خشک خوبانی کا ذائقہ لذیذ اور میٹھا ہوتا ہے اور یہ ایک غذائیت سے بھرپور پھل ہے۔ یہ گرمیوں میں سرد علاقوں میں پایا جاتا ہے جب کہ اسے سارا استعمال کر نے کے لیے خشک بھی کر لیا جاتا ہے، جسے پھر خشک خوبانی کا نام دیا جاتا ہے۔
خشک خوبانی صحت کے استعمال سے صحت پر مثبت نتائج ظاہر ہوتے ہیں، کیوں کہ اس میں بہت سے غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں۔ تقریباً ایک سو گرام خشک خوبانی میں 241 کیلوریز، 5 گرام فیٹ، 4 گرام پروٹین، 3 گرام فائبر، 63 گرام کاربو ہائڈریٹس، 1160 ملی گرام پوٹاشیم، 3 ملی گرام آئرن، 55 ملی گرام کیلشیم، 2 مائیکرو گرام سیلینیم، 180 مائیکرو گرام وٹامن اے، 1 ملی گرام وٹامن سی، جب کہ 10 مائیکرو گرام فولیٹ پایا جاتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق تازہ اور خشک خوبانی دونوں ہی غذائیت سے مالا مال ہوتی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ کچھ ماہرین کی یہ رائے بھی ہے کہ خوبانی کو سکھا کر محفوظ کرنے سے اس کی غذائیت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔
خشک خوبانی کو اگر باقاعدگی کے ساتھ استعمال کیا جائے تو بہت سے طبی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ اس پھل کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کیا جائے۔
Table of Contents
خشک خوبانی کے فوائد
خشک خوبانی کے استعمال سے مندرجہ ذیل فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
وزن میں کمی
ایسے لوگ جو موٹاپے کا شکار ہوں، ان کے لیے خوبانی نہایت مفید ثابت ہو سکتی ہے، کیوں کہ اس پھل میں ایسی خصوصیات پائی جاتی ہیں جو وزن میں کمی لانے کے لیے نہایت مددگار ثابت ہوتی ہیں۔
خشک خوبانی میں فائبر کافی مقدار میں پایا جاتا ہے جو زیادہ دیر تک بھوک نہیں لگنے دیتا، جس کی وجہ سے وزن میں کمی آنا شروع ہوتی ہے۔ وزن میں کمی لانے کے لیے خشک خوبانی کو استعمال کرنے والے افراد کو چاہیئے کہ اسے متوازن مقدار میں استعمال کریں، کیوں کہ اس میں کیلوریز کافی مقدار میں پائی جاتی ہیں۔
جِلدی امراض سے چھٹکارا
عام طور پر خون کی مختلف بیماریوں کی وجہ سے جِلد کے مختلف مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ خون کی گرمی کی وجہ سے جِلد پر پھوڑے پھنسیاں نمودار ہو سکتے ہیں۔ ان سے نجات پانے کے لیے رات کو 100 گرام خشک خوبانی اور 30 گرام عناب کو 300 ملی لیٹر پانی میں بھگو کر رکھ دیں، صبخ اٹھ کر خوبانی اور عناب کو پانی میں اچھی طرح مکس کر لیں۔
اس پانی میں حسبِ ضرورت مصری ملا کر پی لیں۔ چند دن تک اس نسخے پر عمل کرنے سے مثبت نتائج آنا شروع ہو جائیں گے۔
خون کی کمی کا خاتمہ
خون کی کمی کی علامات سے چھٹکارا پانے کے لیے آئرن نہایت اہم کردار ادا کرتا ہے، چوں کہ خشک خوبانی میں آئرن وافر مقدار میں پایا جاتا ہے، اس لیے خون کی کمی کی علامات سے نجات حاصل کرنے کے لیے خشک خوبانی ایک بہترین آپشن ہے۔ جسم میں آئرن کی سطح متوازن ہونے سے ہیمو گلوبن کی سطح میں بھی بہتری آتی ہے۔
پیٹ کے کیڑوں سے نجات
بچوں کو زیادہ تر پیٹ کے کیڑوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جب کہ بعض اوقات بڑوں کو بھی اس مسئلے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ پیٹ کے کیڑوں سے چھٹکارا پانے کے لیے ہر روز پچاس گرام خشک خوبانی کے ساتھ سبز چائے نہار منہ استعمال کریں۔ کچھ دن میں کیڑے ختم ہونا شروع ہو جائیں گے۔
