Home Nutrition & Diet پیاز کے 9 طبی فوائد

پیاز کے 9 طبی فوائد

pyaz-ke-fayde
Spread the love

زیادہ تر سبزیاں صحت کے لیے مفید سمجھی جاتی ہیں، تاہم پیاز زیرِ زمین اگنے والی ایک ایسی سبزی ہے کے باقاعدہ استعمال کو روزمرہ کی زندگی میں ضروری بنانا بہت اہم ہوتا ہے، کیوں کہ اس سے حاصل ہونے والے طبی فوائد کافی زیادہ ہیں۔

پیاز کو زیادہ تر ایشیائی ممالک میں کھانوں کا ذائقہ بڑھانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، جب کہ دنیا کے بقیہ ممالک میں بھی اسے کسی نہ کسی صورت میں ضرور استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ پیاز کو ایک قدرتی دوا بھی سمجھا جاتا ہے۔

قدیم زمانے سے پیاز کو سر درد، منہ کے چھالوں، اور دل کے مسائل سے چھٹکارا پانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ پیاز کو کینسر کے خلاف بھی مفید سمجھا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پیاز میں پائی جانے والی غذائیت کو بھی انسانی جسم کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق ایک سو گرام کٹے ہوئے پیاز میں چالیس کیلوریز، نواسی فیصد پانی، تقریباً ایک گرام پروٹین، دس گرام کاربو ہائڈریٹس، چار گرام شوگر، ڈیڑھ گرام شوگر، اور ایک فیصد سے بھی کم مقدار میں فیٹ پایا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اس سبزی میں فاسفورس، وٹامن سی، وٹامن بی6، اور وٹامن بی9 بھی پائے جاتے ہیں۔

پیاز کے فوائد

پیاز کو اگر سلاد یا کھانے میں باقاعدگی کے ساتھ استعمال کیا جائے تو مندرجہ ذیل طبی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔

مردانہ کمزوری کا علاج

بہت سی وجوہات کی بنا پر لوگوں کو مردانہ کمزوری کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جن میں سرِ فہرست ٹیسٹوسٹیرون کے لیول میں کمی ہے۔ ایسی صورت میں پیاز مردانہ کمزوری کا بہترین علاج ثابت ہو سکتا ہے۔ پیاز کو استعمال کرنے سے نہ صرف ٹیسٹوسٹیرون کے لیول میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ جنسی خواہش ہو برقرار رکھنے میں بھی مدد ملتی ہے۔ اس کے علاوہ پیاز کے استعمال سے اعضائے مخصوصہ کی صحت میں بھی بہتری آتی ہے۔

حاملہ خواتین کے لیے مفید

پیاز میں فولیٹ (وٹامن بی9) کافی مقدار میں پایا جاتا ہے جس کی وجہ سے میٹابولزم میں تیزی آتی ہے اور جسم میں نئے خلیوں کو بھی بننے میں مدد ملتی ہے، اس لیے پیاز کو حاملہ خواتین کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے، تاہم حاملہ خواتین کو پیاز اپنے طبی معالج کی ہدایت کے مطابق ہی استعمال کرنا چاہیئے۔

اس کے علاوہ پیاز میں وٹامن بی6 بھی پایا جاتا ہے، جس کی  وجہ سے خون کے سرخ خلیات کی افزائش بہتر طریقے سے ہوتی ہے اور جسمانی کارکردگی میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔

ہڈیوں کی صحت میں بہتری

پیاز کو کیلشیم کا بھی اچھا ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ کیلشیم ایک ایسا منرل ہے جو ہڈیوں اور دانتوں کی صحت کو برقرار رکھنے اور بہتر بنانے کے لیے نہایت ضروری ہوتا ہے۔ اگر جسم میں کیلشیم کی کمی واقع ہو جائے تو نہ صرف ہڈیاں کمزور ہونا شروع ہو جاتی ہیں بلکہ جسم کو دوسرے ضروری منرلز اور وٹامنز بھی جذب کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

اس لیے ہڈیوں اور دانتوں کی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے پیاز کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنا نہایت ضروری ہے۔

کولیسٹرول کے لیول میں کمی

جسم میں اگر کولیسٹرول کی مقدار میں اضافہ ہو جائے تو موٹاپے سمیت کئی بیماریوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جس کی وجہ سے دل کی بیماریاں بھی لاحق ہو سکتی ہیں۔ مختلف طبی تحقیقات کے مطابق پیاز کے استعمال سے کولیسٹرول کی مقدار میں کمی لائی جا سکتی ہے۔ 

اس کے علاوہ پیاز کے استعمال سے صرف نقصان دہ کولیسٹرول کے لیول میں کمی آتی ہے، اس کمی کو دل کی صحت کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے۔

اینٹی آکسیڈنٹس کا قدرتی ذریعہ

اینٹی آکسیڈنٹ ایسے کمپاؤنڈز کو کہا جاتا ہے جو جسم میں آکسیڈیشن کے عمل کو روکتے ہیں، اگر آکسیڈیشن کے عمل کو روکا نہ جائے تو جسم کے خلیات متاثر ہونا شروع ہو جاتے ہیں، جس سے کینسر، ذیابیطس، اور دل کی بیماریوں کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔

پیاز اینٹی آکسیڈنٹس حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہیں کیوں کہ اس میں پچیس سے زائد اینٹی آکیسڈنٹس پائے جاتے ہیں۔ طبی تحقیقات کے مطابق جو لوگ سرخ پیاز استعمال کرتے ہیں ان میں دل کی بیماریوں کے خطرات میں واضح کمی آتی ہے۔ مثال کے طور ایک طبی تحقیق کے مطابق جو مرد پیاز کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرتے تھے، ان میں ہارٹ اٹیک  کے خطرات میں چودہ فیصد تک کمی آئی۔

کینسر کے خطرات میں کمی

پیاز اور لہسن جیسی مفید سبزیوں کے استعمال سے کینسر کے خطرات میں کمی لائی جا سکتی ہے، حتی کہ معدے اور بڑی آنت کے کنیسر کے خطرات میں کمی آتی ہے۔

چھبیس طبی تحقیقات کا جب مطالعہ کیا گیا تو یہ بات سامنے آئی کہ جو لوگ پیاز کو زیادہ مقدار میں استعمال کرتے ہیں، ان میں معدے کے کینسر کے خطرات بائیس فیصد تک کم ہو گئے، کیوں کہ پیاز میں سلفر کمپاؤنڈز اور اینٹی آکیسڈنٹس پائے جاتے ہیں جو کینسر جیسی جان لیوا بیماری کے خطرات کو کم کرتے ہیں۔ پیاز جسم کو سلفر کمپاؤںڈ مہیا کرتے ہیں جس سے ٹیومر کی افزائش سست ہو جاتی ہے اور پھیپھڑوں کا کینسر بھی نہیں پھیلتا۔

بالوں کی صحت مند افزائش

جینیاتی مسائل اور غیر متوازن غذاؤں کے استعمال سے بہت سے افراد کے بال گرنا شروع ہو جاتے ہیں، حتی کہ کچھ افراد کو گنج پن کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہے۔

pyaz-say-balo-ki-lambai-main-izafa

بالوں کے گرنے کے عمل کو سست سے یا روکنے کے لیے پیاز کے رس کو استعمال کیا جا سکتا ہے۔ پیاز کا رس نکال کر بالوں پر لگا لیں اور خشک ہونے پر کسی اچھے شیمپو سے دھو لیں۔ اس عمل سے بالوں کے گرنے کا عمل سست ہو جائے گا۔

اس کے علاوہ بالوں کے مسائل سے چھٹکارا پانے کے لیے سرسوں کے تیل کو کسی برتن میں ڈال کر چولھے پر رکھ دیں، اس تیل میں پیاز کے چند کٹے ہوئے ٹکڑے اور کڑی کے پتے شامل کر لیں، جب پتے اور پیاز مکمل طور پر براؤن ہو جائیں تو انہیں چولھے سے اتار لیں اور اس تیل کو کسی بوتل میں محفوظ کر لیں۔

اس تیل کی مدد سے سر کی جلد پر چھ سے آٹھ منٹ تک مالش کریں اور چند گھنٹوں کے لیے چھوڑ دیں، یا پھر آپ رات کو سونے سے پہلے بھی سر پر اس تیل کی مالش کر سکتے ہیں، صبح اٹھ کر سر کو دھو لیں۔

اینٹی بیکٹیریل خصوصیات کا حامل

زکام اور بخار جیسے بہت سے موسمی مسائل بیکٹیریا کے حملے کی وجہ سے لاحق ہو سکتے ہیں۔ ان بیکٹیریا کے حملے سے بچنے کے لیے ایسی غذائیں استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے جو اینٹی بیکٹیریل خصوصیات کی حامل ہوتی ہیں۔ پیاز میں اینٹی بیکٹیریل خصوصیات پائی جاتی ہیں جو موسمی بیماریوں سے بچاؤ میں مدد فراہم کر سکتی ہیں۔ اس کے علاوہ پیاز کے استعمال سے وائرل انفیکشن کے خطرات کو بھی کم کیا جا  سکتا ہے۔

ہاضمہ کے نظام میں بہتری

پیاز فائبر اور پری بائیوٹکس حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہیں جو آںتوں کی صحت کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ پیاز سے حاصل ہونے والے پری بائیوٹکس آنتوں کے بیکٹیریا کے لیے فائدہ مند ہوتے ہیں۔ طبی تحقیقات کے مطابق پیاز سے حاصل ہونے والے فیٹٰی ایسڈز قوت مدافعت میں اضافہ کرتے ہیں، سوزش میں کمی لاتے ہیں، اور ہاضمہ کے نظام کو بہتر بناتے ہیں۔

پیاز کے مزید فوائد کے متعلق مزید معلومات حاصل کرنے کے لیے کسی ماہرِ غذائیت کے ساتھ رابطہ کیا جا سکتا ہے۔ کسی بھی مشکل کا سامنا کیے بغیر آسانی کے ساتھ کسی تجربہ کار ماہرِ غذائیت سے رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔

Related Posts

Leave a Comment