Home Diseases and Disorders پتے کی پتھری کے 9 علاج جو تکلیف کی شدت کو کم کریں

پتے کی پتھری کے 9 علاج جو تکلیف کی شدت کو کم کریں

Pittay Ki Pathri Ka Ilaj
Spread the love

پتہ جگر کے باکل نیچے موجود ہوتا ہے جس کی شکل تھیلی جیسی ہوتی ہے۔ پتہ عام طور پر چار انچ لمبا اور ایک انچ چوڑا ہوتا ہے جس میں ایک سیال موجود ہوتا ہے جو کہ کھانے میں موجود چکنائی کو ہضم کرنے میں مدد دیتا ہے۔

پتے کی پتھری کو دو اقسام میں تقسیم کیا جاتا ہے۔ پہلی قسم کو کولیسٹرول پتھری کہا جاتا ہے جو کہ جسم میں کولسیٹرول کی مقدار میں اضافے کی وجہ سے بنتی ہے، جب کہ دوسری قسم کو پگمنٹ پتھری کہا جاتا ہے جو کہ بلیریوبن کی سطح میں اضافے کی قجہ سے بنتی ہے۔

پتے کی پتھری کی وجوہات مختلف ہوتی ہیں، لیکن اس پتھری کی سب سے بڑی وجہ موٹاپے کو سمجھا جاتا ہے، جب کہ چکنائی والی غذاؤں کو زیادہ مقدار میں استعمال کرنے سے بھی اس کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ وزن میں اضافے کی وجہ سے کولیسٹرول کی مقدار بھی بڑھنے لگتی ہے جس کی وجہ پتے کی پتھری کے خطرات میں اضافہ ہوتا ہے۔

پتے میں پتھری بننے کی صورت میں مختلف علامات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان علامات میں دائیں کندھے میں تکلیف، جِلد کا پیلا پن، تیز بخار کے ساتھ سردی کا احساس، سینے کی جلن، قے، بدہضمی، اور گیس شامل ہے۔ پتے کی پتھری سے نجات حاصل کرنے کے لیے سرجری کو ایک بہترین آپشن تصور کیا جاتا ہے، تاہم ڈاکٹر کے مشورے سے کچھ گھریلو علاج بھی آزمائے جا سکتے ہیں جو کہ مفید ثابت ہوتے ہیں۔

پتے کی پتھری کا علاج

پتے میں پتھری بننے کی صورت میں مندرجہ ذیل علاج آزمائے جا سکتے ہیں۔

اسپغول

پتے کی پتھری کے خلاف اسپغول مفید ثابت ہو سکتا ہے کیوں کہ یہ فائبر سے بھرپور ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ اسپغول کے استعمال سے لبلبے اور دل کی صحت میں بھی بہتری آتی ہے۔ اسپغول سے طبی فوائد حاصل کرنے کے لیے اسے باقاعدگی کے ساتھ استعمال کیا جا سکتا ہے۔

ایک طبی تحقیق کے مطابق اسپغول کے استعمال سے کولسیٹرول کی وجہ سے پتے کی پتھری کے خطرات میں کمی آتی ہے۔

پتے کی صفائی

کچھ لوگوں کا دعوی ہے پتے کی صفائی کرنے سے پتھری سے آسانی کے ساتھ چھٹکارا پایا جا سکتا ہے، کیوں کہ صفائی کی وجہ سے پتے سے مضر ذرات خارج ہوتے ہیں، تاہم اس حوالے سے ابھی مزید تحقیقات کی ضرورت ہے تا کہ اس صفائی اور پتے کی پتھری کے خطرات میں کمی کے تعلق کو سمجھا جا سکے۔

پتے کی صفائی کے لیے روایتی طور پر زیتون کے تیل کو کچھ جڑی بوٹیوں میں شامل کر کے کم سے کم دو دنوں تک استعمال کیا جاتا ہے، اس مکسچر کے استعمال کے دوران وہ دوسری غذائیں اور مشروبات استعمال نہیں کرتے۔ تاہم اس علاج پر عمل کرنے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ ضرور کرنا چاہیئے۔

