ہو جاتا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ ایسی غذائیں استعمال کرنی چاہیئں جو معدے کے لیے مفید ہوں۔ ان غذاؤں میں گوبھی اور گاجر کا جوس، دہی، بادام، بادام کا دودھ، شکر قندی، سبز لوبیا، لین پروٹین، اور سبز چائے شامل ہے۔

کالی مرچ

عام طور پر کالی مرچ کو کھانے کا ذائقہ بڑھانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، لیکن کالی مرچ کے استعمال سے معدے کو سکون پہنچتا ہے اور آنتوں کی سوزش بھی کم ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ کالی مرچ کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے معدے میں ضرورت سے زیادہ بننے والے ایسڈ میں بھی کمی آتی ہے، جب کہ مجموعی صحت میں بھی بہتری آتی ہے۔

ذہنی دباؤ میں کمی

ذہنی دباؤ اور اضطراب کو ہرنیا کی سب سے بڑی وجہ سمجھا جاتا ہے۔ جسم میں ذہنی دباؤ کے ہارمونز کی مقدار میں بہت زیادہ اضافہ ہونے سے میٹابولزم پر منفی اثر پڑتا ہے جس سے ہرنیا کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔

اس کے علاوہ ذہنی دباؤ کی وجہ سے معدے کی تیزابیت کے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں، اس لیے ذہنی دباؤ سے چھٹکارا پانا نہایت ضروری ہوتا ہے۔ ذہنی دباؤ سے چھٹکارا پانے کے لیے یوگا، ایکو پنکچر، اور مساج مفید ثابت ہو سکتے ہیں۔

سبزیوں کا جوس

ہرنیا سے نجات حاصل کرنے کے لیے ھاجر، پالک، پیاز، وغیرہ کا جوس سب سے زیادہ مفید ثابت ہو سکتا ہے، کیوں کہ یہ جوسز نیوٹرنٹس سے بھرپور ہوتے ہیں اور سوزش کو کم کرنے والی خصوصیات بھی رکھتے ہیں۔ استعمال سے پہلے ان جوسز میں چٹکی بھر نمک شامل کرنے سے نہایت مؤثر نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

سخت ورزش سے پرہیز

لمبے عرصے تک سخت ورزش کرنے سے بھی ہرنیا کے خطرات میں اضافہ ہو سکتا ہے، اس لیے ہرنیا کے شکار افراد کو ہر صورت سخت ورزش سے پرہیز کرنی چاہیئے۔ تاہم معمولی ورزش سے پرہیز نہیں کرنی چاہیئے۔ مؤثر نتائج کے لیے آپ ہر روز آدھے گھنٹے تک پیدل چل سکتے ہیں یا زمین پر لیٹ کر تھوڑی دیر کے لیے ٹانگوں کے سائیکل چلانے کے انداز میں حرکت دے سکتے ہیں۔

ہرنیا کے یہ علاج اگر کسی مریض کے لیے مؤثر ثابت نہ ہوں تو اسے کسی لیپرو سکوپک سرجن سے رابطہ کرنا ہو گا۔ آسانی کے ساتھ کسی بھی لیپرو سکوپک سرجن سے رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔

Related Posts

Leave a Comment