پاؤں کی سوزش ایک ایسی طبی علامت ہے جس کی وجہ سے طرزِ زندگی بری طرح متاثر ہو سکتا ہے۔ اگر کوئی شخص پاؤں کی سوزش کا شکار ہو جائے تو اس کے لیے روز مرہ کی سرگرمیاں انجام دینا مشکل ہو جاتا ہے، کیوں کہ پاؤں کی سوزش کی وجہ سے چلنے پھرنے میں مشکلات پیش آتی ہیں۔ حتی کہ اگر یہ سوزش شدت اختیار کر جائے تو انسان کھڑا ہونے سے بھی قاصر ہو جاتا ہے۔
اس لیے طبی ماہرین کی جانب سے یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ پاؤں کی سوزش سے جلد از جلد نجات حاصل کرنی چاہیئے۔ اس سلسلے میں ڈاکٹر عمیر جاوید، جو کہ ایک نہایت قابل ریوماٹالوجسٹ ہیں، کا کہنا ہے کہ پاؤں کی سوجن کو ابتدا میں کنٹرول کرنا آسان ہوتا ہے۔ تاہم اگر اس کی شدت میں اضافہ ہو جائے تو نہ صرف مریض کو تکلیف کا سامنا کرنا پڑتا ہے بلکہ اسے کنٹرول کرنے میں کافی مشکلات پیش آتی ہیں۔
پاؤں کی سوزش سے نجات حاصل کرنے سے پہلے یہ جاننا ضروری ہوتا ہے کہ یہ لاحق کیوں ہوئی ہے۔ اگر پاؤں کی سوجن کی وجوہات کا تعین کر لیا جائے تو اس سے چھٹکارا پانے کا عمل آسان ہو جاتا ہے۔ مندرجہ ذیل وجوہات کی بنا پر پاؤں کی سوزش لاحق ہو سکتی ہے۔
جسم میں پانی بھر جانا (ورم) –
پاؤں یا ٹخنوں کی چوٹ –
حمل –
حمل کے دوران لاحق ہونے والی پیچیدگیاں –
غیر صحت مندانہ طرزِ زندگی –
الکوحل کا استعمال –
ادویات کے استعمال سے لاحق ہونے والے مضرِ صحت اثرات –
انفیکشنز –
گرم موسم –
بلڈ کلاٹس –
اس کے علاوہ کچھ دوسری وجوہات کی وجہ سے بھی پاؤں کی سوجن لاحق ہو سکتی ہے۔
Table of Contents
پاؤں کی سوجن کا علاج
پاؤں کی سوجن کے لیے مندرجہ ذیل گھریلو علاج نہایت فائدہ مند ثابت ہو سکتے ہیں۔ اگر ان علاجوں یا گھریلو ٹوٹکوں پر باقاعدگی کے ساتھ عمل کیا جائے تو اس سے آسانی کے ساتھ چھٹکارا پایا جا سکتا ہے۔
پانی کا زیادہ استعمال
ہر روز آٹھ سے دس گلاس پانی استعمال کرنا بہت ضروری ہوتا ہے، کیوں کہ ڈی ہائڈریشن بہت سے مسائل کی وجہ بنتی ہے۔ اگر پانی کے استعمال کو یقینی نہ بنایا جائے تو ڈی ہائڈریشن لاحق ہو جاتی ہے اور ڈی ہائڈریشن جسمانی و ذہنی بیماریوں کے خطرات میں اضافہ کر دیتی ہے۔
جیسا کہ اوپر بیان ہوا کہ اگر جسم میں پانی بھر جائے یعنی جسم سے سیال خارج نہ ہو تو پاؤں کی سوجن لاحق ہو سکتی ہے۔ اگر آپ پانی استعمال نہ کریں تو جسم ان سیال کو مؤثر طریقے سے خارج نہیں کر پاتا جس سے پاؤں کی سوزش کے چانسز بڑھ جاتے ہیں۔
اس لیے اگر آپ پاؤں کی سوزش کا شکار ہیں تو دن بھر میں آٹھ سے دس گلاس پانی کے استعمال کو یقینی بنائیں۔ تاہم جسم کی ضرورت کو مد نظر رکھتے ہوئے پانی کی مقدار کم یا زیادہ کی جا سکتی ہے۔
میگنیشیم سے بھرپور غذائیں
