قے کا سامنا اس وقت کرنا پڑتا ہے جب معدے کا کوئی مسئلہ لاحق ہو، اس کے علاوہ اگر کوئی ایسی چیز کھا لی جائے جو معدے کے لیے نقصان دہ ہو تو پھر بھی قے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
قے کوئی خطرناک طبی علامت تو نہیں ہے لیکن اس کی وجہ سے کافی بے چینی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، حتی قے ڈی ہائڈریشن کا بھی سبب بن سکتی ہے اور جسم میں موجود الیکٹرولائٹس کی مقدار میں بھی تبدیلی ہو سکتی ہے۔ اس کے علاوہ قے بچوں اور بوڑھوں کو زیادہ نقصان پہنچا سکتی ہے۔
فوڈ پوئزننگ، ہاضمہ کے نظام کے مسائل، موشن سک نیس، کیمو تھراپی، آدھے سر کے درد، الکوحل اور مخصوص ادویات کے استعمال کو قے کی وجوہات سمجھا جاتا ہے۔
اگر ان وجوہات میں سے کسی ایک وجہ کی بنا پر ایک یا دو مرتبہ قے کا سامنا کرنا پڑے تو اسے خطرناک نہیں سمجھا جاتا کیوں کہ قے کی وجہ سے معدے خالی ہو جاتا ہے اور مضرِ صحت کھائی گئی خوراک کا اخراج ہو جاتا ہے۔ لیکن اگر قے بہت زیادہ آنا شروع ہو جائے تو پھر یہ خطرے کی علامت ہو سکتی ہے۔ اس صورت میں آپ یہ قے کے گھریلو علاج آزمانا ہوں گے یا پھر کسی ماہرِ امراض سے رابطہ کرنا ہو گا۔
Table of Contents
قے کا علاج
مندرجہ ذیل علاج قے کے لیے نہایت مفید ثابت ہو سکتے ہیں۔
ادرک کا استعمال
معدے کی تیزابیت یا جلن کو دور کرنے کے ساتھ ساتھ ادرک سے اور بھی بہت سے طبی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں، ادرک کی مدد سے متلی کی کیفیت کو بھی روکا جا سکتا ہے۔ ادرک کا ایک ٹکڑا لے کر اس کو پیس لیں اور اس پیسٹ کو ایک گلاس پانی میں بھگو کر رکھ دیں، کچھ دیر بعد جب یہ پیسٹ نرم ہو جائے تو پھر اسے استعمال کر لیں۔
قے سے چھٹکارا پانے کے لیے آپ اس کے علاوہ ادرک کو پیس کر اس سے پانی نکال سکتے ہیں، ادرک کے پانی میں تھوڑا سا شہد بھی شامل کیا جا سکتا ہے تا کہ یہ خوش ذائقہ ہو جائے۔ ادرک کے پانی اور شہد سے بنے اس پیسٹ کو دن میں دو سے تین مرتبہ استعمال کرنے سے قے کی کیفیت میں کمی آنا شروع ہو جائے گی۔
لیموں
عام طور پر قے سے پہلے متلی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس لیے قے سے بچنے کے لیے متلی پر قابو پانا ضروری ہوتا ہے۔ متلی پر قابو پانے کے لیے لیموں ایک بہترین آپشن ثابت ہو سکتا ہے، اس میں سٹرک ایسڈ کافی مقدار میں پایا جاتا ہے اس لیے یہ ہاضمے کے نظام میں بہتری لاتا ہے اور معدے کو آرام پہنچاتا ہے۔
کم وقت میں قے سے نجات حاصل کرنے کے لیے لیموں کے رس کو پانی میں شامل کر کے استعمال کیا جا سکتا ہے، لیکن اس بات کا خیال رکھیں کہ لیموں کے رس کو زیادہ مقدار میں استعمال نہ کیا جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ او آر ایس کو بھی قے کے خلاف فائدہ مند سمجھا جاتا ہے۔
پانی