آنکھوں کی صحت میں بہتری
خشک خوبانی کا شمار ان غذاؤں میں کیا جاتا ہے جو آنکھوں کی صحت کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ تازہ خوبانی کا استعمال بھی آنکھوں کے لیے بہت مفید ہے۔ آنکھوں کی صحت کو بہتر بنانے اور برقرار رکھنے کے لیے آپ ہر روز مٹھی بھر خوبانی استعمال کر سکتے ہیں۔
ذیابیطس کے مرض میں مفید
خوبانی میں ایسے غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں جو خون میں گلوکوز کی مقدار ضرورت سے زیادہ نہیں ہونے دیتے۔ خشک خوبانی سے حاصل ہونے والی فرکٹوز کی معتدل مقدار گلوکوز کی سطح کو کنتڑول کرنے میں بھی مدد فراہم کر سکتی ہے۔ اس کے علاوہ خشک خوبانی کے استعمال سے انسولین پر بھی مفید اثرات ظاہر ہوتے ہیں، ان وجوہات کی بنیاد پر یہ پھل ذیابیطس کے مرض میں مفید ثابت ہو سکتا ہے۔
ہائی بلڈ پریشر میں کمی
خشک خوبانی میں پوٹاشیم وافر مقدار میں پائی جاتی ہے جو بلڈ پریشر کی سطح کو متوازن رکھتی ہے۔ بلڈ پریشر کی سطح کو متوازن رکھنے کے لیے 259 ملی گرام پوٹاشیم کافی ہوتی ہے جو کہ 100 گرام خشک خوبانی سے حاصل کی جا سکتی ہے۔
ایک طبی تحقیق کے مطابق جو لوگ ہائی بلڈ پریشر کا شکار تھے، ان کے خشک خوبانی استعمال کرنے سے اس مرض کی علامات میں کمی آئی۔ اس کے ساتھ ساتھ خوبانی کا باقاعدہ استعمال اسٹروکس کے خطرات کو بھی کم کر دیتا ہے۔
قبض کی علامات سے چھٹکارا
چوں کہ خشک خوبانی میں فائبر وافر مقدار میں پایا جاتا ہے، اس لیے قبض کی علامات کو ختم کرنے میں کردار ادا کر سکتی ہے۔ اس پھل کو استعمال کرنے سے آنتوں بہتر طریقے سے کام کرنا شروع کر دیتی ہیں، جس کی وجہ سے قبض سے چھٹکارا پانے میں مشکلات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔
ہڈیوں کی کثافت میں بہتری
خواتین میں ہڈیوں کی کثافت کی مقدار غیر متوازن ہونے سے ہڈیوں کے بھربھرے پن اور جوڑوں کے درد کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ خشک خوبانی میں بوران پایا جاتا ہے، جس کی وجہ سے ہڈیوں کی معدنی کثافت کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔
اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور
خشک خوبانی میں بیٹا کیروٹین سمیت بہت سے اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں جو دل کی بیماریوں اور ذیابیطس کے خطرات کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ اینٹی آکسیڈنٹس جسم کو فری ریڈیکلز کی وجہ سے پہنچنے والے نقصان سے بچاتے ہیں اور سوزش کے خطرات بھی کم کرتے ہیں۔
حمل کے دوران مفید
حمل کی وجہ سے عورت کے جسم کا حجم پچاس فیصد تک بڑھ جاتا ہے، اس لیے حاملہ خواتین کو زیادہ مقدار میں آئرن کی ضرورت ہوتی ہے تا کہ ان میں خون کی کمی واقع نہ ہو۔ اس کے علاوہ خشک خوبانی کے استعمال سے حاملہ خواتین میں ہاضمے کے نظام میں بھی بہتری آتی ہے جس سے ان کو قبض کی علامات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔
خشک خوبانی کے فوائد کے متعلق مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے آپ کسی ماہرِ غذائیت سے رابطہ کر سکتے ہیں، کسی بھی ماہرِ غذائیت سے آسانی کے ساتھ رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