جسم سے اگر سیال خارج نہ ہوں تو اس بات کے امکانات موجود ہوتے ہیں کہ جسم میں میگنیشیم کی کمی واقع ہو گئی ہے۔ اگر میگنیشیم کی کمی کی وجہ سے آپ کے پاؤں سوزش کا شکار ہو گئے ہیں تو پھر اس طبی علامت سے نجات حاصل کرنے کا سب سے بہترین طریقہ یہ ہے کہ میگنیشیم کو متوازن مقدار میں حاصل کیا جائے۔
میگنیشیم کو متوازن مقدار میں حاصل کرنے کے لیے خشک میوہ جات اور بیج جیسا کہ بادام، اخروٹ، کدو، اور السی کے بیج استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ پالک جیسی مفید سبزیاں بھی استعمال کی جا سکتی ہیں تا کہ جسم کو میگنیشیم حاصل ہو سکے۔
اس کے ساتھ ساتھ فائبر سے بھرپور غذاؤں، دالوں، دودھ، دہی، اور ڈارک چاکلیٹ کے استعمال سے بھی میگنیشیم حاصل کیا جا سکتا ہے۔ تاہم یہ ضروری ہے کہ ان غذاؤں کو متوازن مقدار میں ہی استعمال کیا جائے تا کہ صحت پر مضر اثرات ظاہر نہ ہوں۔
اپسوم نمک بھی پاؤں کی سوجن کا علاج
بہت سارے طبی مسائل کے علاج کے لیے اپسوم نمک کے استعمال کو مفید سمجھا جاتا ہے۔ اس کے استعمال سے جسم سے ٹاکسنز خارج ہوتے ہیں اور قبض جیسی طبی علامات کی شدت میں بھی کمی آتی ہے۔
اس کے علاوہ اپسوم نمک کے استعمال سے سوزش میں بھی کمی لائی جا سکتی ہے۔ جیسا کہ اوپر بیان ہوا کہ اس اپسوم نمک کے استعمال سے جسم سے ٹاکسنز خارج ہوتے ہیں جس سے جسم پرسکون ہوتا ہے۔ اس اثر کی وجہ سے پاؤں کی سوجن میں کمی واقع ہوتی ہے۔
پاؤں کی سوزش سے نجات حاصل کرنے کے لیے ٹھنڈے پانی میں اپسوم نمک کو مکس کر لیں اور پاؤں کو پندرہ سے بیس منٹوں کے لیے اس پانی میں بھگوئیں۔
حرکت میں اضافہ
بہت سارے افراد صرف اس وجہ سے پاؤں کی سوجن کا سامنا کرتے ہیں کیوں کہ ان کی حرکت بہت محدود ہوتی ہے اور وہ ایک ہی جگہ پر کئی گھنٹوں کے لیے بیٹھے رہتے ہیں۔ یاد رہے کہ ایک پوزیشن میں بیٹھے رہنا پاؤں کی سوزش کے خطرات کو بڑھا دیتا ہے۔
اس لیے اگر آپ پاؤں کی سوزش کا شکار ہیں تو اپنی حرکت کو محدود مت کیجیئے۔ کوشش کریں کہ ایک زیادہ دیر کے لیے ایک ہی پوزیشن میں مت بیٹھیں۔ پاؤں کی سوجن کے دوران آہستہ آہستہ چلنے کی عادت سے افاقہ ہو سکتا ہے۔
سوتے وقت پاؤں اونچے رکھیں
بہت سارے طبی ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ سوتے وقت پاؤں اونچے رکھنے چاہیئیں تا کہ پاؤں کی سوزش کی شدت کو کم کیا جا سکے۔ حاملہ خواتین اگر پاؤں کی سوزش کا شکار ہیں تو ان کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ سونے سے قبل اپنے پاؤں کے نیچے کوئی چیز رکھیں تا کہ مؤثر طریقے سے سوزش کو کم کیا جا سکے۔
اگر ان پاؤں کی سوجن کے یہ علاج آپ کے لیے مؤثر ثابت نہ ہوں تو مسعود ہسپتال لاہور کے نہایت قابل طبی ماہرین سے ہیلتھ وائر کے ذریعے رابطہ کیا جا سکتا ہے، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے طبی ماہرین کے ساتھ رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