سلاجیت ایک ایسی معدنی چیز ہے جس کے متعلق بہت ساری غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں۔ بہت سارے معاشروں کی طرح پاکستان میں سلاجیت کو مردانہ کمزوری کا علاج سمجھا جاتا ہے۔ تاہم بہت سارے افراد اس سوال کا جواب تلاش نہیں کرتے کہ کیا ڈاکٹر حضرات سلاجیت کو مردانہ کمزوری کا علاج سمجھتے ہیں یا طبی تحقیقات اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ سلاجیت مردانہ کمزوری کو ختم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے؟ان غلط فہمیوں کے باوجود سلاجیت کے فوائد سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ اس میں پائی جانے والی معدنیات، منرلز، اینٹی آکسیڈنٹس، اور وٹامنز کی بدولت بہت زیادہ فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ لیکن سلاجیت سے فوائد اسی وقت حاصل ہوں گے جب یہ اصلی ہو گی اور اس میں کسی بھی قسم کی ملاوٹ نہیں ہو گی۔ اگر ملاوٹ شدہ سلاجیت استعمال کی جائے تو طبی مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔لیکن سوال یہ ہے کہ سلاجیت کی پہچان کا طریقہ کیا ہے کہ جس سے یہ جانا جا سکے کہ یہ اصلی ہے یا نقلی؟بی بی سی نیوز پر شائع ہونے والی ایک تحریر کے مطابق سلاجیت میں تقریباً چھیاسی قسم کی معدنیات پائی جاتی ہیں۔ اگر سلاجیت میں یہ تمام معدنیات موجود ہوں تو پھر یہ اصلی ہو گی وگرنہ نقلی۔ اس لیے ڈاکٹر حضرات یہ مشورہ دیتے ہیں کہ سلاجیت کو تبھی خریدنا چاہیئے جب یہ میڈیکل ٹیسٹ سے تصدیق شدہ ہو۔سلاجیت کے استعمال کے متعلق بھی بہت ساری غلط فہمیاں پائی جاتی ہیں کہ اس کو کتنی مقدار میں استعمال کرنا چاہیئے۔ آپ کا جسم سلاجیت کی کتنی مقدار کو برداشت کرنے کی طاقت رکھتا ہے، اس بات کا فیصلہ آپ کا معالج کرے گا، اس لیے اس کو ہمیشہ معالج کے مشورے سے ہی استعمال کرنا چاہیئے۔
Table of Contents
سلاجیت کے فوائد
اگر آپ سلاجیت کو اپنے طبی معالج کے مشورے کے مطابق متوازن مقدار میں استعمال کریں تو مندرجہ ذیل فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
جِلد پر بڑھاپے کے آثار
سلاجیت میں پائے جانے والے مفید اجزاء صحت کو بہت سے طریقوں سے بہتر بناتے ہیں۔ ایک طبی تحقیق کے مطابق، فولوِک ایسڈ پایا جاتا ہے کافی مقدار میں پایا جاتا ہے۔ فولوِک ایسڈ جسم میں اینٹی آکسیڈنٹ اور سوزش کم کرنے والے کمپاؤنڈ کے طور پر کام کرتا ہے۔بڑھاپے کے عمل کے دوران جِلد پر فری ریڈیکلز کے خطرات میں اضافہ ہو جاتا ہے اور سیلز کو بھی نقصان پہنچتا ہے۔ اس لیے جِلد پر بڑھاپے کے اثرات ظاہر ہونے لگتے ہیں۔ ڈاکٹر شائقہ علی، جو کہ ایک نامور ڈرماٹالوجسٹ ہیں، کا کہنا ہے کہ سلاجیت کے استعمال سے فری ریڈیکلز کی وجہ سے سیلز کو پہنچنے والے نقصانات کے خطرات کم ہو جاتے ہیں اس لیے بڑھاپے کے اثرات شدت کے ساتھ ظاہر نہیں ہوتے۔اس کے ساتھ ساتھ کچھ لوگوں میں سلاجیت کے استعمال سے بڑھاپے کا عمل بھی تیز نہیں ہو گا۔مزید پڑھیں: اینٹی ایجنگ پروڈکٹس
الزائمر کی بیماری سے نجات
الزائمر ایک دماغی بیماری ہے جو کہ انسان کی یاد داشت، رویے، اور سوچنے کی صلاحیت کو متاثر کرتی ہے۔ یہ بیماری چوں کہ دماغ کو متاثر کرتی ہے اس لیے اس سے بچاؤ کی حفاظتی تدابیر پر عمل پیرا ہونا نہایت ضروری ہوتا ہے۔ سلاجیت کا استعمال بھی الزائمر کی حفاظتی تدابیر میں شامل ہے۔سلاجیت میں پائے جانے والے اجزاء دماغی صحت کو بہتر بنانے اور اس کو برقرار رکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ سلاجیت کے استعمال سے جسم میں ایسے اجزاء نہیں بنتے جو اعصابی نظام کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ سلاجیت کے استعمال سے چوں کی سوزش کے خطرات میں بھی کمی آتی ہے اس لیے الزائمر کے چانسز کم ہوتے ہیں۔