اگر وقفے وقفے سے قے کا سامنا کرنا پڑے تو اس سے جسم میں پانی کی کمی واقع ہو جاتی ہے، جس سے چھٹکارا پانے کے لیے زیادہ مقدار میں پانی استعمال کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ پانی زیادہ استعمال کرنے سے نہ صرف جسم میں الیکٹرولائٹس کا لیول متوازن رہے گا بلکہ طبیعت کی بے چینی بھی دور ہو جائے گی۔ اگر قے کے بعد جسم میں کچھ نقصان مواد رہ بھی جائے تو پانی استعمال کرنے سے وہ بھی خارج رہ جائے گا۔
قے ہونے کی صورت میں کوشش کریں کہ پانی آہستہ آہستہ اور وقفے وقفے بسے پئیں تا کہ آسانی کے ساتھ اس مسئلے سے چھٹکارا پایا جا سکے۔
سیب کا سرکہ
قے سمیت بہت سے طبی مسائل کے خلاف سیب کا سرکہ نہایت مفید ثابت ہوتا ہے، سیب کے سرکے کی وجہ سے آنتوں میں موجود بیکٹیریا خاتمہ ہوتا ہے، اس لیے اسے فائدہ مند سمجھا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ سیب کے سرکے میں اینٹی مائئکروبیل خصوصیات بھی پائی جاتی ہیں جو جسم کو نقصان پہنچانے والے بیکٹیریا کا خاتمہ کرتی ہیں۔ قے کا سامنا کرنے پر ایک چمچ سیب کے سرکے کو ایک گلاس پانی میں شامل کر کے پی لیں، سیب کے سرکے اور پانی کو آپ دن میں دو سے تین بار بھی استعمال کر سکتے ہیں۔
پودینے کے پتے
قے کی شدت کو کم کرنے کے لیے پودینے کے پتوں کو بھی نہایت مفید سمجھا جاتا ہے، قے ہونے کی صورت میں پودینے کے تھوڑے سے پتے دھو کر چبا لیں، اس سے قے کی شدت اور تکلیف میں کمی آنا شروع ہو جائے گی۔
اس کے علاوہ پودینے کے پتوں سے آنتوں کی جلن دور ہوتی ہے، جب کہ پیٹ میں موجود نقصان دہ بیکٹیریا کا بھی خاتمہ ہوتا ہے۔ اگر ان بیکٹیریا کی وجہ سے آپ کو قے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہو تو قے ہونا ختم ہو جائے گی، اس کے علاوہ قے کے بعد ہونے والی بے چینی اور جلن کا بھی خاتمہ ہوتا ہے۔
چاولوں کا پانی
چاولوں کا پانی بھی قے کے خلاف بہت فائدہ مند سمجھا جاتا ہے، لیکن اس صورت میں کہ جب آپ کو گیس کے مسائل کی وجہ سے قے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہو۔ سفید چاولوں کا پانی معدے کو سکون پہنچاتا ہے جس سے قے کی شدت اور تکلیف میں کمی آتی ہے۔
چینی اور نمک
لونگ کی خوشبو نہ صرف صحت بخش ہوتی بلکہ اسے اسہال، بد ہضمی، اور متلی و قے کے لیے بھی مفید سمجھا جاتا ہے۔ لونگ میں اینٹی بیکٹیریل خصوصیات پائی جاتی ہیں جو قے کی شدت میں کمی لاتی ہیں۔
قے سے نجات حاصل کرنے کے لیے تین سے چار لونگ لے کر ان کو ایک کپ پانی میں ابال لیں، دس منٹ تک ابلنے دیں تا کہ لونگ کی تاثیر پانی میں منتقل ہو جائے۔ اس کے بعد اس پانی کو ٹھنڈے ہونے پر پی لیں۔ کسی بھی وقت قے کا احساس ہونے پر اس پانی کو پی لیں، اس کے علاوہ قے ہونے کے بعد بھی اس پانی کو پیا جا سکتا ہے تا کہ اگلی دفعہ قے کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
اگر ان علاج کی مدد سے قے کی شدت میں کمی نہ آئے تو آپ کو کسی ماہرِ امراض معدہ سے رابطہ کرنا ہو گا، آسانی کے ساتھ کسی بھی ماہرِ امراض معدہ سے رابطہ کرنے کے لیے آپ ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کر سکتے ہیں، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