بعض اوقات صحت کے لیے مفید پھل ذائقہ دار نہیں ہوتے اس لیے انہیں پسند نہیں کیا جاتا لیکن کیلے نہ صرف بہترین ذائقے کے حامل ہیں بلکہ ان کے باقاعدہ استعمال سے صحت پر بے شمار طبی فوائد بھی ظاہر ہوتے ہیں۔ یہ پھل اس لیے اتنے زیادہ طبی فوائد کا حامل ہے کیوں کہ اس میں بہت سے غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں۔ طبی ماہرین کے ایک مطابق ایک کیلے میں 89 سے 105 کیلوریز، 23 فیصد کاربوہائیڈریٹس، 9 فیصد پوٹاشیم، 1 فیصد پروٹین، 75 فیصد پانی، 8 فیصد میگنیشیم، 11 فیصد وٹامن سی، 31 فیصد فایبر، جبکہ 33 فیصد وٹامن بی 6 پایا جاتا ہے۔
کیلے کے فوائد سے تو کسی کو انکار نہیں ہے- لیکن اس کے استعمال کے متعلق بہت سی آراء پائی جاتی ہیں کہ اس کو کتنی مقدار میں استعمال کرنا چاہیئے یا کب استعمال کرنا چاہیئے۔ اس پھل کے طبی فوائد کو بیان کرنے سے پہلے اس بات کا جائزہ لیتے ہیں کہ اس کو کس طرح استعمال کرنا چاہیئے۔
کیلے کو کس طرح استعمال کرنا چاہیے؟
کیلوں کی تعداد کو اپنی پسند کے مطابق استعمال کیا جا سکتا ہے، لیکن جس طرح کسی بھی چیز کو زیادہ مقدار میں استعمال کرنے سے کچھ مسائل لاحق ہو سکتے ہیں، اسی طرح کیلے کو بھی بہت زیادہ مقدار میں استعمال کرنے سے پیٹ درد یا خون میں پوٹاشیم زیادہ ہو جانا جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق ہر روز کم از کم دو کیلوں کا استعمال لازمی کرنا چاہیئے کیوں کہ دو کیلے کھانے سے جسم کو مطلوبہ مقدار میں نیوٹرینٹس حاصل ہوتے ہیں جو صحت کو برقرار رکھنے کے لیے اہم تصور کیے جاتے ہیں۔
آپ کیلوں کو کسی سویٹ ڈش میں بھی شامل کر سکتے ہیں یا پھر ان کو دودھ یا دہی کے ساتھ بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ ضروری نہیں ہے کہ آپ کو کیلے کو کونسی ڈش کے ساتھ استعمال کرتے ہیں بلکہ ضروری چیز اس کا باقاعدگی سے استعمال ہے۔ تاہم اس بات خیال ضرور رکھیں کہ کیلے کچے نہ ہوں کیوں کہ کچلے کیلے کھانے سے پیٹ درد کے خطرات بہت بڑھ جاتے ہیں۔
اب کیلے کے فوائد کے بارے میں بات کرتے ہیں۔
Table of Contents
کیلے کے طبی فوائد
کیلوں کو باقاعدگی سے استعمال کرنے سے مندرجہ ذیل فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
بے وقت بھوک کا خاتمہ
دن میں کسی بھی وقت بھی کے کھانے کے ساتھ ایک کیلا کھا لینا بے وقت کی لگنے والی بھوک کو کنٹرول میں بہت مددگار ثابت ہوتا ہے۔ اس پھل میں فائبر کافی مقدار میں پایا جاتا ہے جس کی وجہ سے بے وقت لگنے والی بھوک کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اگر بھوک زیادہ لگنے کی وجہ سے آپ بہت زیادہ کھانا کھاتے ہیں اور آپ کا وزن تیزی سے بڑھ رہا ہے تو ناشتہ کرنے کے بعد ایک کیلا کھا لیں۔
ذہنی امراض سے بچاؤ
عمر کے کسی بھی حصے کے دوران ڈپریشن جیسے ذہنی امراض کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ یہ مرض دماغ میں موجود ایک کیمیکل کی مقدار غیر متوازن ہونے کی وجہ سے لاحق ہوتا ہے۔ کیلے میں ٹرپٹوفین نامی جز پایا جاتا ہے جو سیروٹونن کی مقدار بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ سیروٹونن کی مقدار بڑھنے سے ذہنی امراض سے بچاؤ میں مدد ملتی ہے، اور اگر ذہنی امراض کا سامنا ہو تو ان کی علامات میں کمی آتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ کیلے میں میگنیشیم بھی پایا جاتا ہے جو موڈ کو خوش گوار بناتا ہے اور نیند میں بھی بہتری لاتا ہے۔
