Home Diseases and Disorders پٹھوں کے درد کے 5 علاج اور اس کی وجوہات

پٹھوں کے درد کے 5 علاج اور اس کی وجوہات

pathon kay dard ka ilaj
Spread the love

پٹھوں کے درد یا کھنچاؤ کا سامنا ہر اس شخص کو کرنا پڑتا ہے جو گھنٹوں تک دفتر میں بیٹھ کر کام کرتا ہے یا کسی فیکٹری یا کارخانے میں مزدوری کرتا ہے۔ ہم جب گھنٹوں تک ایک ہی جگہ پر بیٹھ کر کوئی کام کرتے ہیں تو ہمیں پٹھوں میں کھنچاؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جو بالآخر پٹھوں کے درد کی وجہ بنتا ہے۔

پٹھوں کے درد کا سامنا ہر عمر کے افراد کو کرنا پڑ سکتا ہے، اور ہم میں سے ہر کوئی زندگی کے کسی نہ کسی مرحلے پر اس درد کو برداشت کرتا ہے۔ اس درد کا شمار عام بیماریوں میں کیا جاتا ہے، کیوں کہ عالمی ادارہ صحت کے مطابق، اس وقت دنیا میں تقریباً ایک ارب بہتر کروڑ لوگ پٹھوں کے درد کا شکار ہیں۔

پٹھوں کا درد زیادہ تر روزمرہ کی سرگرمیاں انجام دینے سے لاحق ہوتا ہے، تاہم کچھ دیگر بیماریاں بھی پٹھوں کے درد کا باعث بن سکتی ہیں۔

پٹھوں کے درد کی وجوہات

مندرجہ ذیل وجوہات کی بنیاد پر پٹھوں کے درد کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

شدید گرمی

شدید گرمی میں زیادہ تر مزدروں کو پٹھوں کے درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے، کیوں کہ کام کرنے کے دوران جسم سے بہت زیادہ پسینہ خارج ہوتا ہے، جس کی وجہ سے جسم میں پانی کی کمی واقع ہو جاتی ہے، اور اس کے ساتھ ساتھ ضروری منرلز جیسا کہ پوٹاشیم، کیلشیم، اور میگنیشیم بھی جسم سے خارج ہونے لگتے ہیں جو پٹھوں کو معمول کے کام سر انجام دینے میں مدد کرتے ہیں۔

اس کے علاوہ ایسے افراد جن کو گرمیوں میں بہت زیادہ پسینہ آتا ہے، وہ بھی پٹھوں کے درد یا کھنچاؤ کا شکار ہو سکتے ہیں۔

پانی کی کمی

اگر آپ پانی کو کم مقدار میں استعمال کرتے ہیں اور آپ کو پٹھوں کے درد کا سامنا ہے تو آپ کو پانی کے استعمال کی مقدار بڑھانا ہو گی، کیوں کہ پانی کم مقدار میں پینے سے پٹھوں کے مختلف مسائل لاحق ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔ عام طور پر ڈاکٹر حضرات کی جانب سے یہ تجویز کیا جاتا ہے کہ ایک شخص کو دن بھر میں کم از کم آٹھ گلاس پانی ضرور استعمال کرنا چاہیئے۔ اگر گرمی زیادہ ہو یا آپ کو پیاس شدت کے ساتھ لگتی تو پانی کے زیادہ استعمال کو یقینی بنانا چاہیئے۔

حیض

حیض کے دوران خواتین کے جسم میں کچھ ہارمونز میں تبدیلی آتی ہے جس کی وجہ سے پیٹ کے پٹھوں میں درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس کے علاوہ تمام جسم کے پٹھوں میں بھی درد کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

پٹھوں میں خون کی کمی

اگر پٹھوں میں خون کم مقدار میں پہنچ رہا ہو تو تھوڑا سا چلنے یا کام کرنے کے بعد درد کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، بڑھاپے کی وجہ سے پٹھوں میں خون کم پہنچتا ہے یا آرام پسند زندگی کی وجہ سے بھی پٹھوں کو کم خون پہنچ سکتا ہے۔

کچھ ادویات کا استعمال

کچھ ادویات ایسی ہوتی ہیں جن کے اگر جسم پر مضر صحت اثرات ظاہر ہوں تو جسم کے پٹھوں کے کھنچاؤ یا درد کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، اگر آپ کو ایسی ادویات استعمال کرنے کے بعد پٹھوں کے کھنچاؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو آپ کو فوری طور پر ان ادویات کا استعمال ترک کر دینا چاہیئے۔

اس کے علاوہ کچھ طبی مسائل جیسا کہ فلو، پولیو، اور لیوپس وغیرہ کی وجہ سے بھی پٹھوں کے درد کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

