Home Diseases and Disorders ملیریا کے 7 علاج

ملیریا کے 7 علاج

Malaria Ka Ilaj
Spread the love

ملیریا کا شمار مچھر کے کاٹنے سے پھیلنے والی خطرناک بیماریوں میں ہوتا ہے، یہ بیماری ان ممالک میں پائی جاتی ہے جہاں مچھروں کی افزائش کے لیے سازگار ماحول میسر ہوتا ہے، اس لیے جنوب ایشائی ممالک میں ہر سال ملیریا سے لاکھوں افراد متاثر ہوتے ہیں۔

پاکستان بھی انہی ممالک میں شامل ہے جہاں مچھر آسانی کے ساتھ افزائش پاتے ہیں کیوں کہ یہاں مچھروں کی افزائش کے تمام عوامل پائے جاتے ہیں۔ شہروں اور دیہاتوں میں گندگی کے بڑے بڑے ڈھیر، سڑکوں اور گلیوں پر بنے کھڈوں میں کھڑا گندہ پانی، اور گرمی کے موسم میں لوگوں کی بے احتیاطی ان کو مچھروں کا آسان شکار بنا دیتی ہے۔

دنیا بھر میں عالمی ادارہ صحت کی جانب سے پچیس اپریل کو ملیریا کا دن منایا جاتا ہے تا کہ مختلف ممالک کی حکومتیں اس بیماری سے مستقل طور پر نجات حاصل کرنے کے لیے اقدامات اٹھا سکیں، اسی لیے عالمی ادارہ صحت ہر سال حکومتوں کو توجہ دلاتا ہے کہ وہ ملیریا کے خلاف فنڈز مخصوص کریں۔

ملیریا کی وجہ سے عمومی طور پر شدید بخار کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس کی اگر بر وقت تشخیص نہ ہو تو یہ مرض جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔ جب مادہ مچھر انسان کو کاٹتی ہے تو یہ انفیکشن منتقل ہوتا ہے۔ ملیریا کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر انسان کا اعصابی نظام ہوتا ہے۔

ملیریا لاحق ہونے کی صورت میں بخار کے ساتھ شدید سردی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس سردی کی شدت میں کچھ دیر بعد کمی آتی ہے تو پسینہ آتا ہے۔ چند دنوں تک بخار کا سامنا کرنا پڑتا ہے، بھوک بھی کم لگتی ہے جس کی وجہ سے جسم میں درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور پٹھے بھی کھنچاؤ کا شکار ہو جاتے ہیں، اس کے علاوہ ہاضمہ کا نظام بھی خراب ہو سکتا ہے اور متلی کی کیفیت بھی لاحق ہو سکتی ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ وہ لوگ آسانی کے ساتھ ملیریا کا شکار ہو جاتے ہیں جن کا مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے، بچوں اور حاملہ خواتین کو بھی اس بیماری کے زیادہ خطرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

ملیریا کا علاج

ملیریا کے مندرجہ ذیل گھریلو علاج نہایت مؤثر ثابت ہو سکتے ہیں۔

سیب کا سرکہ

ملیریا کی سب سے عام علامت تیز بخار ہے، بخار کی شدت کو اگر کم نہ کیا جائے اور بہت سے شدید طبی مسائل لاحق ہو سکتے ہیں۔ اس لیے ملیریا ہونے کی صورت میں سب سے پہلے بخار کی شدت کو کم کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ بخار سے نجات حاصل کرنے کے لیے سیب کا سرکہ نہایت مفید ثابت ہوتا ہے۔

بخار سے چھٹکارا پانے کے لیے آدھا کپ سیب کا سرکہ، دو سے تین گلاس پانی، اور دو نرم و ملائم کپڑے کے ٹکڑے لے لیں۔  سیب کے سرکے کو پانی میں مکس کر لیں اور کپڑے کے ٹکڑے کو اس میں بھگو لیں اور پھر اسے ٹانگ کے پچھلے حصے پر دس سے بارہ منٹ کے لیے رکھیں۔ ملیریا کی وجہ سے جتنی بار بخار کا سامنا کرنا پڑے، اتنی ہی بار اس گھریلو علاج پر عمل کریں۔

دار چینی

دار چینی کے استعمال کو بھی ملیریا کے خلاف بہت مفید سمجھا جاتا ہے۔ ملیریا بخار کی شدت کو کم کرنے کے لیے دار چینی کو پیس کر ایک چمچ پاؤڈر لے لیں (کوشش کریں کہ دار چینی کو گھر میں خود پیسیں کیوں کہ بازار سے ملنے والا دار چینی کا پاؤڈر ملاوٹ شدہ ہو سکتا ہے)۔