آرٹی چوک

آرٹی چوک کو ہماری مقامی زبان میں فرشوف بھی کہا جاتا ہے، آرٹی چوک ایک سبزی ہے جو کہ بحیرہ روم کے آس پاس کے ممالک میں پائی جاتی ہے۔ اس کے استعمال سے پتے اور جگر کی کارکردگی میں اضافہ ہوتا ہے۔

روایتی طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ اس سبزی کے استعمال سے پتے کی پتھری کے خلاف مفید نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ مفید نتائج کے لیے اسے پکا کر استعمال کیا جا سکتے ہے، جب کہ اس کا عرق استعمال سے اس کی طبی افادیت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔

سیب کا جوس

دنیا کے مختلف ممالک میں پتے کی پتھری کے علاج کے لیے سیب کے جوس کو بھی استعمال کیا جاتا ہے کیوں کہ اس جوس کے استعمال سے پتھری نرم ہو جاتی ہے اور آسانی کے ساتھ خارج ہو جاتی ہے۔

تاہم اگر آپ کو ذیابیطس، معدے کے السر، اور خون میں گلوکوز کی کمی کا سامنا ہے تو جوسز کو زیادہ مقدار میں استعمال کرنے سے گریز کریں۔

ککروندا

امریکہ کی نیشنل ہیلتھ سروس کے مطابق ککروندا کو قدیم زمانے سے جگر کے مسائل اور پتے کی پتھری کے علاج کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے، کیوں کہ ککروندے کے استعمال سے پتے کی کارکردگی میں بہتری آتی ہے۔

عام طور پر لوگ پتے کی پتھری سے نجات حاصل کرنے کے لیے ککروندے سے بنے ہوئے قہوے کو استعمال کرتے ہیں، تاہم اس قہوے کو اپنے معالج کی ہدایات کے مطابق ہی استعمال کرنا چاہیئے تا کہ مضرِ صحت اثرات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

یوگا

روایتی حکماء کے مطابق یوگا کی مدد سے آسانی کے ساتھ پتے کی پتھری کو خارج کیا جا سکتا ہے، اس کے علاوہ یوگا کی وجہ سے ذیابیطس کے شکار مریضوں کی صحت میں بھی بہتری آتی ہے۔ یوگا کو اگر باقاعدگی کے ساتھ کیا جائے تو پتے کی پتھری کی علامات سے چھٹکارا پایا جا سکتا ہے۔

کیسٹر آئل

کیسٹر آئل کو بھی پتے کی پتھری کا علاج سمجھا جاتا ہے۔ اس پتھری سے نجات حاصل کرنے کے لیے کپڑے کے ٹکڑے کو گرم کیسٹر آئل میں بھگو کر پیٹ پر رکھیں اور اس پر تولیہ لپیٹ دیں۔ کیسٹر آئل میں بھگوئے ہوئے کپڑے اور تولیے کو ایک گھنٹے کے لیے پیٹ پر لپٹا رہنے دیں۔

اونٹ کٹارا

اونٹ کٹارا کی مدد سے بھی پتے کی پتھری سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔ اوںٹ کٹارا کے استعمال سے جگر اور پتے کے مسائل میں کمی آتی ہے۔ اونٹ کٹارا سے سپلیمنٹس بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

تاہم اگر آپ کو ذیابیطس کے مرض کا سامنا ہے تو اونٹ کٹارا کو اپنے معالج کی ہدایات کے مطابق استعمال کریں۔

ایکو پنکچر

ایکو پنکچر ایک قدیم چینی طریقہ علاج ہے جسے مختلف بیماریوں سے نجات حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، اس کی مدد سے پتے کی پتھری سے بھی نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔ 

ایک طبی تحقیق کے مطابق پتے کی سوزش کا شکار افراد میں ایکو پنکچر کی وجہ سے کمر درد، پیٹ درد، اور متلی کے احساس میں کمی آئی۔

اگر ان علاج کی مدد سے پتے کی پتھری خارج نہ ہو تو آپ کو کسی معدے کے ماہر اور سرجن سے رابطہ کرنا ہو گا، آسانی کسی معدے کے ماہر اور سرجن سے رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔

Related Posts

Leave a Comment