پٹھوں کے درد کا علاج

پٹھوں کا درد یا کھنچاؤ لاحق ہونے کی صورت میں مدرجہ ذیل گھریلو علاج نہایت مفید ثابت ہو سکتے ہیں۔

سرسوں کا تیل

یہ تیل پٹھوں کا درد کم کرنے میں نہایت اہم کردار ادا کرتا ہے، کیوں کہ سرسوں کا تیل بہت سے طبی فوائد کا حامل ہوتا ہے، اس کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے پٹھوں کی کمزوری دور ہوتی ہے اور وہ مؤثر طریقے سے اپنے فعال سر انجام دینے لگتے ہیں۔

پٹھوں کے درد سے چھٹکارا پانے کے لیے سرسوں کے چار چمچ تیل لے کر اس میں لہسن کے دس ٹکڑے پیس کر شامل کر لیں، اس کے بعد اسے آگ پر گرم کر لیں، تیل اور لہسن کے اس مکسچر کو آگ پر اس وقت تک گرم کیا جائے جب تک کہ اس کا رنگ بھورا نہ ہو جائے۔ رنگ بھورا ہونے پر اسے آگ سے اتار لیں اور دن میں کئی مرتبہ ان پٹھوں پر لگائیں جو درد کا شکار ہوں۔

کیلے کا استعمال

اس پھل میں پوٹاشیم وافر مقدار میں پائی جاتی ہے، جو اس کی افادیت بڑھا دیتی ہے، اس کے علاوہ کیلے سے بہت سے طبی فوائد بھی حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ اس میں موجود پوٹاشیم پٹھوں کو لچک دار بنانے میں بہت اہم کردار ادا کرتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ جدید تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پوٹاشیم کی وجہ سے پٹھوں کی تھکاوٹ، کمزوری، اور درد میں واضح کمی آتی ہے۔

کالی مرچ

کالی مرچ کا استعمال پٹھوں کے درد کے لیے نہایت مفید سمجھا جاتا ہے، اس کی وجہ سے پٹھوں کی سوزش میں کمی واقع ہوتی ہے، سوزش میں کمی واقع ہونے سے درد کی علامات کی شدت میں بھی کمی آتی ہے۔

اس درد سے چھٹکارا پانے کے لیے کالی مرچ کا ایک چمچ لے لیں اور اس میں دو چمچ زیتون کا تیل شامل کر لیں۔ جن پٹھوں میں درد کا  سامنا ہو، وہاں اس مکسچر کی مدد سے وقفے وقفے سے مساج کریں۔ اس مساج کو دو سے تین دن تک جاری رکھیں، اس کے علاوہ آپ کالی مرچ میں زیتون کے تیل کی جگہ ناریل کا تیل بھی شامل کر سکتے ہیں۔

برف کا استعمال

جو پٹھے درد یا سوزش کا شکار ہوں، ان پر برف رکھنے سے بھی ان علامات کی شدت میں کمی آتی ہے۔ اس درد یا سوزش سے چھٹکارا پانے کے لیے آپ ایک سے تین دنوں تک برف کو استعمال کر سکتے ہیں۔ اگر تین دنوں بعد بھی ان علامات میں کمی نہ آئے تو برف کی جگہ پٹھوں پر کوئی گرم چیز رکھیں، مثال کے طور پر آپ کسی موٹے کپڑے کو گرم کر کے پٹھوں پر رکھ سکتے ہیں۔

روزاری

روزاری ایک جڑی بوٹی ہے جو جسم میں سوزش کو کم کرنے میں نہایت اہم کردار ادا کرتی ہے، اس کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے پٹھوں کو سکون ملتا ہے اور ان میں تناؤ بھی کم ہوتا ہے۔

اس کے پتوں سے نکلنے والے تیل کے دو قطرے ناریل کے ایک چمچ تیل میں شامل کر دیں، پھر اس کو ان پٹھوں پر دن میں دو سے تین مرتبہ لگائیں جو درد کا شکار ہوں۔

اس کے علاوہ روزاری کے سوکھے ہوئے پتوں کو پانی میں بھگو کر دیں، پھر جسم کا جو حصہ درد کا شکار ہو، اس کو اس پانی میں پندرہ منٹ تک بھگوئے رکھیں، ہر روز اس عمل کو دو سے تین مرتبہ دہرانے سے درد کی علامات میں کمی آئے گی۔

اگر ان گھریلو علاج کی مدد سے آپ کے پٹھوں کے درد، کھنچاؤ، یا سوزش جیسی علامات میں کمی نہ آئے تو آپ کو کسی ماہرِ امراض سے رابطہ کرنا ہو گا، کسی بھی ماہرِ امرض کے ساتھ آسانی سے رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔

Related Posts

Leave a Comment