معدے کے لیے مفید
ایک کیلے میں 31 فیصد تک فائبر پایا جاتا ہے جو ہاضمہ کے نظام کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ فائبر کی وجہ سے معدے میں فائدہ مند بیکٹیریا کی مقدار بڑھتی ہے جس سے ہاضمہ کا نظام بہتر ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ کیلے کی وجہ سے موسمی بخار، نزلہ، اور زکام کا دورانیہ بھی کم ہو جاتا ہے۔
پوٹاشیم کا بہترین ذریعہ
ایک کیلے میں تقریباً چار سو بائیس گرام پوٹاشیم پائی جاتی ہے جو کہ جسم کو صحت مند رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ ایک انسان کو جسمانی افعال میں بہتری لانے کے لیے پوٹاشیم کافی مقدار میں چاہیئے ہوتی ہے، کیوں کہ پوٹاشیم دل کی دھڑکن کو بہتر بنانے، مضبوط مسلز، اعصابی نظام، نمکیات کی سطح کو کنٹرول کرنے لیے ضروری ہوتی ہے۔
جسم میں پوٹاشیم کی کمی ہائی بلڈ پریشر اور گردوں میں پتھری کے خطرات بڑھا سکتی ہے، اس کے ساتھ ساتھ جسمانی کمزوری اور تھکاوٹ کا مسئلہ بھی لاحق ہو سکتا ہے۔ یہ پھل جسم کو پوٹاشیم فراہم کر کے ان بیماریوں کے خطرات کو کم کرتا ہے۔
خون کی کمی سے بچاؤ
جسم میں خون کی کمی ہونے سے تھکاوٹ، زرد جِلد، اور سانس لینے میں مشکلات جیسی بیماریوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس پھل میں آئرن کافی مقدار میں پایا جاتا ہے جس سے خون کے سرخ خلیات کی پیدوار بڑھتی ہے اور خون کی کمی کا سامنا نہیں کرنا پڑتا، جس کی وجہ سے تھکاوٹ اور سانس لینے میں مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔
جِلد کی حفاظت کے لیے مفید
اس پھل میں میگنیز اور وٹامن سی بھی پائے جاتے ہیں جو اس کو سپر فوڈ بناتے ہیں۔ میگنیز وٹامن سی کو جسم کا حصہ بنانے میں کردار ادا کرتا ہے جب کہ یہ دونوں مل کر جسم کو فری ریڈیکلز کے نقصان سے بھی بچاتے ہیں اور جسم میں کولیجن پیدا کرتے ہیں جس سے جِلد اور ہڈیوں کی صحت بہتر ہوتی ہے۔
گردوں کی صحت میں بہتری
کیلے کا شمار ان پھلوں میں کیا جاتا ہے جو گردوں کے کینسر کے خطرات کو کم کرتے ہیں کیوں کہ یہ اینٹی آکسیڈنٹس فینولیکس سے بھرپور ہوتے ہیں۔
حمل کے دوران مفید
حمل کے دوران اکثر خواتین کو پاؤں کی اکڑن اور درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس درد اور اکڑن کو کم کرنے کے لیے کیلے بہت اہم کردار ادا کر دسکتے ہیں۔ ان میں شامل وٹامن بی 6 بچے کی نشونما میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔
انرجی کا بہترین ذریعہ
ورزش کے دوران بہت سی جسمانی توانائی استعمال ہوتی ہے جسے حاصل کرنے کے لیے لوگ انرجی ڈرنکس استعمال کرتے ہیں، لیکن ان ڈرنکس کے صحت پر مضر اثرات بھی ظاہر ہو سکتے ہیں۔ اس کے برعکس انرجی کو حاصل کرنے کے کیلوں کا استعمال نہایت مفید ثابت ہوتا ہے۔کیلے کے مزید طبی فوائد کے متعلق معلومات کسی ماہرِ غذائیت سے حاصل کی جا سکتی ہیں۔ آسانی کے ساتھ کسی ماہرِ غذائیت سے مشورہ حاصل کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطہ کرنے کے طریقے کو بہت آسان بنا دیا ہے۔