ٹیسٹوسٹیران کے لیول میں اضافہ
ٹیسٹوسٹیران مردوں میں پایا جانے والا ایک ایسا ہارمون ہے جو کہ جنسی صحت کے لیے ضروری سمجھا جاتا ہے۔ اگر مرد حضرات میں اس ہارمون کا لیول کم ہو جائے مندرجہ ذیل علامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔جنسی خواہش میں کمی –بالچر -تھکاوٹ -جسم کے فیٹ میں اضافہ -ان علامات سے بچاؤ کے لیے ٹیسٹوسٹیران سے کا لیول برقرار رکھنا ضروری ہوتا ہے۔ سلاجیت جیسی صحت مند چیزوں کے استعمال سے جسم میں اس ہارمون کی کمی واقع نہیں ہوتی جس سے اوپر بیان ہوئیں علامات لاحق نہیں ہوتیں۔ اس کے ساتھ ساتھ طبی تحقیقات بھی اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ سلاجیت کے استعمال سے ٹیسٹوسٹیران کے لیول میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔نوٹ: ایک طبی ماہر آپ کو سلاجیت کے استعمال سے پہلے ٹیسٹوسٹیران ٹیسٹ کا مشورہ بھی دے سکتا ہے تا کہ جسم میں اس ہارمون کے لیول کا اندازہ لگایا جا سکے۔تاہم اس ہارمون کے لیول میں اضافہ کرنے کے لیے سلاجیت کو یورالوجسٹ یا کسی اور طبی ماہر کے مشورے کے مطابق ہی استعمال کرنا چاہیئے کیوں کہ کہ طبی ماہرین اس بات کا مؤثر طریقے سے جائزہ لے سکیں گے کہ ٹیسٹوسٹیران کے لیول میں اضافے کے لیے سلاجیت کو کتنی مقدار میں استعمال کرنا چاہیئے۔
خون کی کمی کا علاج
ایسے افراد جو آئرن سے بھرپور غذائیں کم مقدار میں استعمال کرتے ہیں انہیں خون کی کمی کی علامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ علی میڈیکل سنٹر سے تعلق رکھنے والے جنرل فزیشنز کہتے ہیں کہ خون کی کمی کی وجہ سے مندرجہ ذیل علامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔تھکاوٹ -کمزوری -ہاتھوں یا پاؤں کا ٹھنڈا رہنا –سردرد –دل کی بے ترتیب دھڑکن -سلاجیت کے استعمال سے جسم میں آئرن کی مقدار متوازن رکھنے میں مدد ملتی ہے۔ اس کو اگر باقاعدگی کے ساتھ اگر ڈاکٹر کے مشورے کے مطابق استعمال کیا جائے تو ہیموگلوبن کا لیول بھی برقرار رہتا ہے جس سے تھکاوٹ جیسی علامات کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔
اینٹی وائرل خصوصیات
سلاجیت میں چوں کہ منرلز اور کمپاؤنڈز کافی مقدار میں پائے جاتے ہیں اس لیے اس کے استعمال سے جسم میں وائرسز کو ختم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ طبی تحقیقات کے مطابق سلاجیت میں وائرس کی کئی اقسام کو ختم کرنے میں مدد ملتی ہے، اس کے استعمال سے چھالوں اور خارش کی وجہ بننے والے وائرسز کا بھی خاتمہ ہوتا ہے۔بہت سارے لوگ اس بات کی شکایت کرتے ہیں کہ ان کے لیے صحت کو برقرار رکھنا نہایت مشکل ہے۔ تاہم ڈاکٹر حضرات کا کہنا ہے کہ اگر سلاجیت جیسی صحت مند غذائیں استعمال کی جائیں تو صحت کو برقرار رکھنا آسان ہو سکتا ہے۔سلاجیت کے فوائد کے متعلق مزید معلومات حاصل کرنے یا اس کے طریقہ استعمال کو جاننے کے لیے آپ کسی بھی طبی ماہر سے رابطہ کر سکتے ہیں۔ آسانی کے ساتھ طبی ماہرین کے ساتھ رابطہ کرنے کے لیے ہیلتھ وائر کا پلیٹ فارم استعمال کیا جا سکتا ہے، کیوں کہ ہیلتھ وائر نے رابطوں کو بہت آسان بنا دیا ہے۔