ایک چمچ دار چینی کا پاؤڈر، چٹکی بھر کالی مرچ، اور ایک چمچ شہد کو ایک کپ یا گلاس گرم پانی میں گھول کر دن میں دو مرتبہ استعمال کریں، اس سے بخار کم ہونا شروع ہو جائے گا۔ اس کے علاوہ شہد، دار چینی، اور کالی مرچ سے آپ کا مدافعتی نظام بھی مضبوط ہو گا، جس کی وجہ سے ملیریا کی علامات شدت اختیار نہیں کریں گی اور آپ مستقبل میں بھی متعدی بیماریوں سے محفوظ ہو جائیں گے۔

اس کے علاوہ دار چینی کے مزید طبی فوائد کی معلومات بھی آسانی کے ساتھ حاصل کی جا سکتی ہے۔

کرنجوا

کرنجوا کو فیور نٹ بھی کہا جاتا ہے، اسے بھی ملیریا کا بہترین علاج سمجھا جاتا ہے۔ ملیریا سے چھٹکارا پانے کے لیے تین گرام کرنجوا اور ایک کپ پانی لے لیں۔

ملیریا بخار کے متوقع حملے سے دو گھنٹے پہلے کرنجوا کے بیجوں کو پانی کے ساتھ لے لیں اور بخار کی شدت کم ہونے کے ایک گھنٹے بعد بھی ان بیجوں کو پانی کے ساتھ لیں۔

haldi-say-malaria-ka-ilaj

ہلدی

مادہ مچھر کے کاٹنے کی وجہ سے جسم میں پلاس موڈیم انفیکشن پھیل جاتا ہے جس کو ختم کرنے کے لیے ہلدی کا استعمال ایک بہترین آپشن ہے، اس کے علاوہ ہلدی سے اور بھی بہت سے طبی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

ایک گلاس نیم گرم دودھ میں ایک چمچ ہلدی شامل کر کے دن میں ایک سے دو مرتبہ پینے سے ملیریا کی وجہ سے لاحق ہونے والے جوڑوں اور پٹھوں کے درد میں کمی لائی جا سکتی ہے۔

وٹامن سی سے بھرپور جوس

ملیریا کا شکار ہونے والے مریض کو سب سے زیادہ وٹامن سی سے بھرپور پھل اور خاص طور پر جوسز استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے، کیوں کہ وٹامن سی مدافعتی نظام کی صحت کو بہتر بنانے اور برقرار رکھنے کے لیے نہایت ضروری ہوتا ہے۔ اس لیے کوشش کریں کہ ملیریا کی تشخیص ہونے کے بعد کینو کا جوس استعمال کریں۔

اگر کینو کا جوس میسر نہ ہو تو لیموں پانی بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ گریپ فروٹ کا جوس بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔

ہربل چائے

ہربل چائے کو بھی ملیریا کا بہترین علاج سمجھا جاتا ہے۔ ایک کپ گرم پانی میں ایک گرین ٹی بیگ اور ایک املی کا ٹکڑا شامل کر لیں۔ ان کو اچھی طرح مکس کرنے کے بعد پانی کو چھان کر پی لیں۔ دن میں دو مرتبہ یہ ہربل چائے استعمال کرنے سے ملیریا کی شدت کم ہونا شروع ہو جائے گی۔

ادرک

ادرک کو اس کی طبی خصوصیات کی بنا پر ملیریا کی دوا کہا جاتا ہے۔ ملیریا سے چھٹکارا پانے کے لیے ادرک کا قہوہ استعمال کیا جا سکتا ہے یا اس کو سلاد میں بھی شامل کیا جا سکتا ہے۔ ادرک کی اینٹی بیکٹیریل خصوصیات کی وجہ سے انفیکشن شدت اختیار نہیں کرتا۔

ملیریا کے یہ علاج زیادہ تر لوگوں کے لیے مؤثر ثابت ہوتے ہیں، تاہم  اگر ان علاج کی مدد سے ملیریا کی شدت کم نہ ہو تو آپ کو کسی ماہرِ امراض سے رابطہ کرنا ہو گا، آسانی کے ساتھ کسی ماہرِ امراض سے رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔

Related Posts

Leave a Comment